ایک یہ پینٹی ہے جسے آپ نے اُتارنا ہے۔
میری حالت لاش کی سی تھی۔ سچ میں میری رگوں میں خون جم سا گیا۔ میں سانس لینا بھول گیا۔ میں بس سعدیہ کو دیکھے جا رہا تھا۔ کُچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کیا کہوں کیا کروں۔ ایک بُت کی مانند کھڑا تھا۔ جو غلطی اور گُناہ مجھ سے سرزد ہو گیا تھا میں اسے پھر سے دُھرانا نہیں...