رُوپ
سلمیٰ اعوان
سالوں بعد اسے دیکھا تھا۔ بس یوں محسوس ہوا تھا کہ گرد و غبار سے اٹا پڑا ماضی اس کی آمد کے ساتھ ہی بارش کے پانیوں سے دھُل دھُلا کر نکھری ہوئی صورت کے ساتھ جیسے سامنے آ گیا ہو۔
کوئی دوستی نہیں تھی اس سے۔ قرابتداری بھی نہیں تھی۔ محلے داری بھی نہ تھی۔ ایک دوسرے کے گھروں میں آنا جانا...