Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome!

اردو ورلڈ کے نمبر ون فورم پر خوش آمدید۔ ہر قسم کی بہترین اردو کہانیوں کا واحد فورم جہاں ہر قسم کی کہانیاں پڑھنے کو ملیں گی۔

Register Now
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp رابطہ

    +1 540 569 0386

Family خونی رشتے

Incest Lover

Well-known member
Joined
Dec 24, 2022
Messages
555
Reaction score
15,396
Points
93
Location
Karachi
Offline
با جان شہر میں رہتےتھے اور ہفتے میں صرف دو دن گاؤں ہمارے پاس آتے تھے ، یہاں گاؤں میں ہمارے کافی کھیت ہیں جو کے گھر سے بالکل ہی ملتے ہیں ، میری عمر صرف 16 سال ہے ، گاؤں کی خالص غذا اور آب و ہوا نے مجھے ورزشی جسم اور چمکتا ہو رنگ دیا ہے جو دیکھنے والوں کو مرعوب کر دیتا تھا ۔ہمارے گھر میں امی ، چچا جان اور ان کی بیوی ، میری دو چھوٹی بہنیں اوربڑے بھائی کی بیوی رہتی ہیں ۔ بڑے بھائی تعلیم کے لئے شہر میں ہاسٹل میں رہتے تھے ، ان کی شادی چچا کی بیٹی سے ہی ہوئی تھی۔ہمارے گھرانے میں آپس میں ہنسی مذاق اور انڈراسٹینڈنگ بہت ہی اچھی تھی ، ہر کوئی مذاق مستی کے ماحول میں رہتا تھا ۔۔ مجھے بچپن سے ہی ورزش کا شوق تھا ، میں روزانہ رات کو تیل سے مالش کر کے ایسے ہی سو جاتا تھا اور صبح اٹھ کر دوڑ لگاتا اور پھر واپس آ کر نہا کر ناشتہ کرتا تھا ، ناشتہ چچی جان بنایا کرتی تھیں ، اور بھابھی دوپہر کا کھانا ، جبکہ میری دونوں بہنیں رات کا کھانا بناتی تھی ،
دن ایسے ہی گزررہے تھے ، میں نے اسکول کی تعلیم مکمل کی اور کالج کی تعلیم کے لئے شہر آ گیا ، یہاں آ کر مجھے اندازہ ہوا کہ جوانی کیا چیز ہوتی ہے ، گاؤں میں ہر چیز پاک صاف تھی ، کوئی گندہ خیال ذہن میں نہیں آتا جبکہ ہمارا گاؤں کے دوسرے گھروں میں بھی آنا جانا نہیں تھا ، یہاں شہر میں تو ہر طرف ہر لڑکا لڑکی کو ایسے گھورتا جیسے وہ اس کی اپنی ملکیت ہو ، میری بد قسمتی کے مجھے بھی کچھ ایسے ہی دوست ملے جو کہ سیکس کے بھوکے تھے اور ہفتے میں اک بار کسی لڑکی کی چدائی کرتے تھے ، انہوں نے مجھے بھی ساتھ شامل کرنا چاہو مگر ابھی میرا ٹائم نہیں آیا تھا ، اس لئے میں بچتا رہا ۔ اسی دوران مجھے انٹرنیٹ کی دنیا کی لت پڑی ،جہاں مختلف پورن ویب سائیٹس دیکھنے میں گزرتی تھیں اور انہیں نے مجھے آہستہ آہستہ پورنوگرافی کا عادی بنانا شروع کر دیا ۔یہ پورنوگرافی میں مزے لینے کے بجائے ایک تجربے کے طور پر دیکھ رہا تھا،اور انہوں نے مجھے لڑکیوں کو الگ رخ سے روشناس کروایا۔ مگر عجیب بات یہ تھی کی مجھے باہر کی کسی بھی لڑکی سے عجیب سے شرم محسوس ہوتی تھی ، وہ مجھ سے بات کرنے کی کوشش کرتی بھی تو مجھ سے ہو نہیں پاتی تھی ، لڑکی کے قریب جاتے ہیں عجیب سا رعب مجھ پر طاری ہو جاتا تھا ، ۔ میں کالج میں رہتے ہوئے سب سے شریف لڑکا تھا ، اس اثنا میں گرمیوں کی چھٹیاں ہوئی اور میں اپنے بھیا کے ساتھ گاؤں واپس آگیا ، راستے میں بھیا مجھ سے مذاق کرتے رہے اور پوچھا کہ کوئی گرل فرینڈ بنائی یا نہیں ، میں نے کہا بھائی آپ مجھے ایسا سمجھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تو شریف ہے مگر شہر کی لڑکیا ں تو شریف نہیں ، کیا کوئی بھی پسند نہیں آئی ۔ پھر میں نے بھائی کو اپنا ڈر بتا دیا کہ میں لڑکیوں کے قریب جانے سے جھجکتا ہوں ۔ آپ کچھ حل بتائیں ۔ بھائی نے کہا کہ جب واپس شہر آئیں گے تو میں اپنی کچھ دوستوں سے ملواؤں گا وہی تیری شرم دور کریں گے ۔ ایسے ہی باتیں کرتے ہم گھر پہنچے ، سب لوگ بے صبری سے انتظار کر رہے تھے ۔ کھانے کی ٹیبل پر ہنسی مذاق ہوتا رہا ۔ ہم تھکے ہارے تھےاسی لئے جلد ہی سونے کے لئے لیٹ گئے ۔
رات کو قریب دو بجے میری آنکھ کھلی اور میں پانی پینے نیچے کچن میں آنے لگا ۔ گھر کی سیٹنگ کچھ یوں ہے کہ میں بھائی بھابھی اور چچا چچی کا کمرہ اوپر فرسٹ فلور پر ہے ، جبکہ نیچے والے فلور پر امی ، بہنیں اور کچن بناہے ۔
اوپر بھائی کے کمرے کے سامنے سے گذرتے ہوئے مجھے عجیب سی آوازیں سنائی دینے لگی۔۔۔ سرگوشیوں میں باتیں اور ہنسی مذاق کی آوازیں ۔۔ میں سمجھ تو گیا تھا مگر پھر بھی کوشش کر کے دروازے کی جھر ی سے جھانکنے لگا۔۔ اندر جھانکا تو دیکھا کہ بھیا بیڈ سے ٹیک لگائے لیٹے ہوئے ہیں (بیڈ دروازے کے بالکل سامنے ہی تھا) اور بھابھی ان کی طرف منہ کر کے ان کی ٹانگوں پر بیٹھی ہوئی ہیں ، دونوں فل ننگے تھے ، اور بھیابھابھی کی چھاتیوں کو مسل رہے تھے ،اور بھابھی کے دونوں ہاتھ بھیا کے سر پر گھوم رہے تھے وہ آہستہ آہستہ بھیا کے بالوں کو کھینچ رہیں تھی ۔ بھیا بھابھی کے ننگے مموں کو گول گول مسل رہے تھے ، بھابھی کی پتلی کمر اور نیچے بھاری بھرکم گانڈ دیکھ کر میری حالت خراب ہو گئی تھی ، میری جو حالت پورن موویز دیکھ کر نہیں ہوئی تھی ، وہ بھابھی کوننگا دیکھ کر خراب ہو چکی تھی ، میرا لنڈ پوری جوش سے کھڑا ہو چکا تھا ۔ اور میں بالکل مست ان دونوں کے دیکھے جا رہا تھا ۔ رات کافی تھی ، کسی کے آنے کی امید نہیں تھی اس لئے بھیا بھابھی بھی پورے مست تھے اور میں نے بھی اپنا ٹراؤزر نیچے کھسکا دیا تھا ۔بھابھی ابھی بھیا کے اوپر جھک چکی تھی اور ان کے ہونٹوں کو چوم رہیں تھیں ۔ ان کے چومنے کا انداز بڑا عجیب تھا ، آگے کو جھکی ہوئی اور پیچھے سے اپنی گانڈ کوگول گول گھماتے ہوئے۔یہ دیکھ کر میرے خون کی گردش بہت بڑھ چکی تھی ،بھابھی اب اپنی زبان بھیا کے منہ میں ڈال رہی تھیں اور وہ اسے بڑے مزے سے چوس رہے تھے ۔بھابھی کا گندمی رنگ ٹیوب لائیٹ کی روشنی میں چمک رہا تھا۔اور ان کے لمبے بال جیسے کمر پر گرے ہوئے تھے وہ کسی کو بھی پاگل بنانے کے لئے کافی تھے ۔ بھابھی اب تھوڑا نیچے کی طرف ہوئیں اور بھائی کا لنڈ جو کہ نیم کھڑا تھا اسے سہلانے لگی ۔ اور پھر تھوڑی دیر میں اسے منہ میں ڈال کر چوسنے لگی ۔ بھائی کا لنڈ 7 انچ لمبا تھا جو کہ
جلد ہی اپنی اصل لمبائی میں آگیا ۔ کچھ ہی دیر گذری تھی کہ بھابھی نے اپنا سر اٹھایا اوراوپر کی طرف آ کر بھائی کے ہونٹوں کو چومنے لگیں ،اسی طرح چومتے چومتے وہ اپنے دونوں اپنےمموں کو مسل رہیں تھیں اور انہیں بھیا کے سینے پر رگڑ رہی تھیں۔دس منٹ گزرے ہی تھےکہ پھر اچانک انہوں نے دروازے کی طرف منہ کر لیا میں تو سمجھا شاید انہیں میرا پتا چل گیا ہے ، مگراب ان کا ارادہ گھوڑے کی سواری کا تھا ، انہیں نے دروازے کی طرف منہ کر لنڈ اپنے ہاتھ میں پکڑا اور آہستگی سے اسے اپنی چوت کی سیدھ میں رکھ کر آرام سے بیٹھنے لگی ۔ اور یہی وقت تھا کہ جب میں نے ان کے سینے کا ابھاروں کو دیکھا ان کے لمبے کالے بال دونوں ابھاروں پر گرے ہوئے تھے ، ۔ اوپر کی طرف اٹھے ہوئے ان کے ابھار جو کے سخت اور گول مٹول سے ٹیبل ٹینس کی بال کی طرح تھے ۔ بھابھی کے چہرے پر بہت ہی لذت آمیز تاثرات تھے اور صاف پتا چلتا تھا کہ وہ بہت مزے میں ہیں ۔ بھابھی نے بھیا کا لنڈ ایک بار پورا اندر لینے کے بعد اب آرام آرام سے اوپر نیچے ہونا شروع کردیا تھا ، بھیا کے ہاتھ اب بھابھی کی گانڈ کی سائیڈز پر تھے اور وہ انہیں اوپر نیچے ہونے میں مدد کر رہے تھے ۔ بھابھی کے اوپر ہوتے ہوئے ان کے ممے بھی اوپر کی طرف باؤنس ہورہے تھے ۔ میرا ہاتھ اپنے لنڈ پر آگے پیچھےحرکت کررہا تھا ، میں نے کبھی پورن مووی دیکھ کر مٹھ نہیں ماری تھی ، مگر آج بھابھی کو ایسے دیکھ کر میں بے خود ہو گیا ۔ میرے آس پاس ہر چیز سلو موشن میں حرکت کر رہی تھی۔اور عجیب خوابیدہ ماحول کے اثر تھا ۔۔بھابھی نے ابھی اچھلتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھوں سے مموں کو مسلنا شروع کر دیا تھا ، اور ان کی سسکیاں اور آہیں بڑھتی جا رہی تھیں ۔۔۔بھائی بھی اپنے ہاتھوں سے بھابھی کی گانڈ کو دبوچ رہے تھے اور اوپر اٹھنے میں مدد دے رہے تھے ،اسی طرح 5 منٹ ہو چکے تھے ، میری آنکھیں بھاری ہوتی جارہی تھیں اور میں کسی خواب کے زیر اثر لگ رہا تھا ۔۔۔ بھابھی کا چہرہ سرخ ہوتا جا رہا تھا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ان کی منزل قریب ہی ہے ۔ ان کی آوازیں اب تیز ہوتی جا رہیں تھیں ۔ اور بھائی بھی اب نیچے سے جھٹکے دینا شروع کر رہے تھے ۔ کئی بار تو بھابھی کافی اوپر اچھل جاتیں تھیں اور پھر نیچے آتیں ۔بھابی اور تیز ہوتی گئیں اور اونچی سسکیوں اور آہوں کے ساتھ ہی فارغ ہو گئی ۔ کچھ دیر وہ ایسے ہی بیٹھی رہیں اور پھر آہستہ سے اٹھیں اور بھیا سے لپٹ گئیں ۔ وہ بہت جذباتیت سے ان کے منہ کو چوم رہیں تھیں اوران کے سینے پر ہاتھ پھیر رہیں تھیں ۔ بھائی کا لنڈ ابھی بھی کھڑا تھا وہ بھابھی کے ساتھ فارغ نہیں ہوئی تھے۔ بھابھی کی کمر پر پسینے کے قطرے چمک رہے تھے جو کہ ان کی گرمی اور محنت کا ثبوت تھے۔ بھابھی ابھی بھی گرم لگی رہیں تھیں وہ بہت تیزی سے بھیا کے چہرے اور ہونٹوں کو چوم رہیں تھیں ۔ کچھ ہی دیر میں بھابھی دوبارہ گرم ہو چکی تھیں ۔ وہ اٹھیں اور دوبارہ سے دروازے کی طرف منہ کر کے گھوڑی بن گئیں اور بھیا کو پیچھے آنے کا اشارہ کیا ۔ بھیا بھی اٹھ کر گھٹنوں کے بل بیٹھے اور اپنے تنے ہوئے لنڈ کو سہلانے لگے ۔ ان کا لنڈ جلد ہی پھنکاریں مارنے لگا تھا ۔ وہ آگے کو جھکے اور بھابھی کی کمر کو چومتے ہوئے گردن کی طرف آنے لگے۔بھابھی نے نیچے سے ہاتھ بڑھایا اور بھیا کا لنڈ تھام لیا۔ کھڑے کھڑے میری ٹانگیں تھک چکی تھیں اب میں بھی اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر دوبارہ نظریں جما لی تھیں ۔بھابھی نے بھائی کا لنڈ تھام کر اسے اپنی چوت کو راستہ دکھا دیا تھا ۔ بھیا کا پہلا جھٹکا ہیں بھابھی کو ہلانے کے لئے کافی تھی ۔ وہ آگے کو جھکیں ان کے ممے تیزی سے اوپر نیچے ہوئے اور پھر بھیا نے دھکوں کا ایک طوفان چلا دیا تھا ۔ بھابھی اپنی پوری کوشش کے باوجود اپنی پوزیشن پر قائم نہیں رہ پا رہی تھی ، ان کی سسکیا ں تو اوپر کی پوری منزل پر ہی گونج رہیں تھیں ۔ان کے ممے تیزی سے ہل رہے تھے جیسے کسی کپڑے کی تھیلی میں گیند ڈال کر تیزی سے ہلایا جائے ۔بھیا تو ایسے لگ رہا تھا جیسے کچھ دیر پہلے بھابھی کی من مانیوں کا بدلا لے رہیں ہیں ۔۔۔ بھابھی کئی بار آگے کو گرتیں اور پھر دوبارہ گھوڑی بنتیں ، ان کی سسکیاں اب بڑھ کر ہلکی چیخوں اور آہو ں میں تبدیل ہو چکی تھیں ۔ بھیا نے اب آگے جھک کر بھابھی کے دونوں مموں کو تھام لیا ، اور اب بھابھی کے لئے ایک اور امتحان تھا کیوں کی بھیا کی مموں پر پکڑ بہت ہی سخت تھی اور وہ بھابھی کے ساتھ آگے پیچھے نہیں ہو پارہے تھے ، جس سے ممے اور کھینچتے اور بھابھی کو اور درد ہو رہی تھیں ۔۔بھیا کو اس بری طرح سے چودتے ہوئے بلکہ بھابھی کی بجاتے ہوئے اورپانچ منٹ ہو چکے تھے۔ بھابھی نے بھی ابھی اپنا سر بیڈ پر ڈال دیا تھا اور پیچھے سے گانڈ اوپراٹھا دی تھی۔ان کے ہاتھ بیڈ کی چادر کو بھینچ رہے تھے جیسے وہ اپنا غصہ اس پر اتار رہیں ہوں ۔۔۔۔بھیا بھی اب فارغ ہونے کے قریب ہی تھے ایک تیز آواز کے کی ساتھ ہی وہ بھابھی پر گرے ، یہی وقت تھا کہ میرے لنڈ سے ایک فوارہ نکلا جو کہ سیدھا دروازے پر جا گرا ۔ میرے پورے بدن پر ایک میٹھی سی کیفیت طاری تھی اور اس کے ساتھ ہی میں دروازے کھلنے کی آواز سنی ۔(جاری ہے )
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top