ترے جیسا میرا بھی حال تھا نہ سکون تھا نہ قرار تھا
یہی عمر تھی مرے ہم نشیں کہ کسی سے مجھ کو بھی پیار تھا
میں سمجھ رہا ہوں تری کسک ترا میرا درد ہے مشترک
اسی غم کا تو بھی اسیر ہے اسی دکھ کا میں بھی شکار تھا
فقط ایک دھن تھی کہ رات دن اسی خواب زار میں گم رہیں
وہ سرور ایسا سرور تھا وہ خمار ایسا خمار...