• Notice

    فورم رجسٹریشن فری کردی گئی ہے----پریمیم ممبرشپ فیس 95 ڈالرز سالانہ----وی آئی پی پلس 7000 روپے سالانہ----وی آئی پی 2350 روپے تین ماہ اور 1000 روپے ایک ماہ

    Whatsapp: +1 631 606 6064---------Email: [email protected]

Life Story بچپن سے جوانی تک کا سفر

Life Story بچپن سے جوانی تک کا سفر
Islamabad Couple Çevrimdışı
Jun 30, 2024
9
74
13
Islamabad
Gender
Female
اسلام وعلیکم
!! تمام ممبران قارئین اور پڑھنے والوں کو میرا سلام
میرا نام صدف ہے اور میرا تعلق اسلام آباد سے ہے
میں شادی شدہ ہوں اور میری عمر 34 سال ہے اور الحمدللہ دو بچوں کی ماں ہوں ۔ نوکری پیشہ ہوں اور بینکنگ کے شعبے سے وابستہ ہوں جبکہ میرے شوہر سرکاری نوکری سے منسلک ہیں
تعلیمی حوالے سے میری قابلیت ایم ایس سی اکنامکس ہے
ہم دونوں میاں بیوی پڑھے لکھے نوکری سے وابستہ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔
میں ویسے کوئی مصنف تو نہیں لیکن لکھنے کی کوشش کرتی رہتی ہوں
مگر اس سب میں نکھار آنے میں ایک وقت لگتا ہے اور ویسے بھی اصلاح اور بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے لہذا امید کرتی ہوں کہ آپ کوئی بھی بھول چُوک کو نظر انداز کریں گے اور مزیذ بہتری اور نکھار کیلئے تجاویز بھی فراہم کریں گے۔
اب میں اصل کہانی کی طرف آتی ہوں مگر شروع کرنے سے پہلے آپ سب کو بتاتی چلوں کہ یہ کہانی نہیں بلکہ میری آپ بیتی ہے لہذا اس میں آپ کو سیکس کا مصالحہ اور شہوت کا عنصر تھوڑا کم ملے گا کیونکہ میری کوشش یہی ہے کہ میں آپ سب کے ساتھ حقائق اور سچائی پہ مبنی اپنی آپ بیتی شیئر کروں اور پسند نہ آنے کی صورت میں پیشگی معذرت کرتی ہوں۔
میں نے اسلام آباد کے متوسط گھرانے میں آنکھ کھولی۔ ہم سات بہن بھائی ہیں جن میں سے چھ کی شادیاں ہو چکی ہیں۔
والدین کی وفات ہو چکی ہے۔گو کہ میرا تعلق ایک متوسط گھرانے سے تھا والد سرکاری ملازم تھے اور ہم اسلام آباد کے سیکٹر میں سرکاری گھر میں رہتے تھے۔میرا سارا بچپن اور جوانی اسلام آباد میں ہی گزری انہی گلیوں میں کھیل کر پلی بڑھی۔
جیسے جیسے وقت گزرا میں بڑی ہوتی گئی اور جسمانی خدو خال میں بھی تبدیلی آنا شروع ہو گئی تھی جو کہ قدرتی بات ہے۔ میں نے میٹرک میں برا پہننا شروع کر دی تھی
اور ساتھ ساتھ بغلوں اور زیر ناف بال نمودار ہونا بھی شروع ہو گئے تھے۔
جن کی صفائی مہینہ میں ایک بار کرتی تھی۔ وقت گزرا میں سکول سے کالج گئی مگر یہی روٹین چلتی رہی۔
تب اس زمانے میں انٹرنیٹ کی دستیابی اور سیکس سے آگاہی ویسی نہیں تھی جیسی کہ آج ہے۔ لہذا زندگی ایسے ہی چلتی رہی فرسٹ ائیر اور اسکے بعد پھر سیکنڈ ائیر کا سال بھی گزر گیا
امتحانات ہوئے اور اسکے بعد گرمیوں کی چھٹیاں ہو گئیں
مجھے دن کو اکثر نیند نہیں آتی تھی لہذا ٹی وی والے کمرے میں بیٹھی اکثر ڈی وی ڈی پہ موویز دیکھ لیا کرتی تھی۔
ایک دن ایسے ہی بہت سی سی ڈیز اٹھا کر لائی اور چیک کرنے لگی
میری آنکھیں اس وقت حیرت سے پھٹی رہ گئیں جب ان میں سے کچھ سی ڈیز جنسی فلموں والی نکلیں ۔ وہ سب دیکھنے کے بعد میرے ہاتھ پاؤں جواب دے گئے تھے۔
میں نے فوراً وی سی ڈیز الگ کی اور اپنے پتے کی جگہ پہ چھپا دیں۔


جاری ہے۔۔۔
 
Back
Top