زیادہ امیر تو نہ تھے، مگر کتب مختصر تھا، لہٰذا عُسرت میں بھی خوش حالی سے بسر ہو رہی تھی۔ جونہی میں سولہ سال کی ہوئی اور چہرے پر نوخیزی کے آثار آنے لگے، ماں کو میرے ہاتھ پیلے کرنے کی فکر ستانے لگی۔ ملنے جلنے والیوں سے میرے رشتے کے بارے میں تذکرے شروع ہو گئے۔ جب میرے کانوں میں یہ تذکرے پڑتے تو...