Batman
Member
Offline
- Thread Author
- #1
قسط نمبر 1۔
میں ہوں شازیہ، آپنے میری کہانی
"Fakeer Bacha" تو پڑھی ہوگی۔ اگر نہیں پڑھی تو پہلے وہ ضرور پڑھ لیں۔
آج شادی کے بعد کی سہاگ رات کی کہانی لکھوں گی۔ تو پھر شروع کرتے ہیں۔میں 26 سال کی تھی جب ہماری شادی ہوئی رخصتی سال بعد میری ساس کے مرنے پر عمل میں آئی سب رشتے دار تیسرے روز جانے کےبعد وہ رات کو میرے پاس کمرے میں آئے۔ میرے شوہر کا نام افضل ہے۔کچھ باتیں کرنے کے بعد مجھے کہتے۔
کپڑے بدل لو شازیہ۔ کیوں ٹھیک تو ہیں پھر سونا ہی تو ہے۔
افضل: نہیں شازیہ اتار دو میں آپکا شوہر یوں میرے سامنے کیسی شرم۔
وہ میرے قریب آئے شوہر نے مجھے باہوں میں لے کر چومنا شروع کر دیا اُن کے ہاتھ میری کمر میں رینگنے لگے وہ میری قمیض اُتارنے لگے۔ میں مناں کرتی رہی۔
میں شرما کے سمٹ کر فرش پر بیٹھ گئی وہ بھی پاس بیٹھ گئے۔
کبھی میری گال چوم لیتے کبھی ماتھا چوم لیا۔
پھر میری برا اتار دی پھر مجھے بازو میں بھرکر چومتے رہے۔
افضل: شازی تم بہت خوبصورت ہو پھر شوہر نے میری تعریف کرتے میری شلوار بھی اتار دی۔میں: ہائے آپنے تو نے ننگا کر دیا۔
افضل: تم مجھے ننگا کردو پھر ہم ایک جیسے ہو جائیں گے۔
میں ان کی ضد کے آگے ہارمان شرماتے اُن کے کپڑے اتارے انڈر وئیر اتارا تو تنا ہوا لنڈ پیٹ سے جالگا۔ انکا لنڈ دیکھ کر میں گیلی ہونے لگی۔
وہ میری چوت ملتے لن پکڑا کر میری چوت میں انگلی اندر باہر کرنے لگے میں سمجھ رہی تھی لنڈ ڈالنے کیلیے کھلی کر رہے ہیں۔
ڈر بھی تھا اتنا بڑا کیسے جائے گا کیونکہ کافی عرصے سے میری چدائی نہیں ہوئی تھی انکی انگلی درد کے ساتھ اندر جا رہی تھی۔
افضل: شازی یہ کیا ہے۔ انکا اشارہ لنڈ کی طرف تھا۔
میں:شکل تو کیلے جیسی ہے۔افضل: تمہیں کیلا لگ رہا تو کھا لو۔
میں ہنس دی اور شرما گئی۔ انہوں نے میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اور چوسنے لگے۔میرے ہونٹوں پر زبان پھیرتے پھر چوس لیتے۔ پھر میری گردن پر زبان پھیرتے ہوئے میرے مموں پر کس کرنے لگے۔ اس دوران میں انکا لنڈ دباتی رہی مجھے لنڈ دبانا اچھا لگنے لگا۔
وہ مجھے چومتے ہوئے نیچے ہوتے گئے، انکی نظر میری ناف پر رْک گئی۔
افضل: اف شازی کتنی پیاری اور گہری ناف ہے تیری۔
اور میری ناف کو چوم کر اندر زبان ڈال دی۔
میری تو چوت نے پانی چھوڑنا شروع کر دیاپھر میری ٹانگیں کھولیں
افضل: میری جان کیا پھدی ہے۔۔۔وہ میری چوت کو کھول کر میری چوت کے لب چونے لگے۔ میری چوت سے پانی بہنا شروع ہو گیامیں ڈھیلی ہوتی گئی۔
افضل: تیری پھدی بہت میٹھی ہے۔
میں: پھر ٹھیک سے چوسیں ناں۔یہ کہتے ہوئے اسے میں نے اور ٹانگیں کھول دیں۔
افضل:شازی تم بھی کیلا کھاؤ اسے منہ میں لو۔
پھر یکدم ہٹ کر میرے منہ میں دبایا اپنا لنڈ۔ مجھے کھانسی ہوئی پھر میں بھی چوسنے لگی۔ کافی ٹیسٹی منی چھوڑ رہا تھا لنڈ میں پیتی رہی۔ پھر وہ مجھے اٹھا کر بیڈ پر لے آئے۔ مجھے کِس کرنے لگے اور میری چوت پر اپنا لنڈ سیدھا کیا۔
افضل: شازی اندر ڈال دو؟
میں: ہاں ڈال دو آرام آرام سے۔
اور پھر لنڈ کی ٹوپی اندر گئی اور پھر لنڈ میری چوت میں آہستہ آہستہ راستہ بناتے ہوئے درد کرتا پھسلتا غائب ہو گیا۔
افضل: شازی درد تو نہیں ہو رہا بس تھوڑی دیر ہو گا پھر مزا آئے گا۔
وہ مجھے بانہوں میں بھر کر چودنے لگے پھر پوچھ لیتے درد تو نہیں ہو رہا اور ان جھلکے سے اندر دبا دیا لنڈ چوت اندر چلا جاتا ساتھ میں ہی ان کی سسکاریاں نکل جاتی اور میری بھی آہ چھٹ جاتی۔
کچھ دیرمیں ہی مجھے بھی مزا آنے لگا اور اُنکا لمبا لنڈ چوت میں آرام سے اندر باہر ہونے لگامیں: جان آرام سے کرو مجھے لنڈ مزا دے رہا ہے۔ اور میں انکو چومنے لگی تو وہ اور تیزی سے جھٹکے مارتے ہوئے مجھے چودنے لگے۔ اُنکے جھٹکے میرے اندر گھنٹیاں بجانے لگے۔
میری پھدی پانی چھوڑتی ہی جا رہی تھی۔انہوں نے باہوں میں جکڑ کر پورے لنڈ اندر کرکے جھٹکے مارنے شروع کیے تو میں چھوٹ گئی۔
میرےشوہر بھی میری چوت کی پھسلن کی تاب نہ لاتے چھوٹ گئے۔ لنڈ چوت میں کافی دیر گرم منی خارج کرتا رہا۔ میرا تو مزے سے برا حال ہوگیا۔ میں نے انکا گال چوم کر کہا۔
میں: رک کیوں گئے چودو ناں میں پھر سے مزا پانے لگی تھی۔
افضل: لنڈ شازی ڈھیلا ہو گیا ہے پانی نکل گیا تمہارے اندر۔
افضل نے لن نکال لیا جو کے اب لٹکا ہوا تھا۔ میں نے پکڑا دیکھا تواس پر خون بھی تھا میری چوت جو کے ویسے بھی کافی تنگ تھی پھٹ گئی تھی۔
افضل: بہت گرم پھدی ماری آج میں نے۔
میں: کیا مطلب کوئی اور پھدی بھی لی ہے آپنے؟؟؟
افضل: ہاں گاؤں میں دو لڑکیوں کو چودا ہے۔ لیکن تمہاری پھدی کمال لگی آج مجھے بہت مزہ آیا۔ تم بتاؤ میرا لنڈ کیسا لگا؟؟؟
میں: مزے کا لنڈ ہے آپکا آپ سے چدوا کے بہت مزا آیا مجھے۔
پھر شوہر نے میری شلوار سے چوت صاف کی اور مجھے کہا کہ لن چوسو میں انہیں چومتے ہوئے لنڈ پر آگئی اور منہ میں ڈالا اور چوسنے لگی ۔
افضل: ایسا کرتے ہیں ایک پورن فلم لگا کر کرتے ہیں۔
میں: ٹھیک ہے جیسے آپ کہیں۔
پھر میں فلم دیکھتے ہوئے لن چوسنے لگی، کافی مزیدار پانی نکل رہا تھا لنڈ سے۔
مزا ملا تو چوسے بڑھتے گئے۔ وہ بے چین ہو کر مجھے کہتے۔
افضل: لیٹ جاؤ مجھے چوت چوسنے دو۔
پھر وہ میری چوت چوسنے لگے۔ میں تو ویسے بھی تیار تھی پھدی سے پانی نکلنے لگا وہ پیتے رہے
۔ کچھ ہی دیر بعد میں چھوٹی اور لن نے بھی منی اگنی شروع کر دی جو میں نے چوسا مارتے ہوئے نگل لی۔
پھر ہم فلم میں کھو گئے اور باتیں کرتے رہے۔ وہ میری پھدی سہلاتے اار میں انکا لنڈ دباتی رہی۔
آدھ گھنٹہ بعد ان میں اکڑ بھرنا شروع ہوئی میں لن منہ میں لیا اور چوسا تو لنڈ ٹھیک طرح سے اکڑا تو شوہر نے چوت میں ڈال چودنا شروع کر دیا۔
میرا دھیان فلم میں تھا لن بھی چوت میں مجھے پورا مزا دے رہا تھا۔
افضل نے بیس منٹ میری پھدی چودی میں سوچتی رہی اب نکال کر منہ میں دیگا کیونکہ میں منی پینا چاہتی تھی مگر شوہر میری چوت میں ہی چھوٹ گئے اور میرے اوپر ہی لیٹ گئے۔
میں کافی دیر بعد نیچے سے نکلی وہ سیدھے ہوئے تو میں نے چوت میں انگلی ڈال کر منی انگلیوں پر لگائی اور اُن کو چاٹ ڈالا۔
شوہر تو سوگئے میں فلم دیکھنے میں مگن ہوگئی۔
میں ہوں شازیہ، آپنے میری کہانی
"Fakeer Bacha" تو پڑھی ہوگی۔ اگر نہیں پڑھی تو پہلے وہ ضرور پڑھ لیں۔
آج شادی کے بعد کی سہاگ رات کی کہانی لکھوں گی۔ تو پھر شروع کرتے ہیں۔میں 26 سال کی تھی جب ہماری شادی ہوئی رخصتی سال بعد میری ساس کے مرنے پر عمل میں آئی سب رشتے دار تیسرے روز جانے کےبعد وہ رات کو میرے پاس کمرے میں آئے۔ میرے شوہر کا نام افضل ہے۔کچھ باتیں کرنے کے بعد مجھے کہتے۔
کپڑے بدل لو شازیہ۔ کیوں ٹھیک تو ہیں پھر سونا ہی تو ہے۔
افضل: نہیں شازیہ اتار دو میں آپکا شوہر یوں میرے سامنے کیسی شرم۔
وہ میرے قریب آئے شوہر نے مجھے باہوں میں لے کر چومنا شروع کر دیا اُن کے ہاتھ میری کمر میں رینگنے لگے وہ میری قمیض اُتارنے لگے۔ میں مناں کرتی رہی۔
میں شرما کے سمٹ کر فرش پر بیٹھ گئی وہ بھی پاس بیٹھ گئے۔
کبھی میری گال چوم لیتے کبھی ماتھا چوم لیا۔
پھر میری برا اتار دی پھر مجھے بازو میں بھرکر چومتے رہے۔
افضل: شازی تم بہت خوبصورت ہو پھر شوہر نے میری تعریف کرتے میری شلوار بھی اتار دی۔میں: ہائے آپنے تو نے ننگا کر دیا۔
افضل: تم مجھے ننگا کردو پھر ہم ایک جیسے ہو جائیں گے۔
میں ان کی ضد کے آگے ہارمان شرماتے اُن کے کپڑے اتارے انڈر وئیر اتارا تو تنا ہوا لنڈ پیٹ سے جالگا۔ انکا لنڈ دیکھ کر میں گیلی ہونے لگی۔
وہ میری چوت ملتے لن پکڑا کر میری چوت میں انگلی اندر باہر کرنے لگے میں سمجھ رہی تھی لنڈ ڈالنے کیلیے کھلی کر رہے ہیں۔
ڈر بھی تھا اتنا بڑا کیسے جائے گا کیونکہ کافی عرصے سے میری چدائی نہیں ہوئی تھی انکی انگلی درد کے ساتھ اندر جا رہی تھی۔
افضل: شازی یہ کیا ہے۔ انکا اشارہ لنڈ کی طرف تھا۔
میں:شکل تو کیلے جیسی ہے۔افضل: تمہیں کیلا لگ رہا تو کھا لو۔
میں ہنس دی اور شرما گئی۔ انہوں نے میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اور چوسنے لگے۔میرے ہونٹوں پر زبان پھیرتے پھر چوس لیتے۔ پھر میری گردن پر زبان پھیرتے ہوئے میرے مموں پر کس کرنے لگے۔ اس دوران میں انکا لنڈ دباتی رہی مجھے لنڈ دبانا اچھا لگنے لگا۔
وہ مجھے چومتے ہوئے نیچے ہوتے گئے، انکی نظر میری ناف پر رْک گئی۔
افضل: اف شازی کتنی پیاری اور گہری ناف ہے تیری۔
اور میری ناف کو چوم کر اندر زبان ڈال دی۔
میری تو چوت نے پانی چھوڑنا شروع کر دیاپھر میری ٹانگیں کھولیں
افضل: میری جان کیا پھدی ہے۔۔۔وہ میری چوت کو کھول کر میری چوت کے لب چونے لگے۔ میری چوت سے پانی بہنا شروع ہو گیامیں ڈھیلی ہوتی گئی۔
افضل: تیری پھدی بہت میٹھی ہے۔
میں: پھر ٹھیک سے چوسیں ناں۔یہ کہتے ہوئے اسے میں نے اور ٹانگیں کھول دیں۔
افضل:شازی تم بھی کیلا کھاؤ اسے منہ میں لو۔
پھر یکدم ہٹ کر میرے منہ میں دبایا اپنا لنڈ۔ مجھے کھانسی ہوئی پھر میں بھی چوسنے لگی۔ کافی ٹیسٹی منی چھوڑ رہا تھا لنڈ میں پیتی رہی۔ پھر وہ مجھے اٹھا کر بیڈ پر لے آئے۔ مجھے کِس کرنے لگے اور میری چوت پر اپنا لنڈ سیدھا کیا۔
افضل: شازی اندر ڈال دو؟
میں: ہاں ڈال دو آرام آرام سے۔
اور پھر لنڈ کی ٹوپی اندر گئی اور پھر لنڈ میری چوت میں آہستہ آہستہ راستہ بناتے ہوئے درد کرتا پھسلتا غائب ہو گیا۔
افضل: شازی درد تو نہیں ہو رہا بس تھوڑی دیر ہو گا پھر مزا آئے گا۔
وہ مجھے بانہوں میں بھر کر چودنے لگے پھر پوچھ لیتے درد تو نہیں ہو رہا اور ان جھلکے سے اندر دبا دیا لنڈ چوت اندر چلا جاتا ساتھ میں ہی ان کی سسکاریاں نکل جاتی اور میری بھی آہ چھٹ جاتی۔
کچھ دیرمیں ہی مجھے بھی مزا آنے لگا اور اُنکا لمبا لنڈ چوت میں آرام سے اندر باہر ہونے لگامیں: جان آرام سے کرو مجھے لنڈ مزا دے رہا ہے۔ اور میں انکو چومنے لگی تو وہ اور تیزی سے جھٹکے مارتے ہوئے مجھے چودنے لگے۔ اُنکے جھٹکے میرے اندر گھنٹیاں بجانے لگے۔
میری پھدی پانی چھوڑتی ہی جا رہی تھی۔انہوں نے باہوں میں جکڑ کر پورے لنڈ اندر کرکے جھٹکے مارنے شروع کیے تو میں چھوٹ گئی۔
میرےشوہر بھی میری چوت کی پھسلن کی تاب نہ لاتے چھوٹ گئے۔ لنڈ چوت میں کافی دیر گرم منی خارج کرتا رہا۔ میرا تو مزے سے برا حال ہوگیا۔ میں نے انکا گال چوم کر کہا۔
میں: رک کیوں گئے چودو ناں میں پھر سے مزا پانے لگی تھی۔
افضل: لنڈ شازی ڈھیلا ہو گیا ہے پانی نکل گیا تمہارے اندر۔
افضل نے لن نکال لیا جو کے اب لٹکا ہوا تھا۔ میں نے پکڑا دیکھا تواس پر خون بھی تھا میری چوت جو کے ویسے بھی کافی تنگ تھی پھٹ گئی تھی۔
افضل: بہت گرم پھدی ماری آج میں نے۔
میں: کیا مطلب کوئی اور پھدی بھی لی ہے آپنے؟؟؟
افضل: ہاں گاؤں میں دو لڑکیوں کو چودا ہے۔ لیکن تمہاری پھدی کمال لگی آج مجھے بہت مزہ آیا۔ تم بتاؤ میرا لنڈ کیسا لگا؟؟؟
میں: مزے کا لنڈ ہے آپکا آپ سے چدوا کے بہت مزا آیا مجھے۔
پھر شوہر نے میری شلوار سے چوت صاف کی اور مجھے کہا کہ لن چوسو میں انہیں چومتے ہوئے لنڈ پر آگئی اور منہ میں ڈالا اور چوسنے لگی ۔
افضل: ایسا کرتے ہیں ایک پورن فلم لگا کر کرتے ہیں۔
میں: ٹھیک ہے جیسے آپ کہیں۔
پھر میں فلم دیکھتے ہوئے لن چوسنے لگی، کافی مزیدار پانی نکل رہا تھا لنڈ سے۔
مزا ملا تو چوسے بڑھتے گئے۔ وہ بے چین ہو کر مجھے کہتے۔
افضل: لیٹ جاؤ مجھے چوت چوسنے دو۔
پھر وہ میری چوت چوسنے لگے۔ میں تو ویسے بھی تیار تھی پھدی سے پانی نکلنے لگا وہ پیتے رہے
۔ کچھ ہی دیر بعد میں چھوٹی اور لن نے بھی منی اگنی شروع کر دی جو میں نے چوسا مارتے ہوئے نگل لی۔
پھر ہم فلم میں کھو گئے اور باتیں کرتے رہے۔ وہ میری پھدی سہلاتے اار میں انکا لنڈ دباتی رہی۔
آدھ گھنٹہ بعد ان میں اکڑ بھرنا شروع ہوئی میں لن منہ میں لیا اور چوسا تو لنڈ ٹھیک طرح سے اکڑا تو شوہر نے چوت میں ڈال چودنا شروع کر دیا۔
میرا دھیان فلم میں تھا لن بھی چوت میں مجھے پورا مزا دے رہا تھا۔
افضل نے بیس منٹ میری پھدی چودی میں سوچتی رہی اب نکال کر منہ میں دیگا کیونکہ میں منی پینا چاہتی تھی مگر شوہر میری چوت میں ہی چھوٹ گئے اور میرے اوپر ہی لیٹ گئے۔
میں کافی دیر بعد نیچے سے نکلی وہ سیدھے ہوئے تو میں نے چوت میں انگلی ڈال کر منی انگلیوں پر لگائی اور اُن کو چاٹ ڈالا۔
شوہر تو سوگئے میں فلم دیکھنے میں مگن ہوگئی۔