اپڈیٹ نمبر 4
میں اپنی ماں اور بہن کے ساتھ کراچی کے لیے روانہ ہوا تھا، جبکہ پیچھے حویلی کا ماحول بہت گرم تھا۔ شام تک جب شیت کا کوئی سراغ نہیں ملا تو اس کے والد جاوید خاں اور ماں پریتو پریشان ہو گئے۔ جاوید خاں نے اپنے آدمیوں کو پورے گاؤں اور آس پاس کے دیہاتوں میں شیر کی تلاش میں بھیج دیا اور خود...
اپڈیٹ نمبر 4
گزشتہ قسط,,,,
"یہ واضح ہے." پراسرار آدمی نے کہا ____ "ہماری تنظیم مرد اور خواتین دونوں کو سروس فراہم کرنے کا کام کرتی ہے۔ اس کے لیے مرد اور خواتین دونوں ایجنٹ ہماری تنظیم میں موجود ہیں۔ خیر تنظیم جوائن کرنے کے بعد آپ کو خود ہی سب کچھ معلوم ہو جائے گا۔" یہ کہتے ہوئے پراسرار آدمی...
قسط نمبر 3
"سر، لنچ کا وقت ہو گیا ہے۔" جیلر شوکت واہلے جو ڈائری پڑھ رہے تھے، جب یہ جملہ اس کے کانوں میں پڑا تو اس کا دھیان ٹوٹ گیا اور اس نے اپنا چہرہ اٹھا کر سامنے دیکھا۔ اس کے سامنے میز کی دوسری طرف ایک جیل کانسٹیبل کھڑا تھا۔ اسے دیکھ کر واہلے کی آنکھیں سوالیہ انداز سے اٹھیں۔
"وہ صاحب۔"...
"او بھائی! کیا آپ میری یہ چیزیں دروازے تک لے جانے میں میری مدد کریں گے؟" اچانک کسی آدمی کا یہ جملہ سن کر میں اپنے ماضی کے گہرے سمندر سے باہر نکل آیا۔ میں نے خود کو اوپر والی سیٹ سے تھوڑا سا جھانک کر نیچے دیکھا۔
ٹرین کے فرش پر کھڑا ایک آدمی میری طرف دیکھ رہا تھا۔ اس کا دایاں ہاتھ میری سیٹ کے...
قسط نمبر 2
( 20 دسمبر 1998)
میں اس تاریخ کو کبھی نہیں بھول سکتا۔ اس تاریخ نے میری زندگی کو مکمل طور پر بدل دیا۔ میں نے اپنے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ میری سب سے بڑی خواہش کسی معجزے کی طرح پوری ہو جائے گی۔ ویسے تو ہر انسان کو کسی نہ کسی چیز کی خواہش ہوتی ہے اور وہ عمر بھر اسی کوشش میں...
سب سے پہلے تمام دوستوں کو نئے سال کی مبارک باد ۔۔۔۔
جن دوستوں نے کہانی کے آغاز کی تعریف کی ان کا تہہ دل سے ممنون ہوں۔۔۔
اایسے ہی تجزیہ کرتے ہیں اور حوصلہ بڑھاتے رہیں۔۔۔
آپ سب کا اپنا ۔۔۔۔۔
کمنٹ اور تجزیہ ہی بتائے گا کہ آپ دوستوں کو کہانی کس قدر پسند آ رہی ہے۔
پہلی قسط پیش کرنے جا رہا ہوں۔۔۔۔
قسط نمبر 1
ایک آدمی جیلر شوکت واہلے کے دفتر میں داخل ہوا جس کے چہرے پر بڑی داڑھی اور مونچھیں تھیں اور سر پر لمبے لیکن الجھے ہوئے بال تھے۔ اگر اس وقت اس شخص کے جسم پر اچھے کپڑے نہ ہوتے تو ہر...
قسط نمبر 2
اسی طرح وقت سب کے ساتھ خوشی سے گزرا۔ بڑے ابا اور بڑی ماں کا رویہ دن بدن بدل رہا تھا۔ ان کے طرز زندگی میں سب کچھ بدل چکا تھا۔ اس دوران ان کے ہاں ایک بیٹی بھی ہوئی جس کا نام رانو، رانو خاں جبھیل تھا۔ بڑے ابا اور بڑی ماں اپنی بیٹی کے ساتھ شہر سے گھر آئے اور دادا ،دادی سے ملے۔ انہوں...
ایک ایسے انسان کی کہانی ہے جو انتہائی شرمیلا ہے اور خوبصورت شخصیت کا مالک بھی ہے لیکن لڑکیوں کے سامنے آتے ہی اس کی گھگھی بندھ جاتی ہے۔
اس کی کہانی جس کو سیکس سکھانے اور اس کی شرم دور کرنے کے لیے ایک تنظیم جس کا نام ہی چوت مار سروس ہے ہائر کر لیتی ہے۔
کیا وہ خوبصورت شرمیلا نوجوان اپنی شرم دور...
تمام احباب کا مشکور ہوں جنہوں نے خوش آمدید کہا۔۔۔
کوشش ہو گی کہ ایک ساتھ دو کہانیوں کا آغاز کیا جائے، بس آپ دوست ہمت بندھاتے رہیں میں کرتا رہوں گا۔۔۔
پسند نا پسند اور اپنے تنقیدی تجزیے لازمی دیتے رہا کریں۔۔۔
الجھے رشتوں کی ڈور
قسط نمبر:-1
میرا نام وکی، وقار خاں جھبیل ہے۔ میں کراچی میں رہتا ہوں اور یہاں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ کمپنی میں میرا کام نہ صرف میرے اعلیٰ افسران بلکہ میرے ساتھ کام کرنے والوں کو بھی بہت پسند ہے۔ میں نے بڑی مشکل سے سب کے سامنے مسکرانے کی عادت ڈالی ہے۔...
آداب دوستو۔۔۔۔۔
آپ دوستوں کے سامنے الجھے رشتوں کی ڈور کہانی اس فورم پر شروع کرنے جا رہا ہوں۔
آپ سب کا ریسپانس ہی بتائے گا کہ مجھے کب سٹوری کا آغاز کرنا چاہیے۔