Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

فقیر سے بادشاہ تک کا سفر

Collapse
This topic is closed.
X
This is a sticky topic.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Bohat hi kum stories aisi hoti hain Jo Dil ko is tarha cho leti hain jaisey is story ne Chua ha

    Comment


    • کوئی شک نہیں اس کہانی نے واقعی قارئین کو موہ لیا ہے۔

      Comment


      • 11
        جب لن خالی ہوا تو اس کے اوپر سے اترا میں اس وقت پسینے سے بھیگ چکا تھا جیسے ہی لن اس کی گانڈ سے نکلا تو پھک کی آواز آئی اور ساتھ ہی ایک آواز بھی آئی واوامیزنگ میں نے اور نازیہ نے ایک ساتھ کھڑکی کی طرف دیکھا جو کہ جنونی کیفیت کی وجہ سے یا پھر کہہ لیں پھدی کے چکر میں بند کرنا بھول گیا توکھڑی پر سمرن کھڑی تھی ۔ جس نے شائد ہمارا پورا لائیو چدائی کا شو دیکھا میں نے خود کو چھپانے کی کوشش نہیں کی نازیہ نے جلدی سے اٹھنے کی کوشش کی لیکن لڑکھڑا کر دوبارہ بیڈ پر گر پڑی اور رونے لگی ۔ سمرن بولی توں تاں اینوں سواددے دیتا اینوں وی تا ں مینوں وی ۔ منڈیا ایہوجیاں بکریاں گھوڑے دے ہگے کی کاڈکڈنی وے ۔میں حیران تھا اس سردارنی جٹی پر جسے کوئی ڈر نہیں تھا وہ مزے سے ہمارا شو دیکھ رہی تھی ڈر تو خیر مجھے اس کا نہیں تھا کیوں کہ میں نے اب ڈرنا چھوڑ دیا تھا ۔ نازیہ رو رہی تھی میں نے جب دیکھا اس کی سچ میں حالت بری تھی پہلے سردار سے چدوایا پھر مجھ پر جنون سوار ہوگیا تو اس کی بینڈ بجا دی ۔سمرن چلی گئی تھی لیکن جاتے ہوئے مجھے بولی منڈیا جے شیرنی دی سواری کرنی ہووے تے ایک واری مینوں یاد کرلویں ۔ اور چلی گئی ۔ میں نے فورا نازیہ کو سنھبالہ سب سے پہلے اس کو پانی پلایا پھر اس کو لے کر واش روم میں چلا گیا اس کو اچھی طرح دھویا وہ بیچاری چپ ہوگئی جب اس کی پھدی اور گانڈ پر پانی ڈالا تو وہ زور زور سے سسکنے لگی میں نے بولا سوری مجھے پتہ نہیں کیا ہوگیا تھا بولی تم تو بالکل جانور بن گئے تھے ۔ میں بولا پلیز معاف کردو ۔ پھر جلدی سے اس کو لے کر کمرے میں چلا گیا اور وہ جیل نکالی جو سحر نے دی تھی ۔ میں نے وہ جیل نازیہ کی گانڈ میں لگائی اور پھدی جو کہ سوج چکی تھی پر بھی لگائی کچھ دیر نازیہ بولی یہ کیا لگایا ہے ٹھنڈ ک کا احساس ہورہا ہے میں بولا کچھ نہیں تم کا درد ختم ہو جائے گا ۔ پھر اس کے اوپر کمبل ڈال دیا پھر خود واش روم گیا اور نہایا اور سوچا کہ میں کیا بن گیا ہوں ایک مشین جس کو سیکس نہ ملے تو پاگل ہو جائے گا ایسا تو نہ تھا میں نے اپنا قابو کھو دیا ہے پھدی کا نشہ چڑھ چکا ہے جب تک پھدی نہ ملے سکون نہیں آتا مجھے کیا ہوگیا ہے ۔ پھر خود کو کافی کوسااور عہد کیا کہ اب خود پر کنٹرول رکھوں گا ۔ پھر روم میں آیا تو نازیہ بیچاری سو چکی تھی لیکن مجھے اس کے الفاظ کانٹوں کی طرح چبھ رہے تھے کیا میں واقعی جانور بنتا جارہا ہوں ۔ اس دن نورین کے ساتھ بھی جانوروں سلوک کیا اور آج اس کا بھی حال برا کردیا ۔ خیر میں بھی کافی تھک چکا تھا اس لیے میں بھی نازیہ کے ساتھ ہی کمبل میں گھس کر سو گیا صبح روٹین کے مطابق آنکھ کھل گئی اور میں اٹھ گیا باہر لان میں گیا کچھ دیر ورزش کی اور اپنی مشک وغیرہ جو میری ڈیلی روٹین تھی ابھی میں اپنی ورزش کررہا تھا کہ لیزا اور شیزا بھی دونوں باہر لان میں آگئیں لیکن شاہد میرا امتحان لینے ہی باہر آئیں تھیں انہوں نے جم ایکسائز والا بہٹ ٹائٹ ہی آوٹ فٹ پہنا ہو ا تھا اوپر جسٹ سپورٹس برا اور نیچے سکن ٹائٹ نما ٹراوزر پہنا ہوا تھا جس میں ان کے جسم کا ہر ہر کٹاو واضح اور صاف نظر آرہا تھا ۔ یہاں تک کے ان کی پھدی کی لکیر بھی محسوس ہورہی تھی ان کو دیکھ کر لن ایک بار پھر انگڑائی لینے لگا لیکن میں نے خود کو قابو کیا میں بھی اس وقت صرف ایک ٹراوزر میں تھا مجھے ورزش کرتے ہوئے دیکھ کر بہت حیران ہوئیں میری باڈی کو دیکھنے لگی شیزا لیزا سے کہ رہی تھی کہ لڑکا کافی ہنڈسم ہے اور باڈی بھی اچھی ہے لیزا بولی چلو اچھا ہے پاکستان کا ٹرپ یاد گار بن جائے گا ۔میرے قریب آکر بیلو بولیں کہ ہم نے بھی ایکسائز کرنی ہے میں بولا یہاں قریب میں تو شاہد جم نہیں ہے اس لیے میں گھر کے لان میں ہی کرلیتا ہوں یہ سب میں ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں بولا رہا تھا جس کی وجہ سے وہ دنوں ہنس رہی تھیں مجھے تھوڑی شرمندگی ہوئی ۔شیزا بولی کہ ہم نے اردو سیکھی ہے تھوڑی سی لیکن جیسے میری انگلش کا جنازہ نکل رہا تھا ان کی اردو کا جنازہ نکل رہا تھا میں نے کہا ایک ڈیل کرتے ہیں جب تک آپ یہاں ہے میں آپ کو اردو سکھاوں گا آپ مجھے انگلش سکھانا لیزا بولی یس یس ٹھیک ہے پھر لیزا بولی کہ یہاں پر جم نہیں ہے کیا تم ہمیں ایکسائز کروا دو گے میں بولا ٹھیک ہے مجھے تو دیسی ایکسائز آتی ہے وہ سیکھا دو گا ۔جس پر وہ دنوں راضی ہوگئیں ۔ میں کہا آپ رننگ کرکے جسم وارم اپ کرلیں تو وہ دونوں بھاگنے لگیں جس کی وجہ سے ان کی گانڈ جو کہ چپکے ہوئے کپڑوں سے صاف واضح ہورہی تھی الگ ہی نظارہ پیش کررہی تھی اور سامنے جب گزرتی تو پھدی کی لکیر بھی صاف محسوس ہوتی میرے لن نے پھر سے تنگ کرنا شروع کردیا تھا میں نے ایکسائز کیا خاک کرنی تھی کسی طرح خود کو قابو کرتا رہا دل کررہا تھا سالیوں کو یہیں گرا کر پٹک پٹک کر چودوں ۔ ایکسائز کررہی ہیں یا کھلے عام دعوت دے رہی تھیں کہ آو اور چود لو ۔ میں کھڑا ان کو تاڑ ہی رہا تھا کہ دونوں آگئیں بھاگنے کی وجہ سے ان کی سانس پھولی ہوئی تھی جس وجہ سے انکے کے بڑے بڑے ممے اوپر نیچے ہو رہے تھے اور میرے دل پر چریاں چل رہی تھیں ۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ بھی میرا پورا متحان لے رہی ہیں یا پھر ان کی نیچر ہی ایسی ہوگی اور لباس بھی پھر میں ان کو ایکسائر کروانے لگا دیسی جو میں بچپن سے کرتا تھا شاہد و ہ اتنی ہارڈ ایکسائز کی عادی نہیں تھیں تھوڑی دیر میں ہی پسینے سے شرابور ہوگئیں اور مجھے بولیں مسٹر آفتاب آپ اتنی ہارڈ ایکسائز کیسے کر لیتے ہیں ہماری تو جان ہی نکل گئی ہے ۔ بولیں ہم جو کرتے ہیں وہ ہی کرلیتی ہیں پھر وہ لیٹ گئی اور لیزا نے مجھے بولا کہ میرے پاو ں پکڑو اور میں پش اپ لگا لوں ۔ میں اس کی ٹانگیں فولڈ کیں اور ان پر ساتھ لگ کر بیٹھ گیا جس پر لیزا نے پش اپ سٹارٹ کردیے ۔ بازو سر کے نیچے کر لیے جب وہ نیچے لیٹ کر اوپر آتی تو اس کے ممے سپورٹس برا میں بھی ابل پڑتے میرا لن جو کہ اب پوری طرح تن چکا تھا اور لیزاکے ساتھ جڑا ہونے کی وجہ سے لیزا کی پھدی سے ٹچ ہورہا تھا جو کہ اب لیزا کو بھی فیل ہورہا تھا جو کہ میری آنکھوں میں دیکھتی ہوئی پش اپ کررہی تھی وہ رکی نہیں بلکہ اپنی ٹانگیں اور سیکڑلیں جس سے میرا لن اب پوری طرح لیزا کی پھدی پر ٹچ ہوتا سالی کی پھدی بہت گرم تھی ایسا لگ رہا تھا کہ ہیٹ نکل رہی تھی جب پھی لیزا نیچے سے اوپر آتی تو اس کی پھدی میرے لن سے رگڑ کھاتی جس سے مجھے ایک عجیب سا سرور چڑھتا لیزا اب جان بوجھ کر پوری طرح سے پھدی میرے لن کے ساتھ گھستی جس سے مجھے نشہ چڑھتا جارہا تھا جس کو قابو میں رکھنے کا خود سے وعدہ کیا تھا لیکن میری کیا مجاز جو لیزا جیسی گوری پھدی جس کا جسم دودھ سے زیادہ ہی سفید لگ رہا تھا کہ آگے ہار نہ مانے ۔ لیزا کی حالت بھی خراب ہوتی جارہی تھی اس کی آنکھوں میں خمار اب صاف نظر آرہا تھا ۔ اب وہ اپنی پھدی پوری طرح میرے لن سے رگڑنے کی کوشش کررہی تھی ۔ ہم اپنی مستی میں لگے ہوئے تھے کہ شیزا نے آواز دی کہ ساری پش اپ آج ہی کرنی ہیں جس پر ہم ہوش میں آئے اب میں اٹھنا نہیں چاہ رہا تھا کیونکہ میرا لن تنبو بنا ہوا تھا اور اٹھنے سے پورا کا پورا نظر آجاتا لیکن شیزا بلا رہی تھی کہ اب مجھے پش اپ کرواو میں نے ہمت کرتے ہوئے اٹھ کھڑا ہو اجس سے میر ا جھولتا لن صاف نظر آرہا تھا میں جلدی سے شیزا کی ٹانگوں کی طرف ہوگیا جس نے لن کو دیکھ لیا لیکن بولی کچھ نہیں ۔ اس نے خود ہی پوزیشن سیٹ کرلی میں جا کر اس کی ٹانگوںمیں بیٹھ ٓگیا شیزا جیسے ہی پش اپ کے لیے آگے ہوئے میرا لن شیزا کی پھدی پر ٹچ ہو ا جس سے دونوں کو جھٹکا لگا شیزا میری آنکھوں میں دیکھنے لگی لیکن ہو پیچھے نہ ہٹی اور پش ا پ کرنے لگی جس پر ہر بار اوپر آنے پر میرا لن اس کی پھدی کے ساتھ ٹچ ہوتا جس سے شیزا بھی گرم ہونا شروع ہوگئی میرا تو خیر حال ہی خراب تھا دل کررہا تھا کہ اس کو لن پر جھلا کر ایکسائز کروا دوں لیکن پھر کسی طرح قابو کررہا تھا ۔ شیزا لیزا سے زیادہ گرم تھی جب اوپر آتی تو کچھ دیر رک جاتی جب تک اچھی طرح اس کی پھدی میرے لن سے ٹچ نہ ہوتی تب تک رکی رہتی جب میرا لن جھٹکا مارتا تو شیزا واپس لیٹ جاتی ادھر لیزا کی بھی حالت عجیب تھی وہ بھی ہمیں ہی دیکھ رہی تھی لیکن اس نے شیزا کو رو کا نہیں شیزا اپنی مرضی سے میرے لن سے اپنی پھدی رگڑتی رہی ۔ ایک توا ن کا جیسم ایسا تھا جیسا مکھن سے تراشا ہوا ہو اور رنگ دودھ بھی کم سفید لگے ۔ مجھے لگا یہ دونوں بہنیں جاتے وقت تک میرا کباڑا کرجائیں گی ۔ مزا تو مجھے بھی بہت آرہا تھا جب بھی شیزا کی پھدی میرے لن سے ٹچ ہوتی تو لن صاحب بھی جواب میں جھٹکا مار دیتے کہ ہم بھی کم نہیں ہیں ۔ پھر شیزا رک گئی تو لیزا الٹی لیٹ گئی کہ اب میری بیک پش اپ لگاو میں بولا وہ کیسے تو وہ الٹی لیٹ کر ٹانگیں فولڈ کرلیں جس سے اس کی ٹانگیں اس کی گانڈ سے ٹچ ہوگئی جس پر اس نے کہا کہ تم میری ٹانکوں کو پڑ لو اور اس پر بیٹھ جاوں میں پش اپ لگاوں گی میں اس کی ٹانگوں پر بیٹھ گیا جب وہ اوپر اٹھتی تو میں لن اب اس کی گانڈ کی لکیر میں ٹچ ہوتا سالا یہ ہوکیا رہا ہے ایکسائز ۔ہاں ایکسائز ہورہی ہے لیکن ہماری نہیں لن اور پھدی کی ہورہی ہے میں اب کہاں پیچھے رہنے والا تھاجب لیزا اوپر ٹھتی میں بھی پورا جھٹکا مار تا کہ لن پورا گانڈ کی لکیر میں گھس جائے لیزا کی گانڈ بھی ایسی تھی کہ جیسے مکھن ملائی ہو بہت ہی سافٹ میرا لن اس کی گانڈ کی لکیر میں ایسے دھنس جاتا جیسے مکھن میں چاقو گھس جاتا ہو ۔ پھر جب لیزا تھک گئی تو پھر شیزا نے بھی ایسے ہی اپنی گانڈ پر میرے لن کا رگڑا لگوایا میرا اب بہت برا حال ہوچکا تھا ۔ حالت ان کی بھی خراب تھی ان کی پھدی کا پانی سے ان کا ٹراوزر گیلا ہورہا تھا ۔پھر لیزا کھڑے ہو کر گھوڑی بن گئی کہ تم میرے پیچھے سیدھے کھڑے رہے میں جھک کر اپنے ہاتھ زمین پر لگا گی اور پھر کھڑی ہوجاوں گی ۔ میں اس کے پیچھے کھڑا گیا لیزا نے ہلکی سے سمائل دی شیزا کو جو میں نے دیکھ لی ساتھ ہی شیزا نے آنکھ لیزا کو ماری لیزا میرے آگے جھک گئی جس سے اس کی گانڈ کی پھاڑیاں لگ ہوگئیں میں نے جلدی سے لن اس کی گانڈ کی لکیر میں گھسا دیا جب لیزا اوپر ہوئی تو میرا لن اب اس کی گانڈ کی لکیر میں پھس چکا تھا جیسے کسی نے پکڑ کر زور سے دبایا ہو ۔ مجھے لیزا کی گانڈکا اتنا مزا آیا کہ میرے منہ سے سسکاری نکل گئی جو کہ لیزا نے صاف سنی تو اچانک بولی کیا ہوا میں بولا کچھ نہیں پاوں پر کیڑا کاٹ گیا ۔ لیزا پھر نیچے ہوئے تو میرے لن کو راحت ملی میرے صبر کا پیمانہ اب ختم ہورہا تھا کچھ دیر یہ کھیل اور چلا تو میں ان کو یہیں چود دینا ہے ۔ یہ سوچ کر میں بولا آج کے لیے اتنا کافی ہے مجھے اب کچھ کام ہے میں جلدی سے کمرے میں بھاگا مجھے یوں بھاگتا دیکھ کر دونوں زور زور سے ہنسنے لگیں میں سیدھا کمرے میں گھسا ۔میرا لن تھا جو کہ درد سے اور جوش سے پھٹا جارہا تھا کمرے میں گیا تو نازیہ ابھی کمرے میں ہی سو رہی تھی میں نے آو دیکھا نہ تاو دیکھا اپنا ٹراوزر اتار ا اور نازیہ کے ساتھ بیڈ مین گھس گیا کیوں کہ نازیہ رات ننگی ہی سوگئی تھی جیل لگوانے کے بعد ۔ میں نے نازیہ کو پکڑا اور سیدھا کیا نازیہ بھی جاگ گئی مجھے اپنے اوپر سوار دیکھ کر بولنے لگی پلیز مجھے جانے دو لیکن اس وقت میں کچھ بھی سننے کے موڈ میں نہیں تھا اس نے خود کو چھڑانے کی کوشش کی لیکن میرے سامنے اس کی کیا مجال تھی میں نے ایک ہاتھ اس منہ پر رکھا اور دوسرے ہاتھ سے اپنا لن پکڑ کر اس کی پھدی کا نشانہ لیا وہ ادھر ادھر ہورہی تھی میں نے اس کو دھمکی دی کہ اگر تم رکی نہیں تو میں بہت برا حال کردو گا آرام سے ڈلوا لو ۔ بیچاری ایک جگہ ساکت ہوگئی میں نے تھوک لگائی اس کی پھدی پر اور پورے جوش سے دھکا مارا میں لن نازیہ کی سوکھی پھدی کو چیرتا ہوا آدھا گھس گیا وہ چٹ پٹائی لیکن میں نے ساتھ ہی دوسرا دھکا مارا جس سے میرا پورا لن نازیہ کی پھدی میں چلا گیا پھدی ابھی سوکھی تھی اس لیے مجھے بھی جلن ہونے لگی لیکن مجھ میں لیزا اور شیزا نے اتنی آگ لگا دی تھی کہ اب برداشت سے باہر تھی اس لیے دے دھنا دھن میں نے نازیہ کی پھدی بجانا شروع کردیا کچھ دیر بعد نازیہ بھی میرا ساتھ دینے لگی تو میں نے اس کے منہ سے ہاتھ ہٹا لیا ۔ اب وہ بھی اچھل اچھل کر میرے ہر دھکے کا جواب دے رہی تھی لیکن میں تو جنونی انداز سے میں اس کی چدائی کررہا تھا وہ میرے ساتھ دینے کی ہر کوشش کررہی تھی لیکن میرا پسٹن اتنا تیز تھا کہ جلد ہی اس نے گرم لاوا میرے لن پر چھوڑ دیا اور اب اس کی پھدی میں میرا لن روانی سے جارہا تھا اب بیچاری سسک رہی تھی لیکن میرا جنوں کم ہونے کو نہ تھا کچھ دیر بعد پھر سے نازیہ میں جان آنے لگی اور وہ میرا ساتھ دینے لگی میں پسینے سے بھیگا ہوا تھا اور دے دھنا دھن دھکے لگارہا تھا نازیہ منت کرنے لگی مجھے چھوڑ دو لیکن میں کوئی بات نہ سن رہا تھا میں نے نازیہ کو پلٹایا اور اس کی گانڈ پر تھوک پھینکا جس پر نازیہ زور سے چلانے لگی مجھے چھوڑ دو لیکن میں نے جنونی اندا ز میں دو ہی دھکوں میں لن نازیہ کی گانڈ میں اتار دیا اور پاگلوں کی طرح اس کی چدائی کرنے لگا ۔ بس میرا دل تھا کسی طرح میں فارغ ہوجاوں لیکن فارغ ہونہیں پارہا تھا ۔ مجھے نازیہ کی بے دری سے گانڈ مارتے ہوئے 20منٹ ہوچکے تھے کہ مجھے اپنے لن میں ہل چل ہوئی پھر کچھ دیر بعد میں نے نازیہ کی گانڈ بھرنی شروع کردی اور اس کے اوپر ہی گر گیا ۔اور میرے لن سے مال نکل نکل کر اس کی گانڈ بھرنے لگا تو تالی کی آواز واہ یہاں تو پوری عیاشی ہورہی ہے سالا پھر کھڑی کھلی تھی اور اس بار سردار موجود تھا ۔ سردار کی آواز سن کر نازیہ زور سے رونے لگ گئی کہ سردار صاحب مجھے بچاو ورنہ یہ مجھے جان سے ماردیگا تو سردار بولا کچھ نہیں ہوتا تجھے ۔ کوئی تھپڑ ، یا جوتے یا ڈنڈے تھوڑے ہی مار رہا تھا ۔ جب سردار نے یہ کہا تو مجھے کچھ حوصلہ ہوا ورنہ میں نے آواز سن کر سوچا کہ آج تو گیا کام سے بیٹا ۔ بیچاری میری شکایت لگا کر سمجھ رہی تھی کہ ابھی جیسے مجھے پھانسی کی سزا ہو جائے گی ۔ سردار چلا گیا تو میں بولا پڑ گئی ٹھند اب میں تیرا اور بینڈبجاو گا تو وہ رونے لگ پڑی میں نے کہا اچھا سوری یا رات کا کچھ ایسا کھا لیا ہے کہ مجھ پر میرا کنٹرول نہیں رہا بولی سچ میں یار ورنہ میں اتنا پاگل لگتا ہوں بولی دیکھنے میں تو بہت معصوم لگتے ہو اور چدائی جانوروں سے بھی ظالم کرتے ہومیں نے پھر اس کو جیل لگائی بولی اس نے تو کمال کردیا تھا میری درد ختم ہوگئی تھی میں بولا فکر نہ کرو ۔ پھر خو دبھی نہا دھو کر تیا ر ہوا تو سردار بولا کہ مری اور ناران کاغان چلنا ہے سیر کے لیے تیار ہو جاو۔ میں بولا ٹھیک ہے جلد ی سے اپنی پیکنگ کی اور باہر نکلا سب لوگ ناشتہ کرچکے تھے اور اپنی پیکنگ کررہے تھے ۔ نیلم ویلی کے پاس سردار لوگوں کی کافی بڑی فارم ہاوس تھی۔ جہاں پر افغانستان سے جو مال سمگل ہو کر آتا رکھا جاتا اور چھانٹی کر کے آگے ڈسٹری بیو ٹ کردیا جاتا جو مجھے غفورے نے بتایا تھا ۔ لیکن ظاہر ہے وہاں تو نہیں جائیں گے ۔ تو ایک گاڑی میں میں سردار اور جیک بلجیت ، سمرن ، لیزا ، شیزا بیٹھے تھے جبکہ دوسری گاڑی میں سامان کے ساتھ ناصر اور نازیہ وغیرہ اور کام والی لڑکیاں تھی وہاں پر سردار نے ایک گھر بک کروا لیا تھا باقی کا سامان یہاں سے خرید لیا جو دوسری گاڑی رکھ لیا ۔ ہم پنڈی سے تقربیاً 4 گھنٹے میں مری پہنچے جہاں پر سردار نے گھر لیا تھا میں نے یہاں کے بارے میں سنا بہت تھا خواہش بھی بہت تھی جو اب پوری ہورہی تھی ۔ خیر سفر کی وجہ سے کافی تھک گئے لیکن دلشکس نظاروں کی وجہ سے دل بے چین تھا موسم بھی بہت اچھا تھا ۔ اوپر سے ساراراستہ مجھے لیزا تنگ کرتی آئی تھی میں بھی سوچا کرلو جتنا تنگ کرنا ہے ایک بار نیچے آو نانی یاد دلادوں گا ۔ ہم مری پہنچے تو سفر اور بھوک سے برا حال تھا اس لیے ناصر جلدی سے باہر سے کھانا لایا جو سب نے کھایا اور کچھ دیر ریسٹ کی پھری باہر نکل پرے گھومنے پھرنے لڑکیوں نے شاپنک کی میں نے بھی سحر کے لیے ایک خوبصورت سا لباس خریدا ۔ سردار اور جیک وبلجیت شام کو شراب کے چسکے لیتے رہے لڑکیاں بھی انجوائے کرتی رہی یہاں تک کہ لیزا اور شیزا اور سمرن نے بھی شراب پی جو ان کے لیے معمولی بات تھی سردار نے مجھے بھی بولا پی لومیں بولا نہیں سردار اس چیز سے مجھے دور ہی رکھو۔ رات تک شگل شراب سے شگل کرتے رہے میں تھوڑی دیر باہر اکیلے گھومنے چلا گیا مجھے ایک جھرنا دیکھا جہاں سے صاف پانی گر رہا تھا میں نے اپنی شرٹ اتاری اور نہانے لگ گیا کچھ دیر پانی میں بیٹھا رہا مجھے اتنا سکون ملا کہ ایک دم فریش ہوگیا ۔ واپس آکر روم میں گھس گیا ۔ اور سونے کی کوشش کرنے لگا کیونکہ یہاں کا ماحول ہی رومانس والا تھا اور ادھر مارکیٹس میں لڑکیاں ایسے گھوم رہی تھیں جیسے پنڈی میں بھی نہیں تھیں ۔ بہت ہی اوپن ماھول تھا یہ ایک ٹوریسٹ پلیس تھا اس لیے شاہد ۔ مجھے ابھی سوئے ہوئے کچھ ہی دیر ہوئی تھی کہ اچانک کوئی میرے بستر میں گھسنے لگا میری نیند ابھی کچی تھی فوراً آنکھ کھل گئی یہ کوئی اور نہیں لیزا تھا جو اس وقت نشے میں دھت تھی اور مجھے چومنے کی کوشش کررہی تھی پہلے تو میں نے اس کو روکنے کی کوشش کی لیکن پھر میرا دل بھی بے یمان ہوگیا کیونکہ وہ تھی ہی بہت خوبصورت اوپر سے انگریز مکھن سے تراشا اس کا بدن تھا ۔ میں نے اس کو پکڑ کر کھینچا تو وہ کتی پتنگ کی طرح میرے اوپر آگئی مجھے بولی مسٹر آفتاب مجھے تم سے پیار کرنا مانگتا مجھے تم بہت پسند ہو میں نے اس کو گھما کر بیڈ پر لٹایا
        اس کے اوپر ہی لیٹ گیا اور لیزا کے ہونٹ میرے ہونٹوں سے مل گئے اور دونوں ایک دوسرے میں کھو گئے میں کبھی اس کے اوپر والا ہونٹ چوستا کبھی نیچے والا میں اس کے لپس پر ایسے ٹوٹا جیسے کہ کبھی چھوڑوں گا ہی نہیں اور جی بھر اس کے لبوں کا رس پیا ۔اس کے ہونٹ شہد کی طرح تھے ۔ پھر میں نے اس کی شرٹ پکڑی اور اتار دی اور اس کے مموں پر برا کے اوپر سے ہی چھپٹ جو کہ نہایت ہی نرم و سفید تھے اور کم سے کم 36 تو ہونگے خیر میں نے پیچھے ہاتھ لے جا کر اس کی برا کی ہک کھول دی اور جس پر اس کےممے اچھل کر باہر آگئے اور میں نے ایک مما منہ میں بھر لیا اور چوسنا شروع کردیا اور دوسرے ممے کو ایک ہاتھ سے مسلنا شروع کردیا جس پرلیزا نے سسکیاں بھرنا شروع کردیں ۔ میں اپنے پورے جوش سے لیزا سفید اور گورے ممے چوس اور چوم رہا تھا لیزا بھی اپنے ممے چسوائی کا مزا لے رہی تھی میں کافی دیر لیزا کے مموں کو چوستا رہا کبھی ایک کو چوستااور دوسرے کو مسلتا کبھی دوسرے کو چوستا اور ایک کو مسلتا جس پر لیزا مزے کی وادیوں میں گم تھی پھر میں نیچے آنا شروع ہوا اور گلناز کے پیٹ پر چومنا شروع کردیا گلناز کا پیٹ سپاٹ اور بالکل وائٹ تھا اور بالکل سافٹ تھا میں لیزا کے پیٹ کے ایک ایک حصے کو چومتا اور چاٹتا گیا لیزاپوری مدہو ش ہوچکی تھی کچھ شراب کے نشے کی وجہ سے کچھ سیکس کی خماری کی وجہ سے ۔ میں اپنی جی جان سے لیزاکو چومتا ہوا نیچے اپنی منزل کی طرف بڑھ رہا تھا پھر میں اپنی منزل یعنی لیزا کی پانی بہاتی پھدی پر پہنچ گیا جو کہ بہت پانی بہا رہی تھی اور ٹراوزر کے اوپر سے ہی اس کا گیلا پن محسوس ہورہاتھا بلکہ پھدی کا ٹراوزر کو گیلا کرتا ہوا بہہ رہا تھا جو کہ ایک ندی کا منظر پیش کررہا تھا میں نے لیزا کی ٹراوزرکو پکڑا جس میں اس نے لاسٹک ڈالا ہوا تھا اور آرام سے اوپن ہوگئی میں نے تھوڑا نیچے کیا تو لیزا نے میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اپنی گانڈ اٹھا کرٹراوزر اتارنے میں مدد کی اور میں نے ٹراوزراتار کر لیزا کے پاوں سے نکال دی اب لیزا میرے نیچے مادر زاد ننگی پڑی سسک رہی تھی لیزا کی پھدی ایسی تھی جیسے گلاب کی پنکھڑیاں جڑی ہوئی ہوں میں نے دیر نہ کرتے ہوئے لیزا کے شیریں کو پینا شروع کیا اور پھدی میں اپنی زبان گھسا کر چاٹا مارا تو لیزا نے اچھلناشرو ع کردیا اور اس کی سسکیاں پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں اور او گاڈ ،او گاڈ کررہی تھی اور میرے سر کو اپنی پھدی پر دبا رہی تھی ۔ لیزاپوری طرح مست ہوچکی تھی کچھ دیر میں لیزا کے صبر کا پیمانہ ٹوٹ گیا اور لیزا کی ندی نے مطلب پھدی نے اپنا سیلاب میں منہ پر دے مارا جس سے میرا منہ لیزا کی پھدی کے پانی سے بھر گیا ۔ اور لمبے لمبے سانس لینے لگی بولی تم بہت اچھا ہے ۔ پھر اس نے میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں بھر لیا اور چوسنا شروع کردیا میں نے بھی اس کو اپنی باہوں میں بھر لیا اس نے میرا ٹراوزر اتارنے کا اشارہ کیا جو کہ میں نے اتار دیا ۔ ا ب ہم دونوں مادر زاد ننگے تھے ۔ پھر وہ میرے اوپر لیٹ گئی اور میرے ہونٹوں پر ٹوٹ پڑی اور ایک ہاتھ نیچے لے جا کر میرے لن کو پکڑ لیا اور جی بھر کے میرے ہونٹوں کو چوسا اور پھر میرے پیٹ سے چومتے ہوئے نیچے جانے لگی ۔ پھر وہ چومتے ہوئے نیچے آئی اور میرے لن کو چومنا شروع کردیا مجھے بہت مزا آرہا تھا اس کی لن چوسائی کا انداز سب سے الگ تھا ۔ پھر لیزا نے اوپر سے نیچے تک میرے لن پر چوما اور پھر پہلے ٹوپا منہ میں بھر لیا اور اچھی طرح گیلا کیا پھر آہستہ آہستہ اوپر نیچے کرتے ہوئے جتنے لن منہ میں لے جاسکتی تھی لے گئی اور مجھے جنت کی وادیوں میں پہنچا دیا ۔ جب اپنے گرم گرم منہ میں میرا لن لیتی اس کا منہ تنگ ہونے کی وجہ سے لن کی جلد پر گرمی اور سختی کا احساس ہوتا جس سے الگ ہی مزا ملتا ۔ 15 منٹ تک میرا لن چوسا اور کافی سارا تھوک پھینک کر الگ ہو گئی ۔ میں نےتکیہ لیزا کی گانڈ کے نیچے رکھا جس کی وجہ سے اس کی پھدی اوپر آگئی اور واضح ہوگئی میں نے لیزا کی ٹانگیں پکڑیں اور اوپر کو اٹھا دیں اور لیزانے لن پکڑ کر اپنی پھدی پر لگایا جو کہ بہت گیلی تھی اور مسلسل پانی بہا رہی تھی ۔ اس نے لن اپنی پھدی پر رکھا اور میری آنکھوں میں دیکھنے لگ پڑی جیسے انتظار کررہی ہو کہ کب اس کوپھدی کو اپنے لن سے بھر دوں ۔ میں نے ایک دھکا مارا جس پر لیزا کی ہلکی سے چیخ نکلی اور میرا آدھا لن لیزا کی پھدی میں اتر چکا تھا پھر میں نے ایک او ر دھکا مارا جس پر لیزا نے ہلکی سی چیخ ماری اس کا مطلب لیزا کنواری نہیں ہے ۔ ۔ میں نے لن باہر نکالا اور صرف ٹوپی اندر رہنے دی اور ٹکا کر ایک دھکا ماراجس پر لیزا نے چیخ ماری ۔ لیکن میں رکا نہیں اور لن اندر باہر کررہا تھا جب لن پورا لیزاکی پھدی پر جاتا تو تھپ کی آواز آتی اور لیزا سسک پڑتی میں نے اب آہستہ آہستہ اپنی رفتار بڑھا دی اور ٹکا کر دھکے لگانے لگا اور لیزاکو مضبوطی سے پکڑ لیا لیزا کی سسکیاں بلند ہوتی گئی لیکن میں نہ رکا اور اپنی رفتار بڑھاتا گیا اور میرے لن اب پوری ااب و تاب سے لیزاکے اندر باہر ہو رہا تھا اور رگڑ کی وجہ سے مجھے بھی پوری چس مل رہی تھی لیزا بھی ہر دھکے کے جواب میں اپنی پھدی میرے لن کی طرف دباتی کہتی فک می ہارڈ ، او گارڈ ، فک می ،فک می فک می ہارڈاور پوری طرح مزا لے رہی تھی جیسے تال سے تال ملا ہو اور کمرا اسی خوشیوں میں تالیوں میں گونج رہا تھا تھپ تھپ کی آواز سے۔ پھر لیزا نے گرم گرم لاوا میرے لن پر اگل دیا جس سے میرے لن کے دھکوں میں اور زیادہ روانی آگئی لیزاکی سسکیاں اب چیخوں میں بدل رہی تھیں لیکن میں رحم کے مو ڈ میں نہیں تھا اور اسی رفتار سے دھکے دیے جارہاتھا کچھ پلوں بعد لیزاپھر سے گرم ہونا سٹارٹ ہوگئی اور میرا ساتھ دینے لگی ۔ تو میں رک گیا اور لیزا کو گھوڑی بننے کا کہا جس پر لیزا ے لمبا سا سانس کھینچا اور بیڈ پر گھوڑی بن گئی میں نیچے اپنے پاوں پر کھڑا ہوگیا جس پر لیزاکی نرم اور گزار گانڈ میرے سامنے آگئی میں نے اپنا لن کی نوک اس کی پھدی پر رکھی اور ایک ہی دھکے میں اندر ڈال دیا جس پر لیزا چیخ پڑی لیزا کے تڑپنے پر اتنا مزا آرہا تھا میں بنا رکے شروع ہوگیا اور لیزاکی بینڈ بجانے لگا جس پر لیزاسکیاں لیتے ہوئے بولی جارہی تھی اف آہ آاہ او گارڈ ، فک می سلو ، پلیز سلو لیکن میں جتنا لیزاآہستہ کرنے کا رولا ڈالتی میں اتنے ہی زور سے دھکا دیتا لیزا کو میں نے کمر سے مضبوطی سے پکڑ کر تھام رکھا تھا ورنہ لیزا میرے دھکوں سے کب کی گر چکی ہوتی لیزا کی پھدی پانی بہا رہی تھی اتنا زیادہ کے میری اور لیزا کی ٹانگوں سے ہوتا ہوا بیڈ پر اور نیچے گر رہا تھا ۔ لیکن میں کسی مشین کی طرح لیزا کی پھدی میں پسٹن چلا رہا تھا ۔ پھر لیزانے نے اپنا لاوا پریشر کی صورت میں میرے لن پر اگل دیا اور سسکتی ہوئی بیڈ پر الٹی لیٹ گئی میں بھی اس کے اوپرہی لیٹ گیا لن باہر نہیں نکالا اور دھکے لگاتا رہا کیونکہ اب میں بھی قریب تھا پھر اپنی رفتار طوفانی کی لیزابیڈ پر الٹی لیٹی سسکتی رہی میں نے اس کی پھدی میں مال بھرنا شروع کیا جب میرے لن سے آخری قطرہ بھی لیزا کی پھدی میں گیا تواچانک
        جب تک دائم و آباد رہے گی دنیا
        ہم نہ ہو گے کوئی ہم سا نہ ہو گا

        Comment


        • Buhat hi aala update hai..
          BUhat acha faisla kiya gaya hai admin ki jaanib say ia kahani ko yahan dobara shuru karnay ka..
          Fakeer bhai badshah bantay ja rahay hain.. dinon k andar gaon k alhar mutyaron say hitay huway shehri mastanion ko chod kar ab wadaishi haseenaon ko chod rahay hain..

          Buhat hi zabardast kahani hai.. aagay aagay daikhiye yea kahani buhat hi zabardast hoti cljaye gi.. zabardast..

          Buhat aala..likhnay wali ki jitni tareef ji jaaye kam hai aur admin k faislay ko bhi sarahna chahye..

          Comment


          • بہت ہی شہوت انگیز اپڈیٹ

            Comment


            • Buth he hot or sexy up date ti

              Comment


              • کہانی ہے یا شہوت کا سمندر
                بہت بہترین
                من موجی بھائی بہت شکریہ اس کہانی کو یہاں جاری رکھنے کے لیے

                Comment


                • Lajawab update gaon ka seedha sada lrka sex adct bnta ja rha ha

                  Comment


                  • Thnx Admin sir is story ko dobara yahan shuru krne pa

                    Comment


                    • Ala g bhoat ala story

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X