شمار ہمارے گھرانے کو کھاتے پیتے لوگوں میں ہوتا تھا۔ ابو اور تایا اکٹھے کاروبار کرتے تھے، پھر تایا کو اسپانسر ملا اور وہ انگلینڈ چلے گئے۔ ان کا ایک ہی بیٹا تھا، سلیم احمد، جو مجھ سے ایک سال بڑا تھا۔ تایا ابو، اسے اور تائی کو میرے والد صاحب کے سپرد کر گئے۔ تایا کا وہاں کاروبار جلدی جم گیا، تو وہ...