Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

فقیر سے بادشاہ تک کا سفر

Collapse
This topic is closed.
X
This is a sticky topic.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Wah.
    classy update thi.
    Desi b aur angraizi b.
    Kamal update thi.
    Line lag gai ha ab tu

    Comment


    • زبردست اپڈیٹ ہے ۔کہانی بوہت عمدہ جا رہی ہے ۔اب آگے لگتا ہے کہ شیزا کا نمبر لگنے والا ہے اور اس کے بعد سردارنی کا ۔

      Comment



      • بہت ہی عمدہ، گرما گرم اپڈیٹ دیں ہے۔۔۔فل شہوت سے بھرپور کہانی ہے۔۔

        Comment


        • Sab sy pahaly man moji bhai kahani dubara start karny ky lia bhot bhot shukaria.
          zabardast up dat di hy ap ny hamairy hero ki talab din ba din barhti hi ja rahi hy

          Comment


          • بہت خوب ۔۔۔۔
            عمدہ سٹوری ھے
            الفاظ کا چناؤ بہت زبردست ھے
            آج ہی شروع کی ہےاور پڑھ کر مزہ آگیا

            Comment


            • Shukriyah admin

              Comment


              • فل شہوت سے بھرپور کہانی ہے۔۔

                Comment


                • خوب ۔۔۔۔
                  عمدہ سٹوری ھے

                  بہت ہی عمدہ، گرما گرم اپڈیٹ دیں ہے۔۔۔فل شہوت سے بھرپور کہانی ہے۔۔
                  الفاظ کا چناؤ بہت زبردست ھے
                  آج ہی شروع کی ہےاور پڑھ کر مزہ آگی

                  Comment


                  • 12
                    لیزابیڈ پر الٹی لیٹی سسکتی رہی میں نے اس کی پھدی میں مال بھرنا شروع کیا جب میرے لن سے آخری قطرہ بھی لیزا کی پھدی میں گیا تواچانک کمرے کی بڑی لائٹ آن ہوگئی کیونکہ پہلے کمرے میں چھوٹی لائٹ آن تھی مدہم زیرو روشنی والی جس پر ہم دونوں چونک گئے اور دروازے کی طرف دیکھا تو وہاں شیزا کھڑی ہوئی تھی جس پر لیزا شیزا کو دیکھ کر مسکرا دی اور بولی کہ بہت اچھا ہے شیزا بولی وہ تو دکھ رہا ہے شیزا بھی کمرے میں آئی میں نے اپنا لن لیزا کی پھدی میں سے نکالا جو کہ ابھی تک لیزا کی گرم اور جوسی پھدی میں تھا لیزا کی پھدی میں ایک ہول سا بن گیا اور اس کی پھدی کھل بند ہو رہی تھی شیزا میرے لن کو بڑے غور سے دیکھ رہی تھی جو کہ ابھی پوری طرح کھڑا نہیں تھا اور آہستہ آہستہ سکڑتا جارہا تھا میں سائیڈ میں لیٹ گیا لیزا سیدھی ہوئی تو اس کراہ پڑی شیزا نے پوچھا کیا ہوا تو لیزا بولی اس نے اپنا اتنا بڑا کیلا میرے اندر ٹھوکا ہے اور بہت دیر تک ٹھوکتا رہا ہے مجھے بہت مزا آیا لیکن اب درد ہورہی ہے یہ بہت ظالم ہے بالکل رحم نہیں کیا شیزا آگےبڑھی اور اس نے میرے لن کو پکڑ لیا اور چیک کرنے لگی جو کہ اب سو چکا تھا ۔اس نے بنا کچھ بولے پہلے تو میرے لن کو سونگھا اور پھر اس پر زبان پھیری جس پر ابھی لیزا کی پھدی کا پانی لگا ہوا تھا اس نے میرے لن کو چاٹنا شروع کردیا لیزا بھی میر ی طرف پلٹ آئی اور اپنے رسیلے ہونٹ میرے ہونٹوں پر لگا دیے میں پھر سے مدہوش ہونے لگا اور میرا لن پھر سے شیزا کے منہ میں ہی بڑا ہونے لگا جب دو جوان اور سیکسی پھدیاں پاس ہوں تو لن کھڑا نہ ہو یہ ہونہیں سکتا ۔ اب میزا لن پورے جوبن پر تھا اور شیزا کو اب سکنگ کرنا مشکل ہوگیا ا س نے لن کو منہ سے باہر نکالا اور پر تھوک پھینکا اور اس کی مٹھ مارنے لگی میرا لن اس کی تھوک سے گیلا ہوکر چمک رہا تھا ۔ اس نے اپنا پورا منہ کھولا اور میرے لن کو اندر گھسانے کی کوشش کی جس پر لیزا بولی شیزا یہ جیک کا لن نہیں ہے جو تم پورا منہ میں ڈال لو گی یہ تو پورا ناگ ہے تم اس کو منہ میں نہیں ڈال سکتی پھر لیزا بھی میرے لن کی طرف بڑھ گئی واہ کیا نظارہ تھا دو دو کم سن کلیاں وہ بھی ودیشی انگریزنیاں میرے لن کو چوم چاٹ رہی تھی اور کسنگ کررہی تھی میری مزے سے آنکیں بند ہوچکی تھی۔ وہ دنوں میرے لن پر ایسی ٹوٹی پڑی تھیں کہ اس کو کھا ہی جائیں گی پھر دونون نے اپنا منہ میرے لن پر جوڑا اور اوپر سے نیچے لے جا کر چوپا لگانے لگی ۔ جس سے مجھے ایسا سرورملا جو کبھی لائف میں نہیں ملا دونوں بہنیں پوری قیامت بنی ہوئیں تھیں اور ساتھ ساتھ میرے ٹٹوں کو بھی چوم رہی تھیں چوس رہی تھیں میرا لن تھا کہ اب جھٹکے پر جھٹکے کھانے لگا میں ابھی فارغ ہوا تھا اس لیے ابھی تو فارغ ہونے کا دور دور تک کوئی پتہ نہ تھا ۔ جب دونوں بہنیں تھک گئی میرا لن چوس چوس کر تو میرے لن کو چھوڑ کر لیزا نے شیزا کو کسنگ کرنی شروع کردی اور ساتھ ہی شیزا کی نائٹی بھی اتار دی جس نے نیچے برا اور پینٹی پہنی ہوئی تھی بلیک کلرکی اور بلیک ہی نائٹی تھی ۔ میں اٹھ کر شیزا کے پیچھے جابیٹھا اور اس کی گردن پر کسنگ کرنے لگا اور اس کی گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا شیزا کی گانڈ لیزا کی گانڈ سے بڑی تھی لیکن لیزا کی گانڈ تھوڑی ہارڈ تھی جبکہ شیزا کی گانڈ لیزا کی گانڈ سے بھی زیادہ سوفٹ تھی پھر میں نے پیچھے سے شیزا کے فیس کو اپنی طر ف پلٹایا اور اس کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں بھر لیا اور اس کے رسلیے ہونٹ چوسنے لگ پڑا جس میں ایسا لگ رہا تھا کہ شہد ٹپک رہا تھا شیزا لیزا کی نسبت زیادہ تجربہ کار تھی اس نے ایسے میرے ہونٹ چوسے میں مجھے ایسا مزا کبھی نہیں ملا ۔ اور میں مزے کی وادیاں میں گم رہا جب ہماری سانس اکھڑی تو ہی ہم الگ ہوئے پھر لیزا نے مجھے پکڑ کر کسنگ کی میرا پہلے ہی سانس شیزا کی کس کی وجہ سے پھولا ہوا تھا اس لیے جلدی ہی ہمارے ہونٹ الگ ہوگئے میں نے شیزا کی برا کی ہک کھول دی جس پر شیزا کے بڑے گول اور بھاری ممے باہر نکل آئے جہاں لیزا کے ممے بہت سافٹ تھے وہیں شیزا کے ممے بڑے گول اور ہارڈ تھے لیکن نپلز سائز دونوں کا تقریباً ایک ہی تھا بٹ تھا پنکش ۔ میں نے شیزا کو پکڑ کر بیڈ پر لیٹا دیا اور اس کے مموں پر ٹو ٹ پڑا میرا دیکھا دیکھی لیزا بھی اپنی بہن کے مموں پر ٹوٹ پڑی اور اس کے مموں کا رس چوسنے لگی جس پر شیزا کی مزے سے سسکاریاں کمرے میں گونجنے لگی جہاں پر ایسا لگ رہا تھا جیسے کسی بلیو فلم کی شوٹنگ چل رہی ہے اور تھری سم چل رہا ہے ۔ لیزا شیزا کے ممے چھوڑ کر اس کو کسنگ کرنے لگی اور میں نیچے کی جانب بڑھ گیا اور شیزا کی انڈر وئیر کو پکڑ کراتارنے لگا شیزا نے سٹرپس والا انڈر وئیر پہنا ہوا تھااس لیے اس کی سٹرپس کھولی یہ چیز میرے لیے نئی تھی ۔اب شیزا بھی مادر زاد ننگی ہوکر میرے اور لیزا کے نیچے سسک رہی تھی میں نے اس کی پھدی دیکھی تو لیزا کی نسبت اس کی پھدی کے ہونٹ کافی کھلے تھے اور پھدی پر ہلکے ہلکے بال تھے جب کہ لیزا کی پھدی پوری طرح صاف تھی ۔ خیر میں نے دیر نہ کرتے ہوئے شیزا کی پھدی پر جھک گیا اور اس کی دانے کو چوسنے لگا جس پر شیزا بھی مچلنے لگی اوپر لیزا اس کے مموں سے کھیل رہی تھی نیچے میں اس کی پھدی سے کھیل رہا تھا جس پر جلد ہی شیزا نے چیخ مارتے ہوئے اپنا پانی میرے منہ پر چھوڑ دیا اور لمبے لمبے سانس لینے لگی ۔ بولی واو اٹس امیزنگ ۔ اس نے مجھے کھینچ کر اپنے اوپر گرا لیا اور میرے ہونٹوں کو چوسنے لگ پڑی لیزا ادھر میرے لن کو پھر سے منہ میں بھر لیا تھا اور چوسنے لگ پڑی اور پوری طرح تھوک سے گیلا کرنے لگی شیزا نے مجھے چھوڑا اور میں نیچے کی طرف آیا میرا لن پوری طرح سے گیلا ہوچکا تھا اور شیزا کی پھدی بھی پوری طرح سے بھیگی ہوئی تھی لیزا میرے لن کو چھوڑ کر شیزا کی پھدی کو چوس رہی تھی اور تھوک سے گیلا کررہی تھی پھر میں نے لیزا کو تھپکی دی جس پر لیزا کھڑی ہوئی اور میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں بھر کر کسنگ کرنے لگی اور نیچے میرے لن کو اپنے ہاتھ سے آگے پیچھے کرنے لگ پڑی ۔ پھر کچھ دیر کسنگ کے بعد میرے لن کو پکڑ کر شیزا کی پھدی پر لگایا اور خود شیزا کے ہونٹ چوسنے لگ پڑی ۔ میں نے شیزا کی پھدی کا نشانہ لیا اور اس کی ٹانگوں کو پوری طرح کھول کر اپنے بازوں میں قابو کرلیں ۔ پھر اپنے لن کو اس کی گیلی پھدی پر رگڑا جس پر شیزا اوپر کو اٹھنے کی کوشش کرنے لگی یعنی لن اندر لینے کی کوشش کرنے لگی میں نے بھی دیر نہ کرتے ہوئے لیزا کو تھپکی دی گانڈ پر جو کہ اب پوری طرح شیزا سے کسنگ میں کھوئی ہوئی تھی سمجھ گئی اور میں نے ایک دھکا جاندا ر طریقے سے مارا تو میرا آدھے سے زیادہ لن سلپ ہو کر شیزا کی پھدی میں گھس کیا جو کہ اندر سے بہت گرم تھی ۔ شیزا جٹ پٹائی لیکن لیزا نے کسنگ جاری رکھی میں نے ساتھ ہی دوسرا دھکا جس پر میرا پورا لن شیزا کے اندر جڑ تک گھس گیا شیزا نے لیزا سے اپنے ہونٹ چھڑا کر چیخ ماری اور سسکنے لگ پڑی تو لیزا نے پوچھا کیسا لگا میرے دوست کا لن پورااندر لے کر جس پر شیزا بولی بہت ہی امیزنگ میں نے ساتھ ہی با ہر کھینچ کر پھر دھکا مارا ابھی امیزنک ورڈ اس کے منہ میں تھا اس نے ہلکی سے چیخ ماری پھر تو میں نے اپنی رفتار طوفانی کردی جس پر وہ اپنی زبان یعنی انگلش میں انجوائے کرنے لگی فک می ، فک می مور ، او یس اوووووو گاڈ اوسس یس یس کم ان اکم آن یس یس یس فک ہارڈر جس سے میرا جوش اب پورے آسمان پر تھا اور میں نے اپنی طوفانی رفتا ر سے اس کی پھدی میں گھسے مارنے لگا اس کی پھدی بہت گرم تھی جو میرے لن کو بھی جھسلا رہی تھی اور ادھر لیزا مجھے کسنگ کررہی تھی میں نے بھی اس کو بھر جواب دیا جس سے میری رفتا کچھ کم ہوئی تو شیزا پھر سے بولنے لگ پڑی کم آن کم آن فک می ہارڈ پلیز فاسٹ مور فاسٹ میں نے ٹانگوں کو اچھی طرح قابو کیا اور پسٹن کی سپیڈ سے شیزا کی پھدی میں لن گھسانے لگا شیزا کی سسکیاں پورے کمرے میں گونج رہی تھیں اور اس کی زبان پر ایک ہی بات تھی فک می ہارڈ ، میں اور جوش سے اس کی پھدی مارنے لگا ہم دونوں پسینے میں نہا چکے تھے لیکن شیزا بھی میرا پورا ساتھ دے رہی تھی وہ ابھی تک فارغ نہیں ہوئی تھی میری اتنی طوفانی رفتا اور جوش کے باوجود وہ ابھی تک ٹکی ہوئی تھی آج تک میں نے جتنی بھی پھدیاں ماری ہیں یہ سب سے زیادہ دیر تک ٹکی ہوئی تھی لیکن پھر اس کے منہ سے بھی عجیب عجیب آوازیں نکلنے لگ پڑیں ۔ لیکن میں اس کی ٹھکائی جاری رکھی اور اپنی رفتار کم نہ کی ۔ اس نے زور دار چیخ ماری اور ساتھ ہی اپنا پانی چھوڑ دیا میں جب جھٹکے سے لن باہر نکالتا تو اس کی پھدی کا پانی بھی باہر گرتا جیسے نکلا چلانے پر ہتھی جب نیچے جاتی واپسی پر پانی ساتھ لاتی ہےایسے ہی شیزا کی پھدی سے بھی پانی نکل رہا تھا لیکن میں رکا نہیں لیکن شیزا اب سسک رہی تھی اور مجھے رکنے کو بول رہی تھی میں کچھ دیر اور رگڑا لگاتا رہا لیکن پھر رک گیا اور لیزا کو کھینچ کیا اور اس کو گھوڑی بنا لیا وہ بولی نہیں لیکن میں نے اس کو کھینچ لیا کیونکہ اس کی پھدی کا پہلے ہی میں بینڈ بجا چکا تھا اور اس کی پھدی سوجی ہوئی تھی لیکن میں کوئی رعایت نہ کی اور اس کی پھدی میں ایک ہی جھٹکے میں لن ٹھوک دیاجس پر اس نے زور زور سے چیخنا شروع کردیا تو میں نے شیزا کا انڈر وئیر اٹھا کر اس کے منہ میں ٹھونس دیا اور اس کی پھدی کی بینڈ بجانے لگا کچھ دیر بعد اس کی پھدی بھی میرے ساتھ دینے لگی جس پر میں نے اس کے منہ سے انڈر ویئر نکال دیا اور دھماکے دار چدائی کرنے لگا میرا خود پر قابوختم ہوچکا تھا اس وقت میں ایک سیکس مشین بن چکا تھا اور پوری رفتار سے چپو چلا رہا تھا پھر ایک چیخ کے ساتھ ہی لیزا نے بھی پانی چھوڑ دیا اور بیڈ پر گر گئی میرا لن اس کے گرنے سے باہر نکل آیا ۔میں پھر اس کوپکڑ کر لن ڈالنے لگا تو شیزا نے مجھے روکا اور اپنے اوپر کھینچ لیا میں نے اس کو پکڑ کر گھوڑی بنا لیا اور لن اس کی پھدی میں دو گھسوں میں اتار دیا اور دے دھنا دھن شروع کردیا میں اس وقت پسینے سے نہایا ہوا تھا اور پسینہ نیچے فرش پر گر رہا تھا پھر میری نظر شیزا کی گانڈ پر پڑی تو میں نے اس کی گانڈ سے چھیڑ چھاڑ شروع کردی اور اپنے منہ میں ایک انگلی گیلی کر کے اس کی گانڈ میں ڈالی جو آرام سے چلی گئی مطلب اس کی گانڈ بھی کنواری نہیں ہے بلکہ بہت بجی ہوئی ہے میں نے اپنے لن کو باہر کھینچا اور اس کی گانڈ پر تھوک پھینکا سالی نے روکنے کی بجائے اپنے ہاتھ پیچھے لے جا کر اپنی گانڈ کو دونوں ہاتھوں سے کھول لیا جس سے اس کا سوراخ جو کافی کھلا لگ رہا تھا واضح نظر آنے لگا میں نے اس کی گانڈ پر ایک بار پھر تھوکا اور اپنے لن کو اس کی گانڈ پر ایڈجسٹ کر کے ایک زور دار دھکا مارا جس پر میرا لن ایک ہی جھٹکے میں جڑ تک شیزا کی گانڈ میں گس گیا لگتا ہے سالی گانڈ بہت شوق سے مرواتی ہے میں بھی پٹھان تھا میں نے بھی دیر نہ کرتے ہوئے اس کی گانڈ کا بینڈ بجانا شروع کردیا میں نے ایک تھپڑ اس کی گانڈ پر مارا جو کہ سپرنگ کی طرح اچھلنے لگ پڑی مجھے یہ نظارا بہت اچھا لگا میں اس کو چودتا رہا اور ساتھ ہی اس کی گانڈ کو تھپڑوں سے لال کرتا رہا جب تھپڑ مارتا تو وہ اپنی گانڈ میرے لن کی طرف دباتی ۔ جیسے شیزا مجھ سے گانڈ مروا رہی تھی ویسے تو آج تک کسی نے نہیں مراوئی تھی جس کی وجہ سے مجھے ایک الگ ہی مزا مل رہا تھا میں نے لیزا کی طرف دیکھا جو کہ اپنی پھدی پر ہاتھ رکھ کر لیٹی ہوئی تھی جیسے اگر ہاتھ ہٹایا تو اس کی پھدی میں دوبارہ نہ ڈال دوں ۔ لیکن شیزا ہار نہیں مان رہی تھی بلکہ مجھے اور اُکسا رہی تھی میں نے اب اس کی گانڈ تھپڑ مار مار کر سفید سے لال کردی تھی اور اس کی گانڈ کو لمبے جھٹکے دے رہا تھا مجھے خود نہیں سمجھ آرہا تھا میں سیکس کے دوران اتنا وحشی کیوں ہوجاتا ہوں میرے اندر کا ایک جانور جاگ جاتا ہے جو سب کچھ تباہ کردینا چاہتا ہے ۔ آخر شیزا نے اپنا پانی چھوڑ دیا اور بیڈ پر الٹی لیٹ گئی میں بھی اس کے اوپر ہی گرا اور میرا لن بھی اس کی گانڈ میں جو کہ نیچے گرنے کی وجہ سے بہت ٹائٹ ہوچکی تھی اور میرا لن اند ر پھنسا پڑا تھا اس کی گانڈ کو بھرنا شروع ہوگیا اور میں اس کے اوپر ہی لمبے لمبے سانس لینے لگا ۔ میرا اور اس کا سانس ایسے چل رہا تھا جیسے بہت دیر سے بنا رکے بھاگ رہے ہیں ۔ جب سانس بحال ہوا تومیں شیزا سے اتر میرا لن اس کی گانڈ سے باہر نکلا ساتھ ہی میرا لن کا گاڑھا مادہ بھی باہر نکل کر گرنے لگا پڑا میں نے گھڑی دیکھی تو صبح کے 5 بجے رہے تھے مطلب ہماری چدائی کافی دیر سے چل رہی تھی ۔ میں لیزا اور شیزا کے درمیان جا کر لیٹ گیا جس پر ددنوں میرے بازوں سے لگ گئی اور میرے دونوں گالوں پر کسنگ کرنے لگی ۔بولیں آئی لو یواوردنوں نے ایک ساتھ بولا جیسے کنکشن ہو میں بولا لیزا کا تو سمجھ آتا ہے لیکن تم کا تو ہسبنڈ ہے تو شیزا ہنس پڑی کہ وہ میرا ہسنڈ نہیں ہے وہ میرا بوائے فرینڈ ہے میں بولا کیا تم اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ رہ رہی ہو تم کو کوئی روکتا نہیں تو بولی ہمارے ملک میں یہ سب عام ہے تم میری بہن کے ساتھ لگے ہو میں نے کچھ کہاتم سنیمامیں بھی میر ی بہن سے لگے ہوئے تھ جیک بھی تھا کسی نے تم سے کچھ کہا کیوں کہ ہمارے ملک میں تمہارے ملک کی طرح پابند ی نہیں وہاں پر جیسے چاہے گھوم سکتے ہیں یہاں تک کہ بنا کپڑوں کے بھی گھوم سکتے ہوکوئی کچھ نہیں بولے گا ۔ میں نے بولا کیا فائدہ ایسے پیار کا تم لوگوں نے چلے جانا ہے میں نے ادھر رہنا ہے تو لیزا فٹ سے بولی تم بھی ہمارے ساتھ چلو میں بولا میں چاہوں بھی تو تم لوگوں کے ساتھ نہیں جاسکتا میں سردار کا آدمی ہوں اور میری پوری فیملی یہاں ہے ۔ تو بولی ہم اس سے بات کرلیں گی وہ ہماری بات نہیں ٹالے گا میں بولا میں بھی نہیں جانا چاہتا میری فیملی کی وجہ سے ۔ بولی ٹھیک ہے جب کبھی تم کا ارادہ بنے تو بس ایک فون کردینا ہم خود تمہیں لے جائیں گے ۔ پھر دونوں نے باری باری کس کی اور دونوں ایک ساتھ ننگی ہی باہر نکل گئی لیزا کی چال میں لنگڑاہٹ تھی جب کہ شیزا بالکل ٹھیک تھی سالی بہت گرم ہے ۔ میں بھی اٹھ کر باتھ روم گیا اور خود کو صاف کیا نہایا باہر کر بیڈ شیٹ بدلی جو کہ ہمارے پانی سے پوری طرح بھیک چکی تھی اور کمرے میں عجیب سے سمیل آرہی تھی میں نے کمرے کا دوازہ اور کھڑکیاں کھول دیں اور پنکھا چلا دیا کچھ دیر بعددروازہ بند کر کے پرفیوم کو چاروں طرف چھڑک دیا ۔ میں اب بری طرح تھک چکا تھا دو جوان مستانیاں تھیں جنہوں نے مجھے مدہوش کردیا ۔ میرے جسم کا ایک ایک انگ جو کہ تھک چکا تھا میں پھر نیند کی وادیوں میں جلد ہی کھو گیا صبح 9 بجے مجھے ناصر نے اٹھا یا کہ تم ٹھیک تو ہو نہ میں بولا ہاں ٹھیک ہوں رات کچھ طبیعت خراب تھی لیٹ سویا ہوں ۔ باقی ابھی کوئی نہیں اٹھا تھا میں ایک بار پھر نہایا اور فریش ہو کر تیا رہوگیا 11بجے سمرن اور بلجیت نیچے اترے سردار اور جیک بھی نیچے آگئے لیکن لیزا اور شیزانہیں آئیں جو کے گھوڑے بیچ کر سورہی تھیں ۔بلجیت بولا یار راتی کچھ زیادہ ہی ہوگئی انھ تک سر چکراریا ہے ۔ جے برداشت نہیں ہوندی تا پیندا ہی کیوں وے جس پر سب ہنس پڑے پھر سب نے ناشتہ کیا سردار بولا لیزا اور شیزا کہاں ہیں تو جیک بولا وہ دونوں کچھ زیادہ ہی پی گئی ہیں ابھی تک سو رہی ہیں ۔ میں نے سوچا سالیوں نے صبح تک مجھے نچوڑا ہے تو اتنی جلدی کیسے اٹھیں گی ۔ سردار بولا کیا پروگرام ہے جس پر بلجیت اور جیک بولے کے ابھی تک ریسٹ کریں گے شام کو گھومتے ہیں لیکن سمرن بولی یہاں ریسٹ کرنے آئے ہیں کیا بلجیت بولا شام کو گھومنے جائیں گے نہ ابھی میر طبیعت کچھ ٹھیک نہیں جیک بولا کہ لیزا ور شیزا بھی ابھی سو رہی ہیں اس لیے شام کو ہی چلتے ہیں ۔ تو سمرن بولی مجھے چیزیں لینی ہے جس پر سردار بولا کہ تمہیں آفتا ب لے جاتا ہے جوکچھ لینا ہے لے لینا ۔میں آتا ساتھ لیکن مجھے کچھ کام ہیں سمرن ولی ٹھیک ہے ۔ میں ریڈی ہو کر آتی ہوں سالی پہلے ہی قیامت بنی ہوئی تھی اور کتنا ریڈی ہونا تھا میں باہر گاڑی کے پاس کھڑا انتظار کررہا تھا کہ نازیہ میرے پاس آئی اور بولی رات تو بہت انجوائے کیا وہ بھی دونوں بہنوں کے ساتھ میں بولا کیا بکواس ہے بولی کہ بکواس نہیں رات میں نے خود دیکھا تھا دونوں بہنوں کو تم کے کمرے سے ننگی حالت میں نکلتے میں بولا اگر یہ بات کسی کو بتائی تو یاد ہے نہ کیا حالت کی تھی بولی میں بھی تو وہ ہی حالت دوبارہ چاہتی ہوں جب سے تم سے چدی ہوں بہت بے چین ہوں دوبارہ تڑپنے کے لیے ۔ عجیب پاگل لڑکی ہے ۔ خیر اتنے میں سمرن باہر آتی دیکھائی دی جو کہ بالکل پٹاخہ بنی ہوئی تھی میں سوچ رہا تھا یہ سالیاں میرا بیڑا غرگ کر کے چھوڑیں گی اس نے لال کرتی پہنی ہوئی تھی لیکن وہ اتنی ٹائٹ تھی کہ اس کا پورا جسم کا ہر کٹاو محسوس ہورہا تھا اور اس کے ممے تو کم سے کم 40ہونگے کیونکہ سپاٹ پیٹ کےا وپر اتنے بڑے ممے تھے لیکن اس کا قد بت اچھا تھا اس لیے اس کا جسم سب سے اٹریکٹو لگ رہا تھا ۔ اور تنگ پجاجامہ پہنا ہوا تھا بالکل لال سفید شربت لگ رہی تھی ۔ میں نے پیچھے کا درواہ کھولا تو وہ آگے فرنٹ کا دروازہ کھول کر بیٹھ گئی میں نے دروازہ بند کیا اور ڈرائیونگ سیٹ پر آکر بیٹھ گیا اور گاڑی لے کر نکل پڑے ۔ میں نے پوچھا سمرن جی کیا خریدنا ہے بولی میں تے تینوں خریدنا ہے میں بولا جی میں تو بہت سستی چیز ہوں کوئی بھی خرید سکتا ہے ۔ بولی کیا قیمت ہے تم کی میں نے کہا غلاموں کی کیا قیمت ہوتی ہے وہ توبے مصرف ہوتے ہیں مالک جب چاہے بیچ دے نئے مالک کو اور اس غلام کا مالک سردار ہے ۔ آپ جب چاہے مجھے خرید سکتی ہیں یہ سب باتیں وہ پنجابی میں کررہی تھی لیکن میں اردو میں لکھ رہا ہوں ۔ بولی تم کے مالک سے بات کروں گی وہ میری بات نہیں ٹال سکتا میں منہ مانگی قیمت دے کر تمہیں خرید لوں گی میں بولا کیا کریں گی خرید کر آپ بھی غلامی کروائیں گی بولی یہ تو خریدنے کے بعد بتاوں گی کیا کرواوں گی ہم باتیں کرتے ہوئے شہر پہنچ گئے ۔ میں نے گاڑی ایک جگہ پارکنگ میں پارک کردی ۔ اور سمرن کے ساتھ چل پڑا سمرن بالکل ساتھ لگ کر چل لررہی تھی لڑکوں اور مردوں کی نظریں سمر ن کے پار ہورہی تھیں کیونکہ اس وقت یہاں سب سے خوبصورت تھی تو ساتھ لڑکیوں کی نظریں میرے آر پار ہو رہی تھیں کیونکہ میں بھی کچھ کم نہ تھا تو ہماری جوڑی کو کچھ لوگ پسند کی نگاہ سے دیکھ رہے تھے کچھ لوگ جلن کی نگاہ سے دیکھ رہے تھے میں بولا آپ کے میرے ساتھ چلنے سے میری ویلیو کافی بڑھ گئی ہے بولی یا ہوسکتا ہے تم کے میرے ساتھ چلنے سے میرے ویلیو بڑھ گئی ہومیں بولا میں تو بہت ناچیز قسم کا انسان ہوں جس کی کوئی اوقات نہیں بولی تم کو ایک دن بہت قیمتی بنا دوں گا بس تم اپنا ہاتھ میرے ہاتھ میں دے دو میں بولا کاش میرے بس میں ہوتا ۔ بولی میں چھین لوں گی تم کو سب سے میں ہنس پڑا میں بولا دیکھتے ہیں ۔ اس نے بازا ر سے کچھ میک اپ کی چیزیں خریدیں پھر کچھ لوکل لباس خریدے اور پھر بولی کہ مجھے بھوک لگی ہے میں بولا کھانہ پیک کروا لیتے ہیں ایک جگہ بہت اچھی ہے وہاں بیٹھ کر کھائیں گے ۔ مجھے خود نہیں پتہ کہ میں سمرن کی طرف کیوں اٹریکٹ ہورہا ہوں میرا اس کا کوئی جوڑ نہیں نہ کوئی ساتھ ہے اس نے چلے جاناہے لیکن میرا دل اس کی طرف کھینچا جارہا تھا اور اس کی بھی یہی حالت ہورہی تھی ۔ پھر میں اس کو وہ جھرنے والی جگہ پر لے گیا جہاں شام کو میں نہایا تھا ۔ اس وقت دن کا ٹائم تھا تو لوگ کافی کم تھے ہم ایک صاف جگہ پر بیٹھ گئے اور کھانا کھانے لگے وہ بس کھانا کھاتے ہوئے میری طرف دیکھتی جارہی تھی بولی کہ پتہ نہیں میں خود کو روک نہیں پارہی میرا دل چاہتا ہے کہ تم کو لے کر یہاں سے غائب ہوجاوں اور ایسی جگہ چلی جاوں کہ جہاں کوئی بھی نہ ہوں میں بولا کاش ایسا ہوسکتا لیکن ایسا ممکن نہیں ہے میں ایک غلام ہوں ۔ اس نے میر ے ہونٹوں پر ایک انگلی رکھی اور بولی ششش چپ ایسا مت بولو میں تم کو سب سے چھین کر لے جاوں گی امیں بولا ایسی پاگلوں والی باتیں نہ کرو ایسا نہیں ہوسکتا تم کو منگیتر بلجیت سنگھ تمہارے ساتھ ہے اور جلد تمہاری اس کے ساتھ شادی ہونے والی ہے اس نے بتایا یہ شادی صرف اس کی مجبوری ہے سمرن کے باپ نے بچپن میں ہی بلجیت سے منگنی کردی تھی اس وقت میں بھی بہت خوش تھی لیکن تب ہم چھوٹے تھے لیکن ہمارے گھر والے بڑے ہوئے ہی نہیں ۔ میں بولا اسی طرح میں بھی مجبوریوں میں بندھا ہوں بولی ایک دن تمہیں میں آزاد کروا کر لے جاوں گی یہ سمرن کور کا تم سے وعدہ ، قسم ہے ۔ ہم دونوں ہی اموشنل ہوئے بیٹھے تھے سمرن میرے قریب آئی اور اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں میں دے دیے اورنرمی سے میرے ہونٹ چوسنے لگ پڑی میں بھی بھول گیا کہ کہاں بیٹھا ہوں اس میں کھو گیا اس کے ہونٹ گلاب کی پنکھڑیوں جیسے نرم و نازک اور ہونٹ شہد جیسے میٹھے تھے اس وقت مجھے کوئی شہوت نہ تھی بالکل وہی معصوم لڑکا تھا ۔ مجھ سے بولی سمرن کور آج تو تیری ہوئی اور مردےدم تک تیری روے گی ۔ میں بس خاموش رہا اور اس کی طرف دیکھتا رہا اور اس کو کھینچ کر اپنے گلے لگا لیا ۔ ہم دنیا و مافیا سے گم کافی دیر بیٹھے رہے پھر ہم اٹھ کر چل پڑے اور واپس پہنچے جہاں پر سب ہمارا ہی انتظار کررہے تھے شاہد کافی لیٹ ہوگئی تھی لیکن سمرن کے ہاتھ کافی سارے بیگ دیکھ کر سمجھ گئے کہ اتنی دیر کیوں لگ گئی ہے حالانکہ شاپنک تو صرف ایک ڈیرھ گھنٹے میں کر لی تھی ۔ لیزا اور شیزا مجھے سمرن کے ساتھ دیکھ کر عجیب سے منہ بنا لیے ۔ جیسا میں نے کوئی بہت بڑا جرم کرلیا ہے ۔ میں چپ کر کے چلتا ہوں باہر نکل گیا پھر شام کو گھومنے کا پروگرام بنا سب لوگ پترایاٹہ گئے چیئر لفٹ پر جھولے لینے لیزا میرے ساتھ بیٹھ گئی شیزا اور جیک بلجیت اور سمرن سرداراور ناصر بیٹھ گئے ۔ لیزا مجھے بول تم سمرن کے ساتھ کیوں گھومنے گئے تھے میں بولا کہ سردار نے بولا تھا میں تو بطور ڈرائیور گیا تھا اب جو سردار حکم دے گا وہ کرنا پڑے گا بولی اس کے ساتھ تمہیں دیکھ کر مجھے بہت برا لگا تو میں بولا اپنی بہن کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے برا نہیں لگا بولی لگا تھا سچی بات تو یہ ہے لیکن میں اس کو ٹال نہیں سکتی کیوں کہ میرا سارا خرچہ وہ اٹھاتی ہے میں تو ابھی پڑھ رہی ہوں ۔ مجھ سے بولی تم مجھ سے شادی کر کے مجھے یہیں رکھ لو میں بولا میں بھی مجبوریوں میں بدنھا ہوں تم کو بتایا تھا ۔ بولی میں جلد تم کو یہاں سے لے جاوں گی میں بولا کہا ں بولی ہم یورپ چلے جائیں گے ۔ میں بولا اچھا جیسے تم کی مرضی ۔ اب سالی کو ناراض تھوڑی کرنا تھا ہی ہی ہی ہی ۔ خیر گھومتے رہے اور رات کو کافی ہلا گھلا چلتا رہا پھر سب اپنے اپنے کمرے میں جا کر سو گئے میں ابھی باہر لان میں بیٹھا تھا کہ نازیہ بولی کیوں مجنوں بنے بیٹھے ہو اگر کوئی خدمت ہو تو بتاو میں بولا یار نہیں اس دن کے لیے تم سے معافی مانگتا ہوں پتہ نہیں مجھے کیا ہوگیا تھا میں ایسا نہیں تھا اور کچھ ماہ پہلے تک تو مجھے لڑکی کے جسم کےبارے میں پتہ ہی نہیں تھا میں بھی سردار کے ساتھ لگ کر ایسا بنتا جارہا ہوں ۔ وہ بھی سیریس ہوگئی بولی میں نے تو تم کو اسی دن معاف کردیا تھا ۔ کیونکہ مجھے پتہ چل گیا تھا تم کو نئی نئی لت لگی ہے اور خو د پر قابونہیں ۔ بولی میرا بھی یہی حالت تھی جب سردار نے مجھے یہ لت لگائی تھی پھر کئی کئی دن سردار نہیں آتا تھا تو میرا جسم مجھے کاٹنے کو دوڑتا تھا میں نے بڑی مشکل سے اپنی پیاس کو سلایا تھا جو تم نے جگا دی اب پھر میرا جسم یہ ظلم مانگنے لگا ہے سردار تو مرضی کا مالک ہے اس کے پاس تو مجھ سے بڑھ کر کافی لڑکیاں ہیں ۔ اور مجھے ڈر لگتا ہے کہ کچھ غلط نہ ہوجائے ۔ بولی آج رات میں تم کے کمرے میں آوں گی میں بولا دیکھ کر آنا کیونکہ انگریزنیوں سے آج سے پھر سے شراب پی ہوئی ہے ۔ کہیں وہ پھر رات کی طرح گھس نہ آئیں ۔ پھر میں اندر چلا گیا ابھی کمرے میں پہنچا ہی تھا تو سمرن میرے بیڈ پر بیٹھی تھی بولی مجھ سے صبر نہیں ہوا اور تم کو دیکھنے چلی آئی میں بولا اس طرح تم خود کو بدنام کر لوگی میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ تمہیں بدنام ہونے دوں بولی کیا کروں مجھ سے اب رہا نہیں جارہا میں بھی دل کے ہاتھوں مجبو ر ہوچکی ہوں ۔ میں بولا حوصلہ رکھوں جب یہاں سے چلی جاوں گی تو کیا کرو گی بولی شائد پاگل ہوجاوں گی ۔ میں بولا پلیز اپنا دھیان رکھان تم اب میری امانت ہو بولی وعدہ ہے خیال رکھوں گی ۔ پھراس نے مجھے کسنگ کی اور چلی گئی اپنے کمرے میں ۔ میں پھر اکیلا ہوگیا ۔ ابھی کچھ دیر گزری تھی کہ لیزا میرے کمرے میں آگئی اور دروازہ بند کر کے میرے بیڈ پر چڑھ گئی ۔ میں نے اس کو پکڑ کر کھینچ لیا اوراس کے اوپر ہی لیٹ گیا اور لیزا کے ہونٹ میرے ہونٹوں سے مل گئے اور دونوں ایک دوسرے میں کھو گئے میں کبھی اس کے اوپر والا ہونٹ چوستا کبھی نیچے والا میں اس کے لپس پر ایسے ٹوٹا جیسے کہ کبھی چھوڑوں گا ہی نہیں اور جی بھر اس کے لبوں کا رس پیا ۔ ۔ پھر میں نے اس کی شرٹ پکڑی اور اتار دی اور اس کے مموں پر برا کے اوپر سے ہی چھپٹ جو کہ نہایت ہی نرم و سفید تھے پیچھے ہاتھ لے جا کر اس کی برا کی ہک کھول دی اور جس پر اس کےممے اچھل کر باہر آگئے اور میں نے ایک مما منہ میں بھر لیا اور چوسنا شروع کردیا اور دوسرے ممے کو ایک ہاتھ سے مسلنا شروع کردیا جس پرلیزا نے سسکیاں بھرنا شروع کردیں ۔ میں اپنے پورے جوش سے لیزا سفید اور گورے ممے چوس اور چوم رہا تھا لیزا بھی اپنے ممے چسوائی کا مزا لے رہی تھی میں کافی دیر لیزا کے مموں کو چوستا رہا کبھی ایک کو چوستااور دوسرے کو مسلتا کبھی دوسرے کو چوستا اور ایک کو مسلتا جس پر لیزا مزے کی وادیوں میں گم تھی پھر میں نیچے آنا شروع ہوا میں لیزا کے پیٹ کے ایک ایک حصے کو چومتا اور چاٹتا گیا ۔ پھر میں اپنی منزل یعنی لیزا کی پانی بہاتی پھدی پر پہنچ گیا جو کہ بہت پانی بہا رہی تھی اور ٹراوزر کے اوپر سے ہی اس کا گیلا پن محسوس ہورہاتھا بلکہ پھدی کا ٹراوزر کو گیلا کرتا ہوا بہہ رہا تھا جو کہ ایک ندی کا منظر پیش کررہا تھا میں نے لیزا کی ٹراوزرکو پکڑا جس میں اس نے لاسٹک ڈالا ہوا تھا اور آرام سے اوپن ہوگئی میں نے تھوڑا نیچے کیا تو لیزا نے میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اپنی گانڈ اٹھا کرٹراوزر اتارنے میں مدد کی اور میں نے ٹراوزراتار کر لیزا کے پاوں سے نکال دی اب لیزا میرے نیچے مادر زاد ننگی پڑی سسک رہی تھ اور پھرپھدی میں اپنی زبان گھسا کر چاٹا مارا تو لیزا نے اچھلناشرو ع کردیا اور اس کی سسکیاں پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں اور او گاڈ ،او گاڈ کررہی تھی اور میرے سر کو اپنی پھدی پر دبا رہی تھی ۔ لیزاپوری طرح مست ہوچکی تھی اور جلد ہی اپنا لاوا اگل کر لمبے لمبے سانس لینے لگی ۔ پھر اس نے میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں بھر لیا اور چوسنا شروع کردیا میں نے بھی اس کو اپنی باہوں میں بھر لیا اس نے میرا ٹراوزر اتارنے کا اشارہ کیا جو کہ میں نے اتار دیا ۔ ا ب ہم دونوں مادر زاد ننگے تھے ۔ پھر وہ میرے اوپر لیٹ گئی اور میرے ہونٹوں پر ٹوٹ پڑی اور ایک ہاتھ نیچے لے جا کر میرے لن کو پکڑ لیا اور جی بھر کے میرے ہونٹوں کو چوسا اور پھر میرے پیٹ سے چومتے ہوئے نیچے جانے لگی ۔ پھر وہ چومتے ہوئے نیچے آئی اور میرے لن کو چومنا شروع کردیا اور مجھے جنت کی وادیوں میں پہنچا دیا ۔ جب اپنے گرم گرم منہ میں میرا لن لیتی اس کا منہ تنگ ہونے کی وجہ سے لن کی جلد پر گرمی اور سختی کا احساس ہوتا جس سے الگ ہی مزا ملتا ۔پھر میں جلد ہی لیزا کے اوپر آگیا اور پھدی کا نشانہ لیا اور ایک ہی وار میں اس کی پھدی گھائل کردی مطلب پورا لن گھسا دیا اور زور دار چدائی شروع کردی میں نے لیزا کی ٹانگیں پکڑیں اور اوپر کو اٹھا دیں اور لن اندر باہر کررہا تھا جب لن پورا لیزاکی پھدی پر جاتا تو تھپ کی آواز آتی اور لیزا سسک پڑتی میں نے اب آہستہ آہستہ اپنی رفتار بڑھا دی اور ٹکا کر دھکے لگانے لگا اور لیزاکو مضبوطی سے پکڑ لیا لیزا کی سسکیاں بلند ہوتی گئی لیکن میں نہ رکا اور اپنی رفتار بڑھاتا گیا اور میرے لن اب پوری ااب و تاب سے لیزاکے اندر باہر ہو رہا تھا اور رگڑ کی وجہ سے مجھے بھی پوری طرح مزا مل رہاتھا لیزا بھی ہر دھکے کے جواب میں اپنی پھدی میرے لن کی طرف دباتی کہتی فک می ہارڈ ، او گارڈ ، فک می ،فک می فک می ہارڈاور پوری طرح مزا لے رہی تھی جیسے تال سے تال ملا ہو اور کمرا اسی خوشیوں میں تالیوں میں گونج رہا تھا تھپ تھپ کی آواز سے۔ پھر لیزا نے گرم گرم لاوا میرے لن پر اگل دیا جس سے میرے لن کے دھکوں میں اور زیادہ روانی آگئی لیزاکی سسکیاں اب چیخوں میں بدل رہی تھیں لیکن میں رحم کے مو ڈ میں نہیں تھا اور اسی رفتار سے دھکے دیے جارہاتھا کچھ پلوں بعد لیزاپھر سے گرم ہونا سٹارٹ ہوگئی اور میرا ساتھ دینے لگی ۔ تو میں رک گیا اور لیزا کو گھوڑی بننے کا کہا جس پر لیزا ے لمبا سا سانس کھینچا اور بیڈ پر گھوڑی بن گئی میں نیچے اپنے پاوں پر کھڑا ہوگیا جس پر لیزاکی نرم اور گزار گانڈ میرے سامنے آگئی میں نے اپنا لن کی نوک اس کی پھدی کی بجائے گانڈ پر رکھی تو وہ بولی یہاں نہیں لیکن میں نہ مانا اور اور ایک گھسا مارا جس سے میرا لن کا ٹوپااس کی گانڈ میں پھنس گیا ساتھ ہی ایک جاندار گھسا مار تو اس نے اتنی زور سے چیخ ماری کہ بھونچال آگیا اور اچانک میرے کمرے کا دروازہ بجنے لگا
                    جب تک دائم و آباد رہے گی دنیا
                    ہم نہ ہو گے کوئی ہم سا نہ ہو گا

                    Comment


                    • یار کیا کہو
                      بس دو لفظ
                      لاجواب

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X