Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome!

اردو ورلڈ کے نمبر ون فورم پر خوش آمدید۔ ہر قسم کی بہترین اردو کہانیوں کا واحد فورم جہاں ہر قسم کی کہانیاں پڑھنے کو ملیں گی۔

Register Now
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

Life Story بہن کی بیٹی

Laila009

Well-known member
Joined
Jan 8, 2023
Messages
414
Reaction score
6,181
Points
93
Location
Karachi
Offline
میری عمر پچیس سال ہے اور میرا گھر لاہور میں ہے۔
میری بہن ساتھ والی گلی میں ہی رہتی ہے۔ میرے بہنوئی سعودیہ میں ہوتے ہیں اس وجہ سے میں اپنی بہن کے ساتھ رہتا ہوں ۔ میری بڑی بھانجی کا نام ہانیہ ہے ۔ اسکی عمر چودہ سال ہے۔ ہم سب پیار سے اسے ہنی کہتے ہیں ۔ ہنی اور میں آپ میں بہت فری ہیں۔ ہنی زیادہ تر میرے ساتھ ہی وقت گزارتی ہے۔ اسے سکول پک اینڈ ڈراپ کی ذمہ داری بھی میری ہے ۔ میں اسے ٹیوشن پڑھاتا ہوں اس وجہ اکثر ہم اکٹھے ہی سو جاتے ہیں۔ ہنی کبھی کبھی گیم کھیلنے کے لیے میرا موبائل استعمال کرتی ہے ۔ اکثر ہم اکٹھے آن لائن لڈو کھیلتے ہیں ۔
یہ گزشتہ سردیوں کی بات ہے کہ میری بہن اور میری امی کسی کام سے گاوں چلی گئیں ۔ اب گھر میں صرف ہنی اور میں تھے رات کا تقریباً ایک بج رہا تھا کہ ہم دونوں کمبل میں لیٹے لڈو کھیل رہے تھے۔ ہنی نے اپنا سر میرے کندھے پہ رکھا ہوا تھا اور اپنا ایک ہاتھ میرے گردن میں ڈالا ہوا تھا۔ میری عادت ہے کہ موسم چاہے جیسا بھی ہو میں رات کو ٹی شرٹ اور ٹروزر پہنتا ہوں ۔ لڈو کھیلتے ہوئے ہنی بھی میرا ساتھ دے رہی تھی ۔ ہنی نے اپنی ایک ٹانگ میری ٹانگوں پہ رکھی ہوئی تھی۔ اس سے پہلے آج تک میں نے ہنی کے بارے کبھی ایسا نہیں سوچا تھا۔ میں نے اپنی ٹانگ کو سستانے کے لیے اوپر کیا اور پھر دوبارہ سیدھا کیا تو میری ٹانگ ہنی کی دونوں ٹانگوں کے درمیان آ گئی اور اس نے بھی اپنی ٹانگوں سے میری ٹانگ کو جکڑ لیا۔ ہم بڑے مزے سے لڈو کھیل رہے تھے۔ کہ اچانک مجھے ہنی کی ٹانگوں کی گرمائش محسوس ہونے لگی۔ میرے دماغ میں عجیب سے گندے خیالوں نے رقص کرنا شروع کر دیا اور میرا لن کھڑا ہو گیا۔ نہ چاہتے ہوئے بھی میں نے اپنا ایک ہاتھ ہنی کی کمر پہ رکھ دیا۔ ہنی نے بھی کچھ نہیں کہا کیونکہ اسکی ساری توجہ لڈو کی طرف تھی۔ میں لڈو کھیلتا ہوا ہنی کی کمر پہ اپنی انگلیوں کے پورے پھیرنے لگا اور ساتھ ہی اپنی ران کو ہنی کی ٹانگوں کے ساتھ رگڑنے لگا ۔ ہنی نے کوئی خاص توجہ نہ دی۔
میں نے ہنی کا بازو اپنی گردن سے نکالا اور موبائل اسے پکڑا دیا کہ کچھ دیر تم کھیلو میں تھک گیا ہوں۔ ہنی تو پہلے موبائل پکڑنے کے لیے تیار تھی۔ میں نے ہنی کو موبائیل دیا اور اپنی ڈائریکشن تبدیل کی۔ اب ہنی تکیے کے ساتھ ٹیک لگا کر سیدھی لیٹ گئی اور میں سائیڈ پہ اس طرح لیٹا کہ میرا ایک بازو ہنی کی گردن کے نیچے تھا اور میری ٹانگ ہنی کی رانوں کے اوپر ۔ جیسے ہی میں نے اپنی ران ہنی کی رانوں پر رکھی تو ہنی کی گرم رانوں نے میرے لن میں مزید سختی پیدا کر دی۔ میں ڈر کی وجہ اپنا لن ہنی کو مس نہیں کر رہا تھا کہ کہیں وہ برا نہ مان جائے ۔ اچانک ہنی نے بھی ایک گرم سی آہ بھری۔ میں ہنی کی انگڑائی بھی محسوس کی۔ میں نے اپنا ہاتھ ہنی سے پیٹ پہ پھیرتے ہوئے اس کی کمر پہ رکھ دیا ۔ اس نے پھر سے ایک آہ بھری ۔ اب میرا لن اسکی ٹانگ سے واضح ٹکرا رہا تھا جسے ہنی بھی محسوس کر رہی تھی مگر وہ لڈو میں مگن تھی۔ ۔ ۔ مگر اس کا بدن لمحہ بہ لمحہ آگ کے شعلے نکال رہا تھا ۔ میں نے ڈرتے ڈرتے ہنی کو اپنی بازو کی گرفت میں مضبوط کیا اور اور اپنے لن کو اسکی ران کے ساتھ مس کر کے اسکی پھدی کے اوپر گھٹنا رگڑا تو ہنی نے ایک دم موبائل سے توجہ ہٹائی اور ایک لمبی آہ کر کہا "" مامووووں نہ کرو """ اسکی سسکستی ہوئی آواز نے میری ہمت بڑھا دی اور میں نے اسے چھوڑنے کی بجائے اپنی بانہوں میں پہلے سے زیادہ سمیٹ لیا۔ اب اس نے موبائیل سے توجہ ہٹائی اور میرے بالوں میں انگلی پھیرتے ہوئے آآآآآآآآہ ۔ ۔ ۔ کی آواز نکالی۔ میں نے موقع غنیمت جانتے ہوئے اس کے ممے کی نپل کو مسلنا شروع کر دیا تو ہنی نے موبائل ایک طرف رکھ کر اپنی پوری توجہ میری طرف کر کی اور انگڑائی لیتے ہوئے اپنی ٹانگوں کو میری ٹانگوں کے ساتھ کسمسمایا۔ ۔ ۔ آآآآآآآآہ ۔ ۔ میں تو لذت کے سمندر میں ڈوب گیا اور ہنی کے اوپر سیدھا لیٹ گیا ۔ اب میرا لن ہنی کی نرم نرم پھدی کے ساتھ مس ہو رہا تھا۔ میں نے کہا " ہہنییییییییییی ۔ ۔ تم بہت پیاری ہو ۔ ۔ ۔ میں تمہیں پیار کرنا چاہتا ہوں ۔ ۔ ہنی نے منہ سے کچھ جواب نہ دیا مگر نیچے سے اپنی پھدی کو میرے لن پہ ہلاتے ہوئے مجھے بانہوں میں لے لیا ۔ ۔ ۔ میں نے ہنی کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لیا اور چوسنے لگا۔ ۔ ۔ نجانے ہنی میں اتنا زور کہاں سے آیا کہ اس نے مجھے سیدھا لٹا دیا اور مسلسل میرے ہونٹوں کو چوسنے لگی ۔ ۔ ۔ ساتھ ساتھ میرے لن کو اپنے ہاتھ سے پکڑ کر سیدھا کیا اور اپنی ٹانگوں کو کھول کر میرے لن کو اپنی پھدی کے زاویے پہ رکھ کر اوپر نیچے ہونے لگی ۔ ۔ ۔ ۔
میں نے ہنی کی کمر اور چوتڑوں پہ ہاتھ پھرنے لگا ۔ ۔ ۔ ہاتھ پھیرتے ہوئے میں نے ہنی کا ٹراوزر نیچے کر دیا ۔ ہنی بھی عام طور پہ گھر میں ٹروزر شرٹ ہی پہنتی تھی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اب میں نے ہنی کو سیدھا لٹایا شرٹ کو اوپر کیا اور اس کے ممے چوسنے لگ گیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ممے چوستے ہوئے اس کے پیٹ پہ زبان پھری اور اسی طرح زبان پھرتا ہوا پھدی تک آ پہنچا۔ پھدی پہ زبان لگتے ہی ہنی نے اپنی ٹانگوں کو کھول دیا ۔ ۔ میں نے ہنی کا پورا ٹروزر نکال دیا۔ ۔ ۔ اب ہنی صرف شرٹ میں تھی ۔ ۔ ۔ ۔ میں ہنی کی نرم پھدی کو چاٹ رہا تھا۔ ۔ ہنی مچھلی کی تڑپ رہی تھی اور بار بار اپنی پھدی کو جھٹکے دے رہی تھی ۔ ۔ ۔ میرا سر ہنی کے ہاتھ میں تھا جسے وہ دبا کر اپنی پھدی چاٹنے پہ مجبور کر رہی تھی ۔ ۔ ۔ اچانک ہنی نے ایک ایک لمبی سسکی لی اور اپنی پھدی کو حرکت دینا بند کر دی ۔ ۔ ۔ اس کی پھدی سے پانی نکل رہا تھا جو میں چاٹ چاٹ کے ختم کر رہا تھا ۔ میں نے ہنی کی طرف دیکھا تو وہ مدہوشی کی حالت میں تکیے پہ ٹیک لگا کے ہنس رہی تھی ۔ ۔ ۔
میں ہنی کے اوپر آیا اور ہنی کا ہاتھ اپنے لن پہ رکھ دیا ۔ ہنی میرے لن کو پکڑ کر نازک ہتھیلی سے آگے پیچھے کرنے لگ گئی۔ ۔ ۔ اف۔ ۔ ۔ آآآآآآآآآہ۔ ۔ ۔ ۔
میں نے ہنی کو بالوں سے پکڑا اور اپنا لن اس کے ہونٹوں پہ پھیرنے لگا۔ ۔ ہنی نے پہلے تو ہچکچاہٹ محسوس کی اور پھر لن کے سوراخ پہ زبان پھری تو میں لذتوں کی وادی میں کھو گیا ۔ ۔ ۔ ۔
میں سیدھا ہوا تکیے سے ٹیک لگا کے لیٹ گیا ۔ ۔ ہنی نے میرے اکڑے ہوئے پانچ انچ کےلن کی ٹوپی کو منہ میں لیا اور لولی پوپ کی طرح چوسنے لگی ۔ ۔ ۔ ۔ اب میں تڑپ تڑپ کر ہنی کی منہ میں جھٹکے مارنے لگا۔ ہنی کے منہ کی گرمائش نے میرے لن کو چند لمحوں میں نچوڑ لیا ۔ ۔ جیسے ہی میرے لن نے پانی چھوڑا ۔ ۔ تو ہنی نے اپنا منہ ہٹا لیا اور پانی میرے پیٹ اور ٹانگوں پہ آ ٹپکا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
لن کا پانی صاف کرنے کے بعد میں ہنی کے اوپر لیٹ گیا اور اس کے ممے چوسنے لگا۔ ۔ ۔ مموں کی گرمائش سے لن نے ایک بار پھر سر اٹھایا اور ہنی کی پھدی کے بوسے لینے لگ گیا ۔ ۔ ۔ ہنی نے مجھے پھر سے بانہوں میں لیا اور اپنی ٹانگوں کو تھوڑا سا کھول دیا ۔ ۔ جس سے میرا لن ہنی کی پھدی کے ہونٹوں کو چومنے لگا ۔ ۔ میں نے ہنی کی ٹانگیں اور کر دیں ۔ ۔ اور ہنی کی کمر کے نیچے تکیہ رکھ دیا ۔ اس طرح ہنی کی پھدی بالکل باہر کی طرف نکل آئی ۔ ۔ میں نے کہا """ ہنی میری جان ۔ ۔ ۔ اب یہ لن تمہاری پھدی کے اندر جانا چاہتا ہے "" ہنی نے جواب دیا کہ ماموں میری پھدی کا سوراخ تو بہت چھوٹا ہے ۔ ۔ ۔ آپکا لن کیسے اندر جائے گا ۔ ۔ ؟؟؟ میں نے کہا کہ بس تم تھوڑی سی ہمت رکھنا ۔ ۔ میں نے لن پہ تھوک لگائی اور ہنی کی پھدی کے ہونٹوں کی اوپر رگڑنے لگا ۔ ۔ ۔ لن رگڑتے ہی ہنی تڑپ اٹھی اور آآآآآہ کی آواز نکالنے لگی ۔ ۔ میں نے ہنی کو اس کی گردن کو مضبوطی سے پکڑا ۔ ۔ ۔ اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ایک دم جھٹکا دیا اور میرا لن پھدی کو چیرتا ہوا آدھے سے زیادہ اندر چلا گیا ۔ ۔ ۔ ۔ لن اندر جاتے ہی """آئی ماااااااااامووووووووووووں ۔ ۔ میں مر گئی ۔ ۔ مجھے چھوڑ دو ۔ ۔ آآآآآآآآآآہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہنی کی چیخوں سے کمرہ گونج اٹھا اور میرا جوش مزید بڑھ گیا ۔ ۔ ہنی نے درد کی وجہ سے نیچے سے نکلنا چاہا مگر میری گرفت بہت مضبوط تھی ۔ ۔ ۔ میں نے ایک جھٹکا اور مارا ۔ ۔ پھر مارا ۔ ۔ پھر تھوڑا سا لن پیچھے کر کے زور دار جھٹکا مرا اور میرا لن جڑ تک ہنی کی پھدی میں اتر گیا ۔ ۔ ۔ ہنی مسلسل رو رہی تھی ۔ ۔ ۔ مااااامووووووں ۔ ۔ ۔ مجھے چھوڑ دو ۔ مگر میں کہاں چھوڑنے والا تھا ۔ ۔ ۔ میں تھوڑی دیر کے لیے رک گیا ۔ ۔ ۔ اور ہنی کو سہلانے لگا ۔ ۔ ۔ لن ابھی اندر ہی تھا ۔ ۔ میں نے ہنی کی گالوں کو چوما ۔ ۔ ۔ اس کے کے کندھے دبائے ۔ ۔ ۔ کان میں سرگوشی کرتے ہوئے گردن پہ پاگلوں کی طرح زبان پھیری ۔ ۔ ۔ ہنی کا بدن بھی آگ کی طرح دہک رہا تھا مگر وہ درد کی وجہ سے رو رہی تھی ۔ ۔ ۔"" ماموں باہر نکالو """ ۔ ۔ میں نے کہا کہ میں باہر نہیں نکالوں گا تم آرام آرام سے اپنی پھدی کو ہلاو ۔ ۔ اس طرح وہ نیچے پڑی اپنی پھدی کو حرکت دینے لگی اور تھوڑی دیر بعد ہنی کی بانہوں نے میری گردن کو دبوچ لیا اور ہنی نے اپنی ٹانگوں سے میری کمر کو لاک لگا دیا ۔ ۔ ۔ مجھے محسوس ہو گیا کہ اب ہنی ایزی ہو گئی ہے تو میں نے بھی اپنے لن کو آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا ۔ ۔ ۔ ہنی بھی میرا ساتھ دے رہی تھی ۔ ۔ ۔ """ افففف مااااامووووں ۔ ۔ ۔آآآہ آہ آہ ۔ ۔ بہت مزہ آ رہا ہے ۔ ۔ ۔ ہنی کی سرگوشی نے میرا حوصلہ بڑھا دیا اور میں نے جھٹکوں کی رفتار کو تیز کیا ۔ ۔ ۔ آہ آہ آہ ۔ ۔ ۔آآآآہ ۔ ۔ ۔ ہنی ۔ ۔ آئی لو یو ۔ ۔ ۔ آہ ۔ ۔ ۔
ہنی نے مجھ سے زیادہ اپنی پھدی کو حرکت دی تو میں سمجھ گیا کہ وہ ایک بار پھر جھڑ گئی ہے ۔ ۔ ۔میں نے اپنے لن کی حرکت بند کی تو ہنی نے زور زور سے اپنی پھدی کو جھٹکے دیئے اور اسکا جسم ڈھیلا پڑ گیا ۔ ۔ ۔ ۔ میں نے اس کے مموں کو دبایا ۔ ۔ ۔ اور اسی ٹانگیں اپنے کندھے پہ رکھ کر آہ آہ ۔ ۔ پڑپ ۔ ۔ پپ پپ کی آوازوں کے ساتھ جھٹکے مارے ۔ ۔ ۔ آٹھ دس جھٹکوں کے بعد میں نے آخری جھٹکا زور سے مارا ۔ ۔ اور ساتھ ہی ہنی کی پھدی میں اپنا پانی چھوڑ دیا ۔ ۔ ۔ ۔
ختم شد.​
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top