Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

آنگن۔کی ۔چڑیاں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Life Story آنگن۔کی ۔چڑیاں

    آنگن کی چڑیان،(کلیان)۔
    ۔آنگن کی چڑیاں۔
    خزاں کے زرد پتون کو،جھونکے ہوا نے درختون سے ہی اتار دیا۔۔
    تھی نشیمن کی روشنیان جنکو
    زمانے کے تھپیڑون مین لہرا دیا۔
    گھر کا سارا آنگن کیکر کے پتوں سے نہا گیا__تیزی سے دائیں بائیں ٹہلتے وجود کے قدموں میں تهوڑی لرزش آئی ___دل بھی انہی زرد پتوں کی مانند کانپے جا رہا تھا_____۔
    ارےےےمبارک ہو اس بار بیٹا ہوا ہے_____۔
    کمرے کا دروازہ کھول کر اماں باہر نکلی __اس کی آواز میں محسوس کی جانے والی اُمڈتی خوشی تهی__حیات عالم کا وجود بے یقین آنکهیں لیے کهڑا تها_____۔
    رنگین خوشنما چڑیوں کا ایک غول اڑا تها آسمان پر___۔
    سات بیٹیوں کے پیدا ہونے کے بعد بیٹا___ برسوں سے صحرا میں بھٹکتے اس مسافر کو پانی کی بوندیں نصیب ہو ہی گئیں _______
    باپ بننے کا احساس منفرد ہوتا ہے اور سات بیٹیوں کے بعد نرینہ اولاد کا ان کے آنگن میں اترنا گویا چاند ان کے گهر میں اتر آیا ہو_____۔
    اکلوتے بیٹے کی محبت سات بیٹیوں کی محبت کو مات دے گئی__دونوں ترازو میں محبت رکهی گئی۔تو بیٹے کی محبت بهاری نکلی ___۔
    سویرے سویرے اپنے چاند کو کاندهے پر لاد کر وہ کهیتوں میں کام کے لیے نکل جاتے __ساتوں لڑکیاں دروازے کی اوٹ میں کهڑی ہو کر رشک بهری نگاہوں سے اپنے باپ کو دیکهتین______۔
    "ہم بھی ابا کے ساتھ کهیتوں میں جائیں گی "
    ساتوں ہی باری باری اپنے دل کی بات اماں دادی کے سامنے اگل چکی تهیں ____۔
    جسے سن کرخوب قہقہہ بلند ہوا اور پھر بلند ہوتا گیا ___ساتوں شام کی اداسی کو آنکهوں میں لیے فلک شگاف قہقہے چارون طرف سن رہی تهیں____۔
    ارےےے اب کڑیاں کهیتوں میں جائیں گی۔اور وہان اپنے ابا کا ہاتھ بٹائیں گی "
    دادی نے آٹا گوندتی اماں کو مخاطب کیا ان کا بھی جواباً قہقہہ ہی سننے کو ملا _____۔
    ارےے بیٹا کڑیوں کا کام ہوتا ہے چولہا چونکا___کڑی اور منڈے کبهی برابر نہیں ہو سکتے _____۔
    دادی نے اب سنجیدگی کا روپ دهار لیا ____کیوں برابر نہیں ہو سکتے _یہ بات تو_ساتوں کو کبھی سمجھ مین نہیں آئی ____۔
    انہین ابا نے محبت نہ دی نہ دینی تهی ساتوں سارا دن آم کے درخت سے جهولا باندھ کر جھولتی رہتیں ____
    انہوں نے کئی بار دیکها دادی پهل اور مٹھائیاں بانٹتے وقت نا انصافی کرتی ہیں ____ بهائی کا حصہ ساتوں پر حاوی ہوتا تها ____ایک دن ایک نے پوچھ ہی لیا___
    دادی ہمین ہی ہر بار چیز کم کیون ملتی ہے اور بھائی کو زیادہ کیون۔؟؟
    " کیونکہ وہ منڈا ہے ____" دادی نے وہی رٹا رٹایا جواب دیا____اور ابا بھی کچھ نہ بولے ______
    ہر جگہ کڑی اور منڈے کا فرق ____
    وہ عید کا دن بهلانے والا تو ہرگز نہیں تها جب ابا اپنے لاڈلے کے لیے تین تین سوٹ بنوا کر لایا تھا اور ساتوں پهٹے پرانے کپڑوں میں نم آنکهیں لیےسبھی بچوں سے اپنی نگاہیں چرا رہی تهیں _____
    وقت پهسلتا گیا __زندگی کے دن کم ہوتے گئے لیکن کڑی اور منڈے کا فرق کبهی ختم نہیں ہوا_______
    ساتوں سکول کی دیواریں کو دیکهتی رہ گئیں ۔مگرابا اور دادی نے اپنے لاڈلے کو خوب پڑهایا ______
    بار۔۔۔۔بار کی۔۔۔۔منتون ۔۔۔ترلون۔۔۔پر ۔۔۔کہا
    " کڑیاں بس گهر کے کام کرتی ہیں ۔۔صرف منڈے ہی پڑهتے ہیں "۔۔
    ابا نے سختی سے ایک دن کہ دیا _____
    ارےےے ہم کیوں نہیں پڑھ سکتیں ___ سب سے چهوٹی والی نے منہ بسور کر کہا ___جواب ابا کی بجائے دادی سے سننے کو ملا تها _______
    " کڑیاں بطخوں کی طرح ہوتی ہیں نہ کبهی اڑ سکتی ہیں اور نہ کبهی اڑان بهر سکتی ہیں ___اور میرا منڈا تو عقاب ہے دیکهنا ایک دن لمبی اڑان بهرے گا "۔۔
    پورے گهر میں زور دار قہقہہ ساتوں لڑکیوں کے روح کو گهائل کر گیا ___ دادی نے انہیں بطخوں کے نام سے نواز دیا جو پورے گهر میں ہی مشہور ہو گیا____
    اب تو پورے گهر میں سب کو " بطخوں کی ٹولی " کے نام سے یاد کیا جاتا ____ راتیں رونے لگی تهیں آسمان سسک رہا تھا بس نہیں پھسلے تو انسانوں کے دل_____
    پھر ابا کو ایک بار پیسوں کی ضرورت پڑی __ساتوں نے جمع شدے پرانے سکے ابا کے سامنے جا کر رکھ دیے ___
    " کڑیاں دهوکہ دے جاتی ہیں ہمیں تم لوگوں سے پیسہ نہیں لینا "
    بہت کوشش کی___ دعائیں کیں____ مگر ابا کے دل پہ لگا تالا نہ کهل سکا ___ساتوں مل کر ابا کے جوتے پالش کرتیں ___ان کی پگڑی رگڑ رگڑ کر خوب چمکاتیں ____ ان کے وضو کا لوٹا ہمیشہ تیار رکهتیں ___ بدلے میں ابا نے کبهی انہیں ایک نظر ہمدردی سے بھی نہ دیکھا__ہمیشہ کہتے تھے بیٹیاں پرایا دهن ہوتی ہیں ہمارے کس کام کی_اب تو عرصہ ہو گیا اب تو عادت ہو گئی _____پیار بهری نگاہیں ان سے اتنی ہی دور تهیں جتنا کہ چاند دور تها _____
    آنگن میں فرش پر لیٹی وہ سبھی آسمان پر چاند کو دیکھ رہی تهیں چاند انہیں دیکھ رہا تھا___انہیں چاند پر رشک آیا چاند کو ان پر ترس آیا _______
    ایک ایک کر کے گهر کا آنگن خالی ہوتا گیا ___ دادی کی بطخوں نے سفروں کے پیمان باندهنے شروع کیے __ ابا نے سب کے سروں پر پہلی اور آخری بار ہاتھ پهیرا اور اپنے فرائض سے دستبردار ہو گئے______
    گهر کا آنگن سونا ہو گیا ___پرندے کبهی لوٹ کر نہ آئے ___ پهر کبهی اس گهر میں بطخوں کی آوازیں نہ آئیں __آم کا درخت اداس ہو گیا جهولا ٹوٹ کر زمین پر جا پڑا__ کسی کو فرق نہیں پڑا اور نہ پڑنا تها ___
    رونا دهونا تو اس دن ہوا جب بابا اور دادی کا لاڈلہ ائیر پورٹ پر ہاتھ ہلا کر سب کو خدا حافظ کہہ رہا تھا____جس سے دادی روئیں تو پھر روتی ہی چلی گئیں _____
    " اماں دو سال کے لئے ہی تو گیا ہے آ جائے گا واپس "۔
    بابا نے دادی سے زیادہ ڈھارس اپنے دل کو دی ____
    فون پر گهنٹوں بات ہونے لگی تھی گهنٹے منٹوں میں تبدیل ہو گئے اور منٹ سکینڈوں میں______
    " لڑکے کو پیسوں کی ضرورت ہے "
    دادی نے سب کو خبر سنائی___ اور پاس پیسے بلکل نہ تهے کیونکہ ادھار پہلے ہی بہت لے چکے تهے___ ساتوں بہنیں چلی آئیں ابا کا اداس چہرہ نہ دیکھ سکیں ___ کسی نے بالی اتاری کوئی انگوٹھی دینے کے لیے تیار ہو گئی _____
    مگر ابا نے بہت غصے سے سب کو دیکها_____
    مین " بھکاری نہین ہوں اپنے منڈے کے لیے پیسے کا انتظام ہم خود کریں گے "
    ساتوں اداس چہرے لیے گهروں کو لوٹ گئیں ___ابا نے زمین بیچ دی ___سب کچھ ہاتھ سے جا رہا تها ایک چیز کو پانے میں____ ایک رشتہ بچانے میں کئی رشتے چهوٹے جا رہے تھے______
    دو سال بیت گئے اس کے آگے کے دن بھی نہ رکے __سرکتے گئے ___دادی دروازہ دیکهتی رہ گئیں____
    خط آتے __ پرچی آتے _مگر_اک وہی نہیں آتا ____
    " ابا میں نے یہیں پہ ہی ویاہ کر لیا ہے "
    ایک خط میں اس نے لکها___ امیدیں دم توڑ گئیں دادی کا دل اس سے زیادہ کام نہ کر سکا اور بند ہو گیا___
    دادی کے موت کے کچھ دن بعد اماں بھی سب سے رخصتی لے گئیں ___ابا گهر کے آنگن میں تنہا رہ گئے___وقت نے انہیں بوڑھا کر دیا ___ آنکهیں بنجر ہو گئیں ___ چمن اجڑ چکا تها_____اب تو برسوں بہت گئے _____
    بیٹیاں آتیں دو چار لمحے باپ کو حوصلہ دیتیں اور شوہروں کے ڈر سے پلٹ جاتیں ______
    وہ دن دسمبر کا تها ___سردی سے درخت بھی کانپ رہے تھے ___ ابا چار پائی پر پڑے صدیوں کے مریض معلوم ہوئے___اپنا ماضی ایک فلم کی طرح آنکهوں کے سامنے چلتا ہوا دکهائی دیا___ان کی پگڑی برسوں سے نہیں دهلی ___ وضو کا لوٹا پهر کبهی تیار نہ ملا __ ساتوں بطخوں کے گھر سے چلے جانے سے رت ہی بدل گیا___
    پھراچانک اندهیرےمیں روشنی آئی ___وہ ساتوں چلی آئیں ___ایک نے پگڑی دهو دی ___ دوسری دوا کهلانے لگی _____
    ابا نے ساتوں کی آنکھوں میں دیکها ___ جن میں پوشیدہ سا ایک شکوہ تها انہوں نے کبهی شکوہ کیا نہ عمر بھر کے کسی فعل کو جتایا پهر بھی ابا کی بوڑھی آنکهوں نے سب پڑھ لیا "۔ ابا ہم تو پرایا دهن ہیں آپ کا اپنا دهن کہاں ہے "
    ابا چارپائی پر لیٹے تهے ساتوں پاس بیٹهی تهیں___ ابا نے سب کے سر پر ہاتھ رکها ان کی آنکهیں رونے لگیں ___
    " دیکها ابا کڑیاں کبهی دهوکہ نہیں دیتیں ہمیشہ منڈے ہی دهوکہ دے جاتے ہیں "
    عقاب ہمیشہ اڑ جاتے ہیں بطخیں گهر میں ہی رہ گئیں _____ ابا پهوٹ پهوٹ کر رو پڑے__
    مجهے' اولڈ ایج ہوم ' میں ڈال دو____وہ ساتوں سے نگاہیں چراتے ہوئے لرزتے ہونٹوں سے بولے ____
    آم کے زرد پتے آنگن میں آن گرے ___ساتوں کانپ اٹهیں ____
    وہ بیٹے ہوتے ہیں جو والدین کو ' اولڈ ایج ہوم ' میں پهینک آتے ہیں بیٹیاں کبهی ایسا نہیں کر سکتیں ___
    اگر والدین کو اپنے پاس رکهنے کا اختیار حوا کی بیٹیوں کو دیا جاتا تو دنیا میں کوئی ایک بھی ' اولڈ ایج ہوم ' نہیں ہوتا ________۔
    وہ نظریں چرا گئے نظریں ملانے کے قابل ہی نہیں رہے تهے___
    " یوں تو مجهے اپنی محبت کے زیرِ بار نہ کرو "
    ساری زندگی ریت کا ایک ڈهیر بن گیا ___ اللہ کی دی ہوئی رحمتوں کی قدر نہ کر سکا__ نفرت کرتے وقت یہ بھی بهول گیا۔ اللہ تعالی نے جنت بھی تو عورت کے قدموں میں رکھ دی______
    محبت کا قرض بڑا تها بہت بڑا وہ اس بوجھ تلے دب گئے__
    سانس تهم گئی دل کی دهڑکن مزید کام نہیں کر سکی____ سات بطخوں کی چیخوں سے محلہ گونج اٹها___ آسمان رو رہا تھا آم کے درخت سے آنسو ٹپکنے لگے سب کی آنکهوں میں آنسو تهے لیکن سفید چادر میں ملبوس وہ لاش مسکرا رہا تھا______
    اگر دنیا میں بیٹیاں نہ ہوتیں تو باپوں کے جنازے سناٹوں میں اٹهتے ___ اور ان کے قبروں پر فاتحہ پڑهنے والے کہیں نہیں ہوتے_____
    " ہمیشہ عقاب اڑ جاتے ہیں بطخیں آنگن میں ہی رہ جاتی ہیں_______"
    _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _
    ختم شدہ
    Vist My Thread View My Posts
    you will never a disappointed

  • #2
    یہ ایک انتہائی تلخ حقیقت ہے

    Comment


    • #3

      دلچسپ اور بہت ہی زبردست کہانی ۔​

      Comment


      • #4


        اس کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے
        بہت ہی بھرپور کہانی ہے




        Comment


        • #5
          یہ ایک حقیقت ہے

          Comment


          • #6
            Haqeeqat beaan ki

            Comment


            • #7
              بہت بہترین
              ​​​​​​ حقیقت بیان کی ہے

              Comment


              • #8

                دلچسپ اور بہت ہی زبردست کہانی​

                Comment


                • #9
                  Boht Kamal haqeeqat Pye mababni boht hi behtareen Dil ko cho lyene wali Kahani yaqeenan betiyan Allah ki rehmat han mgr hum is rehmat ki kadar nhi karte

                  Comment


                  • #10
                    دلچسپ آج کے لیے

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X