Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

شہوت ذادیوں کا سفر

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #21
    Bohat hi behtreen aur aala story hai continue rakhey

    Comment


    • #22
      • بہت اعلیٰ
      • کمال کا انتخاب ہے

      Comment


      • #23
        شہوت ذادیوں کا سفر- تیسری قسط (سیکینڈ لاسٹ)

        شام ہوتے ہی ساری سہیلیاں گھومنے اور مستی کرنے باہر چلی گئیں۔ سب لڑکیوں نے ٹائیٹ کپڑے پہن رکھے تھے جن میں اُن کے حسین اور جوان بدن اپنی پوری آب و تاب سے اپنے جلوے دکھا رہے تھے۔ وہ چاروں رات دیر تک گھومتی رہیں۔ کئی لڑکوں نے کوشش کی اُن کی توجہ حاصل کرنے کی لیکین اُنہوں نے کسی کو لفٹ نہیں کرائی۔ مری کی مال روڈ پر وہ سب رش میں پھنس گئی۔ اور اس دوران کئی مردانہ بدن اُن کے آگے پیچھے اُن سے ٹکراتے رہے۔ کئی ہاتھوں نے اُن کے جسموں کی گولائیوں اور گہرائیوں کو ناپنے کی کوشش کی۔ کسی نے باہر باہر سے تو کسی نے پینٹ اور شرٹ کے اندر ہاتھ ڈال کر۔۔ جب تک معاملہ مزے کی حد میں رہتا تو وہ اس چھیڑ چھاڑ کو انجوائے کرتی اور جب بھی کوئی ایسی حرکت کرتا کہ اُن کو تکلیف ہوتی تو وہ اُس کو جھٹک کر آگے بڑھ جاتی۔ اور پر کسی اور مرد کے لمس سے مزے لینے لگتیں۔ جب چاروں سہیلیاں گھوم پھر کر تھک گئیں تو ایک ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا۔۔ کچھ دیر مری کی رات کی خنکی کے مزے لئے اور پھر اپنے ہوٹل کی طرف چل دیں۔

        ہوٹل پہنچ کر سب فریش ہو کر لاونج میں آکر بیٹھ گئیں۔ ٹی وی آن کر کے میوزک کا چینل لگا لیا، بہت زبردست گانا چل رہا تھا۔ گانے کی لے پر سب لڑکیاں بیٹھے بیٹھے تھرکنے لگیں۔ پھر رباب اٹھی اور ڈانس کرنے لگی۔

        رباب کسی ماہر ڈانسر کی طرح اپنے کولہوں، اور سینے کو مٹکا رہی تھی۔ اس کا انداز بہت بے باکانہ اور ہجان انگیز تھا۔ رباب کے جوان بدن کو مٹکتا دیکھ کر نازیہ سے رہا نہ گیا، اور اٹھ کر وہ بھی رباب کے ساتھ ڈانس کرنے لگی۔ وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اپنے جسم ٹچ کر کے ناچ رہی تھیں۔ ایک دوسرے کے بدن پر ہاتھ بھیر رہی تھیں اور ایک دوسری کو بانہوں میں بھر رہی تھی۔ ان کے ڈانس کا انداز بہت سیکسی تھا۔

        افشاں اور نایلہ پہلے تو ان دو پریمیوں کے ہیجان خیز ڈانس کو دیکھ کر انجوائے کرتی رہی۔ لیکین جلد ہی ان کا دل بھی مچھلنے لگا، اور پھر وہ دونوں بھی اٹھ کر رباب اور نازیہ کے ساتھ مل گئیں اور اب چاروں مل کر ڈانس کر رہی تھیں۔ چاروں لڑکیاں ایک دوسری کے بدن کو ہاتھوں اور جسموں سے مسل رہی تھیں۔ ڈانس کے دوران افشاں نے نایلہ کو بانہوں میں بھر لیا، اور وہ دونوں کسنگ کرنے لگی، وہ دونوں ایک دوسرے کے ہونٹوں کو چوم چوس رہی تھیں۔ ان کو دیکھ کر نازیہ اور رباب بھی مستی میں آگئیں۔ رباب نے نایلہ کو پیچھے سے اپنی بانہوں میں لے لیا اور نازیہ نے افشاں کو پیچھے سے اپنی بانہوں میں بھر لیا۔ اب صورتحال یہ تھی کہ افشاں اور نایلہ ایک دوسرے کی بانہوں میں بانہیں ڈالے ایک دوسرے کو چوم رہی تھیں اور باقی دونوں نے ان کو پیچھے سے جھپی ڈالی ہوئی تھی اور وہ ان دونوں کو پیچھے سے ان کی گردن اور گالوں پر بوسے دے رہی تھیں۔ ان چاروں کے جسم بھی ساتھ ساتھ ہل رہے تھے اور وہ گانے کی لے پر ہولے ہولے ناچ رہی تھیں۔

        تھوڑی دیر بعد وہ چاروں تھک کر صوفوں پر ڈھیر ہوگئی۔۔ کمرے میں لمبی لمبی سانسوں کی آوازیں کونج رہی تھیں۔ اور جوان جسموں کی مہک ہر طرف پھیلی تھی۔

        رباب اٹھ کر سائیڈ پر موجود ہوٹل کے انٹرکام کے پاس گئی اور سروس کاونٹر کا نمبر ملایا۔ دو گھنٹیاں بجنے کے بعد آواز سنائی دی

        روم سروس


        رباب: کسی کو بھیج دیجئے بیڈ شیٹ تبدیل کرنے کیلیے۔

        روم سروس: جی بہتر میڈم

        اور پر رباب نے ریسور رکھ دیا۔ اور واپس آ کرنازیہ کے ساتھ صوفے پر بیٹھ گئی۔ نازیہ نے رباب کو اپنی بانہوں میں بھر لیا، اور اس کے گال کا بوسہ لے کر پوچھا۔


        نازیہ: جان بیڈ شیٹ تبدیل کرنے کا یہ کون سا وقت ہے، صبح تبدیل کروا لیتی۔

        رباب: جان تم نے شاید توجہ نہیں دی، بیڈ شیٹ ساری خراب ہو گئی تھی۔ میں وہ بدلوانا چاہتی ہوں رات کیلیے، تاکہ رات کو ہم دونوں مل کر ایک نئی بیڈ شیٹ خراب کر سکیں

        رباب کی بات سن کر ساری لڑکیاں ہنس پڑی۔تھوڑی دیر بعد دروازے پر دستک ہوئی۔


        رباب: یس کم اِن

        دروازہ کھلا اور ایک نوجوان سفید شرٹ، کالی پینٹ اور کالی ٹائی پہنے اندر آیا۔ اس کے ہاتھ میں بیڈ شیٹس تھیں۔


        نوجوان: اسلام اعلیکم۔ میں روم سروس کی طرف سے آیا ہوں، آپ نے بلایا تھا؟

        چاروں لڑکیاں اسے گھور کر دیکھ رہیں تھی۔ آنے والا نوجوان نہایت شاندار تھا۔ کلین شیو، صاف شفاف چہرہ، عمر کوئی 24، 25 کے قریب لگتی تھی۔ مضبوط کسرتی بدن، لڑکیاں تو جیسے اس کی مردانہ وجاہت میں کھو سی گئیں، ان چاروں کو اپنی طرف گھورتے دیکھ کر وہ تھوڑا سا مسکرایا اور کھنکار کر کہا


        نوجوان: مس، کس روم میں بیڈ شیٹ چینج کرنی ہے؟

        وہ سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ کس کو مخاطب کرے۔ اس کی بات سن کر سب چونکی اور سب کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آگئی۔


        رباب: میرے ساتھ آو

        یہ کہہ کر رباب اٹھی اور جان بوجھ کر کولہے مٹھکاتی ہوئی اپنے روم کی طرف چل دی۔ وہ نوجوان رباب کے پیچھے چل دیا۔ اس کی نظریں رباب کی مٹھکتی گانڈ پر تھی، جِسے دیکھ کر اس کے پینٹ میں ہل چل ہونے لگی تھی۔

        اُف کیا ظالم گانڈ ہے، کیا نظارہ ہے، نجانے میری قسمت میں ایسا مال کب آئے گا۔۔۔۔ وہ نوجوان رباب کی گانڈ دیکھ کر سوچ رہا تھا۔ باقی لڑکیوں نے بھی اسے رباب کی گانڈ کو گھورتے ہوئے دیکھ لیا تھا اور سب ایک دوسری کو دیکھ کر شرارتی انداز میں مسکرانے لگیں۔

        رباب اس نوجوان کو لے کر اپنے روم میں چلی گئی۔ نوجوان بھی رباب کے پیچھے پیچھے کمرے میں داخل ہوا۔ رباب نے بیڈ کی طرف اشارہ کیا


        رباب: یہ بیڈشیٹ چینج کرنی ہے۔

        نوجوان: جی بہتر

        یہ کہہ کر نوجوان بیڈ کی طرف بڑھا، بیڈ پر پڑنے والے گیلے نشان فوراََ اسے نظر آ گئے۔ رباب نے اسے نشانات کو گھورتے دیکھ لیا تھا۔ وہ نوجوان کے قریب آئی اور بلکل اس کے پیچھے کھڑی ہو گئی


        رباب: وہ دراصل میں اور میری گرل فرینڈ "کھیل" رہی تھیں، تو بیڈ شیٹ تھوڑی سی خراب ہو گئی۔ آئی ہوپ یو ویل ناٹ مائینڈ

        رباب نے لوچدار آواز میں کہا۔


        نوجوان: نو پرابلم مس۔۔

        یہ کہتے ہوئے نوجوان پیچھے کو مڑا، تو رباب اس کے بلکل ساتھ کھڑی تھی۔ وہ تھوڑا سا گھبرا گیا رباب کو اپنے اتنے قریب دیکھ کر۔ لیکین رباب اس پر بس کرنے والی کہاں تھی۔ اس نے تو اس نوجوان کو دیکھتے ہی پورا منصوبہ بنا لیا تھا۔

        جاری ہے

        Comment


        • #24
          سب دوستوں کا کہانی پسند کرنے کا شکریہ۔ جیسے اس کہانی کے شروع میں بتایا جا چکا ہے کہ یہ ایک مختصر کہانی ہے، تو دوستو یہ کہانی اب اپنے اختتام کے قریب ہے۔ سکینڈ لاسٹ قسط شئیر کر چکا ہوں۔ اگلی قسط آخری قسط ہو گی۔ کوشش کروں گا کہ آخری قسط بھی جلد شئیر کر سکوں۔ اپنی دعاوں اور پیار میں یاد رکھئے۔ شکریہ۔
          از۔۔ آپ سب کا بھائی ، جواد جانی

          Comment


          • #25
            Aur shikar mil gaya..
            aaj ki rat is ladkay ki shamat ayegi.

            Comment


            • #26
              achi kahani hai

              Comment


              • #27
                super se be ooper dooper

                Comment


                • #28
                  Originally posted by nobleman View Post
                  super se be ooper dooper
                  کہانی پسند کرنے کیلئے شکریہ۔۔۔

                  Comment


                  • #29
                    شکریہ

                    Comment


                    • #30
                      ااھچی کا وش ھے جناب آپڈیٹ پرھ کر مزا آگیا

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X