لڑکی : پڑوس والی آنٹی مجھے بہت تنگ کرتی تھی۔جب بھی کسی کی شادی ہوتی وہ میرے گال کھینچ کر کہتی:
"اَب تمہاری باری ہے"
پھر میں نے بھی اُن کی یہ عادت ختم کروادی۔
دوست حیرانگی سے: مگر کیسے؟
لڑکی: جب بھی کسی کی فوتگی ہوتی ہےتو میں بھی اُن کے گال کھینچ کر کہتی ہوں:
" اَب تمہاری باری ہے"
سو بار چمن مہکا، سو بار بہار آئی
دنیا کی وہی رونق، دل کی وہی تنہائی
ہر دردِ محبت سے الجھا ہے غمِ ہستی
کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تِری آئی
دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگامے محبت کے
آغاز بھی رسوائی، انجام بھی رسوائی
پھیلی ہیں فضاؤں میں طرح تِری یادیں
جس سمت نظر اٹھی آواز تِری آئی
سو بار چمن مہکا، سو...