Bosses
VIP+
Offline
- Thread Author
- #1
بھائی کا ہتھیار
Part 1
Part 1
کالج میں پورا دن گزارنے اور شاید امتحان کی ٹینشن کی وجہ سے واپسی تک شہوت تقریبًا ختم ہو چکی تھی.اس لیے اب دماغ مالمت کرنا شروع ہو گیا کہ کیوں سگے بھائی کے ساتھ زنا کیا میں نے . گھر آ کر
میں نے غسل کیا اور عصر کی نماز میں استغفار کیا اس سب سے جو پچھلی رات میں نے اور بھائی نے کیا.. میں سجدے میں استغفار کر رہی تھی اور شیطان تب بھی مجھے ورغالنے کی کوشش کر رہا تھا.. مجھے بار بار یہ خیال آ رہا تھا کہ رات کو اسی حالت میں بھائ کے آگے جھکی ہوئ تھی اور وہ پیچھے سے اپنا عضو تناسل میری شرمگاہ میں ڈالےجھٹکے لگا رہا تھا.. اور اب اسی حالت میں میں اس گناہ سے استغفار کر رہی ہوں .. جب میں نماز سے فارغ ہوئی تو میری آنکھیں بھی آنسو سے گیلی تھیں..اور میں نے سوچ لیا تھا کہ اب شیطان کے بہکاوے میں نہیں آؤں گی.. عشا سے پہلے ہی مجھے حیض آ گیا اور میں نے شکر کیا کہ چلو کچھ دن میری شرمگاہ کے ذریعے شیطان مجھے نہیں ورغال سکے گا.. رات کو جب سب سو گئے
تو زین نے پھر میرے سائڈ پر آ کر لیٹنےےکی کوشش کی.. میں نے اسے منع کر دیا کہ ایسا کچھ نہیں کرنا.. وہ حیران تھا پر جا کر اپنی سائڈ پر سو گیا.. دوسرے دن پھر اس نے کوشش کی لیکن میں نے اس کو منع کر دیا... دو دن اور گذر گئے اور اب وہ خود ہی سو جاتا تھا اور میں بھی خوش تھی کہ وہ سمجھ گیا ہے.. ایک دن صبح میں واش روم میں تھی اور عمارہ بھی آ گئی کیونکہ اس نے سکول کے لیے تیار ہونا تھا ویسے بھی ہم دونوں بہنیں ایک وقت میں واش روم استعمال کر لیتی ہیں.. اس نے مجھےکہا کہ آپی میں آجکل جب صبح جاگتی ہوں میری پینٹیز یا شلوار میرے ساتھ چپکی ہوتی ہےجیسے کسی نے گوند لگا دی ہے کہیں زین تو شرارت نہیں کرتا آج میں بھی اسکی شلوار پے گوند ڈالوں گی.. میں نے پوچھا کیا آج بھی ہے تو کہتی ہے ہاں یہ دیکھ لیں.. یہ کہ کر اس نے قمیض اٹھائے اور شلوار دکھائی تو شلوار اس کی پینٹی کے ساتھ اور پینٹی اس کی شرمگاہ کے ساتھ چپکی ہوئ تھی. میں نےپینٹی کو تھوڑا کھینچا تو وہ ایسے علیحدہ ہوئ جیسے کسی نے گوند ڈال کر خشک کیا ہو
......جاری ے
میں نے غسل کیا اور عصر کی نماز میں استغفار کیا اس سب سے جو پچھلی رات میں نے اور بھائی نے کیا.. میں سجدے میں استغفار کر رہی تھی اور شیطان تب بھی مجھے ورغالنے کی کوشش کر رہا تھا.. مجھے بار بار یہ خیال آ رہا تھا کہ رات کو اسی حالت میں بھائ کے آگے جھکی ہوئ تھی اور وہ پیچھے سے اپنا عضو تناسل میری شرمگاہ میں ڈالےجھٹکے لگا رہا تھا.. اور اب اسی حالت میں میں اس گناہ سے استغفار کر رہی ہوں .. جب میں نماز سے فارغ ہوئی تو میری آنکھیں بھی آنسو سے گیلی تھیں..اور میں نے سوچ لیا تھا کہ اب شیطان کے بہکاوے میں نہیں آؤں گی.. عشا سے پہلے ہی مجھے حیض آ گیا اور میں نے شکر کیا کہ چلو کچھ دن میری شرمگاہ کے ذریعے شیطان مجھے نہیں ورغال سکے گا.. رات کو جب سب سو گئے
تو زین نے پھر میرے سائڈ پر آ کر لیٹنےےکی کوشش کی.. میں نے اسے منع کر دیا کہ ایسا کچھ نہیں کرنا.. وہ حیران تھا پر جا کر اپنی سائڈ پر سو گیا.. دوسرے دن پھر اس نے کوشش کی لیکن میں نے اس کو منع کر دیا... دو دن اور گذر گئے اور اب وہ خود ہی سو جاتا تھا اور میں بھی خوش تھی کہ وہ سمجھ گیا ہے.. ایک دن صبح میں واش روم میں تھی اور عمارہ بھی آ گئی کیونکہ اس نے سکول کے لیے تیار ہونا تھا ویسے بھی ہم دونوں بہنیں ایک وقت میں واش روم استعمال کر لیتی ہیں.. اس نے مجھےکہا کہ آپی میں آجکل جب صبح جاگتی ہوں میری پینٹیز یا شلوار میرے ساتھ چپکی ہوتی ہےجیسے کسی نے گوند لگا دی ہے کہیں زین تو شرارت نہیں کرتا آج میں بھی اسکی شلوار پے گوند ڈالوں گی.. میں نے پوچھا کیا آج بھی ہے تو کہتی ہے ہاں یہ دیکھ لیں.. یہ کہ کر اس نے قمیض اٹھائے اور شلوار دکھائی تو شلوار اس کی پینٹی کے ساتھ اور پینٹی اس کی شرمگاہ کے ساتھ چپکی ہوئ تھی. میں نےپینٹی کو تھوڑا کھینچا تو وہ ایسے علیحدہ ہوئ جیسے کسی نے گوند ڈال کر خشک کیا ہو
......جاری ے