اس سارے واقعے کی روداد سن کے میں خود بھی پریشان ہو گیا کیونکہ ایک مرد ہونے کے ناطے میں اچھی طرح بھابی کے حالات کو سمجھ سکتا تھا۔ عورت تو وہ پھول ہے جس کو پیار اور احساس کا پانی ملتا رہے تو وہ اپ کے انگن میں ایسی مہک کے ساتھ کھلا رہے گا جس کی مسہور کن خوشبو اپ کو جنت کی سیر کروائے گی لیکن سچ کہتے...
چودھویں قسط
خیر میں اٹھی انہوں نے مجھے ایک جوڑا دیا جو میں باتھ میں جا کے گھنٹہ لگا کے تبدیل کر کے آئ ۔۔اس انسان نے اتنا نہیں کیا کے او میں تمہاری مدد کر دیتا ہوں ۔ کمرے میںپڑے رہے سارا وقت میں نکلی تو وہ چلے گے باتھ میں واپس اے اور دراز سے ایک ڈبیا لے اے ساتھ اور آ کے اتنے سادہ انداز میں کہتے...
بھابی کے ساتھ اتنی سی بات ہوئی تھی لیکن اندر تک سر شاری تھی ۔۔۔ایسے تھا جیسے میری بے کرار موجوں کو ساحل مل گیا ہو میں ٹانگیں لمبی کر کے کرسی پے بیٹھا تھا ہاتھ اپنے سر کے پیچھے رکھ کے آنکھیں بند کی تھیں تبھی اچانک بیٹھک کا دروازہ کھٹکا اور اگلے ہی لمحے پوپھو کی بڑی بہو کھانے کا ٹرے لے کے اندر...
بھابی کے ساتھ بتاۓ لمحات کے بعد نیند تو بہت سکون کی آئ لیکن جان کا عذاب آج سے کالج سٹارٹ تھا اس لیے امی نے آج جلدی اٹھا دیا نہا دھو کے تیار ہوا ناشتہ کیا ۔۔بھابی بار بار اندر بھر آ جا رہی تھیں اور ہم چکر پے ایک ہنسی کا پروانہ دے جاتیں تھیں ۔۔۔
جب جب بھابی کو دیکھتا ایک عجیب سی اپنایت کا احساس...
گیارہویں قسط
غسل خانے سے امی کو نکلتے ہوئے دیکھا تو میرا تو سب کچھ ہی خشک ہو گیا مجھے تو ایسے لگ رہا تھا جیسے لنڈ بھابی کے اندر نہیں میرے اندر ہو ہا ہا۔۔۔
میں نے جلدی سے اپنا لنڈ اپنی شلوار کے اندر کیا اور بھابھی نے بھی اپنی شلوار اپنے ہاتھ میں پکڑی اور فورا ہی بھاگ گئی اندر اپنے کمرے کی طرف...
دسویں قسط
یار اگر بلا ہی لیا ہے اپ کو تو اجائیں ۔ جب امی ائیں گی پھر ائیں گی ؟دلاویز ا رہی ہوں بس تھوڑا سا انتظار کر لو! کیا ہو گیا تمہیں اتنے اتاولے نہ ہو جایا کرو۔ پتہ نہیں کیا بات ہے مجھ سے صبر نہیں ہو رہا اپ نے انا یا میں اندر آ جاؤں ؟ اف او بابا ارہی ہوں ا رہی ہوں بتا تو رہی ہوں ا رہی ہوں...
میری پوسٹ پے جتنے ویوز آرہے ہیں اس حساب سے کومنٹ نہیں آ رہے ہیں ۔۔۔اگر یونہی سلسلہ چلا تو میں کل سے مزید کچھ نہیں لکھوں گا ۔۔۔میں اپنا دل آپ لوگوں کے آگے کھول کے بیان کر رہا ہوں . اپنے قیمتی وقت میں سے آپ لوگوں کے لیے وقت نکال رہا ہوں مگر یہاں تو کسی کو پروا ہی نہیں ہے ۔۔۔میں نے بس آج...
نویں قسط
غصّے کی وجہ سے میں نے گلاس کو زور سے دیوار پے دے مارا جس کا شور سن کر امی اور بھابی فورا میرے کمرے میں آگئی لیکن میں کسی سے بھی بات کرنے کے موڈ میں نہی تھا بھابی نے جاتے ساتھ ہی میسج کیا لیکن میں نے ان کے کسی بھی میسج کا جواب نہیں دیا میرے موڈ کو مد نظر رکھتے ہوۓ کسی نے رات کے کھانے کا...
آٹھویں قسط
بھابی کے جانے کے بعد میں کافی دیر تک انکے طلسم میں گرفتار رہا ۔۔زندگی میں اتنی خوشی بھی مل سکتی ہے میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا پتا نہیں کیوں لیکن ایک عجیب سا اطمینان تھا دل میں ۔۔انسان بھی کتنا خود غرض ہے نہ ۔کبھی سوچا بھی نی تھا کے اپنی بھابی جو شائد سماج میں ماں سماں ہوتی ہے اسکے...