manhood
Well-known member
Offline
- Thread Author
- #1
پہلےمیں بہت شریف لڑکا تھا اور سیکس کی الف ب بھی نہیں جانتا تھا . ایک واقعہ نے میری زندگی بدل دی اور میں سیکس سے واقف ھو گیا-
ہوا کچھ یوں کہ میری سم گم ھو گئی اور وہ ایک لڑکے کو ملی جس نے وہ سم اپنی ایک گرل فرینڈ کو دے دی اور پھر جب میں نے اپنے نمبر پر کال کی تو اس لڑکی نے فون اٹھایا
یہاں سے میری سیکس لائف کا آغاز ہوا :
بعد میں، میں نے بہت ساری لڑکیوں سے سیکس کیا.
ان میں سے ایک بہت بڑے گھر کی بہو بھی تھی آج کی سٹوری اس سے متعلقہ ہے کہ اس سے کب اور کہاں اور کیسے سیکس کیا .
ایک دن میں اپنے دوست کے پاس گیا اور وہاں بیٹھااس سے گپ شپ لگا رہے تھا باتوں باتوں میں اس نے بتایا کہ میرے پاس ایک لڑکی کا نمبر ہے اس کی آواز بہت پیاری ہے
لیکن وہ بہت غصے والی ہے اس سے سیٹنگ نہیں ھو رہی ہے.اس نے وہ نمبر مجھے بھی دے دیا
وہ نمبر ptclکا تھا .
اگلے دن میں نے اس نمبر پر کال کی تو آگے سے کسی لڑکی نے فون اٹینڈ کیا اور کہا ھیلو :
اس کی آواز بہت پیاری تھی
میں نے کہا جی مجھے علی سے بات کرنی ھے تو اس نے کہا کہ یہاں کوئی علی نہیں رہتا
اتنا کہہ کر وہ خاموش ھو گئی
اب میرے پاس فون بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا لیکن میں نے فون بند نہ کیا اور خاموش ھو گیا
اس نے رسیور رکھا نہ ہی میں نے فون کٹ کیا
ایسے ہی کال چلتی رہی اور دنوں طرف سے خاموشی ،
میرا بیلنس ختم ہوا تو کال خود بخود کٹ گئی ،
آواز سننے کے بعد میں نے سوچ لیا تھا کہ اس سے ضرور دوستی کرنی ھے کیونکہ جس کی آواز اتنی پیاری ہے وہ خود کتنی پیاری ھو گئی ،
اگلے دن میں سوچ ہی رہا تھا کہ اس سے کیسے بات کروں تو اک انجان نمبر سے کال آئی میں نے کال اٹینڈ کی تو دوسری طرف وہی لڑکی تھی جس سے رات بات ہوئی تھی
لیکن مجھے پتا نہیں چلا کہ یہ رات والی لڑکی ہے ، اس نے مجھ سے پوچھا
کون ؟
میں نے اس سے پوچھا کہ آپ نے کس سے بات کرنی ہے ؟
اس نے کہا کہ رات اس نمبر پر آپ نے کال کی تھی ؟
تو میں نے کہا جی میں نے ہی کال کی تھی .
اب مجھے اندازہ ھو گیا تھا کہ یہ کون ہے
میں نے پوچھا کیا آپ کو برا لگا ؟
اس نے کوئی جواب نہ دیا اور کال کٹ کر دی. میں نے کال بیک کی تو اس نے نمبر مصروف(busy)
کر دیا .
میں نے میسج کیا.
پلیز کال اٹینڈ کرو ،
تو اس نے رپلائی کیا . کیوں کیا بات ھے ؟
میں نے لکھا کہ آپ کی آواز بہت پیاری ہے ، کیا آپ مجھ سے دوستی کرو گی ؟
اس نے رپلائی کیا کہ آپ میں ایسی کیا خاص بات ھے کہ میں آپ سے دوستی کر لوں؟
میں نے رپلائی کیا کہ میں ایک مخلص شخص ھوں آپ مجھے آزما سکتی ھو ،
تو اس نے رپلائی کیا کہ میرے اس نمبر پر
Rs.500
کا لوڈ بھیجو
میں نے کہا کہ تھوڑا انتظار کرو میں ابھی بیلنس بھیجتا ھوں ،
میں نے اپنے ایک لوڈ کرنے والے دوست کو فون کیا اور اسے لوڈ کرنے کا کہا – اس نے اسی وقت لوڈ کر دیا-
لوڈ ہونے کے بعد میں نے اسے کال کی تو اس نے اٹینڈ نہ کی اور میسج بھیجا کہ میں اس وقت مصروف ھوں بعد میں بات ھو گی –
میں نے دل میں سوچا کہ دیکھو پانچ سو ضائع ہوتے ہیں یا پھر ایک خوبصورت آواز سے آشنائی کا ذریعہ بنتے ہیں . میں اس کی کال یا میسج کا انتظار کرنے لگا
شام کے وقت اس نے میرے موبائل پر پانچ سو کا بیلنس لوڈ کروا دیا . مجھے جیسے ہی بیلنس ملا میں نے اسے کال کی اور پوچھا کہ آپ نے مجھے بیلنس واپس کیوں کیا ؟
تو اس نے کہا ہمارے پاس اللہ کا دیا سب کچھ ہے میں کوئی لالچی عورت نہیں ھوں تو میں نے پوچھا پھر مجھ سے لوڈ کیوں منگوایا تھا ؟
اس نے کہا کہ جب بھی کوئی رانگ نمبر تنگ کرتا ہے تو میں اسے بیلنس کا کہہ دیتی ھوں پھر وہ دوبارہ کال نہیں کرتا اس طرح میری جان چھوٹ جاتی ہے
یہ سب وقت گزاری کے لئے لڑکیوں کو فون کرتے ہیں جب انہیں بیلنس کا کہا جاتا ہے بھاگ جاتے ہیں آپ سے اس لئے بات کر رہی ھوں کہ آپ سچ میں مجھ سے دوستی کرنا چاہتے ہیں .
میں نے پوچھا کہ آپ کو کیسے پتا کہ میں آپ سے سچ میں دوستی کرنا چاہتا ھوں ؟
تو اس نے کہا جو سچ میں دوستی کرنا چاہتے ہیں وہ بیلنس کروا دیتے ہیں جیسا کہ آپ نے کروا دیا ہے. میں نے اس سے پوچھا کہ آپ کا نام کیا ہے ؟
اس نے کہا میرا نام نورین ہے
میں نے کہا بہت ہی پیارا نام ہے نورین -
اس نے پوچھا کہ آپ کا کیا نام ہے ؟
میں نے کہا کہ میرا نام گلباز ہے اور میں جھنگ میں رہتا ھوں ، آپ کہاں رہتی ھو ؟
تو اس نے کہا کہ میں فیصل آباد میں رہتی ھوں
میں نے کہا اپنے بارے میں کچھ بتاؤ ؟
اس نے کہا کہ میں شادی شدہ ھوں میرا ایک بیٹا ہے اور میرے میاں سعودی عرب کی ایک کمپنی میں افسر ہیں جو چھُٹیوں پر گھر آۓ ہوۓ ہیں اور میرے سُسر کی سو ایکڑ زمین ہے - آپ کیا کرتے ہیں ؟
میں نے کہا میں جیولری کا کام کرتا ہوں
اس نے کہا میری عمر چھبیس سال ہے اور آپ کی ؟
میں نے کہا میری عمر انتیس سال ہے
اس نے کہا بعد میں بات کریں گے.ہاں ایک بات یاد رکھنا کہ خود سے کبھی فون نہیں کرنا جب میرے شوہر پاس نہ ھوں گے تو میں آپ کو بتا دیا کروں گی –
اس طرح ہماری دوستی کی ابتدا ہوئی.
اگلے دن تقریبا دن کے بارہ بجے نورین کی کال آئی اور مجھ سے پوچھا کہ کیا کر رہے ھو ؟
میں نے جواب دیا کچھ خاص نہیں، ٹی وی دیکھ رہا ھوں میں نے پوچھا کہ
آپ کیا کر رہی ھو ؟ تو نورین نے کہا کچھ بھی نہیں، میاں بیٹھک میں ہیں اور بیٹا سویا ہوا ہے، اس دن اس کے ساتھ روزمرہ کی عام باتیں ہوئیں جس میں اس کے گھر بار شادی اور اسکی ایجوکیشن کی باتیں تھیں
چند دن اسی طرح عام روٹین کی باتیں ہوئیں وہ اور میں شاید سیکس کی باتوں کی طرف آنے سے شرما رہے تھے اور ایک دوسرے کی طرف سے پہل کے منتظر تھے.
عام طور پر پیار محبت کے معاملات میں عورتیں اظہار نہیں کرتیں یہ فریضہ بھی مرد کو ہی سرانجام دینا پڑتا ہے جو بھی عورت کسی انجان مرد سے بات کرنے پر آمادہ ھو جائے تو سمجھ لو کہ وہ ذہنی طور پر اسی (80) فیصد سیکس کے لئے تیار ہوتی ہے اب یہ مرد پر منحصر ہوتا ہے کہ باقی بیس فیصد عورت کو کیسے راضی کرتا ہے
.
پہل میں نے ہی کرنے کا فیصلہ کیا اور ایک دن گیارہ بجے کے قریب اسے میسج کیا کہ کیا ھو رہا ہے تو اس کا رپلائی آیا کہ بس فارغ ہی ھوں تو میں نے اسے کال لگائی .
نورین نے کال اٹینڈ کی اور پوچھنے لگی کہ گلباز کیسے ھو ؟
میں نے جواب دیا میں ٹھیک ھوں آپ سناؤ کیسی ھو ؟
نورین نے کہا میں بھی ٹھیک ھوں اور مجھ سے پوچھنے لگی کہ کیا کر رہے ھو ؟
میں نے کہا کہ آپ کی یاد آ رہی تھی آپ کو بہت مس کر رہا تھا اس لئے آپ کو کال کر لی،
او ھو ! آپ کو ہماری یاد آ رہی تھی
آپ کو کب سے ہماری یاد آنا شروع ھو گئی جناب؟
عورت کے حسن کی تعریف اس کی سب سے بڑی کمزوری ہوتی ہے،اس لئے اس ہتھیار کا استمال کرتے ہوئے میں نے کہا کہ آپ کی آواز بہت پیاری ہے جب آپ بولتی ہیں تو پتا نہیں کیوں میرے دل کی دھڑکنیں تیز ھو جاتی ہیں؟آج کل تو ذھن میں آپ ہی ہوتی ہیں نہ چاہتے ہوئے بھی آپ ہی کو سوچتا ھوں،آپ جیسی خوبصورت لڑکی سے دوستی میرے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں-
نورین ہنستے ہوئے گلباز کوئی مسکہ لگانا تو آپ سے سیکھے.
میںنے ذرا سا جذباتی ھو کر نورین سے کہا میرے دل کی آواز کو تم مسکہ کہہ رہی ھو نورین میں نے تم کو دیکھانہیں لیکن پھر بھی آپ کی چاہت میرے دل میں گھرکر گئی ھے اور آج کل میں تمہیں ہی سوچتا رہتا ھوں نورین تم بہت پیاری ھو.
کیا تم بھی مجھے اتنا ہی مس کرتی ھو ؟
نورین نے کہا گلباز تم بہت اچھے ھو لیکن ایک بات یاد رکھنا کہ میں شادی شدہ ھوں اور بال بچے والی ھوں تم خود پر کنٹرول رکھو کہیں ایسا ہی نہ ھو کہ آپ کی وجہ سے میری ازدواجی زندگی میں مسائل پیدا ھو جائیں،
میں نے کہا کہ نورین تم اتنے دنوں سے مجھ سے بات کر رہی ھو اور ابھی تمہیں میرا پتا ہی نہیں چلا کہ میں کیسا لڑکا ھوں یہ آپ نے سوچ بھی کیسے لیا کہ میں آپ کو تنگ کروں گا آپ کی یہ بات سن کر مجھے بہت دکھ پہنچا ہے، یہ کہہ کر میں نے فون کٹ کر دیا فون بند کرنا تو صرف ایک بہانہ تھا کہ دیکھوں اسے میری پروا بھی ہے یا نہیں ؟
اسی وقت اس نے کال بیک کی میں نے فون اٹینڈ کیا تو نورین کہنے لگی کہ گلباز تم تو ناراض ھو گئے ھو میں نے تو ایسے ہی ایک بات کی تھی آپ سے –
میں آپ سے سوری کرتی ھوں اگر آپ کو برا لگا
میں نے کہا اپنوں میں سوری نہیں چلتا سوری کہہ کر تم نے مجھے بیگانوں میں شامل کر دیا ہے
نورین نے کہا گلباز تم تو میری جان ھو تم کو اپنا سمجھا ہے تو تم سے بات کر رہی ھوں
میں نے کہا
سچ
نورین نے کہا مچ
میں نے کہا اس خوشی میں ایک کس kiss
ھو جائے اور میں نے فون پر اسے چومنے کی آواز نکالی تو اس نے بھی جوابا مجھے چومنے کی آواز نکالی اور کہا شکر ہے کہ آپ کی آواز میں پہلے جیسا میٹھا پن آیا اس خوشی میں جو بھی فرمائش کرو گے وہ میں پوری کروں گی
میں نے کہا کہ کیا میں جو مرضی فرمائش کروں وہ تم پورا کرو گی ؟
نورین نے کہا ہاں میں پورا کروں گی ،
میں نے کہا کہ میں تمہیں اپنے سامنے بیٹھا کر تمہیں دیکھنا چاہتا ھوں
اس نے کہا گلباز میں نے تم سے وعدہ کیا ہے تو میں اسے ضرور پورا کروں گی لیکن تمہیں اس کے لئے تقریبا ایک ماہ انتظار کرنا پڑے گا
میں نے پوچھا کیا مطلب ؟
تو اس نے کہا کہ میرے شوہر نے پندرہ دن کے بعد واپس
سعودی عرب جانا ہے اس کے بعد میں آپ کی فرمائش پوری کر سکوں گی ،
میں نے کہا وعدہ ؟
تو نورین نے کہا پکا وعدہ ،
میں نے کہا کہ کیا ایسا نہیں ھو سکتا کہ میں آپ کو کہیں دیکھ سکوں ؟
تو نورین نے کہا اب میں نے آپ سے وعدہ کیا ہے ملنے کا تو تم پندرہ دن صبر کرو .
میں نے کہا کہ وہ تو مجھے کرنا ہی پڑے گا ویسے بھی انتظار کا اپنا علیحدہ ہی مزا ہے اس دن میں نے فون پر اس کو کس KISS کی اورملنے پر رضامند کر لیا تھا اور تھوڑی بہت جو جھجک تھی وہ بھی تقریبا ختم ھو گئی تھی اس دن میں بہت خوش تھا کیونکہ میں اپنے ہدف کے بہت قریب پہنچ چکا تھا
اب اس سے تقریبا روز ہی بات ہوتی تھی سوائے ایک دو دن کے –
اب تو میں باتوں باتوں میں فون پر اس کی کس بھی کر لیتا تھا لیکن اس سے کبھی کوئی ایسی بات نہیں کی جس سے میری ہوس ظاہر ھو
میں کبھی کبھی اس سے ضد کرتا تھا کہ میں تمہیں ملنے سے پہلے ایک دفعہ دیکھنا چاہتا ھوں تو وہ کہہ دیتی تھی کہ جیسے ہی کوئی موقع آیا تو میں آپ کو بتا دوں گی
ہفتہ کی صبح اس نے مجھے بتایا کہ آج میں اپنے میاں کے ساتھ ان کے گاؤں جا رہی ھوں اگر تم
فیصل آباد آ سکتے ھو تو آ جاؤ کیونکہ ہم نے بس سٹینڈ کے پاس والی دوکان سے مٹھائی خریدنی ہے تم مجھے وہاں دیکھ سکتے ھو ،
میں نے کہا کہ میں ضرور آؤں گا
اس نے مجھے اپنی کار کا نمبر اور رنگ بتا دیا اور گھر سے نکلنے کا وقت بھی بتا دیا اور کہا کہ میں اس وقت فون نہیں کر سکوں گی آپ تھوڑا انتظار کر لینا اگر کرنا پڑے
میں بہت خوش ہوا کہ اتنے عرصے کے بعد پہلی دفعہ اسے دیکھنے کا موقع ملا ہے . میں تیار ھو کر وقت مقررہ سے آدھا گھنٹہ پہلے فیصل آباد پہنچ گیا
اس وقت میرے دل کی دھڑکنیں بہت تیز ھو رہی تھی اور دل زور زور سے دھڑک رہا تھا اور مجھے انجانی سی بے چینی محسوس ھو رہی تھی میں سوچ رہا تھا کہ پتا نہیں کہ وہ کیسی ھو گی
جلدی میں اس نے اپنا تو بتا دیا تھا لیکن وہ مجھ سے نہیں پوچھ سکی تھی کہ وہ مجھے کیسے پہچانے گی لیکن میں نے اس کا حل سوچ لیا تھا
جو وقت اس نے بتایا تھا وہ گزر چکا تھا لیکن ابھی تک وہ پہنچی نہیں تھی جیسے جیسے وقت گزر رہا تھا میری بے چینی میں اضافہ ھو رہا تھا اور انتظار کا بڑھتا ہوا ایک ایک لمحہ میرے دل کی دھڑکنوں اور میری بے چینی کو بڑھا رہا تھا کہ اچانک پھر
میرے سامنے دوکان پر ایک کلٹس کار آ کر رکی اس کا رنگ نورین کے بتائے ہوئے رنگ سے ملتا تھا اس کی ڈرائیونگ سیٹ کے ساتھ ایک لڑکی ایک بچے کے ساتھ بیٹھی تھی مرد اتر کر دوکان میں داخل ہوا ،
کار کا نمبر مجھے نظر نہیں آ رہا تھا میں نے تھوڑا آگے جا کر کار کا نمبر دیکھا تو وہ وہی نمبر تھا ایک دم میرے دل کی دھڑکنیں تیز ھو گئیں اور اکسائٹمنٹ کی وجہ سے میرے جسم میں ہلکی سی لرزش آ گئی ،
نورین نے اپنی سائڈ والا شیشہ نیچے گرا لیا تھا میں نے فون کان سے لگایا اور کار کے پاس سے گزرتے ہوئے میں نے کہا کہ نورین کیسی ھو ؟ اور ایک طرف جا کر کھڑا ھو گیا جہاں سے مجھے نورین کا چہرہ صاف نظر آ رہا تھا
نورین بہت ہی حسین تھی اس کا رنگ دودھیا سفید اور اس کے نین نقش تیکھے اور بہت دلکش تھے اس کے چہرے کا حسن اس کی نشیلی آنکھیں تھیں . اس کا چہرہ گول اور گال پھولے پھولے سے تھے وہ نہ ہی بہت سمارٹ اور نہ ہی بہت موٹی تھی وہ درمیانے جسم کی ایک خوبصورت لڑکی تھی میں خود ٹھیک ہی ھوں لیکن میری یہ ہمیشہ سے ہی خوش قسمتی رہی ہے کہ میرے ساتھ جن لڑکیوں کی بھی انڈر سٹینڈنگ ہوئی ہے وہ سب کی سب خوبصورتی میں اپنی مثال آپ تھیں
نورین نے میری طرف دیکھا اور مسکرا دی – چار سے پانچ منٹ وہ وہاں رکی اس دوران ہم ایک دوسرے کی طرف دیکھتے رہے ، اس کے میاں کے آنے پر وہ وہاں سے چلی گئی
ہم نے ایک دوسرے کو دیکھ لیا تھا نورین مجھے بہت پسند آئی تھی اس کو دیکھ کر اب اس سے ملنے اور اسے چھونے کی تڑپ بہت شدت سے دل میں گھر کر آئی تھی
اگلے دن انکے گھر محمان آگٸے جس وجہ سے اس سے بات نہ ھو سکی - اُس سے اگلے دن کے گیارہ بجے کے قریب اس کی کال آئی – مجھ سے کہنے لگی کہ گلباز تم بہت پیارے ھو بالکل اپنی آواز کی طرح – آپ کو دیکھنا اچھا لگا –
میں نے کہا نورین تم تو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ھو آپ جیسا حسن میں نے زندگی میں بہت کم دیکھا ہےآپ کا چہرہ کھلتے گلاب جیسا ہے اور اس پر موٹی موٹی نشیلی آنکھیں – قیامت سے کم نہیں ھو تم ، “آئی لو یو میری جان ”
اس نے بھی آگے سے کہا
“آئی لو یو ٹو جان جی ”
آپ کو دیکھ کر دل میں آپ سے ملنے کی تڑپ جاگ اٹھی ہے میں نے کہا –
نورین نے کہا میں نے آپ سے وعدہ کیا ہے میں آپ سے ضرور ملوں گی لیکن بس اب تھوڑا سا مزید انتظار ہے میرے میاں کو جا لینے دو پھر ہماری ملاقات ھو گئی –
میں نے کہا کہ مجھے اس دن کا شدت سے انتظار ہے
اس نے کہا کہ گلباز بس چند دن کی ہی تو بات ہے –
دن گزرتے رہے ہم روٹین کی باتیں کرتے رہے اب کس kiss کرنا اور آئی لو یو کہنا نارمل سی بات بن گئی تھی
پھر ایک دن اس نے کہا کہ گلباز سنڈے کو میرے میاں جا رہے ہیں آج سے وہ گھر پر ہیں اور گھر پر میاں سے ملنے رشتےداروں کا بھی آنا جانا لگا رہے گا ایسے میں آپ سے بات نہیں ھو سکے گئی
لیکن آپ پریشان مت ہونا، اب میں اپنے میاں کے جانے کے بعد ہی آپ سے بات کروں گی – میں سنڈے کا بے چینی سے انتظار کرنے لگا کہ جیسے ہی اس کا میاں جائے گا تو وہ اپنے جسم کی بھرپور لطافتوں کے ساتھ میری بانہوں میں ھو گئی اورمیں اس کے خوبصورت جسم سے سیراب ھو سکوں گا – آخر ******* کر کے سنڈے کا دن آ پہنچا
جس دن اس کے میاں نے سعودی عرب روانہ ہونا تھا – مجھے امید تھی کہ وہ آج رات مجھے کال کرے گی – اس نے مجھے منع کیا تھا کہ اب جب تک میں تمہیں کال نہ کروں تم مجھے کال نہ کرنا – اس رات میں نے اس کی کال کا انتظار کیا لیکن اس کی کال نہ آئی – میں بہت حیران اور پریشان تھا کہ اس نے کال کیوں نہیں کی ، دل میں عجیب عجیب خیال آ رہے تھے کہ اس نے پتا نہیں کس وجہ سے کال نہیں کی – میں نے ایک دو میسج بھی کیے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
تھوڑی دیر بعد میں اس کے اوپر سے ہٹا اور کنڈوم اتارتے ہوئے میں نے اس کے چہرے کی طرف دیکھا اس کے چہرے پر سرشاری کی کفیت تھی اور وہ آسودہ لگ رہی تھی وہ دو دفعہ فارغ ھو چکی تھی
جبکہ میں ابھی ایک ہی دفعہ ، میں اس کا آسودہ چہرہ دیکھ کر دل ہی دل میں بہت خوش تھا کہ مجھے نورین کے سامنے شرمندہ نہیں ہونا پڑا
اور میں اس کو بغیر کسی میڈیسن کے مطمئین satisfied کرنے میں کامیاب رہا ھوں
نورین نے اپنے کپڑے پہننے کے لئے اٹھائے تو میں نے نورین سے کہا کہ نورین ابھی تو بہت رات باقی ھے تم ابھی سے جا رہی ھو ؟
تو نورین نے کہا کہ میں ذرا شہزاد کو دیکھ آؤں ، وہ کپڑے پہن کر چلی گئی
اور میں اس کا انتظار کرنے لگا پہلی چدائی میں میری ٹائمنگ تین سے چار منٹ رہی تھی اسلئے میں سوچ رہا تھا کہ جو ویاگرا کی گولی لے کر آیا ھوں، کھا لوں- لیکن پھر میں نے سوچا کہ نورین بہت گرم لڑکی ھے
اور وہ جلد ہی فارغ ھو جاتی ہے اس لئے ضرورت نہیں ہے یہ گولی ملازمہ سے سیکس سے پہلے لوں گا کیونکہ وہ زیادہ عمر کی ہے اسلئے ھو سکتا ہے وہ زیادہ ٹائم بھی لے ،
میں کمرے میں ننگی حالت میں ہی اس کا انتظار کر رہا تھا میں نے کپڑے نہیں پہنے تھے
تھوڑی دیر بعد نورین واپس آئی اس کے ہاتھ میں ایک جگ تھا اس نے جگ رکھا اور الماری سے دو گلاس نکالے اور اس میں جوس ڈالا ایک خود سنبھال لیا اور دوسرا مجھے تھما دیا،
ہم جوس پینے لگے اس دوران نورین کی نظر میرے لن پر پڑی تو اس نے کچھ کہنے کے لئے منہ کھولا لیکن پھر خاموش ھو گئی
میں نے نورین سے پوچھا کہ تم کچھ کہنے لگی تھیں ؟
تو نورین نے کہا کہ نہیں ، کچھ نہیں ،
میں نے بھی زیادہ اصرار نہیں کیا اور خاموشی سے جوس پینے لگا-
جوس پینے کے بعد نورین نے جگ اور گلاس سائیڈ پر رکھے اور میرے ساتھ آ کر بیڈ پر بیٹھ گئی-
میں نے نورین سے کہا کہ یہ تو زیادتی ہے کہ میں نے کپڑے اتارے ہوئے ہیں اور تم نے پہنے ہوئے تم میرا ایل (لن) دیکھ سکتی ھو اور میں تمہاری پی (پھدی) نہیں دیکھ سکتا
تو نورین نے اک ادا سے کہا اتار لو میں نے کونسا تمہیں روکا ہے میں نے اسے کھڑا کیا اور اس کو گلے لگا لیا اور اس کے خوبصورت چہرے اور رسیلے ہونٹوں پر کس KISS کرنے لگا
اب میں تھوڑا اتھرا ھو کر اس کی چودائی کرنا چاہتا تھا تا کہ اسے پتا چلے کہ رات اس سے کوئی مل کے گیا ہے-
میں نے کس KISS کرتے کرتے اس کی قمیض اوپر کی ، اس نے اپنے بازو اوپر کر لئے اور میں نے اس کی قمیض اتار دی ، قمیض اترتے ہی اس کے دلکش اور مخروطی ابھار میرے سامنے تھے
اس کی گوری گوری اور تنی ہوئی چھاتیاں دیکھ کر میرے جذبات میرے قابو میں نہیں رہے اور میں نے اس کی چھاتی کو منہ میں لے کر زور زور سے چوسنا شروع کر دیا اس کی نپلز کے اردگرد کے حصے پر میں نے دانتوں سے ہلکی ہلکی کاٹی کاٹی کرنے لگا اس سے اس کے منہ سے لذت بھری سسکاریاں نکلنے لگیں میری ہر کاٹی کے جواب میں اس کے منہ سے لمبی سی . . . . یا آہ . . . کی آواز نکلتی میں نے اس کے چھاتی اپنے منہ سے نکالی اور اس کے پیچھے آ کر اس کے بازؤں کے نیچے سے اپنے دونوں ہاتھ گزار کر اس کی دونوں چھاتیاں پکڑ لیں اور انھیں زور زور سے دبانے لگا
اور ساتھ ہی اس کی گردن کے پچھلے حصے پر زور سے کاٹی کی تو نورین نے درد سے بھرپور آواز میں کہا
اف . . .
گلباز آرام سے
میں نے اپنا کھڑا لن شلوار کے اوپر سے ہی اس کی گانڈ کی دراڑ میں فٹ کیا اور اس کی چھاتیوں کو دباتے ہوئے اس کو اپنی طرف بھینچااور اس کے جسم کا پچھلا حصہ میرے جسم سے چپک گیا
اور نورین اپنے جسم کو میری طرف جسم کو میری طرف دبانے لگی اور اپنے ہاتھ میری تھائزthigh پر پھیرنے لگی
نورین کا رسپانس دیکھ کر میں اور بھی پرجوش ھو گیا ، میں نے نورین کی شلوار بھی اتار دی اور اس کو بیڈ پر لٹا لیا اور اس کے جسم کو چومنا چاٹنا شروع کر دیا
جب میں اس کے جسم کے کسی حصے پر اپنی زبان پھیرتاتو اس کے جسم کو ایک جھٹکا لگتا اور اس کے منہ سے سسکاری خارج ہوتی ،
اب میں نے نورین کو الٹا کیا اور اس کی بیک پر کسنگ سٹارٹ کر دی جیسے ہی میرے ہونٹ اس کے جسم سے ٹچ ہوتے تو اس کے منہ سے لذت بھری لمبی سی آہ . . . خارج ہوتی وہ اس وقت بہت انجواۓ کر رہی تھی ، میرے ہاتھ میں بھی کافی عرصے بعد ایسی زبردست لڑکی آئی تھی اسلئے میں بھی بہت پرجوش تھا ، میں نے اس کے چوتڑوں پر بھی کسنگ شروع کر دی
اس کی گانڈ بہت نرم اور گوشت سے بھرپور تھی میں نے زور سے اس کے چوتڑ پر کاٹی کی تو نورین کے منہ سے کافی زور دار کراہ خارج ہوئی اور وہ سیدھی ھو گئی ، اب میرے جذبات میں بہت شدت آ گئی تھی اسلئے میں سیدھا لیٹ گیا اور نورین سے کہا کہ آپ میرے اوپر آؤ ،
نورین میرے کھڑے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی اور میرے اوپر آ گئی اس نے اپنی پھدی میرے لن پر ایڈجسٹ کی اور میرے لن کی ٹوپی اپنی پھدی کے سوراخ پر رکھ کر تھوڑا دباؤ ڈالا اور میرے لن کی ٹوپی اس کی پھدی میں چلی گئی
آہ …… کی ہلکی سے آواز اس کے منہ سے نکلی وہ آہستہ آہستہ اوپر نیچے ہونے لگی میں نے اس کے ممے پکڑ کر ان کو دبانے اور سہلانے لگا جس سے وہ اور بھی زیادہ مزا لینے لگی میرا لن اس کی پھدی کی دیواروں سے ٹکرا کر اندر باہر ھو رہا تھا اس کی پھدی بہت زیادہ تو نہیں لیکن تنگ ضرور تھی لن کی ٹوپی کا اس کی پھدی کے اندر کے حساس حصوں سے ٹکرا کر اندر باہر ہونا نورین کے ساتھ ساتھ مجھے بھی بہت مزا دے رہا تھا
نورین کی سپیڈ میں اب تیزی آ رہی تھی اب میرے ہاتھ اس کی کمر پر تھے اس کے اوپر نیچے ہونے سے اس کے ممے بھی اوپر نیچے ھو رہے تھے یہ نظارہ آج بھی پوری جزئیات سے میں ذھن میں محفوظ ہے
جب میں نے دیکھا کہ نورین کی سپیڈ میں تیزی بڑھ رہی ہے اور وہ ڈسچادج ہونے والی ہے تو میں نے اس کو اپنی طرف کھینچ لیا اور اس کی کمر کے گرد اپنے دونوں بازو حمائل کر کے اسے اپنے سینے سے لگا لیا اور لیٹے لیٹے اس سے جھپی ڈال لی اس کے ممے میرے سینے میں پیوست ھو گئے اور جھپی کی وجہ سے اس کی حرکت آہستہ ھو گئی
اس کی سانسیں زور زور سے چل رہی تھیں میں نے سائڈ چینج کی اور وہ میرے نیچے آ گئی اور میں اس کے اوپر- میں نے اس کی ٹانگیں اوپر کی اس کی پھدی میرے لن کے نشانے پہ آ گئی میں نے اپنا لن اس کی پھدی پر رکھا اور اس کی پھدی کے لپس کے ساتھ رگڑنے لگا جب میرا لن اس کی پھدی کے سوراخ کے سامنے آتا تو نورین نیچے سے حرکت کرتی اور لن کو اندر لینے کی کوشش کرتی لیکن میں اس کی یہ کوشش ناکام بنا دیتا – نورین نے جذبات سے بھرپور آواز میں کہا کہ گلباز مزید نہ تڑپاؤ اس کے منہ سے ابھی پورے الفاظ بھی نہ نکلے تھے کہ میں نے اپنا لن ایک ہی جھٹکے میں سارا اس کی پھدی میں داخل کر دیا اف ………. آہ …….. گلباز بہت ظالم ھو تم ، میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھا لیکن کوئی جواب نہ دیا اور اپنے بھرپور جھٹکے جاری رکھے ہر جھٹکے کے ساتھ ہی اس کے منہ سے سسکاری خارج ہوتی اب یہ سسکاریاں لذت سے بھرپور تھیں نورین اپنی اس چدائی کو بہت انجواۓ کر رہی تھی
نورین نے اپنی ٹانگیں میری کمر کے گرد زور سے کس لیں میں بس اب تھوڑی ہی دیر تک فارغ ہونے والا تھا لیکن ابھی نورین کا فارغ ہونے والا ری ایکشن نظر نہیں آ رہا تھا
میں نے جھٹکے روک لئے اور لن کو نورین کی پھدی میں ہی رہنے دیا اور نورین کی چھاتی منہ میں لے لی اور ایک ہاتھ سے اس کی دوسری چھاتی کو دبانے لگا لن کو باہر نکالے بغیر ہی اسے اندر کی طرف دبانے لگا ، نورین اپنے جسم کو اوپر اٹھا کر اپنی ساری چھاتی میرے منہ میں دینے کی کوشش کرنے لگی اور نیچے سے اپنی کمر کو ہلا ہلا کر لن کو آگے پیچھے کرنے کی کوشش کرنے لگی اور آدھے منٹ بعد ہی اس کی حرکت تیز ھو گئی اب وہ ڈسچادج ہونے والی تھی اسلئے میں نے دوبارہ سے جھٹکے مارنے شروع کر دئیے اس کی سسکاریوں میں تیزی آ گئی اور اس کی سسکاریاں سن کر میں تیز ھو گیا اور چند ہی سیکنڈ میں اس کے اندر ہی فارغ ھو گیا میری گرم گرم منی جیسے ہی اس کے اندر گری اس کی منہ سے نامانوس قسم کی آوازیں نکلنا شروع ھو گئیں اور اس کا جسم اکڑا اور چند ہی لمحوں میں ڈھیلا ھو
اس دفعہ میں نے کنڈوم استمال نہیں کیا تھا اور میں نورین کے اندر ہی فارغ ھو گیا تھا جیسے ہی میں نے دیکھا کہ نورین فارغ ھو چکی ہے میں اس کے اوپر سے اتر گیا اور نورین سے کپڑے کا پوچھا تو اس نے کہا کپڑا تو نہیں ہے بیڈ کی سائیڈ ٹیبل میں ٹشو ہیں وہ نکال لو میں نے ٹشو کا ڈبہ نکالا اور اس میں سے ٹشو لے کر اپنا لن صاف کیا اور کچھ ٹشو نورین کو بھی دئیے میں نے اپنا لن صاف کرنے کے بعد نورین سے کہا نورین اس دفعہ میں نے کنڈوم استمال نہیں کیا تھا کہیں تمہیں حمل ہی نہ ٹھہر جائے تو نورین نے کہا کہ میں وقفہ کر رہی ھوں آپ ٹینشن نہ لو-
نورین نے بھی اپنی پھدی صاف کر لی تھی اور بیڈ پر ٹیک لگا کر بیٹھی ہوئی تھی میں نے نورین سے کہا
“ نورین یو آر سو سوویٹ” u r so sweet
نورین نے اپنی حسین نشیلی آنکھوں سے میری طرف دیکھا اور اپنی پیاری اور دلکش آواز میں کہا
” گلباز یو آر مائی سوویٹ ہارٹ”
تم پہلے مرد ھو جس نے مجھے میرے خاوند کے بعد چھوا ھے یہ رات میری زندگی کی انمول رات ہے اور میں اس رات کو مرتے دم تک نہیں بھول پاؤں گی نورین بہت جذباتی ھو رہی تھی
میں نے نورین سے پوچھا کہ نورین تم تو شادی شدہ ھو ایسی بہت ساری راتیں تمہاری زندگی میں آئی ھوں گی پھر اس رات میں ایسی کیا بات ھو سکتی ہے ؟
گلباز تم نہیں جانتے کہ میں کتنی راتیں اکیلی تڑپی ھوں میرا خاوند اپنا کام نکال کر سو جاتا تھے اور میں جسم کی آگ میں ساری ساری رات جلی ھوں یہ میں ہی جانتی ھوں کہ میرا کیا حال ہوتا ہے ، عورت کبھی بھی مرد سے بیوفائی کا نہیں سوچتی یہ مرد ہی ہے جو ہم عورتوں کو بیوفائی پر اکساتے ہیں آخر میں کب تک انگلی کا استمال کرتی ؟
گلباز بھلا کیا انگلی سے جسم کی آگ بجھ سکتی ہے کیا مرد کا حق نہیں کہ وہ عورت کو خوش کرے ، عورت کی یہ محرومی ہی ہے جو عورت کو دوسرے مردوں سے تعلقات استوار کرنے پر مجبور کرتی ہے –
میں نے نورین سے پوچھا کہ کیا تمہارا خاوند آپ سے سیکس نہیں کرتا؟ تو اس نے کہا کہ وہ سیکس بھی آفس ورک سمجھ کر ہی کرتا ہے نہ ہی وہ فورپلے کرتا ہے اور نہ ہی مجھے گرم کرتا ہے جب اس کا دل کرتا ہے تو جھپی ڈالی اور اندر کیا اور چند جھٹکوں میں فارغ اور میں اندر کی آگ میں جھلستی رہتی ھوں ،
گلباز پچھلے کچھ عرصے سے بہت رانگ نمبر آ رہی تھے لیکن میں کسی کو لفٹ نہیں کروا رہی تھی میں بیوفائی نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن میرے اندر کی آگ جو سب کچھ جلا کر راکھ کر دیتی ہے مجھے مسلسل اکسا رہی تھی جس دن آپ کی کال آئی تھی میں اس وقت کسی سے دوستی کا سوچ رہی تھی آپ نے کال کی اور کہا تھا کہ میں نے علی سے بات کرنی ہے پھر آپ خاموش ھو گئے تھے اسوقت میں نے آپ کی آواز سن کر فیصلہ کر لیا تھا
کہ میں آپ سے دوستی کروں گی ، بس میں نے آپ کو بیلنس سے آزمایا تھا آپ نے کروا دیا اور پھر آپ سے دوستی ھو گئی اور آج میں جتنی خوش ھوں اس کا تم اندازہ نہیں کر سکتے ،
“ گلباز مجھے کبھی بھی مت چھوڑنا” ،
“آئی لو یو گلباز”
یہ کہتے ہوئے میرے سینے سے لگ گئی اور مجھے چومنے لگی ، نورین کی میں نے دو دفعہ چدائی کر لی تھی اب میرا ذھن ملازمہ کی طرف تھا لیکن نورین کے اس طرح چومنے سے میرے اندر کا حیوان جاگ گیا اور میرا لن دوبارہ سے اکڑنے لگا
میں نے بھی نورین کو رسپانس دینا شروع کر دیا
نورین جیسی حسین لڑکی جس کے جسم کے حصول کے لئے میں کافی دنوں سے تگ و دو کر رہا تھا آخر کامیاب ھو ہی گیا تھا اور آج اس کی پھدی پر اپنے لن سے مہر stamp لگا کر واپس جا رہا تھا اور وہ بھی بغیر کسی پرابلم کے – نورین جیسی جنسی طور پر غیر مطمیئن لڑکی سے سیکس کا اپنا ایک الگ ہی مزا تھا کیونکہ نورین جیسی غیر مطمئین لڑکیاں بہت انجواۓ کرتی اور کرواتی ہیں
اب میں نے سوچ لیا تھا کہ اس کے میاں کے آنے تک ہر ہفتے نورین کے ہاں چکر لگایا کروں گا اور ملازمہ نسرین کے ساتھ بھی سیکس ضرور کروں گا کیونکہ وہ بھی جنسی طور پر ایکٹیو اور بہت زیادہ رسپانس دینے والی عورت تھی، میں گھر پہنچ گیا اور اپنے روزمرہ کے کاموں میں مصروف ھو گیا –
ختم شد
ہوا کچھ یوں کہ میری سم گم ھو گئی اور وہ ایک لڑکے کو ملی جس نے وہ سم اپنی ایک گرل فرینڈ کو دے دی اور پھر جب میں نے اپنے نمبر پر کال کی تو اس لڑکی نے فون اٹھایا
یہاں سے میری سیکس لائف کا آغاز ہوا :
بعد میں، میں نے بہت ساری لڑکیوں سے سیکس کیا.
ان میں سے ایک بہت بڑے گھر کی بہو بھی تھی آج کی سٹوری اس سے متعلقہ ہے کہ اس سے کب اور کہاں اور کیسے سیکس کیا .
ایک دن میں اپنے دوست کے پاس گیا اور وہاں بیٹھااس سے گپ شپ لگا رہے تھا باتوں باتوں میں اس نے بتایا کہ میرے پاس ایک لڑکی کا نمبر ہے اس کی آواز بہت پیاری ہے
لیکن وہ بہت غصے والی ہے اس سے سیٹنگ نہیں ھو رہی ہے.اس نے وہ نمبر مجھے بھی دے دیا
وہ نمبر ptclکا تھا .
اگلے دن میں نے اس نمبر پر کال کی تو آگے سے کسی لڑکی نے فون اٹینڈ کیا اور کہا ھیلو :
اس کی آواز بہت پیاری تھی
میں نے کہا جی مجھے علی سے بات کرنی ھے تو اس نے کہا کہ یہاں کوئی علی نہیں رہتا
اتنا کہہ کر وہ خاموش ھو گئی
اب میرے پاس فون بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا لیکن میں نے فون بند نہ کیا اور خاموش ھو گیا
اس نے رسیور رکھا نہ ہی میں نے فون کٹ کیا
ایسے ہی کال چلتی رہی اور دنوں طرف سے خاموشی ،
میرا بیلنس ختم ہوا تو کال خود بخود کٹ گئی ،
آواز سننے کے بعد میں نے سوچ لیا تھا کہ اس سے ضرور دوستی کرنی ھے کیونکہ جس کی آواز اتنی پیاری ہے وہ خود کتنی پیاری ھو گئی ،
اگلے دن میں سوچ ہی رہا تھا کہ اس سے کیسے بات کروں تو اک انجان نمبر سے کال آئی میں نے کال اٹینڈ کی تو دوسری طرف وہی لڑکی تھی جس سے رات بات ہوئی تھی
لیکن مجھے پتا نہیں چلا کہ یہ رات والی لڑکی ہے ، اس نے مجھ سے پوچھا
کون ؟
میں نے اس سے پوچھا کہ آپ نے کس سے بات کرنی ہے ؟
اس نے کہا کہ رات اس نمبر پر آپ نے کال کی تھی ؟
تو میں نے کہا جی میں نے ہی کال کی تھی .
اب مجھے اندازہ ھو گیا تھا کہ یہ کون ہے
میں نے پوچھا کیا آپ کو برا لگا ؟
اس نے کوئی جواب نہ دیا اور کال کٹ کر دی. میں نے کال بیک کی تو اس نے نمبر مصروف(busy)
کر دیا .
میں نے میسج کیا.
پلیز کال اٹینڈ کرو ،
تو اس نے رپلائی کیا . کیوں کیا بات ھے ؟
میں نے لکھا کہ آپ کی آواز بہت پیاری ہے ، کیا آپ مجھ سے دوستی کرو گی ؟
اس نے رپلائی کیا کہ آپ میں ایسی کیا خاص بات ھے کہ میں آپ سے دوستی کر لوں؟
میں نے رپلائی کیا کہ میں ایک مخلص شخص ھوں آپ مجھے آزما سکتی ھو ،
تو اس نے رپلائی کیا کہ میرے اس نمبر پر
Rs.500
کا لوڈ بھیجو
میں نے کہا کہ تھوڑا انتظار کرو میں ابھی بیلنس بھیجتا ھوں ،
میں نے اپنے ایک لوڈ کرنے والے دوست کو فون کیا اور اسے لوڈ کرنے کا کہا – اس نے اسی وقت لوڈ کر دیا-
لوڈ ہونے کے بعد میں نے اسے کال کی تو اس نے اٹینڈ نہ کی اور میسج بھیجا کہ میں اس وقت مصروف ھوں بعد میں بات ھو گی –
میں نے دل میں سوچا کہ دیکھو پانچ سو ضائع ہوتے ہیں یا پھر ایک خوبصورت آواز سے آشنائی کا ذریعہ بنتے ہیں . میں اس کی کال یا میسج کا انتظار کرنے لگا
شام کے وقت اس نے میرے موبائل پر پانچ سو کا بیلنس لوڈ کروا دیا . مجھے جیسے ہی بیلنس ملا میں نے اسے کال کی اور پوچھا کہ آپ نے مجھے بیلنس واپس کیوں کیا ؟
تو اس نے کہا ہمارے پاس اللہ کا دیا سب کچھ ہے میں کوئی لالچی عورت نہیں ھوں تو میں نے پوچھا پھر مجھ سے لوڈ کیوں منگوایا تھا ؟
اس نے کہا کہ جب بھی کوئی رانگ نمبر تنگ کرتا ہے تو میں اسے بیلنس کا کہہ دیتی ھوں پھر وہ دوبارہ کال نہیں کرتا اس طرح میری جان چھوٹ جاتی ہے
یہ سب وقت گزاری کے لئے لڑکیوں کو فون کرتے ہیں جب انہیں بیلنس کا کہا جاتا ہے بھاگ جاتے ہیں آپ سے اس لئے بات کر رہی ھوں کہ آپ سچ میں مجھ سے دوستی کرنا چاہتے ہیں .
میں نے پوچھا کہ آپ کو کیسے پتا کہ میں آپ سے سچ میں دوستی کرنا چاہتا ھوں ؟
تو اس نے کہا جو سچ میں دوستی کرنا چاہتے ہیں وہ بیلنس کروا دیتے ہیں جیسا کہ آپ نے کروا دیا ہے. میں نے اس سے پوچھا کہ آپ کا نام کیا ہے ؟
اس نے کہا میرا نام نورین ہے
میں نے کہا بہت ہی پیارا نام ہے نورین -
اس نے پوچھا کہ آپ کا کیا نام ہے ؟
میں نے کہا کہ میرا نام گلباز ہے اور میں جھنگ میں رہتا ھوں ، آپ کہاں رہتی ھو ؟
تو اس نے کہا کہ میں فیصل آباد میں رہتی ھوں
میں نے کہا اپنے بارے میں کچھ بتاؤ ؟
اس نے کہا کہ میں شادی شدہ ھوں میرا ایک بیٹا ہے اور میرے میاں سعودی عرب کی ایک کمپنی میں افسر ہیں جو چھُٹیوں پر گھر آۓ ہوۓ ہیں اور میرے سُسر کی سو ایکڑ زمین ہے - آپ کیا کرتے ہیں ؟
میں نے کہا میں جیولری کا کام کرتا ہوں
اس نے کہا میری عمر چھبیس سال ہے اور آپ کی ؟
میں نے کہا میری عمر انتیس سال ہے
اس نے کہا بعد میں بات کریں گے.ہاں ایک بات یاد رکھنا کہ خود سے کبھی فون نہیں کرنا جب میرے شوہر پاس نہ ھوں گے تو میں آپ کو بتا دیا کروں گی –
اس طرح ہماری دوستی کی ابتدا ہوئی.
اگلے دن تقریبا دن کے بارہ بجے نورین کی کال آئی اور مجھ سے پوچھا کہ کیا کر رہے ھو ؟
میں نے جواب دیا کچھ خاص نہیں، ٹی وی دیکھ رہا ھوں میں نے پوچھا کہ
آپ کیا کر رہی ھو ؟ تو نورین نے کہا کچھ بھی نہیں، میاں بیٹھک میں ہیں اور بیٹا سویا ہوا ہے، اس دن اس کے ساتھ روزمرہ کی عام باتیں ہوئیں جس میں اس کے گھر بار شادی اور اسکی ایجوکیشن کی باتیں تھیں
چند دن اسی طرح عام روٹین کی باتیں ہوئیں وہ اور میں شاید سیکس کی باتوں کی طرف آنے سے شرما رہے تھے اور ایک دوسرے کی طرف سے پہل کے منتظر تھے.
عام طور پر پیار محبت کے معاملات میں عورتیں اظہار نہیں کرتیں یہ فریضہ بھی مرد کو ہی سرانجام دینا پڑتا ہے جو بھی عورت کسی انجان مرد سے بات کرنے پر آمادہ ھو جائے تو سمجھ لو کہ وہ ذہنی طور پر اسی (80) فیصد سیکس کے لئے تیار ہوتی ہے اب یہ مرد پر منحصر ہوتا ہے کہ باقی بیس فیصد عورت کو کیسے راضی کرتا ہے
.
پہل میں نے ہی کرنے کا فیصلہ کیا اور ایک دن گیارہ بجے کے قریب اسے میسج کیا کہ کیا ھو رہا ہے تو اس کا رپلائی آیا کہ بس فارغ ہی ھوں تو میں نے اسے کال لگائی .
نورین نے کال اٹینڈ کی اور پوچھنے لگی کہ گلباز کیسے ھو ؟
میں نے جواب دیا میں ٹھیک ھوں آپ سناؤ کیسی ھو ؟
نورین نے کہا میں بھی ٹھیک ھوں اور مجھ سے پوچھنے لگی کہ کیا کر رہے ھو ؟
میں نے کہا کہ آپ کی یاد آ رہی تھی آپ کو بہت مس کر رہا تھا اس لئے آپ کو کال کر لی،
او ھو ! آپ کو ہماری یاد آ رہی تھی
آپ کو کب سے ہماری یاد آنا شروع ھو گئی جناب؟
عورت کے حسن کی تعریف اس کی سب سے بڑی کمزوری ہوتی ہے،اس لئے اس ہتھیار کا استمال کرتے ہوئے میں نے کہا کہ آپ کی آواز بہت پیاری ہے جب آپ بولتی ہیں تو پتا نہیں کیوں میرے دل کی دھڑکنیں تیز ھو جاتی ہیں؟آج کل تو ذھن میں آپ ہی ہوتی ہیں نہ چاہتے ہوئے بھی آپ ہی کو سوچتا ھوں،آپ جیسی خوبصورت لڑکی سے دوستی میرے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں-
نورین ہنستے ہوئے گلباز کوئی مسکہ لگانا تو آپ سے سیکھے.
میںنے ذرا سا جذباتی ھو کر نورین سے کہا میرے دل کی آواز کو تم مسکہ کہہ رہی ھو نورین میں نے تم کو دیکھانہیں لیکن پھر بھی آپ کی چاہت میرے دل میں گھرکر گئی ھے اور آج کل میں تمہیں ہی سوچتا رہتا ھوں نورین تم بہت پیاری ھو.
کیا تم بھی مجھے اتنا ہی مس کرتی ھو ؟
نورین نے کہا گلباز تم بہت اچھے ھو لیکن ایک بات یاد رکھنا کہ میں شادی شدہ ھوں اور بال بچے والی ھوں تم خود پر کنٹرول رکھو کہیں ایسا ہی نہ ھو کہ آپ کی وجہ سے میری ازدواجی زندگی میں مسائل پیدا ھو جائیں،
میں نے کہا کہ نورین تم اتنے دنوں سے مجھ سے بات کر رہی ھو اور ابھی تمہیں میرا پتا ہی نہیں چلا کہ میں کیسا لڑکا ھوں یہ آپ نے سوچ بھی کیسے لیا کہ میں آپ کو تنگ کروں گا آپ کی یہ بات سن کر مجھے بہت دکھ پہنچا ہے، یہ کہہ کر میں نے فون کٹ کر دیا فون بند کرنا تو صرف ایک بہانہ تھا کہ دیکھوں اسے میری پروا بھی ہے یا نہیں ؟
اسی وقت اس نے کال بیک کی میں نے فون اٹینڈ کیا تو نورین کہنے لگی کہ گلباز تم تو ناراض ھو گئے ھو میں نے تو ایسے ہی ایک بات کی تھی آپ سے –
میں آپ سے سوری کرتی ھوں اگر آپ کو برا لگا
میں نے کہا اپنوں میں سوری نہیں چلتا سوری کہہ کر تم نے مجھے بیگانوں میں شامل کر دیا ہے
نورین نے کہا گلباز تم تو میری جان ھو تم کو اپنا سمجھا ہے تو تم سے بات کر رہی ھوں
میں نے کہا
سچ
نورین نے کہا مچ
میں نے کہا اس خوشی میں ایک کس kiss
ھو جائے اور میں نے فون پر اسے چومنے کی آواز نکالی تو اس نے بھی جوابا مجھے چومنے کی آواز نکالی اور کہا شکر ہے کہ آپ کی آواز میں پہلے جیسا میٹھا پن آیا اس خوشی میں جو بھی فرمائش کرو گے وہ میں پوری کروں گی
میں نے کہا کہ کیا میں جو مرضی فرمائش کروں وہ تم پورا کرو گی ؟
نورین نے کہا ہاں میں پورا کروں گی ،
میں نے کہا کہ میں تمہیں اپنے سامنے بیٹھا کر تمہیں دیکھنا چاہتا ھوں
اس نے کہا گلباز میں نے تم سے وعدہ کیا ہے تو میں اسے ضرور پورا کروں گی لیکن تمہیں اس کے لئے تقریبا ایک ماہ انتظار کرنا پڑے گا
میں نے پوچھا کیا مطلب ؟
تو اس نے کہا کہ میرے شوہر نے پندرہ دن کے بعد واپس
سعودی عرب جانا ہے اس کے بعد میں آپ کی فرمائش پوری کر سکوں گی ،
میں نے کہا وعدہ ؟
تو نورین نے کہا پکا وعدہ ،
میں نے کہا کہ کیا ایسا نہیں ھو سکتا کہ میں آپ کو کہیں دیکھ سکوں ؟
تو نورین نے کہا اب میں نے آپ سے وعدہ کیا ہے ملنے کا تو تم پندرہ دن صبر کرو .
میں نے کہا کہ وہ تو مجھے کرنا ہی پڑے گا ویسے بھی انتظار کا اپنا علیحدہ ہی مزا ہے اس دن میں نے فون پر اس کو کس KISS کی اورملنے پر رضامند کر لیا تھا اور تھوڑی بہت جو جھجک تھی وہ بھی تقریبا ختم ھو گئی تھی اس دن میں بہت خوش تھا کیونکہ میں اپنے ہدف کے بہت قریب پہنچ چکا تھا
اب اس سے تقریبا روز ہی بات ہوتی تھی سوائے ایک دو دن کے –
اب تو میں باتوں باتوں میں فون پر اس کی کس بھی کر لیتا تھا لیکن اس سے کبھی کوئی ایسی بات نہیں کی جس سے میری ہوس ظاہر ھو
میں کبھی کبھی اس سے ضد کرتا تھا کہ میں تمہیں ملنے سے پہلے ایک دفعہ دیکھنا چاہتا ھوں تو وہ کہہ دیتی تھی کہ جیسے ہی کوئی موقع آیا تو میں آپ کو بتا دوں گی
ہفتہ کی صبح اس نے مجھے بتایا کہ آج میں اپنے میاں کے ساتھ ان کے گاؤں جا رہی ھوں اگر تم
فیصل آباد آ سکتے ھو تو آ جاؤ کیونکہ ہم نے بس سٹینڈ کے پاس والی دوکان سے مٹھائی خریدنی ہے تم مجھے وہاں دیکھ سکتے ھو ،
میں نے کہا کہ میں ضرور آؤں گا
اس نے مجھے اپنی کار کا نمبر اور رنگ بتا دیا اور گھر سے نکلنے کا وقت بھی بتا دیا اور کہا کہ میں اس وقت فون نہیں کر سکوں گی آپ تھوڑا انتظار کر لینا اگر کرنا پڑے
میں بہت خوش ہوا کہ اتنے عرصے کے بعد پہلی دفعہ اسے دیکھنے کا موقع ملا ہے . میں تیار ھو کر وقت مقررہ سے آدھا گھنٹہ پہلے فیصل آباد پہنچ گیا
اس وقت میرے دل کی دھڑکنیں بہت تیز ھو رہی تھی اور دل زور زور سے دھڑک رہا تھا اور مجھے انجانی سی بے چینی محسوس ھو رہی تھی میں سوچ رہا تھا کہ پتا نہیں کہ وہ کیسی ھو گی
جلدی میں اس نے اپنا تو بتا دیا تھا لیکن وہ مجھ سے نہیں پوچھ سکی تھی کہ وہ مجھے کیسے پہچانے گی لیکن میں نے اس کا حل سوچ لیا تھا
جو وقت اس نے بتایا تھا وہ گزر چکا تھا لیکن ابھی تک وہ پہنچی نہیں تھی جیسے جیسے وقت گزر رہا تھا میری بے چینی میں اضافہ ھو رہا تھا اور انتظار کا بڑھتا ہوا ایک ایک لمحہ میرے دل کی دھڑکنوں اور میری بے چینی کو بڑھا رہا تھا کہ اچانک پھر
میرے سامنے دوکان پر ایک کلٹس کار آ کر رکی اس کا رنگ نورین کے بتائے ہوئے رنگ سے ملتا تھا اس کی ڈرائیونگ سیٹ کے ساتھ ایک لڑکی ایک بچے کے ساتھ بیٹھی تھی مرد اتر کر دوکان میں داخل ہوا ،
کار کا نمبر مجھے نظر نہیں آ رہا تھا میں نے تھوڑا آگے جا کر کار کا نمبر دیکھا تو وہ وہی نمبر تھا ایک دم میرے دل کی دھڑکنیں تیز ھو گئیں اور اکسائٹمنٹ کی وجہ سے میرے جسم میں ہلکی سی لرزش آ گئی ،
نورین نے اپنی سائڈ والا شیشہ نیچے گرا لیا تھا میں نے فون کان سے لگایا اور کار کے پاس سے گزرتے ہوئے میں نے کہا کہ نورین کیسی ھو ؟ اور ایک طرف جا کر کھڑا ھو گیا جہاں سے مجھے نورین کا چہرہ صاف نظر آ رہا تھا
نورین بہت ہی حسین تھی اس کا رنگ دودھیا سفید اور اس کے نین نقش تیکھے اور بہت دلکش تھے اس کے چہرے کا حسن اس کی نشیلی آنکھیں تھیں . اس کا چہرہ گول اور گال پھولے پھولے سے تھے وہ نہ ہی بہت سمارٹ اور نہ ہی بہت موٹی تھی وہ درمیانے جسم کی ایک خوبصورت لڑکی تھی میں خود ٹھیک ہی ھوں لیکن میری یہ ہمیشہ سے ہی خوش قسمتی رہی ہے کہ میرے ساتھ جن لڑکیوں کی بھی انڈر سٹینڈنگ ہوئی ہے وہ سب کی سب خوبصورتی میں اپنی مثال آپ تھیں
نورین نے میری طرف دیکھا اور مسکرا دی – چار سے پانچ منٹ وہ وہاں رکی اس دوران ہم ایک دوسرے کی طرف دیکھتے رہے ، اس کے میاں کے آنے پر وہ وہاں سے چلی گئی
ہم نے ایک دوسرے کو دیکھ لیا تھا نورین مجھے بہت پسند آئی تھی اس کو دیکھ کر اب اس سے ملنے اور اسے چھونے کی تڑپ بہت شدت سے دل میں گھر کر آئی تھی
اگلے دن انکے گھر محمان آگٸے جس وجہ سے اس سے بات نہ ھو سکی - اُس سے اگلے دن کے گیارہ بجے کے قریب اس کی کال آئی – مجھ سے کہنے لگی کہ گلباز تم بہت پیارے ھو بالکل اپنی آواز کی طرح – آپ کو دیکھنا اچھا لگا –
میں نے کہا نورین تم تو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ھو آپ جیسا حسن میں نے زندگی میں بہت کم دیکھا ہےآپ کا چہرہ کھلتے گلاب جیسا ہے اور اس پر موٹی موٹی نشیلی آنکھیں – قیامت سے کم نہیں ھو تم ، “آئی لو یو میری جان ”
اس نے بھی آگے سے کہا
“آئی لو یو ٹو جان جی ”
آپ کو دیکھ کر دل میں آپ سے ملنے کی تڑپ جاگ اٹھی ہے میں نے کہا –
نورین نے کہا میں نے آپ سے وعدہ کیا ہے میں آپ سے ضرور ملوں گی لیکن بس اب تھوڑا سا مزید انتظار ہے میرے میاں کو جا لینے دو پھر ہماری ملاقات ھو گئی –
میں نے کہا کہ مجھے اس دن کا شدت سے انتظار ہے
اس نے کہا کہ گلباز بس چند دن کی ہی تو بات ہے –
دن گزرتے رہے ہم روٹین کی باتیں کرتے رہے اب کس kiss کرنا اور آئی لو یو کہنا نارمل سی بات بن گئی تھی
پھر ایک دن اس نے کہا کہ گلباز سنڈے کو میرے میاں جا رہے ہیں آج سے وہ گھر پر ہیں اور گھر پر میاں سے ملنے رشتےداروں کا بھی آنا جانا لگا رہے گا ایسے میں آپ سے بات نہیں ھو سکے گئی
لیکن آپ پریشان مت ہونا، اب میں اپنے میاں کے جانے کے بعد ہی آپ سے بات کروں گی – میں سنڈے کا بے چینی سے انتظار کرنے لگا کہ جیسے ہی اس کا میاں جائے گا تو وہ اپنے جسم کی بھرپور لطافتوں کے ساتھ میری بانہوں میں ھو گئی اورمیں اس کے خوبصورت جسم سے سیراب ھو سکوں گا – آخر ******* کر کے سنڈے کا دن آ پہنچا
جس دن اس کے میاں نے سعودی عرب روانہ ہونا تھا – مجھے امید تھی کہ وہ آج رات مجھے کال کرے گی – اس نے مجھے منع کیا تھا کہ اب جب تک میں تمہیں کال نہ کروں تم مجھے کال نہ کرنا – اس رات میں نے اس کی کال کا انتظار کیا لیکن اس کی کال نہ آئی – میں بہت حیران اور پریشان تھا کہ اس نے کال کیوں نہیں کی ، دل میں عجیب عجیب خیال آ رہے تھے کہ اس نے پتا نہیں کس وجہ سے کال نہیں کی – میں نے ایک دو میسج بھی کیے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
تھوڑی دیر بعد میں اس کے اوپر سے ہٹا اور کنڈوم اتارتے ہوئے میں نے اس کے چہرے کی طرف دیکھا اس کے چہرے پر سرشاری کی کفیت تھی اور وہ آسودہ لگ رہی تھی وہ دو دفعہ فارغ ھو چکی تھی
جبکہ میں ابھی ایک ہی دفعہ ، میں اس کا آسودہ چہرہ دیکھ کر دل ہی دل میں بہت خوش تھا کہ مجھے نورین کے سامنے شرمندہ نہیں ہونا پڑا
اور میں اس کو بغیر کسی میڈیسن کے مطمئین satisfied کرنے میں کامیاب رہا ھوں
نورین نے اپنے کپڑے پہننے کے لئے اٹھائے تو میں نے نورین سے کہا کہ نورین ابھی تو بہت رات باقی ھے تم ابھی سے جا رہی ھو ؟
تو نورین نے کہا کہ میں ذرا شہزاد کو دیکھ آؤں ، وہ کپڑے پہن کر چلی گئی
اور میں اس کا انتظار کرنے لگا پہلی چدائی میں میری ٹائمنگ تین سے چار منٹ رہی تھی اسلئے میں سوچ رہا تھا کہ جو ویاگرا کی گولی لے کر آیا ھوں، کھا لوں- لیکن پھر میں نے سوچا کہ نورین بہت گرم لڑکی ھے
اور وہ جلد ہی فارغ ھو جاتی ہے اس لئے ضرورت نہیں ہے یہ گولی ملازمہ سے سیکس سے پہلے لوں گا کیونکہ وہ زیادہ عمر کی ہے اسلئے ھو سکتا ہے وہ زیادہ ٹائم بھی لے ،
میں کمرے میں ننگی حالت میں ہی اس کا انتظار کر رہا تھا میں نے کپڑے نہیں پہنے تھے
تھوڑی دیر بعد نورین واپس آئی اس کے ہاتھ میں ایک جگ تھا اس نے جگ رکھا اور الماری سے دو گلاس نکالے اور اس میں جوس ڈالا ایک خود سنبھال لیا اور دوسرا مجھے تھما دیا،
ہم جوس پینے لگے اس دوران نورین کی نظر میرے لن پر پڑی تو اس نے کچھ کہنے کے لئے منہ کھولا لیکن پھر خاموش ھو گئی
میں نے نورین سے پوچھا کہ تم کچھ کہنے لگی تھیں ؟
تو نورین نے کہا کہ نہیں ، کچھ نہیں ،
میں نے بھی زیادہ اصرار نہیں کیا اور خاموشی سے جوس پینے لگا-
جوس پینے کے بعد نورین نے جگ اور گلاس سائیڈ پر رکھے اور میرے ساتھ آ کر بیڈ پر بیٹھ گئی-
میں نے نورین سے کہا کہ یہ تو زیادتی ہے کہ میں نے کپڑے اتارے ہوئے ہیں اور تم نے پہنے ہوئے تم میرا ایل (لن) دیکھ سکتی ھو اور میں تمہاری پی (پھدی) نہیں دیکھ سکتا
تو نورین نے اک ادا سے کہا اتار لو میں نے کونسا تمہیں روکا ہے میں نے اسے کھڑا کیا اور اس کو گلے لگا لیا اور اس کے خوبصورت چہرے اور رسیلے ہونٹوں پر کس KISS کرنے لگا
اب میں تھوڑا اتھرا ھو کر اس کی چودائی کرنا چاہتا تھا تا کہ اسے پتا چلے کہ رات اس سے کوئی مل کے گیا ہے-
میں نے کس KISS کرتے کرتے اس کی قمیض اوپر کی ، اس نے اپنے بازو اوپر کر لئے اور میں نے اس کی قمیض اتار دی ، قمیض اترتے ہی اس کے دلکش اور مخروطی ابھار میرے سامنے تھے
اس کی گوری گوری اور تنی ہوئی چھاتیاں دیکھ کر میرے جذبات میرے قابو میں نہیں رہے اور میں نے اس کی چھاتی کو منہ میں لے کر زور زور سے چوسنا شروع کر دیا اس کی نپلز کے اردگرد کے حصے پر میں نے دانتوں سے ہلکی ہلکی کاٹی کاٹی کرنے لگا اس سے اس کے منہ سے لذت بھری سسکاریاں نکلنے لگیں میری ہر کاٹی کے جواب میں اس کے منہ سے لمبی سی . . . . یا آہ . . . کی آواز نکلتی میں نے اس کے چھاتی اپنے منہ سے نکالی اور اس کے پیچھے آ کر اس کے بازؤں کے نیچے سے اپنے دونوں ہاتھ گزار کر اس کی دونوں چھاتیاں پکڑ لیں اور انھیں زور زور سے دبانے لگا
اور ساتھ ہی اس کی گردن کے پچھلے حصے پر زور سے کاٹی کی تو نورین نے درد سے بھرپور آواز میں کہا
اف . . .
گلباز آرام سے
میں نے اپنا کھڑا لن شلوار کے اوپر سے ہی اس کی گانڈ کی دراڑ میں فٹ کیا اور اس کی چھاتیوں کو دباتے ہوئے اس کو اپنی طرف بھینچااور اس کے جسم کا پچھلا حصہ میرے جسم سے چپک گیا
اور نورین اپنے جسم کو میری طرف جسم کو میری طرف دبانے لگی اور اپنے ہاتھ میری تھائزthigh پر پھیرنے لگی
نورین کا رسپانس دیکھ کر میں اور بھی پرجوش ھو گیا ، میں نے نورین کی شلوار بھی اتار دی اور اس کو بیڈ پر لٹا لیا اور اس کے جسم کو چومنا چاٹنا شروع کر دیا
جب میں اس کے جسم کے کسی حصے پر اپنی زبان پھیرتاتو اس کے جسم کو ایک جھٹکا لگتا اور اس کے منہ سے سسکاری خارج ہوتی ،
اب میں نے نورین کو الٹا کیا اور اس کی بیک پر کسنگ سٹارٹ کر دی جیسے ہی میرے ہونٹ اس کے جسم سے ٹچ ہوتے تو اس کے منہ سے لذت بھری لمبی سی آہ . . . خارج ہوتی وہ اس وقت بہت انجواۓ کر رہی تھی ، میرے ہاتھ میں بھی کافی عرصے بعد ایسی زبردست لڑکی آئی تھی اسلئے میں بھی بہت پرجوش تھا ، میں نے اس کے چوتڑوں پر بھی کسنگ شروع کر دی
اس کی گانڈ بہت نرم اور گوشت سے بھرپور تھی میں نے زور سے اس کے چوتڑ پر کاٹی کی تو نورین کے منہ سے کافی زور دار کراہ خارج ہوئی اور وہ سیدھی ھو گئی ، اب میرے جذبات میں بہت شدت آ گئی تھی اسلئے میں سیدھا لیٹ گیا اور نورین سے کہا کہ آپ میرے اوپر آؤ ،
نورین میرے کھڑے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی اور میرے اوپر آ گئی اس نے اپنی پھدی میرے لن پر ایڈجسٹ کی اور میرے لن کی ٹوپی اپنی پھدی کے سوراخ پر رکھ کر تھوڑا دباؤ ڈالا اور میرے لن کی ٹوپی اس کی پھدی میں چلی گئی
آہ …… کی ہلکی سے آواز اس کے منہ سے نکلی وہ آہستہ آہستہ اوپر نیچے ہونے لگی میں نے اس کے ممے پکڑ کر ان کو دبانے اور سہلانے لگا جس سے وہ اور بھی زیادہ مزا لینے لگی میرا لن اس کی پھدی کی دیواروں سے ٹکرا کر اندر باہر ھو رہا تھا اس کی پھدی بہت زیادہ تو نہیں لیکن تنگ ضرور تھی لن کی ٹوپی کا اس کی پھدی کے اندر کے حساس حصوں سے ٹکرا کر اندر باہر ہونا نورین کے ساتھ ساتھ مجھے بھی بہت مزا دے رہا تھا
نورین کی سپیڈ میں اب تیزی آ رہی تھی اب میرے ہاتھ اس کی کمر پر تھے اس کے اوپر نیچے ہونے سے اس کے ممے بھی اوپر نیچے ھو رہے تھے یہ نظارہ آج بھی پوری جزئیات سے میں ذھن میں محفوظ ہے
جب میں نے دیکھا کہ نورین کی سپیڈ میں تیزی بڑھ رہی ہے اور وہ ڈسچادج ہونے والی ہے تو میں نے اس کو اپنی طرف کھینچ لیا اور اس کی کمر کے گرد اپنے دونوں بازو حمائل کر کے اسے اپنے سینے سے لگا لیا اور لیٹے لیٹے اس سے جھپی ڈال لی اس کے ممے میرے سینے میں پیوست ھو گئے اور جھپی کی وجہ سے اس کی حرکت آہستہ ھو گئی
اس کی سانسیں زور زور سے چل رہی تھیں میں نے سائڈ چینج کی اور وہ میرے نیچے آ گئی اور میں اس کے اوپر- میں نے اس کی ٹانگیں اوپر کی اس کی پھدی میرے لن کے نشانے پہ آ گئی میں نے اپنا لن اس کی پھدی پر رکھا اور اس کی پھدی کے لپس کے ساتھ رگڑنے لگا جب میرا لن اس کی پھدی کے سوراخ کے سامنے آتا تو نورین نیچے سے حرکت کرتی اور لن کو اندر لینے کی کوشش کرتی لیکن میں اس کی یہ کوشش ناکام بنا دیتا – نورین نے جذبات سے بھرپور آواز میں کہا کہ گلباز مزید نہ تڑپاؤ اس کے منہ سے ابھی پورے الفاظ بھی نہ نکلے تھے کہ میں نے اپنا لن ایک ہی جھٹکے میں سارا اس کی پھدی میں داخل کر دیا اف ………. آہ …….. گلباز بہت ظالم ھو تم ، میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھا لیکن کوئی جواب نہ دیا اور اپنے بھرپور جھٹکے جاری رکھے ہر جھٹکے کے ساتھ ہی اس کے منہ سے سسکاری خارج ہوتی اب یہ سسکاریاں لذت سے بھرپور تھیں نورین اپنی اس چدائی کو بہت انجواۓ کر رہی تھی
نورین نے اپنی ٹانگیں میری کمر کے گرد زور سے کس لیں میں بس اب تھوڑی ہی دیر تک فارغ ہونے والا تھا لیکن ابھی نورین کا فارغ ہونے والا ری ایکشن نظر نہیں آ رہا تھا
میں نے جھٹکے روک لئے اور لن کو نورین کی پھدی میں ہی رہنے دیا اور نورین کی چھاتی منہ میں لے لی اور ایک ہاتھ سے اس کی دوسری چھاتی کو دبانے لگا لن کو باہر نکالے بغیر ہی اسے اندر کی طرف دبانے لگا ، نورین اپنے جسم کو اوپر اٹھا کر اپنی ساری چھاتی میرے منہ میں دینے کی کوشش کرنے لگی اور نیچے سے اپنی کمر کو ہلا ہلا کر لن کو آگے پیچھے کرنے کی کوشش کرنے لگی اور آدھے منٹ بعد ہی اس کی حرکت تیز ھو گئی اب وہ ڈسچادج ہونے والی تھی اسلئے میں نے دوبارہ سے جھٹکے مارنے شروع کر دئیے اس کی سسکاریوں میں تیزی آ گئی اور اس کی سسکاریاں سن کر میں تیز ھو گیا اور چند ہی سیکنڈ میں اس کے اندر ہی فارغ ھو گیا میری گرم گرم منی جیسے ہی اس کے اندر گری اس کی منہ سے نامانوس قسم کی آوازیں نکلنا شروع ھو گئیں اور اس کا جسم اکڑا اور چند ہی لمحوں میں ڈھیلا ھو
اس دفعہ میں نے کنڈوم استمال نہیں کیا تھا اور میں نورین کے اندر ہی فارغ ھو گیا تھا جیسے ہی میں نے دیکھا کہ نورین فارغ ھو چکی ہے میں اس کے اوپر سے اتر گیا اور نورین سے کپڑے کا پوچھا تو اس نے کہا کپڑا تو نہیں ہے بیڈ کی سائیڈ ٹیبل میں ٹشو ہیں وہ نکال لو میں نے ٹشو کا ڈبہ نکالا اور اس میں سے ٹشو لے کر اپنا لن صاف کیا اور کچھ ٹشو نورین کو بھی دئیے میں نے اپنا لن صاف کرنے کے بعد نورین سے کہا نورین اس دفعہ میں نے کنڈوم استمال نہیں کیا تھا کہیں تمہیں حمل ہی نہ ٹھہر جائے تو نورین نے کہا کہ میں وقفہ کر رہی ھوں آپ ٹینشن نہ لو-
نورین نے بھی اپنی پھدی صاف کر لی تھی اور بیڈ پر ٹیک لگا کر بیٹھی ہوئی تھی میں نے نورین سے کہا
“ نورین یو آر سو سوویٹ” u r so sweet
نورین نے اپنی حسین نشیلی آنکھوں سے میری طرف دیکھا اور اپنی پیاری اور دلکش آواز میں کہا
” گلباز یو آر مائی سوویٹ ہارٹ”
تم پہلے مرد ھو جس نے مجھے میرے خاوند کے بعد چھوا ھے یہ رات میری زندگی کی انمول رات ہے اور میں اس رات کو مرتے دم تک نہیں بھول پاؤں گی نورین بہت جذباتی ھو رہی تھی
میں نے نورین سے پوچھا کہ نورین تم تو شادی شدہ ھو ایسی بہت ساری راتیں تمہاری زندگی میں آئی ھوں گی پھر اس رات میں ایسی کیا بات ھو سکتی ہے ؟
گلباز تم نہیں جانتے کہ میں کتنی راتیں اکیلی تڑپی ھوں میرا خاوند اپنا کام نکال کر سو جاتا تھے اور میں جسم کی آگ میں ساری ساری رات جلی ھوں یہ میں ہی جانتی ھوں کہ میرا کیا حال ہوتا ہے ، عورت کبھی بھی مرد سے بیوفائی کا نہیں سوچتی یہ مرد ہی ہے جو ہم عورتوں کو بیوفائی پر اکساتے ہیں آخر میں کب تک انگلی کا استمال کرتی ؟
گلباز بھلا کیا انگلی سے جسم کی آگ بجھ سکتی ہے کیا مرد کا حق نہیں کہ وہ عورت کو خوش کرے ، عورت کی یہ محرومی ہی ہے جو عورت کو دوسرے مردوں سے تعلقات استوار کرنے پر مجبور کرتی ہے –
میں نے نورین سے پوچھا کہ کیا تمہارا خاوند آپ سے سیکس نہیں کرتا؟ تو اس نے کہا کہ وہ سیکس بھی آفس ورک سمجھ کر ہی کرتا ہے نہ ہی وہ فورپلے کرتا ہے اور نہ ہی مجھے گرم کرتا ہے جب اس کا دل کرتا ہے تو جھپی ڈالی اور اندر کیا اور چند جھٹکوں میں فارغ اور میں اندر کی آگ میں جھلستی رہتی ھوں ،
گلباز پچھلے کچھ عرصے سے بہت رانگ نمبر آ رہی تھے لیکن میں کسی کو لفٹ نہیں کروا رہی تھی میں بیوفائی نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن میرے اندر کی آگ جو سب کچھ جلا کر راکھ کر دیتی ہے مجھے مسلسل اکسا رہی تھی جس دن آپ کی کال آئی تھی میں اس وقت کسی سے دوستی کا سوچ رہی تھی آپ نے کال کی اور کہا تھا کہ میں نے علی سے بات کرنی ہے پھر آپ خاموش ھو گئے تھے اسوقت میں نے آپ کی آواز سن کر فیصلہ کر لیا تھا
کہ میں آپ سے دوستی کروں گی ، بس میں نے آپ کو بیلنس سے آزمایا تھا آپ نے کروا دیا اور پھر آپ سے دوستی ھو گئی اور آج میں جتنی خوش ھوں اس کا تم اندازہ نہیں کر سکتے ،
“ گلباز مجھے کبھی بھی مت چھوڑنا” ،
“آئی لو یو گلباز”
یہ کہتے ہوئے میرے سینے سے لگ گئی اور مجھے چومنے لگی ، نورین کی میں نے دو دفعہ چدائی کر لی تھی اب میرا ذھن ملازمہ کی طرف تھا لیکن نورین کے اس طرح چومنے سے میرے اندر کا حیوان جاگ گیا اور میرا لن دوبارہ سے اکڑنے لگا
میں نے بھی نورین کو رسپانس دینا شروع کر دیا
نورین جیسی حسین لڑکی جس کے جسم کے حصول کے لئے میں کافی دنوں سے تگ و دو کر رہا تھا آخر کامیاب ھو ہی گیا تھا اور آج اس کی پھدی پر اپنے لن سے مہر stamp لگا کر واپس جا رہا تھا اور وہ بھی بغیر کسی پرابلم کے – نورین جیسی جنسی طور پر غیر مطمیئن لڑکی سے سیکس کا اپنا ایک الگ ہی مزا تھا کیونکہ نورین جیسی غیر مطمئین لڑکیاں بہت انجواۓ کرتی اور کرواتی ہیں
اب میں نے سوچ لیا تھا کہ اس کے میاں کے آنے تک ہر ہفتے نورین کے ہاں چکر لگایا کروں گا اور ملازمہ نسرین کے ساتھ بھی سیکس ضرور کروں گا کیونکہ وہ بھی جنسی طور پر ایکٹیو اور بہت زیادہ رسپانس دینے والی عورت تھی، میں گھر پہنچ گیا اور اپنے روزمرہ کے کاموں میں مصروف ھو گیا –
ختم شد