Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

جینی ( my maid)

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جینی ( my maid)

    جینی ( my maid)

    آج صبح انکھ ڈور بیل کی آواز سے کھلی، سامنے گھڑی دیکھی تو نو بج رہے تھے، یار کون آ گیا اس وقت، پر اٹھا اور جا کر دروازہ کھولا سامنے دیکھا تو جینی کھڑی تھی۔
    میں سائڈ پر ہوا اور جینی کو راستہ دیا وہ اپنی مخصوص چال کے ساتھ سلام کرتی اندر آئی، میں نے جواب دیا اور کہا، کیا بات ہے جینی آج جلدی نہیں آ گئی ہو، تووہ اپنی دلفریب مسکراہٹ کے ساتھ بولی سر آج کام زیادہ ہے لانڈری بھی کافی ہے اور کھانا بھی بنانا ہے میں نے سر ہلایا اور کہا چلو پھر شروع ہو جاو۔
    میں اکیلا رہتا ہوں ایک چھوٹا سا فلیٹ کرائے پر لیا ہوا ہے کیونکہ آوارہ اور بے چین طیعیت کا مالک ہوں اس لیئے کہیں مستقل ٹک کر نہیں بیٹھتا مگر پتہ نہیں اس شہر میں کچھ ایسا ہے کہ اس نے مجھے کہیں جانے نہیں دیا۔
    خیر جینی میرے گھر کے کام وغیرہ دیکھتی ہے لوکل ہے اور تھوڑی بہت پڑھی لکھی بھی۔ عمر یہی کوئی پینتیس سال کے قریب ہو گی، خوش شکل اور خوش لباس ہے اور جو چیزیں میں اپنے کام کرنے والی میں دیکھتا ہوں وہ تمام جینی میں موجود ہیں، جینی کا پورا نام شائید جینیفر ہے اور کوئی دو مہینے پہلے ہی میں نے اس کام پر رکھا تھا۔
    میں فریش ہوا اور ٹی وی لاونچ میں جا کر بیٹھ گیا، اور جینی کو آواز لگائی ، یار ناشتہ کرا دو تو اس نے کچن سے ہی آواز لگائی سر دو منٹ بس میں نے پھر کہا یار چائے میں شوگر تھوڑی کم رکھا کرو تو ناشتہ میرے سامنے لگاتی بولی جی سر۔
    میں نے ناشتہ کیا اور اپنا کام دیکھنے لگا کوئی ایک گھنٹے بعد مجھے محسوس ہوا کہ کوئی گنگنا رہا ہے اور آواز بہت اچھی ہے میں نے کان لگائے تو آواز گیلری سے آ رہی تھی، میں کھڑا ہوا اور گیلری کی طرف چل پڑا، قریب پہنچا تو جینی گا رہی تھی اور اس کی آوار بہت خوبصورت تھی، میں نے دروازے سے ٹیک لگائی اور سننے لگا، جینی کپڑے دھونے میں مصروف تھی اور گنگنا رہی تھی اسے پتہ ہی نہیں تھا کہ میں اس کے پیچھے کھڑا اسے سن رہا ہوں۔
    اس نے ایک دم گانا بند کر دیا تو میں نے کہا جینی گاو نا یار بہت اچھا گا رہی تھی، تو اس نے سہم کر میری طرف دیکھا سر آپ کب سے کھڑے ہیں میں نے ہنستے ہوئے کہا جب آپ نے گانا شروع کیا تھا تو وہ بھی شرما کر مسکرا پڑی۔
    ویسے میں طیعیت کا ٹھرکی ہوں ہو ہر خوبصورت چیز مجھے کیھنچتی ہے پر جینی میں یہ خوبی دیکھ کر میں اس کا مزید گرویدہ ہو گیا۔ میں نے اسے کہا یار سنا دو کچھ تم تو نخرے کرنے لگی ہو، تو اس نے مسکراتے ہوئے کہا کیا سننا ہے تو میں نے کہا کوئی اچھی سی غزل سنا دو، تو اس نے اے عشق ہمیں برباد نہ کر گانا شروع کردیا کیا کمال انداز تھا اور کیا خوبصورت آواز میں محو ہو کر اسے سننے اور دیکھنے لگا۔
    اوراس نے جب کہا
    دنیا کا تماشا دیکھ لیا، غمگین سی ہے، بے تاب سی ہے
    امید یہاں اِک وہم سی ہے، تسکین یہاں اِک خواب سی ہے
    دنیا میں خوشی کا نام نہیں، دنیا میں خوشی نایاب سی ہے
    دنیا میں خوشی کو یاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر
    تو میں جھوم اٹھا میں نے نے ساختہ کہا بہت خوب یار بہت اچھے کمال گاتی ہو پر تم گاتی کیوں نہیں ہو اور یہ کام کیوں کر رہی ہو تمھیں تو گانا چاہیے میری کوئی ہلپ چاہیے تو بتانا اور ہاں اج سے تمھاری تنخوا میں پانچ ہزار کا اضافہ اگر تم مجھے کچھ نیا سنایا کرو تو۔
    وہ مسکرائی اور سر ہلا دیا میں نے اس کے سراپے کا جائزہ لیا سانولا سا کھلتا چہرا
    موتی جیسے دانت اور بھرپور جسم قیامت خیز پستان اور ہلکا سا نکلا ہوا پیٹ اور بڑے اور دلکش کولہے واہ کیا خوبصورت اور مکمل عورت ہے وہ۔
    میں وہاں سے ہٹا اور اپنے کمپیوٹر کے سامنے آ کر بیٹھ گیا اب کام میں دل نہیں لگ رہا تھا میرا دل تو بس جینی کو دیکھنے کا کر رہا تھا میں نے اپنا آئِ پی کیمرا چلایا اور گیلری میں کام کرتی ہوئی جینی کو دیکھنے لگا۔ کافی دیر بعد دل کیا کہ اس کو چھو کر محسوس کر کے اپنی آگ کو ٹھنڈا کروں تو میں نے جینی کو آواز دی اور کہا جینی ادھر آو اور بیٹھ جاو۔
    وہ حیران سی میرے سامنے پڑے صوفے پر بیٹھ گئی مجھے پتہ نہیں کیا ہو گیا تھا۔
    میں ٹھرکی اور رنگین مزاج ضرور ہوں پر میرے کچھ اصول ہیں میں ملازموں اور پیشہ ور خواتین سے وہ سب کچھ کرنے سے ہمیشہ کتراتا ہوں اور شاید اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ مجھے دودھ مل جاتا ہے اور وہ بھی اپنی دوستوں اور عمر کی خواتین سے۔
    ّمیں نے جینی سے کہا جینی اگر مائنڈ نا کرو تو اک بات کہوں، تو اس نے اپنے بالوں کو درست کرتے ہوئے کہا جی سر، تو میں نے سیدھا کہا آئی وانٹ تو فیل یو فیزیکلی،
    اس نے پریشان ہو کر میری طرف دیکھا اور جواب دیا سر بٹ آئی ایم میریڈ تو میں نے ماتھے کو رگڑتے ہوئے کہا اوکے میں سمجھتا ہوں اور قدر کرتا ہوں آپ کے اپنے شوہر کے ساتھ وفادار رہنے کی پر اگر کبھِی دل کرے تھوڑی سی بے وفائی کا تو مجھے یاد کر لینا ٹھیک ہے نا اور نو گریوینسس اوکے، تو اس نے سر ہلا دیا۔
    میرے لیئے اس وقت اس جھٹکے کو برداشت کرنا مشکل ہو رہا تھا کہ جینی نے مجھے ریجیکٹ کر دیا ہے خیر اس کی اپنی مجبوریاں اور اپنے اصول ہوں گے میں واشروم گیا اور شاور آن کر کے اس کے نیچھے کھڑا ہو گیا، نومبر میں ٹھںڈا پانی جب تپتے جسم پر پڑا تو ساری ہوشیاری نکل گئی۔
    میں ٹھنڈا ہو کر باہر نکلا اور سوچا کہ اگر گھر رکا تو مجھ سے کچھ غلط ہو جائے گا کیونکہ جینی بار بار سامنے آ رہی تھی، تو میں نے اپنی ایک دوست کی طرف جانے کا سوچا، کپڑے بدلے اور جینی کو آواز دی وہ آئی تو میں نے کہا میں باہر جا رہا ہوں جاتے ہوئے جو کھانا بناو فریج میں رکھ جانا، اس نے سر ہلایا اور اوکے کہا۔
    شہر کی کشادہ اور صاف ستھری ہوا نے میرے دماغ کو بھی تھوڑا صاف کیا خیر ہانی کے آفس بہنچا تو اس نے پرتپاک استقبال کیا، ہانیہ میری یونیورسٹی فیلو ہے اور میری اور اس کی دوستی کافی اچھی ہے ہمارا جسمانی تعلق بھی ہے وہ مجھے کافی اچھے سے جانتی ہے اور سمجھتی ہے دو بچوں کی ماں ہونے کے باوجود اس نے اپنے آپ کو بہت فٹ رکھا ہوا ہے ، میں اس کے سامنے بیٹھا تو اس نے فائیل سے سر آٹھا کر کہا کیا ہوا جناب آج میری یاد کیسے آ گئی تو میں نے اسے دیکھتے ہوئے کہا شٹ اپ یار کوئی چائے کافی پوچھ لو تم تو اتے ہی بیویوں کی طرح شروع ہو گئی، اس نے مسکرا کر کہا اچھا سر کیا منگواوں کافی یا چائے تو میں نے کہا کافی منگا لو اور یہ بتاو فری ہو تو لنچ کے لیئے چلتے ہیں، ہانی نے فون اٹھا یا اور کافی کا بتا کر کہا ہاں فری ہوں پر جلدی واپس انا ہے میٹنگ ہے ایک، میں نے سر کو ہلایا اور کہا قسمت ہی خراب ہے آج تو ہانی نے ہنستے ہوئے کہا اوے کیا ہوا ہے منہ سے کچھ بولو تو سہی، تو میں نے اسے سارا واقع سنا دیا، وہ سب سن کر پاگلوں کی طرح ہنسنے لگی اور کہا جانی ٹائم تو میں نکال لوں گی پر ایک بات بتاو تمھارا ٹیسٹ اتنا خراب کب سے ہو گیا، میں نے اسے دیکھتے ہوئے کہا نہ کر ہانی تو جانتی ہے کہ میں ہر جگہ منہ نہیں مارتا پر یار کچھ خاص ہے جینی میں تو ہانی نے کہا اچھا چل ایک ڈیل کرتے ہیں تو مجھے دکھا دے اسے اور اگر مجھے پسند آئی تو تیرا کام کروا دوں گی اگر نہ پسند ائی تو میرا ملیشیا کا ٹرپ تو سپانسر کرے گا تو میں نے فوراََ کہا ڈن میں ہانی کو جانتا ہوں اس نے میرے بہت سے ایسے کام بھی کروائے ہیں جو شائید وہ نہ ہوتی تو نہ ہوتے۔
    تھوڑی دیر بعد میں اور ہانی گھر پر تھے، جب جینی نے دروازہ کھولا تو ہانی نے اسے سر سے پاوں تک دیکھا میں اسے اپنے روم میں لے گیا اور تھوڑی دیر بعد جینی کچھ ریفیرش منٹ کا سامان سرو کرنے آ گئی، ہانی اسے مسلسل دیکھ رہی تھی اور اس کی ہر حرکت کو نوٹ کر رہی تھی، جینی کے جانے کہ بعد اس ہانی نے کہا یار باقی سب تو ٹھیک ہے بٹ شی از یور میڈ، میں نے اپنے گال کجھاتے ہوئے کہا تو کیا ہوا تو ہانی نے میرے کان کو مروڑتے ہوئے کہا کیوں کہاں گئے تمھارے وہ اصول میں نے اس سے اپنا کان چھڑایا اور کہا کیا کروں یار نہیں کچھ سمجھ آ رہی تو ہانی نے کہا اوکے میں دیکھ لوں گی پر پرامس کرو اس کی مرضی کے بخیر اگے نہیں بڑھو گے۔ میں نے سر ہلایا تو اس نے پاس آ کر کہا ایک بات کہوں وہ تیار ہے تم تھوڑا حوصلہ کرو اور شاید میرے کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے میں نے حیران ہو کر اسے دیکھا اور کہا کیسے کہہ سکتی ہو تم تو ہانی نے مسکراتے ہوئے اور میرے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا جانی میں عورت ہوں اور عورت ہی دوسری عورت کی رمز سمجھ سکتی ہے بس وہ ریڈی ہے تھوڑا سا ویٹ کرو مگر ابھی مجھے ویٹ نہ کراو، اور میرے چہرے کو دونوں ہاتھوں میں لے کر میرے ہونٹوں کو چومنے لگی میں نے اس کے کندھوں پر ہاتھ رکھا اور چہرہ علیدہ کرتے ہوئے کہا یار ڈور تو لاک کرنے دو تو ہانی نے مجھے بیڈ پر دکھا دیتے ہوئے کہا کھلا رہنے دو وہ بھی تو دیکھے میرے یار کے جھٹکے میں ہنس پڑا اور کہا بہت خبیس ہو یار اور اس کے سر کے بیچھے ہاتھ رکھ کر اسے چومنے لگا، ہانی ہمیشہ سے ہی بہت ایکٹیو پاٹنر رہی ہے پر آج تو وہ بہت ہاٹ تھی اور اس کا ہر انداز پاگل کر دینے والا تھا۔ اس نے میرے کپڑے اتارنے شروع کیئے اور جلد ہی مجھے کپڑوں سے آزاد کر دیا پھر جلدی جلدی اپنے تن سے کپڑے اتارنے لگی، میں اسے دیکھ رہا تھا وہ آج بہت جلدی میں تھی اور وہ ایسا نہیں کرتی شاید یہ پہلے سے طہ شدہ نہیں تھا اس لیئے خیر وہ مکمل ننگی ہو کر میری گود میں بیٹھ گئی اور میرے لن کے ساتھ کھیلنے لگی اور میرے منہ میں اپنے ممے دے دیئے میرے ہاتھ اس کی کمر اور گانڈ پر پھر رہے تھے اس کی سانسیں تیز اور جسم گرم تھا جب لن پورا کھڑا ہو گیا تو ہانی نے کہا جانی ٹائم کم ہے اور مقابلہ سخت چل شروع ہو جا اور اس طرح کریں کہ میرے مون کرنے کی آواز سارے گھر میں سنائی دے اور بیڈ کی چولیں ہلا دے میری ہنسی نکل گئی میں نے اس کے بال پکڑے اور اس کا چہرا اپنے چہرے کے سامنے لاتےہوئے کہا یار میں ٹارزن نہیں ہوں عام سا بندہ ہوں جو ہو سکا وہ کروں گا، تو ہانی نے کہا وہ دیکھ رہی ہو گی ہمیں اپنی عزت کا خیال کر اور چل ہو جا شروع میرے یار، میں نے ہنستے ہوئے ہانی کو گود میں اٹھایا اور بیڈ پر لٹا کر مشنری پوزیشن میں اس کے اوپر آ گیا اور ایک ہاتھ سے اپنا لن پکڑ کر اس کی چوت میں پھیرا تو اس نے جھٹکا لیا اور سسک کر کہا اندر کرنا یار کیوں تڑپا رہا ہے میں نے مسکرا کر اس دوست کے ہونٹوں کو چوما اور ہلکے سے کہا کیوں تڑپ رہی ہو اتنی تو اس نے میری کمر میں بازو کستے ہوئے میرے کانوں کے پاس اپنے ہونٹ لائے اور کہا سب تیرے لیئے کر رہی ہوں وہ دیکھ رہی ہے ہمیں اور کر دے اسے گیلا میں ہانی کی بے لوث دوستی اور محبت کا بہت پہلے سے ہی اسیر ہوں پر آج تو حد ہو گئی تھی مجھے ہنسی بھی آ رہی تھی اور لن صاحب کو غصہ بھی میں نے جھٹکا دیتے ہوئے لن کو ہانی کے اندر کر دیا تو ہانی چیخ پڑی اور کہا یو باسٹرڈ یو جسٹ قیلڈ می،اور پھر امم کی آواز نکالتے ہوئے مجھ سے چپک گئی اور اپنے ہونٹوں کو میرے کندھوں سے چپکا دیا میں بھی اپنے ہوش کھو بیٹھا تھا اور اپنا پورا لن اس کی چوت کی دہلیز تک باہر نکال کر پھر جھٹکا دیتا اور پورا اندر کر دیتا ہانی کا پورا ریسپانس پاگل کر رہا تھا وہ اپنی کمر اٹھا اٹھا کر میرے ہر جھٹکے کا جواب دے رہی تھی، اس نے میرے کمر سے اپنے بازو کھولے اور میرے چہرے کو پکڑ کر کہا گڈ یو ار سو گڈ جسٹ لائیک دیٹ او مائی گاڈ یو فکر یو باسٹرڈ ہو آر کلینگ می کیپ ڈونیگ یس یس مائی ڈیئر آہ آہ (شاباش تم بہت اچھا کر رہے ہو شاباش ایسے ہی او میرے خ-ا تم چودو حرامی میری جان نکال رہے ہو ایسے ہی کرو ہاں ہاں) یہ سب سن کر میں اور گرم ہو گیا اور زور سے جھٹکے دینے لگا، تب ہی ہانی بولی جانی پوزیشن چینچ کرو تو میں کرسی نے لن کو اس کی چوت سے باہر نکالا اور کرسی پر جا کر بیٹھ گیا، وہ آئی اور میری گود میں بیٹھتے ہوئے ایک ہاتھ سے لن کو اپنی پھدی پر سیٹ کیا اور بیٹھ گئی اور دونوں بازر میرے گلے میں ڈال کر اوپر نیچے ہونے لگی سرور اور مزے سے میرا برا حال ہو چکا تھا پر ہانی تھی کہ وہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی وہ رک کر کبھی اپنی کمر کو دائیں بائیں گول گول گھماتی اور کبھی اوپر نیچے کرتی اس کے خوبصورت ممے میرے چہرے کے عین سامنے بری طرح ہل رہے تھے اور اس کے نپل اکڑ کر کھڑے ہو چکے تھے ہانی کی سپیڈ بڑھ گئی اور تیزی سے اوپر نیچے ہونے لگی پر ایک دم چیخی ڈئیر ائی ایم کمینگ او مائی گاڈ اور سسکتی ہوئی فارغ ہو گئی، میں نے مسکرا کر ہانی کے چہرے کی طرف دیکھا جو کہ لال ہو چکا تھا اور کہا بس کیا ہوا میری عزت کا تو اس نے غصے سے جواب دیا فارغ میں ہوئی ہوں تم نہیں یو کین ڈو اینل میں ہنس پڑا اور اس کے ہونٹوں کو چوم لیا، ہانی بیڈ پر جا کر لیٹ گئی اور اپنی دونوں ٹانگوں کو اپنے سینے سے لگا لیا میں نے اگے بڑھ کر اس کی کمر کے نیچے تکیہ رکھا اور اس کی گانڈ کو مزید واضع کر دیا پھر اس کی چوت میں انگلی ڈال کر اسے گیلا کیا اور گانڈ کے سراغ پر پھیر دیا اور اسے اچھے سے چکنا کر دیا، پھر اپنا لن پکڑ کر اس کے سراغ پر رکھا اور ہلکا سا زور لگایا تو لن تھوڑا سا اندر چلا گیا ہانی پتہ نہیں درد سے یا مزے سے سسک پڑی اور مجھے کہا جسٹ فک دیٹ بائے جرک ( اسے چود دو جھٹکے مار کر) میں نے جھٹکا دیا اور ادھا لن اندر کر دیا تو ہانی نے اپنی گانڈ مزید آٹھا کر میرا ساتھ دیا اور اپنے دونوں ہاتھ اپنے کولہوں پر رکھ لیَے اور انھوں مختلف سمت میں کھینچنے لگی میں نے تھوڑی تیزی سے لن کو اندر باہر کرنا شروع کر دیا تو ہانی نے سسکتے ہوئے مجھے گالیاں بکنا شروع کر دیں اور مزے سے سسکنے لگی میری منزل بھی قریب تھی میں نے ہانی سے کہا جانی میں ہونے والا ہوں تو اس نے کہا اندر ہی ہونا باہر نہیں نکالنا تو میں نے سپیڈ بڑھاتے ہوئے تیزی سے اندر باہر کرنا شروع کر دیا، اور مجھے لگا کہ میرے جسم سے تمام طاقت کھینچ کر لن میں گھس گئی ہو اور جب تک میں فارغ ہوتا رہا میں اندر باہر کرتا رہا، اور جب پرسکون ہو گیا تو ہانی کے اوپر ہی لیٹ کر اس کے گالوں چومتے ہوئے کہا یار تم بہت اچھی ہو آئی لو یو، تو ہانی نے کہا اٹھو چلو شاباش میں نے میٹنگ میں پہنچنا ہے مجھے واشروم جانے دو میں ہانی سے الگ ہوا تو ہانی نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا چلو اکھٹے شارو لیتے ہیں اور مجھے ساتھ واشروم میں لے کر گھس گئی ۔
    ہم نے اکھٹے شاور لیا اور ننگے ہی باہر آ گئے تو ہانی نے گھڑی کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کنجر تیری وجہ سے میں لیٹ ہو گئی ہوں جلدی کر اور مجھے افس چھوڑ کر آ نہیں تو آصف نے شور مچا دینا ہے، آصف ہانی کا شوہر ہے نہایت شریف اور بھولا آدمی ہے جسے بس اپنے کام سے کام ہے اور ہانی نے اسے آگے لگایا ہوا ہے۔
    میں نے اور ہانی نے کپڑے پہنے اور میں اسے آفس چھوڑنے کے لیئے گھر سے نکل پڑا، رستے میں ہانی نے کہا مجھے یقین ہے اس نے سب کچھ دیکھا ہے وہ تمھیں نہیں چھوڑے گی بچو چل تیرا تو کام ہو گیا، میں نے مسکراتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کیا تو اس نے میرے کندھے پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا بہت بدنصیب تھی تیری وہ قسم سے اس کی جگہ میں ہوتی تو ساری دنیا کہ لیئے بھی تجھے نہ چھوڑتی۔ میرے دل میں ہلکا سا درد ہوا پر میں نے مسکرا کر کہا چل چھوڑ نا یار اس کی زندگی ہے وہ جو مرضی کرے وہ خوش ہے یہ ہی کا فی ہے۔ ہانی نے میرے چہرے کی طرف دیکھا اور کہا اور تیرا کیا کیوں ایسے کرتا ہے یار یہ دنیا کھا جائے کی تجھے اتنا میٹھا نا بن۔ میں نے سامنے دیکھتے ہوئے کہا ہانی کوئی اور بات کر یار چھوڑ اسے، تو ہانی اپنے ملیشیا کے ٹرپ کے بارے میں بتانے لگی وہ بول رہی تھی اور میں سن رہا تھا پر دماغ کہیں اور تھا۔
    ہانی کا آفس آ گیا تو اس نے میرے گال پر پیار کیا اور کہا اپنا خیال رکھنا بڈی اور ویٹ کرنا جلدی نہ کرنا اور ابھی گھر مت جاو شام کو جانا میں نے مسکرا کر ہانی کو الوداع کیا اور قریبی ریسٹورینٹ کی طرف گاڑی گھما لی۔
    سارا دن آوارہ گردی کرنے کے بعد جب گھر پہنچا تو زہن میں تھا کہ جینی چلی گئی ہو گی کیونکہ وہ تو شام ہونے سے پہلے ہی نکل جاتی ہے پر وہ میرا انتظار کر رہی تھی، میں نے گھر میں داخل ہوتے ہی پوچھا آپ گئی نہیں تو اس نے کہا سر بس جا رہی ہوں تو میں نے سر ہلایا اور اپنے کمرے کی طرف چل پڑا۔
    تھوڑی دیر بعد جینی کی آواز آئی سر میں جا رہی ہوں پر آپ کی آفر کے بارے میں سوچوں گی تو میرے اندر گھنٹیاں بجنے لگی اور میں دوڑ کر دروازے کی طرف گیا تو اس وقت تک وہ نکل چکی تھی،
    اور اب جب میں یہ واقع لکھ رہا ہوں تو دل میں ہے کہ جلدی سے صبح ہو اور جینی آئے تاکہ میں اس سے پوچھوں کہ کون سی آفر۔

  • #2
    Wah kya must khani hay

    Comment


    • #3
      بہت شکریہ کچھ پرانی یادیں تازہ کرنے کے لیے ، اگر کچھ کہانیاں ایسی مزید بھی ہیں تو انہیں بھی شیئر کریں ۔۔

      Comment


      • #4
        بہت خوب ، اندازِ بیان منفرد ہے ، جتنا پڑھا مزہ آتا رہا ۔
        جینی کی اب رضامندی ظاہر ہو گئی ہے۔ مزہ دوبالا ہو کے رہے گا ۔

        Comment


        • #5
          آب جینی بھی جلد اسکے گھوڑے سے اپنی پیاس بجھانے گی

          Comment


          • #6
            اچھی کہانی ہے

            Comment


            • #7
              Achi story hai

              Comment


              • #8
                Zabardast story

                Comment


                • #9
                  بہت عمدہ اور شہوت انگیز سٹوری ھے

                  Comment


                  • #10
                    achi kahani hai. ab dekhtay hain k aap kab jenny ko ghoray ki sawari karwatay hain

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X