Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome!

اردو ورلڈ کے نمبر ون فورم پر خوش آمدید۔ ہر قسم کی بہترین اردو کہانیوں کا واحد فورم جہاں ہر قسم کی کہانیاں پڑھنے کو ملیں گی۔

Register Now
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

Life Story دوست کی بیوی سے میری چدائی۔۔۔۔ سیزن ٹو

Cute

Well-known member
Joined
Mar 17, 2023
Messages
143
Reaction score
4,200
Points
93
Location
Germany
Gender
Female
Offline
دوست کی بیوی سے میری چدائی۔۔۔۔ سیزن ٹو
تمام دوستوں اور پڑھنے والوں کو تسلیمات
اب چلتے ہیں کہانی کے اگلے حصہ کی طرف۔ تو جیسا کہ میں نے بتایا تھا کہ بھابھی کے اپنے کلاس فیلو رضا سے مجھے سے پہلے بلکہ انکی شادی سے پہلے سے افیئر چل رہا تھا اور اس کا ذکر میں نے پہلے حصہ میں کیا تھا اور بھابھی نے مجھے رضا سے ملنے کیلئے میرے گھر پر ملنے کی خواہش کی تھی۔
میرا اور بھابھی کا سلسلہ ہفتہ میں دو سے تین ملاقاتوں تک تھا کہ ایک دن بھابھی آئیں اور مجھے کہا بوبی کل رضا صبح دس بجے آئے گا میں کل یونیورسٹی سے ڈگری اپلائی کا بہانہ کرکے آجاوں گی تم بس اپنا بیڈ روم تین گھنٹہ کیلئے مجھے دیدینا میں اور رضا مل لیں گے تم بس باہر کا خیال رکھنا۔ میں نے اس کو اوکے کردیا اور اس نے میرے ہی فون سے رضا کو فون کرکے اگلے دن کا تمام پروگرام بتادیا اور مجھے فرینچ کس کرکےچلی گئی۔

اگلے دن صبح میں سوکر اٹھا اور فریش ہونے کے بعد میں نے ناشتہ ختم کیا ہی تھا کہ دروازے پر گھنٹی بجی مین نے دروازہ کھولا تو سامنے بھابھی تیار ہوئے کھڑی تھیں جیسے کہیں جانے کیلئے تیار کھڑی ہوں وہ اندر آگئیں اور آتے ہی پوچھا رضا نہیں آیا ابھی تک؟ میں نے کہا نہیں ابھی تو نہیں آیا۔ اس نے میری بیڈروم کو چیک کیا اور اپنی چادر اور پرس کمرے میں ہی رکھ دیا اور کمرے سے باہر آکر مجھے ہزار ہزار کے دو نوٹ دیئے کہ اس کو رکھ لو اگر کسی چیز کی ضرورت ہو تو لے آنا۔ اس وقت دو ہزار ایک بڑی رقم ہوتی تھی۔ میں نے کہا سلمان(میرا دوست اور بھابھی کا شوہرکہاں ہے؟)
اس نے بتایا کہ وہ آج کاروبا کت سلسلہ میں فیصل آباد گئے ہیں تین دن میں آئیں گے اور ابا دوکان پر چلے گئے میں ساس کو بتاکر آئی ہوں کہ مجھے یونیورسٹی جانا ہے ایک یا دو بج جائیں گے۔ خیر انہی باتوں میں میں نے اس کو چائے دی وہ میرے ساتھ بیٹھ کو چائے پینے لگی۔
مجھے اس کو تیار دیکھ کر مستی چڑھنے لگی تو میں نے ایک ہاتھ سے اس کے ممے سہلانے شروع کردئے۔ اس نے کن اکھیوں سے مجھے دیکھا اور مسکرانے لگی مطلب وہ رضا کے آنے سے پہلے کچھ مستی کے موڈ میں تھی۔
بھابھی نے چائے ختم کرکے کپ سائیڈ پر رکھا اور میرے لنڈ کو شلوار کے اوپر سے سہلانے لگی، کچح دیر سہلانے کے بعد اس نے میرا ناڑا کھولا اور میرے لنڈ کو ایک کس کرکے اس کے ٹوپے کو اپنے منہ میں لے لیا۔ اور رفتہ رفتہ پورا لنڈ اس کے منہ میں کھو گیا۔ اس نے پندرہ منٹ بہترین بلو جاب دی اور مجھے فارغ کردیا۔ پھر بھابھی اٹھی اور واش روم سے منہ دھو کر واپس آکر بیٹھ گئی۔ ابھی اس کو بیٹھے دس منٹ ہی ہوئی تھی کہ گحر کی ڈور بیل بجی۔
میں نے جاکر دروازہ کھولا تو ایک گورا چٹا اچھی جسامت کا ہلکی ہلکی شیو والا لڑکا کھڑا تھا مجھے دیکھتے ہی بولا بوبی بھائی؟ میں نے کہا رضا بھائی آئیں ۔۔۔۔ وہ اندر آگیا، میں اسکو لیکر ڈرائینگ روم میں آگیا جہاں پہلے ہی بحابھی بیٹھی ہوئی تھیں وہ رضا کو دیکھ کر کھڑی ہوگئیں اور مجھے دیکھتے ہوئے کہنے لگیں بوبی باہر کا خیال رکھنا اور رضا کو لیکر میرے بیڈ روم میں چلی گئیں۔ اس دور میں نہ موبائل فون ہوتا تھا نہ کیمرہ اور نہ اسپائے کیم کہ اندر جو بھی ہورہا ہو وہ کیسے ریکارڈ ہو۔ اس وقت صرف کھرکی، یا دروازے کے کی ہول یا روشندان ہی ایک ذریعہ ہوا کرتے تھے کہ اندر کے مناظر کا لائف نظار ہوسکے سو میں نے پہلے ہی کھڑکی معمولی سی کھول دی تھی جو کہ پچھلی طرف کی گیلری میں کھلا کرتی تھی تاکہ مین اندر کی گفتگو سن بھی سکوں اور ایک آنکھ سے دیکھ بھی سکوں۔
میں کچھ دیر بعد دبے قدموں پیچھے گیلری میں گیا اور خاموشی سے کھڑکی کے پاس جاکر کھڑا ہوگیا۔ اندر سے کسسنگ کی آوازیں سنائی دیں میں نے ایک آنکھ کچھ کھلی کھڑکی میں اندر دیکھنے کی کوشش کی مگر اندر اندھیرا ہونے کی وجہ سے پہلے میں مجھے کچھ نظر نہیں آیا پھر جب آنکھ اندر کا منظر دیکھنے کے قابل ہوئی ہو میں نے دیکھا بھابھی کی قمیض اور بریزر اترا ہوا تھا اور رضا کی پینٹ بحی اترای ہوئی تھی اس کا لنڈ سائیز میں میرے برابر ہی لگا جسے بھابھی اوپر سے نیچے اپنا ہاتھ پھیر کر مزا دے رہی تھیں اور رضا بھابھی کا ایک مما منہ میں لیکر چوس رہا تھا۔ کمرے سے لذت میں بھری آوازیں آرہی تھیں۔ میں نے ان کو تنہا چھوٹنا مناسب سمجھا اور خاموشی سے اوپر اپنی اسٹیڈی روم مین جاکر بیٹھ گیا۔ تین گھنٹے گزارنے کے بعد نیچے سے بھابھی کی آواز آئی جو مجھے بلا رہی تھیں۔جب میں نیچے پہنچا تو رضا بھی مجھے بھابھی کے ساتھ کھڑا ملا۔ دونوں کےچہرے فریش لگ رہے تھے مطلب کام بھرپور انداز میں ہوچکا تھا۔ بھابھی نے رضا کو دیکھتے ہوئے کہا رضا پہلے میں گھر جاوں گی تم کچح دیر بعد باہر نکلنا تاکہ کسی کو شک نہ ہو اور بوبی تم باہر تک رضا کو چھوڑنا تاکہ مھلہ میں اگر کسی کی نظر پڑے تو وہ یہی سوچے کہ تمہارا کوئی دوست ملنے آیا تھا یہ کہہ کر بھابھی نے اپنا بیگ اور چادر اٹھائی اور باہر نکل گئیں۔ میں نے رضا کو لاونج میں بٹھایا اور اس سے چائے کا پوچھا تو اس نے انکار نہ کیا، مین نے چائے بننے کو رکھی اور اس سے باتیں کرنے لگا۔ رضا نے تعاون کرنے پر میرا شکریہ اداکیا، میں نے اس سے پوچھا رضابھائی ایک بات پوچھوں اگر برا نہ مانیں۔ وہ مسکرایا اور کہا مجھے معلوم ہے تم کیا پوچھنا چاہتے ہو۔ میں خود باتا دیتا ہوں میرا اورفرح کلاس فیلو ہیں یونیورسٹی میں اور ہمارا یہ افیئر دو سال سے زیادہ وقت سے چل رہا ہے اسی دوران اس کی شادی ہوگئی مگر اس نے مجھ کو نہ چھوڑنے کے وعدے قسمیں کھائیں اور نبھایا بھی، آج تک ہم مختلف اوقات میں موقع دیکھ کر مل لیتے ہیں۔ اسی دوران چائے تیار ہوگئی تو میں چائے نکال کر لایا۔ رضا نے مجھ سے پوچھا تم کس کلاس میں ہو اور فرح سے کیسے مراسم ہیں میں نے باقی تو سب بتایا مگرجو میرے اور بھابھی کے درمیان ہوا اس کو غائب کردیا۔ س نے چائے پی اور خاموشی سے اپنی جیب سے دو ہزار روپے نکال کر مجھے دیئےجسے میں نے لینے سے انکار کیا تو اس نے زبردستی میری جیب میں ڈالتے ہوئے کہا ضرورت پرتی رہے گی تمہارا اگر تم ہمارے درمیان ہونے والی باتیں فرح کو نہ بتاو ۔۔۔۔۔ مین نے وعدہ کرلیا تو رضا بولا دیکھ بوبی ہم اچھے دوست ہیں آج سے مگر جو بھی میں کہونگا اس کی خبر کبھی بھی فرح کو نہیں ہونی چاہئے اس میں تمہارا بھی فائدہ ہوجائے گا ۔۔۔۔۔ میں نے انجان بنتے ہوئے پوچھا کیسا فائدہ ۔۔۔۔۔ اس نے کہا تم کو معلوم ہے ہم دونوں کیوں ملنے آئے تھے ۔۔۔۔۔ میں نے نفی مین سر ہلایا تو وہ بولا سیکس کے بارے میں تم کو کوئی معلومات ہیں؟ نے نے کہا کچح ہیں مگر مکمل نہیں جانتا ایک دو بار صرف مووی دیکھی ہے تو اس نے کہا ٹھیک ہے ۔۔۔۔۔ تم بھی آشنا ہوجاو گے ۔۔۔۔۔ میری ایک کزن سے وہ بھی شادی شدہ ہے اس کے دو بچے ہیں ایک کی عمر دو سال اور ایک چھوٹا ہے آٹھ مہینے کا ۔۔۔۔۔ میں اس کے ساتھ بھی سیکس کرتاہوں ۔ اس کے گھر سسرال والے ہوتے ہیں اس لئے وہ مل نہیں پاتی اگر تم کو مین فون کرکے ایک دن پہلے سیٹنگ کرلوں تو مین بھی اس سے تمہارے گھر پر ہی سیکس کرلوں گا اور تم کو بھی کروادوں گا مگر شرط وہی ہے کہ فرح کو اس بات کا پتہ نہیں چلنا چاہئے ۔۔۔۔۔ میں نے چہرے پر خوشی لاتے ہوئے کہا ٹھیک ہے رضا بھائی ۔۔۔۔ مگر وہ آپکی کزن آپکے ساتھ ہی آئے گی نا۔ اس نے کہا نہیں وہ اسی علاقہ میں کچھ آگے رہتی ہے میں اسکو سمجھا دوں گا پھر تم کو بتادوں گا کہ کب اور کیسے کیا کرنا ہے نء نے کہا ٹھیک ہے۔ یہ کہہ کر وہ گھر سے باہر نکلا اور اپنی موٹر سائیکل اسٹارٹ کرکے چلا گیا۔
تو دوستوں وقت اپنی رفتار سے چلتا رہا۔ ہفتہ میں تین دن میری بھابھی کے ساتھ چدائی ہوتی رہی۔اسی میں تین ہفتے گزر گئے مجھے یاد ہے ابتک وہ دن پیر کا تھا اس دن دو بجے ٹیلی فون کی گھنٹی بجی میں دن کا کھانا گرم کررہا تھا۔ فون کے دوسری طرف سے رضا کی آواز سنائی دی۔ حال احوال کے بعد اس نے کہا بدھ کے روز صبح دس بجے میری کزن آئے گی۔ اسکے ساتھ اس کے چھوٹا بیٹا بھی ہوگا۔ تم پہلے سے فرح کو بتادینا کہ تم بدھ کو گھر پر نہیں ہوگے کالج جانا ہے تاکہ کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو اور ہاںمیں تمہارا تعارف کروادوں گا ارم سے، ارم میری کزن کا نام ہے ۔اگر وہ چاہے کسی وقت تم سے ملنا اور تمہاری مرضی شامل ہو تو اس کو بلواسکتے ہو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا تم دونوں کے ملنے پر۔ہم دونوں بھائی بھی ہیں اور دوست بھی جب تم میرے لئے اتنا کرسکتے ہو تو میں بھی پیچھے نہیں رہ سکتا۔میں نے رضا کو اوکے کردیا اور پھر فون بند کردیا۔ اگلے دن بھابھی صبح اپنی امی کو فون کرنے آئیں اپنی ساس کو بتاکر کہ میں امی کی اور بہنوں کی خیریت لے آوں۔ انکی پوری فیملی حیدر آباد کالونی میں رہتی تھی ۔ آتے کے ساتھ انہوں نے مجھ سے کہا بوبی آج جلدی ہے بس جلدی جلدی کرلو میں امی کو فون کا کہہ کر آئی ہوں۔ میں تو خوش ہوگیا اور اس کو لاونج میں ہی کسنگ کرنا شروع کردی۔ ہم دونوں ایک دوسرے میں ڈوب گئے اور پانچ یا سات منٹ کسنگ کے بعد میں نے اپنی شلوار اتاری اور انہوں نے وہیں لاونج میں ہی اپنے کپڑے اتار کر رکھ دیئے۔ ہم دونوں الف ننگے ہوگئے انہوں نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر میرا لنڈ چوسنا شروع کردیا۔ میں نے اپنے دونوں ہاتھ بڑھا کر بھابھی کے ممے مسلنے اور دبانے شروع کردئے ان پر ایک بے خدی کی کیفیت طاری ہونے لگی اور ان کی آنکھیں خمار آلود ہوگئیں۔

پھر میں نے ان کو کھڑا کیا اور گھما کر کرسی کے سہارے تھوڑا جھکا لیا اور ان کے پیچھے آگیا اور اپنا لنڈ ہاتھ سے پکڑ کر انکی چوت پر رکھ کر ہلکا سا دبایا تو وہ پھسل کر اوپر نکل گیا۔ پھر میں نے دوبارہ کوشش کی تو لنڈ ان کی چوت میں تین انچ تک داخل ہوگیا۔ اندر بھابھی کی چوت میں گرمی محسوس ہورہی تھی جس کی وجہ سے ان کی چوت کافی پانی چھوڑ چکی تھی۔ میں نے آہستہ آہستہ انکی چوت میں اپنا لنڈ اندر باہر کرنا شروع کردیا۔ خمار مجھ پر بھی طاری ہورہا تھا اور میں خود کو ہواوں میں اڑتا محسوس کررہا تھا دوسری طرف بھابھی کے منہ سے بے ساختہ سسکیاں اور آہیں نکل رہی تھیں جو میری شہوت کو مزید بھڑکارہی تھیں۔ رفتہ رفتہ میں نے اپنے لنڈ کی رفتار کو تیز کرنا شروع کردیا اور تقریبا بارہ منٹ کے بعد میری ٹانگوں کی رگوں میں کھچاو ہونے لگا اور دوران خون لنڈ کی طرف گردش کرنے لگا۔ میں نے بھابھی سے کہا بھابھی میں فارغ ہونے والا ہوں بھابھی نے کہا بوبی میرے اندر ہی فارغ ہوجاو تمہارا دوست تو اس قابل ہی نہیں کہ مجھے ماں بناسکے دو سال سے کوشش کررہا ہے مگر ابھی تک ناکام ہے۔ اگر میں تمہاری منی سے بچے کی ماں بن گئی تو کبھی یہ بات زبان پر مت لانامیں نے تم پر اندھا اعتماد کیا ہے۔ ان کی اس قدر کھلی آفر سن کر میں انکے اندر ہی فارغ ہونے لگا ایک سیلاب آیا اور بہاکر لے گیااور ساتھ ساتھ وہ بھی میرے ساتھ فارغ ہوگئیں انکی بستی میرے سیلاب سے سیراب ہوچکی تھی۔ ہم دونوں ہانپ رہے تھے کمرے میں دو جسموں کے ٹکرانے اور اس سے نکلنے والے پسینے کی مہک پھیلی ہوئی تھی پھر کچھ دیر سستانے کے بعد انہوں نے اپنے کپڑے پہننے شروع کئے اور میں نے بھی اپنی شلوار پہن لی۔ انکے جانے سے پہلے میں نے ان کو بتایا کہ بدھ ہے اور مجھے کالج جانا ہے انرولمنٹ فارم جمع کروانے تو کل میں دن میں گھر پر نہیں ہونگا۔ انہوں نے کہا ٹھیک ہے اور مجھے نصیحت بھی کی کہ پڑھائی پر بھی پورا دھیان دو یہ مزے تو چلتے رہیں گے مگر مارس بھی اچھے آنے چاہِیں پھر وہ مسکرا کر مجھے کس کرکے چلی گئیں۔


پھر کیا ہوا یہ اگلے سیزن میں پیش کروں گا اپنی قیمتی آرا دیکر حوصلہ افزائی فرمائیں کیونکہ یہ جو بھی تحریر کیا جارہا ہے یہ واقعات بالکل حقیقی ہیں بس ناموں اور جگہ کی تبدیلی اس لئے کی گئی ہے کہ پریشانی سے بچا جاسکے۔ امید ہے آپ سب کے لائیکس اور کمنٹس سے تقویت ملے گی۔

 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top