Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome!

اردو ورلڈ کے نمبر ون فورم پر خوش آمدید۔ ہر قسم کی بہترین اردو کہانیوں کا واحد فورم جہاں ہر قسم کی کہانیاں پڑھنے کو ملیں گی۔

Register Now
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

Funny News سویڈن میں سیکس چیمپین شپ

Master Mind

Premium
Joined
Dec 25, 2022
Messages
1,185
Reaction score
20,741
Points
113
Location
Australia
Offline
سٹاک ہوم (ڈیلی پاکستان آن لائن) انٹرنیٹ پر اس ہفتے ایک عجیب و غریب خبر وائرل ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سویڈن جون میں ایک جنسی چیمپئن شپ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے۔ خبروں کی تفصیلات جو سب سے پہلے ٹویٹر پر سامنے آئیں، کئی خبر رساں اداروں نے شائع کیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایونٹ 8 جون کو شروع ہوگا اور کئی ہفتوں پر محیط ہوگا، جس میں شرکاء ہر روز چھ گھنٹے تک جنسی طاقت کا مقابلہ کریں گے۔ یہ خبر جعلی نکلی، سویڈش نیوز آؤٹ لیٹ Goterborgs-Posten کے مطابق اس سال اپریل میں اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

سویڈش آؤٹ لیٹ کے مطابق سویڈن میں ایک فیڈریشن آف سیکس ہے اور اس کے سربراہ ڈریگن بریکٹک نے ایک چیمپئن شپ کے انعقاد کا مطالبہ کیاتھا جس میں انسانوں پر جنسی تعلقات کے جسمانی اور ذہنی صحت کے اثرات کو اجاگر کیا جائے۔ بریکٹک نے اس سال جنوری میں درخواست جمع کرائی تھی۔

کھیلوں کی فیڈریشن کے سربراہ بیون اریکسن نے مقامی نیوز آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ 'یہ ہماری ضروریات کو پورا نہیں کرتا اور میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ یہ درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ ہمارے پاس اور بھی کام ہیں۔' بریکٹک سویڈن میں کئی سٹرپ کلب چلاتے ہیں اور جنسی عمل کو ایک کھیل کے طور پر درجہ بندی کروانے کی امید رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ وائرل ٹویٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس چیمپین شپ کے دوران 45 منٹ سے ایک گھنٹے تک کے میچز ہوں گے، اس میں 16 ڈسپلن ہوں گے جن میں ہر شریک 5 سے 10 پوائنٹس سکور کرے گا۔ غیر مصدقہ اطلاعات میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ چیمپئن شپ کے لیے 20 افراد نے رجسٹریشن کرائی تھی۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ سویڈش حکام نے اس بارے میں کوئی ردعمل یا بیان نہیں دیا ہے۔


 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top