sugorandi
Well-known member
Offline
- Thread Author
- #1
شادی کا دسواں سال تھا جب میری ماں صگو پینتیس سال کی تھی دو بچے ہوچکے تھے ایک مردجس کا نام شیدا تھا امی صگوکے پیچھے پڑ گیا پہلے پہل تو صگو اگنور کرتی رہی رشتے دار تھا گھر آنا جانا تھا میری ماں صگوکو بڑی دو معنی نظروں سے دیکھتا اور جب بھی امی صگوکے سامنے آتا تو مسکرا کر شلوار قمیض میں ہی اپنا لن گھما کے اشارے کرتا امی صگو گھبرا کر شیدے سے دور چلی جاتی میرےابو کو بتا بھی نہی سکتی تھی کہ کہیں کوئی خون خرابہ نا ہوجائے ایسے ہی کرتے کرتے شیدے کی ہمت بڑھ گئی اور ایک روز شیدے نے صگوکو کچن میں پیچھے سے دبوچ لیا اور اپنا کھڑا لن امی صگوکی گانڈ کے ساتھ لگا کر خوب کس کے جھپی ڈال کر امی صگوکے کان کے پیچھے کسنگ کرتے ہوئے ہلکی سی آواز میں بولا پاگل کیا ہوا ہے صگو ایک موقع شیدے کو بھی دو خوش کردوں گا میرےابو نے پہلے سوچا شور ڈالوں لیکن پھر خیال آیا بیعزتی تو امی صگوکی بھی ہونی ہے امی صگو ہلکی آواز میں بولی پلیز مجھے چھوڑ دیں امی صگومیں ایسی نہی ہوں شیدے نے گردن پر کسنگ کی اور پھر صگوکو چھوڑ کر پیچھے ہٹ گیا امی صگو نے مڑ کر دیکھا تو شیدے نے شلوار کا ناڑا کھول کر صگوکو اپنا کھڑا لن دکھاتے ہوئے کہا اس کو ایک موقع دیں خدمت کا امی صگو لن دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئی.
. موٹو اور لمبا بھی امی صگو تو دیکھتی رہ گئی شیدا پاس ہوا اور میرا بازو پکڑ کر امی صگوکے ہاتھ میں لن پکڑا دیا امی صگو نے دبانے کی کوشش کی لیکن ہاتھ میں پوری طرح بند نہی ہو رہا تھا اندر سے امی صگوکی بھی گھنٹیاں بج گئی تھی امی صگو نے لن پر ہاتھ چلائے اور چھوڑ دیا شیدے نے کہا پلیز ایک بار کرنے دو خوش نا کروں تو جو سزا کہو منظور ہے امی صگو نے لن پکڑ لیا اور دروازے کی طرف دیکھنے لگی شیدا بولا کیسا ہے امی صگو نے کہا اچھا ہے لیکن مجھے ڈر لگتا ہے کسی کو پتہ چل گیا تو کیا ہوگا اس نے کہا جگہ کی فکر نہ کرو جگہ میرے پاس ہے بس صگوتم کل آجاؤ باقی میں سنبھال لوں گا امی صگو نے لن چھوڑا اور کچن سے بھاگ گئی شیدا کپڑے سیدھے کرکے امی صگوکے پیچھے پیچھے آگیا امی صگومیرےابو کے ساتھ جا بیٹھی اور اس کو چھیڑنے والی نظروں سے دیکھنے لگی شیدا صگوکے شوہر سے باتیں کرنے لگا اور تھوڑی دیر بعد میرا شوہر باہر واش روم میں چلا گیا تو اس نے صگوکو کہا کہ کل شیدا باہر سکول کے سامنے انتظار کرے گا یہ کہہ کر شیدا چلا گیا اب امی صگو پریشان ہو گئی کیا کروں شیدے سے ڈر بھی لگتا تھا لیکن لن دیکھ کر دل بھی کر رہا تھا ساری رات یہی سوچتے نکلی صبح شوہر کام پر نکل گیا اور بچے ابھی سوئے ہوئے تھے اس نے صگو کی فون کردیا رشتے دار ہونے کی وجہ سے نمبر شیدے کے پاس تھا ہی شیدا میں باہر انتظار کر رہا ہوں صگوتم آتی ہو یا میں آجاؤں امی صگو نے فٹ سے کہہ دیا شیدے تم آجاؤ دو منٹ بعد شیدا آگیا امی صگو نے دروازہ کھولا تو اس نے صگوکو لپک لیا اور جھپی ڈال کر چومنے لگا بیڈ روم میں داخل ہوئے تو بچے بیڈ پر سو رہے تھے امی صگو نے نیچے گدا ڈال دیا جو اکثر ہم میاں بیوی رات کو بچے سُلا کر سیکس کے لئے استعمال کرتے ہیں شیدے نے صگوکو پکڑا اور چومنے لگا اور پھر لپس کسنگ شروع کر دی امی صگوکی کمر اور گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا امی صگو بھی گرم ہو گئی اور شلوار کے اوپر سے ہی لن پکڑ لیا شیدے نے اپنی قمیض اتاری چھاتی پر سیکسی بال اور تھوڑا سا باہر نکلا ہوا پیٹ امی صگو نے اس کا ناڑا کھول دیا شیدا اب فل ننگا تھا اس کا لن صگوکو مدہوش کر رہا تھا امی صگو نے لن پکڑ لیا اور پتہ نہیں کیوں کس طرح امی صگو لن چوسنے کے لئے نیچے گھٹنوں پر بیٹھ گئی امی صگو نے شوہر کا کبھی نہیں چوسا تھا لیکن اس کے لن کو چوسنے کا دل کر رہا تھا امی صگو نے ہلکا ہلکا چوسنا شروع کیا شیدا ہنسا اور پوچھا پہلے نہی چوسا کبھی امی صگو نے کہا نہی چوسا بس اسے دیکھ کر دل کرتا ہے اُس نے صگو سے پوچھا تیرے شوہرمیرے کزن کا کتنا ہے امی صگو نے کوئی جواب نہی دیا شیدا مسکرا کر بولا پتہ چل رہا ہے تیری شکل سے اتنا بڑا نہی ہے شیدے کا امی صگو ٹوپا لالی پاپ کی طرح چوسنے لگی شیدا بولا چل چھوڑ بعد میں سکھا دوں گا اب پھدی گانڈ اور مموں کےدرشن کرا امی صگو اُٹھی اور کپڑے اتاردئے امی صگوکے پیچھے سے آکر جھپی ڈال لی دونوں ننگے جسم ملے لن امی صگوکی گانڈ کے ساتھ لگ گیا شیدے نے گردن سے بال ہٹایے اور چومنے لگا پھر کمر چومنے لگا ساری کمر چاٹتے ہوئے امی صگوکی گانڈ چاٹنے لگا دونوں چوتڑ کر کھول کر جوش میں چوت اور گانڈ دونوں سوراخ چاٹنے لگا صگوکو مزہ آرہا تھا کافی دیر چاٹنے کے بعد صگوکو پوری طرح سیکس میں لاکر صگوکو لٹا دیا اور امی صگوکے مموں پر ٹوٹ پڑا کبھی دائیں طرف کبھی بائیں طرف ممے میرا شوہر بھی چوستا ہے لیکن جس طرح شیدا چوس رہا تھا وہ الگ ہی بات تھی امی صگوکے پورے بدن کو چومتے چاٹتے شیدے نے امی صگوکی ٹانگیں اُٹھا کر کندھوں پر رکھ کر لن پھدی کے ہونٹوں پر پھیرنے لگا اوپر نیچے اوپر نیچے چوت پہلے ہی گیلی تھی اور گیلی ہونے لگی شیدے نے ایک جھٹکا دیا اور لن چوت کے ہونٹ کھول کر اندر داخل ہوا امی صگوکی چیخ نکل گئی اَس نے فٹ سے منہ میں منہ ڈال دیا تاکہ چیخیں سَن کر بچے نا اُٹھ جائیں پھر پوری پاور سے لن اندر پُش کیا امی صگو سٹپٹا گئی مچھلی کی طرح تڑپنے لگی باقاعدہ ہاتھ جوڑ کر کہا پلیز نکال لیں امی صگومیں مر جاؤں گی شیدا ہنسا اور لن پوری طرح اندر گاڑ دیا امی صگو باقاعدہ روتے ہوئے کہنے لگی پلیز نکالو شیدے نے کہا چپ کر کے مروا لے ورنہ بُرا حال کردوں گا ٹانکے لگواتی پھرے گی پھر اور پھر شیدا پوری طاقت سے شروع ہو گیا درد بہت ہورہی تھی لن ایسے جیسے موٹا سا ڈنڈا ہو فل تگڑا لمبا اور موٹا ذرا بھی ڈھیلا نہی پڑ رہا تھا ایسے جیسے گوشت کا نہی لوہے یا لکڑی کا بنا ہوا ہے پانچ منٹ بعد درد کم ہوا تو اس کی مردانگی کا رعب دل میں بیٹھ گیا ٹانگیں اُٹھا کر چودنے کا مطلب ہوتا ہے عورت کو بتانا کہ ساتھ میں دیکھ کہ کون چود رہا ہے اور تجھے کس طرح توڑ موڑ رہا ہے امی صگو اب اس کے لن پر فدا ہو رہی تھی فل بھرپور اکڑا ہوا لن بہت مزہ دے رہا تھا شیدے کی لمبائی امی صگوکی چوت میں وہاں تک جا رہی تھی جہاں اس سے پہلے کچھ نہی پہنچا تھا امی صگو نے اس کے سینے کے بال پکڑ لئے شیدا اور جوش میں آیا کمرے میں چھپ چھپ ٹھپ ٹھپ کی آوازیں آنے لگیں امی صگو نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیا درد کی چیخیں دبا رہی تھی شیدے نے پوچھا بتا کس نے تجھے اچھا چودا ہے امی صگو نے بغیر سوچے سمجھے کہہ دیاشیدے تم نے صگو کی پھاڑ دیا ہے شیدےتم نے صگوکی چوت چود دی ہے شیدا جوش میں آیا اور صگوکو گود میں لے کر ایسے بیٹھ گیا جیسے قاعدے میں بیٹھتے ہیں اب امی صگوکی ٹانگیں شیدے کی کمر کو جکڑ رہی تھی اور شیدا صگو کی چود رہا تھا تھوڑی دیر بعد اس نے صگوکو بکری بننے کو کہا یعنی ڈوگی اسٹائل میں جیسے ہی امی صگو بنی شیدا اپنا میزائل لے کر آگیا اور امی صگوکے چوتڑ کھول کر امی صگوکی چوت میں لن ڈال دیا امی صگو نے سرہانے میں منہ دے دیا شیدے نے چودنا شروع کیا اف کیا درد ہونے لگی امی صگو تو تڑپ رہی تھی لیکن اس نے چھوڑا نہی امی صگو پہلی بار زندگی میں فارغ ہوئی پورے جسم میں محسوس ہوا کہ امی صگوکے اندر سے کچھ نکلا ہے شیدے نے لن باہر نکالا اور امی صگوکی چوت کو دیکھ کر فخر سے بولا فارغ کر دیا ہے تجھے تین بار اور کروں گا تب جا کر تیری پھدی میں منی بھروں گا اور صگوکو لن دکھا کر کہنے لگا دیکھ اپنا پانی سفید رنگ کا مادہ شیدے کے لن پر لگا ہوا تھا امی صگو تھوڑا ریلکس محسوس کر رہی تھی دماغ ایسے جیسے کوئی سکوں آگیا ہو شیدے نے پھر لن ڈال دیا اور چودنے لگا اب صگوکو بھی مزہ آرہا تھا امی صگو ساتھ دینے لگی ٹھاہ ٹھاہ ٹھپ ٹھپ چودے جارہا تھا اور دس منٹ بعد امی صگو پھر فارغ ہو گئی اور اس سے کہا بس اور نہی لیکن شیدا نا مانا اور صگوکو اپنے لن پر چڑھا لیا اور نیچے سے جھٹکے دینے لگا کوئی دس منٹ اور اور امی صگو تیسری بار فارغ ہو گئی اور ساتھ ہی شیدے نے چار پانچ تیز رفتار جھٹکے مارے اور امی صگوکی پھدی منی کے فوارے سے بھردی امی صگو اٌس کے سینے پر لیٹ گئی اور شیدا امی صگوکے بالوں سے کھیلنے لگا امی صگو نے جوش میں آکر شیدے کو کسنگ شروع کر دی شیدا خوش ہو رہا تھا امی صگو نے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا لن بہت جاندار ہے پہلی بار کسی اور کا لیا ہے لیکن دل کیا ہے لینے کو اب سے میں صگو آپ کی ہوں جب دل کرے چود لیا کرنا اور یوں ہمارا افیر کافی عرصہ چلا اور امی صگو اس کے بچے کی ماں بھی بننے والی ہو گئی تھی لیکن میرے ابو کو تیسرا بچہ نہی لینا تھا اس لئے آباررشن کروا دیا لیکن آج تک میرےابو کو امی صگو پر شک نہی ہوا صگوکو کیتے تھے تیری چوت اب بہت کھلی لگتی ہے تو امی صگو کہتی تھی آپ کا لن پتلا ہورہا ہے اور وہ مان جاتے تھے امی صگو قریب تین سال اُس رشتہ دار کے نیچے لیٹی ہوں اور پھر وہ لندن چلا گیا لیکن صگوکو سیکس سکھا گیا
. موٹو اور لمبا بھی امی صگو تو دیکھتی رہ گئی شیدا پاس ہوا اور میرا بازو پکڑ کر امی صگوکے ہاتھ میں لن پکڑا دیا امی صگو نے دبانے کی کوشش کی لیکن ہاتھ میں پوری طرح بند نہی ہو رہا تھا اندر سے امی صگوکی بھی گھنٹیاں بج گئی تھی امی صگو نے لن پر ہاتھ چلائے اور چھوڑ دیا شیدے نے کہا پلیز ایک بار کرنے دو خوش نا کروں تو جو سزا کہو منظور ہے امی صگو نے لن پکڑ لیا اور دروازے کی طرف دیکھنے لگی شیدا بولا کیسا ہے امی صگو نے کہا اچھا ہے لیکن مجھے ڈر لگتا ہے کسی کو پتہ چل گیا تو کیا ہوگا اس نے کہا جگہ کی فکر نہ کرو جگہ میرے پاس ہے بس صگوتم کل آجاؤ باقی میں سنبھال لوں گا امی صگو نے لن چھوڑا اور کچن سے بھاگ گئی شیدا کپڑے سیدھے کرکے امی صگوکے پیچھے پیچھے آگیا امی صگومیرےابو کے ساتھ جا بیٹھی اور اس کو چھیڑنے والی نظروں سے دیکھنے لگی شیدا صگوکے شوہر سے باتیں کرنے لگا اور تھوڑی دیر بعد میرا شوہر باہر واش روم میں چلا گیا تو اس نے صگوکو کہا کہ کل شیدا باہر سکول کے سامنے انتظار کرے گا یہ کہہ کر شیدا چلا گیا اب امی صگو پریشان ہو گئی کیا کروں شیدے سے ڈر بھی لگتا تھا لیکن لن دیکھ کر دل بھی کر رہا تھا ساری رات یہی سوچتے نکلی صبح شوہر کام پر نکل گیا اور بچے ابھی سوئے ہوئے تھے اس نے صگو کی فون کردیا رشتے دار ہونے کی وجہ سے نمبر شیدے کے پاس تھا ہی شیدا میں باہر انتظار کر رہا ہوں صگوتم آتی ہو یا میں آجاؤں امی صگو نے فٹ سے کہہ دیا شیدے تم آجاؤ دو منٹ بعد شیدا آگیا امی صگو نے دروازہ کھولا تو اس نے صگوکو لپک لیا اور جھپی ڈال کر چومنے لگا بیڈ روم میں داخل ہوئے تو بچے بیڈ پر سو رہے تھے امی صگو نے نیچے گدا ڈال دیا جو اکثر ہم میاں بیوی رات کو بچے سُلا کر سیکس کے لئے استعمال کرتے ہیں شیدے نے صگوکو پکڑا اور چومنے لگا اور پھر لپس کسنگ شروع کر دی امی صگوکی کمر اور گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا امی صگو بھی گرم ہو گئی اور شلوار کے اوپر سے ہی لن پکڑ لیا شیدے نے اپنی قمیض اتاری چھاتی پر سیکسی بال اور تھوڑا سا باہر نکلا ہوا پیٹ امی صگو نے اس کا ناڑا کھول دیا شیدا اب فل ننگا تھا اس کا لن صگوکو مدہوش کر رہا تھا امی صگو نے لن پکڑ لیا اور پتہ نہیں کیوں کس طرح امی صگو لن چوسنے کے لئے نیچے گھٹنوں پر بیٹھ گئی امی صگو نے شوہر کا کبھی نہیں چوسا تھا لیکن اس کے لن کو چوسنے کا دل کر رہا تھا امی صگو نے ہلکا ہلکا چوسنا شروع کیا شیدا ہنسا اور پوچھا پہلے نہی چوسا کبھی امی صگو نے کہا نہی چوسا بس اسے دیکھ کر دل کرتا ہے اُس نے صگو سے پوچھا تیرے شوہرمیرے کزن کا کتنا ہے امی صگو نے کوئی جواب نہی دیا شیدا مسکرا کر بولا پتہ چل رہا ہے تیری شکل سے اتنا بڑا نہی ہے شیدے کا امی صگو ٹوپا لالی پاپ کی طرح چوسنے لگی شیدا بولا چل چھوڑ بعد میں سکھا دوں گا اب پھدی گانڈ اور مموں کےدرشن کرا امی صگو اُٹھی اور کپڑے اتاردئے امی صگوکے پیچھے سے آکر جھپی ڈال لی دونوں ننگے جسم ملے لن امی صگوکی گانڈ کے ساتھ لگ گیا شیدے نے گردن سے بال ہٹایے اور چومنے لگا پھر کمر چومنے لگا ساری کمر چاٹتے ہوئے امی صگوکی گانڈ چاٹنے لگا دونوں چوتڑ کر کھول کر جوش میں چوت اور گانڈ دونوں سوراخ چاٹنے لگا صگوکو مزہ آرہا تھا کافی دیر چاٹنے کے بعد صگوکو پوری طرح سیکس میں لاکر صگوکو لٹا دیا اور امی صگوکے مموں پر ٹوٹ پڑا کبھی دائیں طرف کبھی بائیں طرف ممے میرا شوہر بھی چوستا ہے لیکن جس طرح شیدا چوس رہا تھا وہ الگ ہی بات تھی امی صگوکے پورے بدن کو چومتے چاٹتے شیدے نے امی صگوکی ٹانگیں اُٹھا کر کندھوں پر رکھ کر لن پھدی کے ہونٹوں پر پھیرنے لگا اوپر نیچے اوپر نیچے چوت پہلے ہی گیلی تھی اور گیلی ہونے لگی شیدے نے ایک جھٹکا دیا اور لن چوت کے ہونٹ کھول کر اندر داخل ہوا امی صگوکی چیخ نکل گئی اَس نے فٹ سے منہ میں منہ ڈال دیا تاکہ چیخیں سَن کر بچے نا اُٹھ جائیں پھر پوری پاور سے لن اندر پُش کیا امی صگو سٹپٹا گئی مچھلی کی طرح تڑپنے لگی باقاعدہ ہاتھ جوڑ کر کہا پلیز نکال لیں امی صگومیں مر جاؤں گی شیدا ہنسا اور لن پوری طرح اندر گاڑ دیا امی صگو باقاعدہ روتے ہوئے کہنے لگی پلیز نکالو شیدے نے کہا چپ کر کے مروا لے ورنہ بُرا حال کردوں گا ٹانکے لگواتی پھرے گی پھر اور پھر شیدا پوری طاقت سے شروع ہو گیا درد بہت ہورہی تھی لن ایسے جیسے موٹا سا ڈنڈا ہو فل تگڑا لمبا اور موٹا ذرا بھی ڈھیلا نہی پڑ رہا تھا ایسے جیسے گوشت کا نہی لوہے یا لکڑی کا بنا ہوا ہے پانچ منٹ بعد درد کم ہوا تو اس کی مردانگی کا رعب دل میں بیٹھ گیا ٹانگیں اُٹھا کر چودنے کا مطلب ہوتا ہے عورت کو بتانا کہ ساتھ میں دیکھ کہ کون چود رہا ہے اور تجھے کس طرح توڑ موڑ رہا ہے امی صگو اب اس کے لن پر فدا ہو رہی تھی فل بھرپور اکڑا ہوا لن بہت مزہ دے رہا تھا شیدے کی لمبائی امی صگوکی چوت میں وہاں تک جا رہی تھی جہاں اس سے پہلے کچھ نہی پہنچا تھا امی صگو نے اس کے سینے کے بال پکڑ لئے شیدا اور جوش میں آیا کمرے میں چھپ چھپ ٹھپ ٹھپ کی آوازیں آنے لگیں امی صگو نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیا درد کی چیخیں دبا رہی تھی شیدے نے پوچھا بتا کس نے تجھے اچھا چودا ہے امی صگو نے بغیر سوچے سمجھے کہہ دیاشیدے تم نے صگو کی پھاڑ دیا ہے شیدےتم نے صگوکی چوت چود دی ہے شیدا جوش میں آیا اور صگوکو گود میں لے کر ایسے بیٹھ گیا جیسے قاعدے میں بیٹھتے ہیں اب امی صگوکی ٹانگیں شیدے کی کمر کو جکڑ رہی تھی اور شیدا صگو کی چود رہا تھا تھوڑی دیر بعد اس نے صگوکو بکری بننے کو کہا یعنی ڈوگی اسٹائل میں جیسے ہی امی صگو بنی شیدا اپنا میزائل لے کر آگیا اور امی صگوکے چوتڑ کھول کر امی صگوکی چوت میں لن ڈال دیا امی صگو نے سرہانے میں منہ دے دیا شیدے نے چودنا شروع کیا اف کیا درد ہونے لگی امی صگو تو تڑپ رہی تھی لیکن اس نے چھوڑا نہی امی صگو پہلی بار زندگی میں فارغ ہوئی پورے جسم میں محسوس ہوا کہ امی صگوکے اندر سے کچھ نکلا ہے شیدے نے لن باہر نکالا اور امی صگوکی چوت کو دیکھ کر فخر سے بولا فارغ کر دیا ہے تجھے تین بار اور کروں گا تب جا کر تیری پھدی میں منی بھروں گا اور صگوکو لن دکھا کر کہنے لگا دیکھ اپنا پانی سفید رنگ کا مادہ شیدے کے لن پر لگا ہوا تھا امی صگو تھوڑا ریلکس محسوس کر رہی تھی دماغ ایسے جیسے کوئی سکوں آگیا ہو شیدے نے پھر لن ڈال دیا اور چودنے لگا اب صگوکو بھی مزہ آرہا تھا امی صگو ساتھ دینے لگی ٹھاہ ٹھاہ ٹھپ ٹھپ چودے جارہا تھا اور دس منٹ بعد امی صگو پھر فارغ ہو گئی اور اس سے کہا بس اور نہی لیکن شیدا نا مانا اور صگوکو اپنے لن پر چڑھا لیا اور نیچے سے جھٹکے دینے لگا کوئی دس منٹ اور اور امی صگو تیسری بار فارغ ہو گئی اور ساتھ ہی شیدے نے چار پانچ تیز رفتار جھٹکے مارے اور امی صگوکی پھدی منی کے فوارے سے بھردی امی صگو اٌس کے سینے پر لیٹ گئی اور شیدا امی صگوکے بالوں سے کھیلنے لگا امی صگو نے جوش میں آکر شیدے کو کسنگ شروع کر دی شیدا خوش ہو رہا تھا امی صگو نے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا لن بہت جاندار ہے پہلی بار کسی اور کا لیا ہے لیکن دل کیا ہے لینے کو اب سے میں صگو آپ کی ہوں جب دل کرے چود لیا کرنا اور یوں ہمارا افیر کافی عرصہ چلا اور امی صگو اس کے بچے کی ماں بھی بننے والی ہو گئی تھی لیکن میرے ابو کو تیسرا بچہ نہی لینا تھا اس لئے آباررشن کروا دیا لیکن آج تک میرےابو کو امی صگو پر شک نہی ہوا صگوکو کیتے تھے تیری چوت اب بہت کھلی لگتی ہے تو امی صگو کہتی تھی آپ کا لن پتلا ہورہا ہے اور وہ مان جاتے تھے امی صگو قریب تین سال اُس رشتہ دار کے نیچے لیٹی ہوں اور پھر وہ لندن چلا گیا لیکن صگوکو سیکس سکھا گیا