Cute
Well-known member
Offline
- Thread Author
- #1
میری ایک گرل فرینڈ ہے مہوش سحر۔ اس سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ لیکن اس کی فیملی نے انکار کردیا میرے بار بار اصرار پر ایک دن سحر نے بھابھی کو سب صورتحال بتائی اور اس کی بھابھی جسکا نام امبرین ہے نے مدد کا وعدہ کیا لیکن کہا کہ پہلے میں خود
شاھد سے ملوں گی اس کے بعد بات آگے بڑھاؤں گی۔ سحر نے مجھے بتایا تو میں نے پوچھا کہ کب اور کہاں ملنا ہے۔ اس نے جواب دیا کہ تم گھر چلے جانا بھابھی گھر اکیلی ہوتی ہیں تو میں نے کہا کہ تم بھی ساتھ رہنا تو وہ بولی کہ نہیں بھابھی تم سے کچھ بات کرنا چاہتی ہیں۔ میں نے کہا نو ایشو۔
مقررہ دن میں ان کے گھر بارہ بجے پہنچ گیا بیل بجائی تو وہ خود دروازہ کھولنے آئی۔ ہوبہو سحر کی کاپی۔ آخر اس کی کزن جو تھی۔ مجھے ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور تھوڑی دیر بعد انار کا جوس لے آئی۔ اس کی نظریں بہت عجیب سی تھی۔ وہ بار بار میری پینٹ کی طرف دیکھتی۔کوئی پندرہ منٹ کی بات چیت کرنے کے بعد میں اصل مدعے پر آیا کہ آپ ہماری ہیلپ کریں۔ تو وہ بولی جناب ہیلپ آپ نے میری نند کی زندگی برباد کردی اس کا کنوارہ پن چھین لیا اس سے۔ میں حیران آپ کو کیسے پتہ۔ بولی مجھے سب پتہ ہے۔ یہ کہہ کر اپنا فون اٹھایا اور کچھ پکچرز دکھائی جو میں نے سحر کو رات کو بھیجی تھی۔
میں نے کہا یہ سب پیار کی وجہ سے ہوا۔ بولی تو پیار کےلیے کیا کرسکتے ہو۔ میں نے کہا کچھ بھی۔ بولی جان دے سکتے ہو۔ میں نے کہا ہاں۔ تو بولی بس مجھے تمہاری جان چاہیے۔ میں نے کہا میں سمجھا نہیں۔ بولی دو منٹ بیٹھو آتی ہوں۔ دو منٹ جب آئی تو وہ نائٹی میں تھی۔ پہلی نظر میں میں نے اس کا فگر گیس کرلیا۔ وہ 34 کنفرم تھی۔ آکر سیدھا میری گود میں بیٹھی اور بولی۔ دیکھو شاھد میں سب جانتی ہوں کہ تم سحر کو کتنی دفعہ چود چکے ہو تو بہتر ہے کہ کمپرومائز کرو اور میں شادی میں تمہاری مدد کروں گی۔
مجھے لگا کہ یہ کوئی ٹریپ نا ہو۔ میں نے کہا کہ چلیں پھر کسی اور روم میں چلیں۔ بھابھی نے کہا، کہاں میں نے کہا کہ سحر کے کمرے میں۔ میں ان کے گھر پہلے بھی آکر سحر کے ساتھ سیکس کرچکا تھا۔ تو ہم وہاں گئے کمرے میں گھستے ہی وہ سیدھا مجھ پر جھپٹی۔ میں نے کہا محترمہ صبر۔ میں نے یہاں سے آگے ایک کام جانا ہے کپڑے برباد نا کریں۔ میں نے سکون سے اس کو سحر کے بیڈ پر لٹا دیا اور شرٹ اتار پھر پینٹ۔ ساتھ ہی بنیان اور انڈر وئیر بھی اتار دیا۔ میرا لوڑا دیکھ کر اس کے آنکھوں میں چمک آگئی۔
میں بیڈ کے پاس گیا تو سیدھا ہاتھ میرے لوڑے پر۔ اور اپنی طرف کھینچ لیا میں پاس ہوگیا اور اس نے لوڑا اپنے ہونٹوں سے چومنا شروع کردیا۔ سویا ہوا لوڑے نے ہونٹوں کی حدت محسوس کی۔ آنکھوں نے جب مموں کا نظارہ کیا تو لوڑا سخت ہوگیا اور اس کے منہ میں گھسنے کو بے تاب تھا۔ میں نے لوڑا ہٹایا اور اس کو بیڈ پر سیدھا لٹایا اور اس کے پیٹ پر ٹانگیں کھول کر ںیٹھ گیا ٹٹے مموں کے درمیان میں تھے اور لوڑے کی ٹوپی اس کے ہونٹوں پر۔ اور وہ پاگلوں کی طرح لوڑا چوسنے لگی۔ میری لذت کی شدت سے آنکھیں بند تھیں۔ میرا لوڑا اس کے گلے تک جارہا تھا۔ پھر اس نے لوڑا منہ سے نکالا۔ اور میں نے اس کے مموں کی وادی کے سیر شروع کردی۔
اب میں اس کے اوپر لیٹا اور اس کی ٹانگیں کھلی ہوئی۔ اسکی تھوک سے گیلا لوڑا اس کی پھدی کے دروازے پر دستک دے رہا تھا اور میں اس کے نپلز کو چوس اور کاٹ رہا تھا کہ اس ںے ایک ہاتھ سے میرے لوڑا پکڑ کر اپنی پھدی کے دہانے پر رگڑنا شروع کردیا میں اپنے کام لگا رہا۔ فرنچ کسنگ، مموں کی چٹائی، اس کے بعد گرن پر کاٹنا۔ وہ پاگل ہورہی تھی۔ مجھے اس کی پھدی گیلی گیلی محسوس ہونے لگی۔ یہی وقت تھا اپنے شیر کو اس غار میں ڈالنے کا۔ میں نے کہا امبرین میں ڈال دوں۔ اس کے آنکھیں بند اور بولی ڈالو شاھد۔ لیکن جب تک میں نا کہوں نکالنا نہیں۔۔
میں نے اس کی ٹانگیں اوپر کی اور اندر ڈال دیا۔ پہلی کوشش میں لوڑا امبرین کے اندر تھا۔ لیکن پھدی کی گرمی اخیر تھی۔ میں نے فوراً جھٹکے مارنے شروع کردیے۔ اور امبرین نے آہ آہ آہ آہ کرنا شروع کردیا۔ اس کے ہلتے ہوئے ممے دیکھ کر میرا لوڑا اور سخت ہو جاتا۔ اس پوزیشن میں سات آٹھ منٹ چدائی چلتی رہی میں نے کہا امبرین میں چھوٹنے والا ہوں۔ بولی رک جاؤ شاھد۔ میں نے لوڑا باہر نکال لیا اور وہ نیچے سے ہٹ گئی۔ میں نے اس کا ہاتھ اپنے لوڑے پر رکھا کہتی یہ کیا میں نے کہا مجھے فارغ کردو۔ بولی تم مجھے سحر مت سمجھو جو پانچ منٹ میں بس کر جاتی ہے۔ ذرا صبر رکھو شاھدابھی تم امتحان میں پاس نہیں ہوئے۔ یہ کہہ کر میرے ساتھ کسنگ کرنے لگی۔
اور بیڈ پر گھوڑی بن گئی۔ کہتی اب کرو۔ میں نے پیچھے سے آکر اس کی پھدی میں پھر سے ڈالا۔ اب پوزیشن یہ تھی کہ وہ بیڈ کی سائیڈ پر گھوڑی بنی ہوئی تھی اور میں زمین پر کھڑا اس کو چودنے لگا۔ اس پوزیشن میں جھٹکا زور سے لگتا اور لوڑا کافی اندر جاتا ہے۔ میں نے تیز تیز جھٹکے مارنے شروع کردیے۔
دو تین منٹ بعد مجھے احساس ہوا کہ امبرینن فارغ ہونے والی تھی۔ میں نے بھی جھٹکے تیز کیے اور اچانک بھی میرا لوڑے کا سارا مادہ اس کی چوت میں منتقل ہونا شروع ہو گیا جیسے اس کو احساس ہوا تو اس نے پیچھے کی طرف زور لگایا کہ جتنی گہرائی تک منی کی بارش پہنچ سکے۔ دونوں نڈھال ہوکر اسی پوزیشن میں گر گئے۔ وہ الٹی لیتی تھی میں اس کے اوپر میرا لوڑا اس کی گانڈ کی لکیر پر تھا۔ پانچ منٹ بعد میں اٹھا تو بولی موڈ ہے۔ مجھے سمجھ آگئی کہ یہ سیکس کی بھوکی ہے۔ لوڑے کا مزا چکھ چکی ہے میں نے کہا اب موڈ تب ہوگا جب آپ میرا کام کرو گی رشتے والا۔ بولی وہ ہو جائے گا لیکن ایک وعدہ کرو کہ بیوی میری نند ہوگیاور میں تمہاری گرل فرینڈ ہوں گی۔
یہ سن کر میں نے اس کو سیدھا کیا اور اس کے مموں کے درمیان لوڑا رکھا اور کہا جناب میں اپنی بیوی کا اور یہ لوڑا آپ کا۔ جب کہو گی میں آجایا کروں گا۔ یہ سن کر شدت جذبات سے میرا لوڑا منہ میں لے لیا۔ اور لالی پاپ کی طرح چوسنے لگی میں پھر سے مدہوش ہونے لگا۔ اور لوڑا سخت ہو گیا۔ بولی شاھداب اٹھو۔ میں اٹھ گیا اور وہ میری ٹانگوں پر آبیٹھی اور لوڑا ہاتھ میں پکڑ لیا اور مٹھ مارنے لگی۔ میں مزے میں تھا۔ میں نے کہا اندر لے لو۔ کہتی نہیں ابھی نہیں۔مٹھ مارتی رہی میں فارغ ہونے والا تھا کہ اچانک اوپر آگئی اور لوڑا اندر لےلیا اور گانڈ اوپر نیچے کرنے لگی ایک منٹ میں پھر سے اس کے اندر چھوٹ گیا۔
پھر وہ میرے اوپر سے اٹھی بولی شاھد تم پاس ہو۔ اور اب ہم دونوں فریش ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد میں فریش ہوا۔ کپڑے پہنے۔ اور اس کے گلے لگایا کسنگ کی اور اجازت لے کر نکل آیا۔
شاھد سے ملوں گی اس کے بعد بات آگے بڑھاؤں گی۔ سحر نے مجھے بتایا تو میں نے پوچھا کہ کب اور کہاں ملنا ہے۔ اس نے جواب دیا کہ تم گھر چلے جانا بھابھی گھر اکیلی ہوتی ہیں تو میں نے کہا کہ تم بھی ساتھ رہنا تو وہ بولی کہ نہیں بھابھی تم سے کچھ بات کرنا چاہتی ہیں۔ میں نے کہا نو ایشو۔
مقررہ دن میں ان کے گھر بارہ بجے پہنچ گیا بیل بجائی تو وہ خود دروازہ کھولنے آئی۔ ہوبہو سحر کی کاپی۔ آخر اس کی کزن جو تھی۔ مجھے ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور تھوڑی دیر بعد انار کا جوس لے آئی۔ اس کی نظریں بہت عجیب سی تھی۔ وہ بار بار میری پینٹ کی طرف دیکھتی۔کوئی پندرہ منٹ کی بات چیت کرنے کے بعد میں اصل مدعے پر آیا کہ آپ ہماری ہیلپ کریں۔ تو وہ بولی جناب ہیلپ آپ نے میری نند کی زندگی برباد کردی اس کا کنوارہ پن چھین لیا اس سے۔ میں حیران آپ کو کیسے پتہ۔ بولی مجھے سب پتہ ہے۔ یہ کہہ کر اپنا فون اٹھایا اور کچھ پکچرز دکھائی جو میں نے سحر کو رات کو بھیجی تھی۔
میں نے کہا یہ سب پیار کی وجہ سے ہوا۔ بولی تو پیار کےلیے کیا کرسکتے ہو۔ میں نے کہا کچھ بھی۔ بولی جان دے سکتے ہو۔ میں نے کہا ہاں۔ تو بولی بس مجھے تمہاری جان چاہیے۔ میں نے کہا میں سمجھا نہیں۔ بولی دو منٹ بیٹھو آتی ہوں۔ دو منٹ جب آئی تو وہ نائٹی میں تھی۔ پہلی نظر میں میں نے اس کا فگر گیس کرلیا۔ وہ 34 کنفرم تھی۔ آکر سیدھا میری گود میں بیٹھی اور بولی۔ دیکھو شاھد میں سب جانتی ہوں کہ تم سحر کو کتنی دفعہ چود چکے ہو تو بہتر ہے کہ کمپرومائز کرو اور میں شادی میں تمہاری مدد کروں گی۔
مجھے لگا کہ یہ کوئی ٹریپ نا ہو۔ میں نے کہا کہ چلیں پھر کسی اور روم میں چلیں۔ بھابھی نے کہا، کہاں میں نے کہا کہ سحر کے کمرے میں۔ میں ان کے گھر پہلے بھی آکر سحر کے ساتھ سیکس کرچکا تھا۔ تو ہم وہاں گئے کمرے میں گھستے ہی وہ سیدھا مجھ پر جھپٹی۔ میں نے کہا محترمہ صبر۔ میں نے یہاں سے آگے ایک کام جانا ہے کپڑے برباد نا کریں۔ میں نے سکون سے اس کو سحر کے بیڈ پر لٹا دیا اور شرٹ اتار پھر پینٹ۔ ساتھ ہی بنیان اور انڈر وئیر بھی اتار دیا۔ میرا لوڑا دیکھ کر اس کے آنکھوں میں چمک آگئی۔
میں بیڈ کے پاس گیا تو سیدھا ہاتھ میرے لوڑے پر۔ اور اپنی طرف کھینچ لیا میں پاس ہوگیا اور اس نے لوڑا اپنے ہونٹوں سے چومنا شروع کردیا۔ سویا ہوا لوڑے نے ہونٹوں کی حدت محسوس کی۔ آنکھوں نے جب مموں کا نظارہ کیا تو لوڑا سخت ہوگیا اور اس کے منہ میں گھسنے کو بے تاب تھا۔ میں نے لوڑا ہٹایا اور اس کو بیڈ پر سیدھا لٹایا اور اس کے پیٹ پر ٹانگیں کھول کر ںیٹھ گیا ٹٹے مموں کے درمیان میں تھے اور لوڑے کی ٹوپی اس کے ہونٹوں پر۔ اور وہ پاگلوں کی طرح لوڑا چوسنے لگی۔ میری لذت کی شدت سے آنکھیں بند تھیں۔ میرا لوڑا اس کے گلے تک جارہا تھا۔ پھر اس نے لوڑا منہ سے نکالا۔ اور میں نے اس کے مموں کی وادی کے سیر شروع کردی۔
اب میں اس کے اوپر لیٹا اور اس کی ٹانگیں کھلی ہوئی۔ اسکی تھوک سے گیلا لوڑا اس کی پھدی کے دروازے پر دستک دے رہا تھا اور میں اس کے نپلز کو چوس اور کاٹ رہا تھا کہ اس ںے ایک ہاتھ سے میرے لوڑا پکڑ کر اپنی پھدی کے دہانے پر رگڑنا شروع کردیا میں اپنے کام لگا رہا۔ فرنچ کسنگ، مموں کی چٹائی، اس کے بعد گرن پر کاٹنا۔ وہ پاگل ہورہی تھی۔ مجھے اس کی پھدی گیلی گیلی محسوس ہونے لگی۔ یہی وقت تھا اپنے شیر کو اس غار میں ڈالنے کا۔ میں نے کہا امبرین میں ڈال دوں۔ اس کے آنکھیں بند اور بولی ڈالو شاھد۔ لیکن جب تک میں نا کہوں نکالنا نہیں۔۔
میں نے اس کی ٹانگیں اوپر کی اور اندر ڈال دیا۔ پہلی کوشش میں لوڑا امبرین کے اندر تھا۔ لیکن پھدی کی گرمی اخیر تھی۔ میں نے فوراً جھٹکے مارنے شروع کردیے۔ اور امبرین نے آہ آہ آہ آہ کرنا شروع کردیا۔ اس کے ہلتے ہوئے ممے دیکھ کر میرا لوڑا اور سخت ہو جاتا۔ اس پوزیشن میں سات آٹھ منٹ چدائی چلتی رہی میں نے کہا امبرین میں چھوٹنے والا ہوں۔ بولی رک جاؤ شاھد۔ میں نے لوڑا باہر نکال لیا اور وہ نیچے سے ہٹ گئی۔ میں نے اس کا ہاتھ اپنے لوڑے پر رکھا کہتی یہ کیا میں نے کہا مجھے فارغ کردو۔ بولی تم مجھے سحر مت سمجھو جو پانچ منٹ میں بس کر جاتی ہے۔ ذرا صبر رکھو شاھدابھی تم امتحان میں پاس نہیں ہوئے۔ یہ کہہ کر میرے ساتھ کسنگ کرنے لگی۔
اور بیڈ پر گھوڑی بن گئی۔ کہتی اب کرو۔ میں نے پیچھے سے آکر اس کی پھدی میں پھر سے ڈالا۔ اب پوزیشن یہ تھی کہ وہ بیڈ کی سائیڈ پر گھوڑی بنی ہوئی تھی اور میں زمین پر کھڑا اس کو چودنے لگا۔ اس پوزیشن میں جھٹکا زور سے لگتا اور لوڑا کافی اندر جاتا ہے۔ میں نے تیز تیز جھٹکے مارنے شروع کردیے۔
دو تین منٹ بعد مجھے احساس ہوا کہ امبرینن فارغ ہونے والی تھی۔ میں نے بھی جھٹکے تیز کیے اور اچانک بھی میرا لوڑے کا سارا مادہ اس کی چوت میں منتقل ہونا شروع ہو گیا جیسے اس کو احساس ہوا تو اس نے پیچھے کی طرف زور لگایا کہ جتنی گہرائی تک منی کی بارش پہنچ سکے۔ دونوں نڈھال ہوکر اسی پوزیشن میں گر گئے۔ وہ الٹی لیتی تھی میں اس کے اوپر میرا لوڑا اس کی گانڈ کی لکیر پر تھا۔ پانچ منٹ بعد میں اٹھا تو بولی موڈ ہے۔ مجھے سمجھ آگئی کہ یہ سیکس کی بھوکی ہے۔ لوڑے کا مزا چکھ چکی ہے میں نے کہا اب موڈ تب ہوگا جب آپ میرا کام کرو گی رشتے والا۔ بولی وہ ہو جائے گا لیکن ایک وعدہ کرو کہ بیوی میری نند ہوگیاور میں تمہاری گرل فرینڈ ہوں گی۔
یہ سن کر میں نے اس کو سیدھا کیا اور اس کے مموں کے درمیان لوڑا رکھا اور کہا جناب میں اپنی بیوی کا اور یہ لوڑا آپ کا۔ جب کہو گی میں آجایا کروں گا۔ یہ سن کر شدت جذبات سے میرا لوڑا منہ میں لے لیا۔ اور لالی پاپ کی طرح چوسنے لگی میں پھر سے مدہوش ہونے لگا۔ اور لوڑا سخت ہو گیا۔ بولی شاھداب اٹھو۔ میں اٹھ گیا اور وہ میری ٹانگوں پر آبیٹھی اور لوڑا ہاتھ میں پکڑ لیا اور مٹھ مارنے لگی۔ میں مزے میں تھا۔ میں نے کہا اندر لے لو۔ کہتی نہیں ابھی نہیں۔مٹھ مارتی رہی میں فارغ ہونے والا تھا کہ اچانک اوپر آگئی اور لوڑا اندر لےلیا اور گانڈ اوپر نیچے کرنے لگی ایک منٹ میں پھر سے اس کے اندر چھوٹ گیا۔
پھر وہ میرے اوپر سے اٹھی بولی شاھد تم پاس ہو۔ اور اب ہم دونوں فریش ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد میں فریش ہوا۔ کپڑے پہنے۔ اور اس کے گلے لگایا کسنگ کی اور اجازت لے کر نکل آیا۔