Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome!

اردو ورلڈ کے نمبر ون فورم پر خوش آمدید۔ ہر قسم کی بہترین اردو کہانیوں کا واحد فورم جہاں ہر قسم کی کہانیاں پڑھنے کو ملیں گی۔

Register Now
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

شادی کے بعد

Bosses

VIP+
Joined
Dec 24, 2022
Messages
253
Reaction score
5,048
Points
93
Location
Lahore
Gender
Male
Offline
شادی کے بعد
(ایک آپ بیتی)۔۔۔

میری عمر ابھی بیس سال تھی کہ میری سوتیلی ماں نے میری شادی کر دی۔ وہ جیسی بھی تھی مگر میرے لیے اس نے اچھا ہی سوچا تھا۔ میرے شوہر انگلینڈ میں اپنی فیملی سمیت رہتے تھے سو میں بھی نکاح کے چھ ماہ کے بعد رخصت ہو کر یورک شائر انگلینڈ آگئی ۔
میں بنیادی طور پر ایک گھریلو عورت تھی مگر شوہر چاہتے اللّہ نے مجھے دو بچوں سے نواز دیا ۔
میری ساس گھر پہ ہی ہوتی تھیں اور بچوں کی دیکھ بھال بآسانی کر لیتی تھیں۔ بڑی بیٹی ہانیہ چار سال کی اور چھوٹی بیٹی شائنہ چھ ماہ کی ہوئی تھی۔ انہی دنوں میری ساس کی طبیعت خراب رہنے لگی۔ مگر وہ ظاہر نہ ہونے دیتی تھیں۔
اکثر ہانیہ شکایت کرتی کہ دادو کمرے میں کسی سے بات کرتی ہیں۔۔۔ میں اس کو چپ کروا دیتی کہ فون پہ بات کر رہی ہوں گی ۔۔۔
وقت گزرتا گیا اور میری چھوٹی بیٹی دوسال کی ہو گئی ۔۔۔ ان دنوں ساس بے حد بیمار ہو گئیں حتی کہ وہ کسی سے بات کرنا بھی چھوڑ گئیں ۔ ۔۔۔
میں اس صورتحال سے کافی پریشان تھی۔ ڈاکٹرز نے انکو ہسپتال میں داخل کر لیا۔ ۔۔ میں نے سکول سے چھٹیاں لے لیں اور گھر اور بچوں کے ساتھ ساس کا بھی خیال رکھنے لگی مگر وہ نہ بچ سکیں اور ایک شام خاموشی سے اس دنیا کو چھوڑ گئیں ۔ ۔۔۔
مرنے سے ایک دن پہلے انہوں نے مجھے پاس بلایا اور اشارے سے قریب آنے کو کہا۔ میں نے ان کے منہ کے قریب جا کر سنا تو بولیں۔۔۔ " یہاں سے چلے جاؤ ۔۔۔ یہاں مت رہنا۔۔۔!!"
ان کی آواز میں نہ جانے کیا تھا کہ میں لرز کر رہ گئی ۔ ۔۔ شوہر سے ذکر کیا تو بولے " ہسپتال سے جانے کا کہتی ہوں گی۔۔۔ "
ان کو ہسپتال اور دواؤں سے بہت الرجی تھی اس لیے میں بھی یہی سمجھ بیٹھی مگر میں نہیں جانتی تھی کہ وہ ہم سے کیا کہنا چاہتی تھیں ۔ اگلے دن ان کی موت سے ہمارا گھر کا گھر افسردہ ہو گیا۔۔۔
ایک ماہ ان کو پاکستان لانے اور تدفین وغیرہ میں لگ گیا۔۔
واپس گھر پہنچی تو نوکری کی فکر ہوئی ۔۔۔ شوہر سے بات کی کہ نوکری چھوڑ دی جائے تو وہ بولے اب بچے بڑے ہو رہے ہیں اسکول میں تم ہو گی تو ان کی فکر نہیں ہو گی۔ ۔۔۔
میں بھی سوچ میں پڑ گئی ۔۔ ہانیہ تو میرے ساتھ ہی اسکول جاتی تھی مگر شائنہ ابھی چھوٹی تھی اس کے لیے ڈے کیئر کا انتظام بھی نہیں کیا تھا۔۔۔ پڑوسن ایک اچھی عورت تھی اس کے پاس چھوڑ کر میں پہلے دن اسکول گئی ۔۔۔ طویل غیر حاضری کے بعد کام کا لوڈ تھا ۔۔ آتے آتے شام کے چار بج گئے۔۔۔
بھاگم بھاگ بڑی بیٹی کو لیے پڑوسن کے پاس آئی دیکھا تو شائنہ سو رہی تھی۔۔ بہت شکریہ ادا کیا ۔۔۔۔ پڑوسن نے چائے پہ روک لیا۔۔۔ چائے کی طلب بھی تھی ۔۔۔ سو میں بیٹھ گئی۔۔
اس کا نام سارہ تھا اور وہ بھی مسلم تھی ۔۔
اس کے دو بیٹے تھے جو اسکول جاتے تھے۔۔۔
سارہ نے بےبی سٹر کی تجویز دی۔
وہ کمپنی کو جانتی تھی جہاں سے بےبی سٹر کی خدمات حاصل کی جا سکتی تھیں ۔۔۔
اندھا کیا چاہے دو آنکھیں۔۔۔ میں نے فوراً رابطہ نمبر لیا۔۔۔
سارہ نے مجھے بتایا کہ کمپنی میں ایک مسلم لڑکی بھی کام کرتی تھی۔ جس کا نام عالیہ تھا۔۔ اسی کو بلانے کا کہا کیونکہ سارہ بھی ضرورت کے وقت اسی کو بلاتی تھی۔ ۔۔۔
میں نے کمپنی کو فون کیا اور عالیہ کو بھیجنے کا کہا۔۔۔ کمپنی نے شام آٹھ بجے کا وقت دیا۔۔۔
میں بےچینی سے اس کا انتظار کرنے لگی ۔۔۔
ٹھیک آٹھ بجے عالیہ آگئی ۔۔۔ وہ ایک سلجھی ہوئی لڑکی تھی عمر بائیس سال کے لگ بھگ تھی ۔ ۔۔۔ وہ اپنا اور اپنی ماں کا پیٹ بھرنے کے لیے نوکری کر رہی تھی۔۔۔ عالیہ کا سارا بائیو ڈیٹا کمپنی نے بھیج دیا تھا۔۔۔
مجھے بھی وہ ایک مخلص لڑکی لگی اور میں نے اسے نوکری پہ رکھ لیا جب اسے معلوم ہوا کہ میں اسے مستقل طور پر رکھ رہی ہوں تو وہ بے حد خوش ہوئی اور اگلے دن صبح آٹھ بجے آنے کا وعدہ کرلیا ۔۔۔۔
اگلے دن صبح وہ ٹھیک آٹھ بجے گھر آگئی ۔۔۔ شائنہ اسے دیکھ کر بہت خوش ہو گئی وہ گھر سے جانا نہیں چاہتی تھی ۔۔۔۔ اب ایک کھیلنے والا انسان اسے مل رہا تھا۔۔۔ وہ جلد ہی دوست بن گئیں ۔۔۔
میں اور میرے شوہر بہت مطمئن ہو گئے اور اپنے اپنے کام پہ چلے گئے ۔۔۔
شائنہ ایک خوش مزاج بچی تھی وہ دو سال کی ہو گئی تھی اور بہت باتیں کرنے لگی تھی ۔۔
پورے گھر میں بھاگتی دوڑتی پھرتی ۔۔۔۔
ہانیہ اسکول سے آجاتی تو دونوں مل کر بہت اودھم مچاتی تھیں۔ ۔۔۔۔
دیکھتے ہی دیکھتے ایک ماہ گزر گیا اور عالیہ نے میرا بھروسہ جیت لیا۔۔۔
وہ ایک اچھی اور مخلص لڑکی تھی۔۔۔ کچھ دنوں سے میں دیکھ رہی تھی کہ وہ مجھ سے کچھ کہنا چاہتی تھی۔۔ کئی بار وہ کچھ کہنا شروع کرتی مگر بات کو چھوڑ دیتی ۔۔۔ اور خدا حافظ کہہ کر نکل جاتی۔۔۔
میں نے سوچا شاید اس کی ماں ٹھیک نہیں تو چھٹی لینا چاہتی ہو گی۔۔۔
یہ سوچ کر میں نے اگلے دن اسے چائے پہ روک لیا۔۔ وہ کپ ہاتھوں میں لیے گم صم سی بیٹھی تھی۔۔۔۔ میں نے خود ہی اس سے پوچھا کہ سب خیریت ہے ۔۔۔ وہ مسکرائی اور ہاں میں سر ہلایا ۔۔۔
میں نے اس کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھا اور اسے یقین دلایا کہ وہ مجھ سے کوئی بھی بات کر سکتی ہے۔۔
وہ چپ چاپ مجھے دیکھنے لگی۔۔۔ اس کی آنکھوں میں ایک الجھن سی تھی ۔۔۔۔ وہ بولی ۔۔" اوپر دائیں کمرے میں کون رہتا ہے؟.."
میں ایک دم حیران سی ہو گئی ۔۔۔
" وہاں میری ساس رہتی تھیں ۔۔۔" میں نے کہا۔
کیا بات ہے بولو؟
" کچھ نہیں بےبی وہاں چلی جاتی ہے اور باتیں کرتی ہے۔۔۔ " اس نے بتایا۔۔۔
میں سوچ میں پڑ گئی ۔۔۔۔ وہ اجازت لے کر چلی گئی ۔۔۔۔
رات کو شوہر سے یہ بات کی تو بولے " تم بھی کیا فضول باتیں سوچنے لگیں۔۔۔ شائنہ امی سے بہت قریب تھی ان کی تصویر سے باتیں کرتی ہو گی۔۔۔"
مجھے بھی سن کر سکون سا ہو گیا۔۔۔ واقعی ایسا ہی تھا۔۔۔ اماں اس سے بہت لاڈ کرتی تھیں۔۔۔
اگلے دن میں نے عالیہ کو بھی سمجھا دیا وہ بھی مطمئن ہو گئی ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس شام ہماری شادی کی سالگرہ تھی۔ شوہر بہت خوشگوار موڈ میں تھے انہوں نے ایک فلم دیکھنے کا پلان بنا رکھا تھا اور کھانا بھی باہر ہی کھانے والے تھے۔۔۔
میں نے عالیہ سے بات کر لی کہ وہ رات گیارہ بجے تک بچوں کے پاس ہی رک جائے ہماری کوشش تھی کہ ہم جلد گھر آجائیں گے ۔۔۔۔
وقت مقررہ پہ عالیہ گھر آگئی شام کے چھ بجے تھے۔۔بچیاں ٹی وی پہ کارٹون دیکھ رہی تھیں۔۔۔
میں نے عالیہ کو سب اوقات سمجھا دیئے کہ بچیوں کو آٹھ بجے سونے کے لیے اوپر ان کے کمرے میں لے جائے اور کھانا وہ کھا چکی ہیں ۔۔۔
عالیہ کے لیے فریج میں کھانا موجود تھا جو وہ کھا لے۔۔۔۔ ایمرجنسی کے طور پہ وہ مجھے یا میرے شوہر کو فون کر سکتی تھی ۔۔۔
مگر میں نہیں جانتی تھی کہ میں اس کی زندگی کو داؤ پہ لگا کر جا رہی تھی۔۔۔۔​
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top