Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp رابطہ

    +1 540 569 0386

Family خالہ جان

Incest Lover

Well-known member
Joined
Dec 24, 2022
Messages
555
Reaction score
15,438
Points
93
Location
Karachi
Offline

انٹر کے امتحان کے بعد میں نے اپنی بیوہ خالا سے ملنے ان کے گاوں میر پورخاص جانے کا پروگرام بنایا میری خالا وہیں شادی کر کے گئی تھیں ان کی کوئی اولاد نہیں تھی وہاں یہ کاشتکاری کا کام کرتی تھیں ان کی اپنی زمیں تھیں خالوں کو زمینیں بہت ملی تھیں ان کے خاندان سے ورثے میں جو کہ اب سب خالا کی تھیں میں کبھی کبھی ان کے پاس جاتا تھا ان کی شادی کو بیس سال ھو گئے تھے یہ میری امی سے بڑی تھیں…ان کا گھر بھی بڑا تھا شوھر کی وفات کے بعد یہ وہیں رھتی تھیں خاندان والوں کے پاس نہیں گئیں اپنی زمینداری کے کام میں توجہ دیا اور خوشحال تھیں…میں نے اپنا سامان پیک کیا اور بس میں بیٹھ کر روانہ ھو گیا..میں نے جانے سے پہلے انھیں فون کر دیا تھا امی ان سے کافی دیر تک باتیں کرتیں رھیں..میں بمیس اسٹاپ پر اترا تو خالا کا بھیجا ھوا بندہ پہلے سے میرا منتظر تھا اس کی گاڑی میں بیٹھ کر آدھے گھنٹے کی سفر کے بعد ھم خالا کے حویلی نماگھر میں پہنچ گئے خالا نے پرتپاک انداز میں میرا استقبال کیا خالا اب بھی کنواری لگتی تھیں ان کی جسمانی خدوخال سے ایسا نہیں لگتا تھا کہ وہ پچاس سال کی ھیں یہ میری امی سے بھی جوان لگتی تھیں جبکہ میری امی سے پندرہ سال بڑی تھیں ان میں اب بھی ایک خوبصورت لڑکی کا سا حسن چھپا تھا میں نے پہلے خالا کو اس انداز میں نہیں دیکھا تھا کیا پتا میں جوانی کی دھلیز پر آگیا تھا اس وجہ سے لگ رھی تھیں مگر ان کے خدوخال میں حسن بسا ھوا تھا…میرے لیے مختص کیے گئے کمرے میں سامان رکھنے کے بعد میں نے واش روم کا رخ کیا ٹھنڈے پانی سے نہانے کے بعد بھنے ھوئےبٹیر اور قورمہ روٹی کھا کر لطف آگیا خالا کے ھاتھ کا قورمہ مجھے بڑا پسند تھا.. انھوں نے یہی بنایا تھا میں نے بھی خوب ڈٹ کر انصاف کیا..کھانے سے فارغ ھو کر میں نے گاوں کا ایک چکر لگایا..جان پہچان والوں سے کچھ دیر بات کی کچھ وقت خالا کے کھیتوں پر گزارا اس دوران سورج ڈوبنے لگا یہ منظر مجھے بہت پسند ھے اور یہاں آکر میں سورج کو ڈوبتا ھوا روز دیکھتا تھا اور آج بھی میں سورج کی طرف ھی دیکھ رھا تھا میں کھڑا رھا سورج سارے زمانے کی روشنی ساتھ لے گیا اور اندھیرے کا راج ھر طرف چھانے لگا..میں بھی گھر کی جانب چل دیا..یہاں جلدی سو جانے کا رواج تھا آٹھ بجے تک کھا پی کر سونے کی تیاری کرنے لگے…خالا نے اپنے ساتھ سونے کو کہا۔
میری خالا رس کا گولا تھی میں یہاں کئی دن رکنے والا تھا اور میری خواھش تھی کہ میں خالا کے جسم کو اپنے بانھوں میں لے سکوں..خالا آج ھی مجھے اپنے ساتھ سونے کو کہہ رھی تھی…اللہ کی پناہ..نہ جانے سارا رس آج ھی پلانا چاھتی ھو…میں انھی کے بیڈ پر ان کے ساتھ لیٹ گیا…تمھاری پڑھائی کیسی چل رھی ھے خالا نے چادر ٹھیک کرتے ھوئے پوچھا..خالا بہت اچھی چل رھی ھےمیں نے انھیں دیکھتے ھوئے جواب دیا…پیپر کیسے گئے..خالا نے مجھے اپنی جانب دیکھتا پا کر دوسرا سوال کیا…اچھے ہو گئے ھیں…میں پیپر کی تھکان ختم کرنے تو یہاں آیا ھوا ھوں..میں نے چھت کی طرف دیکھ کر کہا میرے دل میں چور کہیں کہہ رھا تھا کہ خالا تمھارا رس پی کر تھکن اتاروں گا..تم تھکتے بھی ھو..خالا نے مجھے معنی خیز نظروں سے دیکھ کر کہا..کیوں میں کیوں نہیں تھک سکتا..میں نے ایک ھاتھ کے کہنی کے بل اٹھتے ھوئے کہا…تم تو بچے ھو نا اور بچے کہاں تھکتے ھیں خالا نے مجھے غور سے دیکھتے ھوے کہا… ھاں میں بچہ تھا نہیں..اب میں بڑا ھو گیا ھوں ..میں نے اپنے بازو کی مچھلی دکھاتے ھوئے کہا…او…دیکھوں گی تم کتنے بڑے ھو گئے ھو خالا نے میرا جائزہ لیتے ھوئے کہا…دیکھ لینا آپ حیران ھو جاؤ گی میں نے انھیں غور سے دیکھتے ھوئے کہا…خالا مجھ سے باتیں کرتیں رھیں..میں سفر کا بھی تھکا ھوا تھا اس لیے نہ جانے کب سو گیا…رات کا نہ جانے کون سا پہر تھا میں نے محسوس کیا کہ خالا میرے بہت نزدیک آگئیں تھیں زیرو کی لائٹ آن تھی وہ بھی بہت کم مجھے خالا ٹھیک طرح سے نہیں دکھ رھیں تھیں ھاں ان کے جسم کی خوشبو سے میں انھیں پہچان رھا تھا خالا کو یہ خوشبو بہت پسند تھی اور اکثر یہی لگاتی تھیں..میں ایسے ھی پڑا رھا…کچھ دیر بعد میں نے اپنے پیٹ پر دباو محسوس کیا خالا کی ھپ میرے پیٹ سے ٹکرا رھی تھی…پھر میں نے محسوس کیا کہ وہ آھستہ سے نیچے سرک گئیں اور اب ان کی ھپ میرے لوڑے سے سٹک گئی اور میں جوان بچہ تھا سوتے میں لوڑا تو کھڑا رھتا تھا صبح بھی بڑی مشکل سے بیٹھتا تھا..میرا لوڑا جیسے ھی ان کی ھپ سے ملا اس میں اور ھوشیاری آگئی مگر میں خاموش لیٹا رھا میں خالا کو دیکھنا چاھتا تھا کہ وہ کس حد تک جا سکتی ھیں..خالا نے میرا ٹروزر نیچے کھسکا دیا جس سے میراکھڑا لوڑا ان کی ھپ میں چبنے لگا..خالا نے نائٹی پہنی ھوئی تھی جبکہ جب وہ میرے ساتھ لیٹی تھیں
جب کھانا کھانے کے بعد خالا میرے ساتھ لیٹی ھویں تھیں تو انھوں نے عام سوٹ پہنا ھوا تھا مگر اس وقت وہ نائٹی میں تھیں سلک کی نائٹی میرے جسم سے ٹچ ھو رھی تھی..پھر خالا نے اپنی نائٹی اوپر کی اور میرے کھڑے لوڑے کو پکڑ کر اپنی چوت میں ڈال دیا…میرا لنڈ آدھا ان کی چوت میں جا چکا تھا..بس مجھ سے اب برداشت نہیں ھوا اور میں نے لیٹے لیٹے ھی ٹراوزر اتار پھینکا اور خالا کی ٹانگیں کندھے پر رکھ کر ایک دھکا مارا میرا پورا لنڈ خالا کے اندر چلا گیا خالا نے کوئی آواز نہیں نکالی نہ ھی مجھے روکا میں نے آھستہ آھستہ دھکے لگانا اور لنڈ کو خالا کی چوت میں اندر باھر کرنا شروع کر دیا میں نے جھک کر خالا کے ممے کو چوسنا شروع کیا انھوں نے نائٹی اتار دی اب میں نے مموں کے ساتھ ان کے پورے جسم کو چومنا شروع کر دیا تھا میں انھیں چوت بھی رھا تھا کچھ دیر بعد انھوں نے میرے گرفت سے الٹی ٹانگ آزاد کرائی اور سائیڈ کروٹ لے کر چدانے لگیں وہ ھر تھوڑی دیر میں خود اسٹایل چینج کر رھیں تھیں بزا مزا آرھا تھا اب خالا ھلکے ھلکے سسکاریاں لے رھی تھیں روشنی کم تھی اور ھم اسی میں سارا کام کر رھے تھے گھوڑی بن کر چدائی میں میں نے ان کے کان میں کہا…میرا لنڈ فارغ ھونے والا ھے منی چوت میں ڈالوں انھوں نے مجھے کس کیا اور بولیں ھاں ڈال دو…میں نے اب ان کی چوت پر طوفانی رفتار سے حملہ کر دیا خالا کی چیخیں نکل گئی میں کم عمر تھا مگر خالا ایک بیوہ اور خوبصورت عورت میں نے انھیں چدائی کے منزل پر اس دوران کئی بار پہنچایا تھا اور پھر دو تین دھکوں کے بعد میں نے اپنی منی ان کی چوت میں انڈیل دی میں دھکے لگائے جا رھا تھا منی کی چکناھٹ میں لنڈ تیزی سے آگے پیچے ھو رھا تھا میں چدائی کرتا رھا لنڈ باھر نہیں نکالا…خالا تڑپ رھی تھیں اور لنڈ کو کھینچ کر باھر نکالنا چاھ رھی تھی مگر میں نے ان کا ہاتھ ھٹا لیا اور خالا کے ھونٹ چوسنے لگا میں دوسری بار کے لیے تیار ھو گیا تھا خالا میرا ساتھ دینے لگی اس بار خالا مجھ پر فدا ھوئی جا رھی تھی حالانکہ انھیں تکلیف ھو رھی تھی مگر میرا پورا ساتھ دے رھی تھیں میں لذت کی سارے حد عبور کرنا چاھتا تھا اور خالا کو مکمل طور پر کس رکھا تھا میں انھیں چوم رھا تھا چاٹ رھا تھا انھیں کاٹ رھا تھا خالا ھنس رھیں تھیں مجھے چوم رھی تھیں بہت خوش تھیں اور چوت اٹھا کر چدوا رھی تھیں

صبح جاگے اور خالا کے ساتھ مل کر ناشتہ کیا وہ پیاسی خوبصورت عورت تھی بیوہ بھی جو کہ کافی عرصے سے لنڈ کی بھوکی تھی مجھے دیکھ کر ان سے برداشت نہیں ھو رھا تھا رات خوب مزے کیے مگر وہ مجھے جیسے کھا جانا چاھتی تھی ناشتے کے دوران ھی خالا نے میرے لنڈ پر ھاتھ پھیرنا شروع کر دیا تھا میں نے جلدی سے ناشتہ ختم کیا اور گرم خالا کی ڈھلتی جوانی کے مزے لوٹنے کے لیے خالا کو بانھوں میں بھرا اور ھونٹوں کو چوستا ھوا ان کے روم کی جانب چل پڑا وہاں جا کر فٹافٹ ان کے کپڑے اتارے اور اپنا لنڈ ان کے سامنے کر دیا خالا نے لنڈ منہ میں لے کر چوسنا شروع کیا میں انھیں اس بار منہ میں ھی چودنا چاھتا تھا.خالا بڑے پیار سے لنڈ کو چوم اور چوس رھی تھی میرا ھاتھ خالا کے مموں پر تھا میں بیڈ پر بیٹھ گیا تھا اور خالا میرے لنڈ کو چوس رھی تھی چاٹ رھی تھی کبھی سر سے لگاتی کبھی لنڈ کو گالوں پر پھیرتی کبھی مموں سے لگاتی وہ پاگل ھوئی جاری تھی کافی دیر بعد میرا لنڈ خالا کے منہ میں فارغ ھو گیا خالا نے میری ساری منی چوس لی .واہ مزا آگیا جوانی کے منی کی بات ھی کچھ اور ھوتی ھے وہ لنڈ کو مزید چوسے جا رھی تھی جلد ھی لنڈ پھر لوھا لاٹ ھو گیا تو میں نے خالا کو اوپر بیڈ پر کھینچا اور ان کو چوت میں لنڈ ٹکا کر دھکے لگانا شروع کر دیا وہ اپنا سر دائیں بائیں ھلا رھی تھیں اور منہ سے اوی…آ آ…سی سی جیسی بے ھنگم آوازیں نکل رھی تھی میں دن کی روشنی میں خالا کو چود رھا تھا ان کے جسم کو غور سے دیکھ رھا تھا بھرا جسم تھا خوبصورت عورت تھیں بچہ نہیں تھا جسم سے جوان لگتی تھیں میں تو ھر ھر نگاہ سے انھیں دیکھ رھا تھا اور چدائی کر رھا تھا کبھی ٹانگیں اٹھا کر کبھی گانڈ باھر کر کے کبھی گانڈ کے نیچے تکیہ رکھ کر کبھی گھوڑی بنا کر کبھی خالا کو لنڈ کی سواری کرا کر خوب چودا خالا چدائی کے وقت اور خوبصورت لگتی تھیں ان کے چہرے پر گلابی رنگ آجاتا تھا چہرہ چمک جاتا تھا مسکراتا چہرہ بڑا مزا آرھا تھا پھر خالا مکمل میرے اختیار میں تھیں کوئی ڈر کوئی پریشانی نہیں دل بھر کر چدائی کی میرا یہاں جب تک رھا چدائی میں گزرا خالا نے مجھے اب اپنے پاس ھی بلانے کے لیے امی ابو سے بات کی ھے وھاں جا کر تو چدائی کے مزے لنا ھے سونا ھے کھانا ھے جب مجھے خالا کی پھڑپھڑاتی چوت یاد آتی ھے منہ میں پانی آجاتا ھے خالا کی چدائی نے مزا دوبالا کر دیا میں جلد وھاں جاؤں گا..ختم شد..


 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top