Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome!

اردو ورلڈ کے نمبر ون فورم پر خوش آمدید۔ ہر قسم کی بہترین اردو کہانیوں کا واحد فورم جہاں ہر قسم کی کہانیاں پڑھنے کو ملیں گی۔

Register Now
  • اردو اسٹوری ورلڈ ممبرشپ

    اردو اسٹوری ورلڈ ممبرشپ ریٹس

    ٭یہ ریٹس 31 دسمبر 2025 تک کے لیے ہیں٭

    فری رجسٹریشن

    مکمل طور پر مفت

    رجسٹریشن بالکل مفت ہے، اور فورم کے عمومی سیکشنز تک رسائی حاصل کریں۔

    پرو پیڈ ممبرشپ

    فیس: 1000 روپے (1 ماہ)

    اس پیکج میں آپ کو صرف پرو پیڈ سیکشنز تک رسائی حاصل ہوگی۔

    وی آئی پی ممبرشپ

    فیس: 3000 روپے (3 ماہ)

    وی آئی پی ممبرشپ میں پرو اور وی آئی پی اسٹوریز سیکشنز تک رسائی حاصل کریں۔

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    فیس: 5000 روپے (6 ماہ)

    وی آئی پی پلس ممبرشپ کے ذریعے پرو، وی آئی پی اور وی آئی پی پلس سیکشنز وزٹ کریں۔

    پریمیم ممبرشپ

    فیس: 50 ڈالر (6 ماہ)

    پریمیم ممبرشپ میں پرو، وی آئی پی، وی آئی پی پلس اور خصوصی پریمیم سیکشنز شامل ہیں۔

    رابطہ کریں

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    Email: [email protected]

    © 2025 اردو اسٹوری ورلڈ۔ تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Life Story دیوث 1, مزدور

woodman

Active member
Joined
Feb 3, 2025
Messages
8
Reaction score
176
Points
28
Location
Lahore
Gender
Male
Offline

آداب عرض ہے یہ۔ میری حقیر کاوش حاضر خدمت ہے اگر احباب کو پسند آئی تو مزید تحاریر بھی پیش کروں گا
یہ فرضی کہانی نام مقامات تمام فرضی ہیں



میری عزیز اذجا ن بیوی جو میری سیکس
ایڈوینچر پارٹنر بھی ہے،
مختصر نایثی پہنے میرے ساتھ لیٹی ہوئی تھی۔
اس کی جالی دار نائیٹی میں اس کے سینے کی گولاییاں اپنے نپلز کو تانے کھڑی تھیں۔
اس نے ایک ریشمی انڈر ویئر نما پینٹیز سے اپنے زیرتن کو ڈھانپنے کی ناکام کوشش کی تھی کیونکہ اس کے کولہے
اس ریشمی لباس سے اور بھی نمایاں ہو گئے تھے
اور اندام نہانی کی لکیر کا آغاز و اختتام بھی قابل دید تھا۔
اپنے ایک ہاتھ میں میرے قضیب کو سہلانے ہؤے میرے کان کی لو کو چوس رہی تھی۔
میں مزے میں سرشار تھا کہ یکدم مجھے
خیال آیا
کہ محترمہ دس دن اپنے میکے گذار کر آئی ہے
تو کوئی نہ کوئی کاروائی تو ضرور ڈالی ہو گی۔
کیونکہ میری بیوی بھی میری طرح ایک شہوت پرست ہے
جو پیٹ کی بھوک تو برداشت کر سکتی ہے

لیکن چوت کو پیاسا نہیں رکھ سکتی ۔

یہ خیال آتے ہی میں نے اس کا ہاتھ اپنے نیم استادہ لوڑے سے اٹھاتے ہوئے پوچھا،

چن کتھاں گزار آئی رات وے؟

میری بات کا مطلب سمجھتے ہوئے بولی
" کہ بتاتی ہوں بتاتی ہوں پہلے رانی راجہ کا ملاپ نہ کروا دیں"

یہ سن کر میں نے مصنوعی غصے سے کہا

" نہیں پہلے کہانی سناؤ
،کہ
کیا ہوا
کیسے ہوا
کس کے ساتھ ہوا
پھر تیری رانی کو دودھ سوڈا پلواتا ہوں"

دراصل ہم میاں بیوی" دیوث" مطلب ککولڈ کپل ہیں۔
ہم نے ایک دوسرے کو دوسرے افراد سے سیکس کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے
لیکن چند شرائط کہ ساتھ ۔

جیسے کہ
حتیٰ الامکان دونوں نے مل کر تیسرے شخص کے ساتھ سیکس کرنا ہے

سیکس اپنے محلے ، رشتے داروں میں ایسے افراد سے نہیں کرنا جو بدنامی کا باعث
بنیں۔
اکیلے سیکس کرنے کی صورت میں پہلے یا بعد اپنے پارٹنر کو وقوعے سے آگاہ کرنا بہت ضروری ہے۔

بوقت ضرورت پروٹیکشن لازمی استعمال کرنی ہے تاکہ حمل اور بیماری سے بچا جا
سکے ۔
تھوڑا سا تعارف دے دیتا ہوں

میں ایک بزنس مین ہوں نام وقار عرف وکی، عمر 28 سال ، قد چھ فٹ، فٹس باڈی کا مالک ،جم کا شوقین ہوں۔
شکل وصورت بھی قدرت نے عمدہ عطا کی ہے۔
جبکہ میری بیوی روبینہ عرف روبی عمر 24 سال قد ساڈھے پانچ فٹ، سرخ و سفید رنگت کے سمارٹ جسم والی ہے
چہرہ بھی نہایت حسین ہے بڑی آنکھیں ستواں ناک ، گلابی ہونٹ ہیں
اس کے چہرے پر نہائت معصومیت طاری رہتی ہے
اس کی ڈی کپ سایز چھاتیاں اس کے سمارٹ جسم سے میچ نہیں ۔
کیونکہ اس کا پیٹ بالکل فلیٹ ہے
جیسے چھاتیاں نمایاں ہی ویسے اس کے چوتڑوں کی گولاییاں بھی ابھری ہوئی ہیں

عبایا بھی پہنے تو چلتے ہوے قیامت برپا کرتی ہے۔
ہماری شادی کو چار سال گزر چکے ہیں
ان چار سالوں میں ہم نے درجنوں کپلز
اور بیسیوں افراد کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے ہیں
ہم ککولڈ کیسے بنے ؟
یہ پھر کسی کہانی میں بتاؤں گا

ابھی یہ واقعہ میری بیگم کی زبانی گوش
گزار فرمائیں
میرے استفسار پر محترمہ گویا ہوئیں


تو ہوا یوں کہ
" کہ مجھے میکے سے چند روز ہؤے
تو مجھے کپڑے دھونے کی ضرورت پڑ گئی۔

میں واشنگ مشین لگانے چھت پر چلی گئی۔
چھت پر ایک واش روم بنا ہوا ہے ۔
جس میں ایک طرف ٹوائلٹ سیٹ بنی ہوئی ہے اور دوسری طرف واشنگ مشین رکھی ہے
میں نے کپڑے واشنگ مشین میں ڈالے اور مشین چلا کر باہر نکل آئی ۔
ہمارے گھر کے ساتھ والا گھر زیر تعمیر ہے
اور اس کی چھت پر لینٹر ڈال دیا گیا ہے
اور جیسے لینٹر ڈال کر کچھ عرصہ لینٹر کو پانی لگایا جاتا ہے

اسی مقصد کے لیے ایک نوجوان مزدور
چھت پر کھڑا پائپ سے پانی لگا رہا تھا۔
نوجوان کیا وہ نوعمر لڑکا تھا یہی کوئی اٹھرہ انیس سال کا ، گلے میں تعویذ ، کاٹن کی میلی شلوار قمیض ،پہنے ہؤے تھا

مجھے چھت پر چہل قدمی کرتے دیکھ کر اس نے چوری چوری میرے جسم کو تاڑنے لگا۔
اس کی نگاہوں کی گرمی سے میری بے چین چوت نے دہائیاں دینے لگ گئی کہ "میرا وی کجھ سوچ"

روبی تو پہلے ہی چوت سے سوچتی ہے۔
تو چوت کے حکم کی تعمیل میں فوراً پلان بنایا

واش روم میں جا کر واشنگ مشین کا پلگ اتارا اور اس کے پلگ میں سے ایک تار کھینچ کر نکال لی اور پلگ دوبارا لگا دیا۔
اب پلگ لگانے کے باوجود واشنگ مشین چلنا بند ہوگی

باہر ا کر مزدور کو آواز دی۔
" بھائی بات سنیں کیا آپ کو واشنگ مشین کا پلگ لگانا آتا ہے۔
میں نے کپڑے دھونے ہیں
اور اس کے پلگ کی تار نکل گئی آپ براہ مہربانی یہ تار لگا سکتے ہیں ۔"
میری بات کے جواب میں وہ مزدور درمیان والی دیوار پھلانگ کر ہماری چھت پر آگیا ۔
بولا "
جی باجی یہ تو مسلہ ہی نہیں۔
آپ ایک پیچ کس لے آؤ ۔"

میں نیچے سے ابا جی کا ٹول باکس کے آئی ۔
اور اس نے پیچ کس لے کر واش روم میں گھس گیا
پہلے سویچ بند کر کے پلگ نکالا ۔
اور پلگ کھولنے لگا
میں اس کے پیچھے لگ کر کھڑی ہو کر دیکھنے لگی۔

" بھائی ذرا پکا کر کر کے لگانا یہ تو لگاتے ہی پھس ہو جاتا ہے"
اور ساتھ ہی اپنے ممے اس کے پیٹھ اور بازو میں چبھوے۔
میرے مموں کو محسوس کرتے ہی اس کی شلوار میں ابھار مزید نمایاں ہو گیا
میں نے ہاتھ آگے بڑھا کہا
" یہ پلگ مجھے پکڑاو اور آپ پیچ کھولو۔"
اس دوران میں اس کے مزید نزدیک ہو گئی اور اس کا پھنیر سانپ شلوار سمیت میرے پیٹ پر لگ گیا۔

اس کے لنڈ کی سختی محسوس کرتے ہی
میرے جسم میں ایک مستی کی لہر دوڑ
گئی۔جسے اس نے بھی محسوس کیا

جاری ہے ۔۔

 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top