بھولو اور گاما دو بھائی تھے۔ بے حد محنتی۔ بھولو قلعی گرتھا۔ صبح دھونکنی سر پر رکھ کر نکلتا اور دن بھر شہر کی گلیوں میں ’’بھانڈے قلعی کرالو‘‘ کی صدائیں لگاتا رہتا۔ شام کوگھر لوٹتا تو اس کے تہہ بند کی ڈب میں تین چار روپے کا کریانہ ضرور ہوتا۔
گاما خوانچہ فروش تھا۔ اس کو بھی دن بھر چھابڑی سر پر...