پکچر پلس انسیئٹ شاعر ی کیساتھ سٹوری.۔
قسط:7۔
اوفف مست قیامت انگیز لنڈ کے چوسون سے لگنے لگی باجی ادکارہ ہندوستان۔
اوفف مست قیامت انگیز لنڈ کے چوسون سے لگنے لگی باجی ادکارہ ہندوستان۔
باجی کے اس محبت وپیار مین سے چھلکنے لگا تھا یاروکتنا ہی جان لیوا اپنایت ومان۔
اس لذت و مزے کے بے پناہ لطف کے ملنے کا نہین تھا کوئی مجھے کبھی امکان۔
کمرے کے اندر سیکس وشہوت کا بازار تھاسجا باہر تھی رات گزرتی ہوئی سنسان۔
پھر بالآخر جب صبر ختم ہونے لگاپھر لنڈ تھا مارنے لگاپرکشش اپنا وہ میدان۔
پھدی مین اس بچھرے سانڈ کے گھستے ٹانگون کو پھیلا کر بن گئی نسرین تیر کمان۔
سلگتی بہکتی ہونے لگئی تھی حالت عجب سی آج چھوڑناجو نہین تھا کوئی ارمان۔
لنڈ و چوت ملتے ہی دونون پھر بچھڑے عاشقون کی مانند کرنے لگے عہد و پیمان۔
باجی نسرین کی رستی پھدیا تو لنڈ کو دبوچے اندر لبون مین ساتھ سنانے لگی شاہی فرمان۔
لنڈ سن کر فرمائش حسرت پھر تگڑے جھٹکے سے گھس گیااندر چیرتا ہوا وہ مکان۔
تمہارے اس دلبرانہ انداز سخن سے نہ رہے گا صنم کوئی بھی ساتھی میرا اب انجان۔
جسم مین دوڑین گی نا سیکس ومستی کی لہرین سنگ ساتھ ہونٹون پر رہے گی مسکان۔
اب بس بھی کر دو نا اۓ صنم ساقی جی مخمور پرشہوت غزل کی یہہ دیوان۔
۔
۔
Comment