Imranprince
Well-known member
Offline
- Thread Author
- #1
کاپی/پیسٹ
میرا نام جاوید ہے میری عمر 24 سال ہے اور میں کوئیٹہ کا رہنے والا ہوں یہ میری امی کی کہانی ہے جسکو میں نی متعدد بار میرے ابّو کے ایک دوست سے چدواتے دیکھا ہے اور امی کو بلیک میل کرکے اسکی دوستوں کو چودا ہے یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں انیس سال کا تھا ابّو دبئی میں نوکری کرتے تھے ابّو انجینیر ہیں گھر میں صرف میں اور امی رهتے تھے امی کا نام فیروزہ ہے وہ ایک دم مست چیز ہیں ان کی فگر ٣٦.٣٠.٣٦ ہے ان کی عمر اس وقت 40 سال تھی ھمارے گھر میرے ابّو کے ایک دوست اکرم انکل کا بہت آنا جانا تھا وہ اکثر امی کو شاپنگ وغیرہ لے جاتے تھی اکثر میں بھی ساتھ ہوتا تھا لیکن میں نے کبھی نوٹ نہیں کیا تھا ان کی دوستی کو لیکن جب جوان ہوا تو مجھے خیال آتا کہ ان کی دوستی میں کچھ نہ کچھ ہے لیکن کبھی موقع نہیں ملا.لیکن ایک بات نوٹ کی کہ امی اکثر ان کو جسم دکھاتی تھیں ان کے سامنے دوپٹہ کوئی خاص نہیں لیتی تھیں اور انکل ان کے بوبز کو خاص نظروں سے دیکھتے تھے جو کہ مجھے برا لگتا تھا میں موقع کی تلاش میں تھا کہ کب انکو دیکھوں پھر قدرت مجھ پر مہربان ہو گئی ایک دن میں اپنے کمپوٹر پر چیٹ کرہا تھا کرہا تھا کہ گھر کے ٹیلیفون پر ایک کال آئی میں اٹھ کر جانے والا تھا کہ امی نے فون اٹھایا میں جب قریب پہونچا تو امی نے بولا کہ انکا فون ہے میں واپس اپنے کمرے میں گیا لیکن دروازے پر پہنچا تو امی نے بولا یار بہت ترسا رہے ہو پندرہ دن ہوگئےہیں تم سے ملے ہوتے اتوار کو آجاؤ جاوید کرکٹ کھیلنے جاتا ہے تم آجانا میں سمجھ گیا کہ انکل ہے پھر میں نے امی کو دیکھا تو وہ ایک دم سرخ ہورہی تھیں پھر انہوں نے فون بند کردیا پھر وہ کچن چلی گئی میں کچھ دیربعد کچن گیا تو پوچھا امی کس کا فون تھا تو انہوں نے بولا فریدہ کا تھا فریدہ امی کی دوست تھیں اور انکا بیٹا میرا کلاس فیلو تھا لیکن سی ایل ائی پر دیکھا تو انکل کے گھر کا نمبر تھا میں سمجھ گیا کہ اتوار کو میری امی چد یں گی اتوار میں دو دن تھے میں خوش بھی تھا اور افسردہ بھی خوش اس لئے تھا کہ مجھے امی کا جسم دیکھنے کو مل رہاتھا اور افسردہ اس لئے کہ وہ ابّو سے بیوفائی کرہی تھیں خیر اتوار کا دن آیا تو صبح سے ہی امی بہت خوش نظر آرہی تھیں انہوں نے مجھے ناشتہ دیا آج میں امی کو ایک الگ ہی انداز میں دیکھ رہا تھا میں نے امی سے پوچھا امی آج بہت خوش نظر آرہی ہو تو انہوں نے بولا ایسے ہی میں نے دل میں کہا ہاں امی آج آپکی ٹانگیں جو اٹھیں گی پھر ناشتے کے بعد انہوں نے پوچھا آج کیا کرو گے دن میں. میں نے کہا امی آج اتوار ہے آج ایک خاص میچ ہے شام کو آؤں گا امی نے کہا ٹھیک ہے میں نہانے جا رہی ہوں تم جاتے ہوۓدروازہ لاک کرتے جانا میں نے بولا ٹھیک ہے ان کے واشروم میں جانے کے 5 منٹ بعد میں نے دروازے کو زور سے لاک کیا اور اپنے روم میں دبے پاؤں داخل ہوا اور روم کو لاک کیا اور چھپ کر بیٹھ گیا امی 15 منٹ بعد باہر نکلی انہوں نے فون اٹھایا اور کال کی اور بولی جانو آجاؤ نا جاوید چلا گیا ہے پھر انہوں نے فون رکھ دیا آدھے گھنٹے بعد ڈور بیل بجی امی باہر نکلی اور دروازہ کھولا اور انکل کے گلے لگیں اور بولی جان میں تڑپتی رہتی ہوں آپ کے لئے اور تم کو کوئی فکر ہی نہیں ہے کیوں کرتے ہو ایسا یہ کہتے ہوی امی انکل کو ڈراینگ روم میں لے آئین ڈرائنگ روم میرے کمرے کے بلکل سامنے ہے میں کھڑکی سے چھپ کر دیکھ رہا تھا انکل صوفے پر بیٹھے اور امی اس کی گود میں بیٹھ گئیں اور دونوں نے فرنچ کس شروع کی پھر امی نے بولا چاے بناؤں آپ کے لئے اس نے بولا جانم تم زہر بھی دو تو کس کافر کو انکار ہے امی ہنس دی اور بولی بہت مسکے باز ہو امی کچن گئی پانچ منٹ میں دو کپ لی آئی اور ایک کپ ان کو دیا اور پوچھا کہاں تھے اتنے دن اس نے بولا مصروف تھا جان ورنہ تم بن کہاں وقت گزرتا ہے اس نے کہا جان تم کیسی ہو امی نے بولا تم کو یاد کرہی تھے انکل بولے چوت کا حال بتاؤ امی بولی فل گرم ہے یار انکل نے امی کی چھاتی کو دبایا تو امی کے منہ سے سسکاری نکل گئی.
میں نے اپنے ڈیجٹل کیمرے کو آن کیا اور ان کی فوٹو لینے کے لئے تیار ہوگیا امی بولی جان چاۓ تو پی لو میں کونسا بھاگی جارہی ہوں پھر اس نے بولا جانم میں نے بہت عورتوں کو چودا ہے لیکن تم لاجواب ہو کاش تم میری بیوی ہوتی تو روز چودتا تم کو امی بولی جھوٹ مت بولو اتنا خیال ہوتا تو اس طرح مجھے ترساتے وہ بولا آئندہ نہیں ہوگا ایسا پھر اس نے امی کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دئے اور امی پر لیٹ گیا امی کا ایک ہاتھ اسکی کمر پر اور دوسرا اس کے بالوں پر تھا اور انکل نے ایک ہاتھ امی کی چھاتی پر رکھا اور دوسرا امی کی ٹانگ پر پھیر رہا تھا امی کی دونو ٹانگیں کھلی تھیں انکل نے انکی قمیض میں ہاتھ ڈالا اور زور سے چھاتی دبانے لگا امی کی سسکاریوں سے روم گونج رہا تھا پھر ان کے ہونٹ الگ ہوے اور اس نے امی کی قمیض اتاری واؤ امی کی سفید چھاتیاں برا سے نکلنے کو بیتاب تھیں اب انکل صوفے پر ٹھیک سے بیٹھ گۓ اور امی ٹانگیں کھول کر انکی گود میں بیٹھ گئیں انکل نے امی کی گردن کو چاٹنا شروع کیا میں فوٹو لے رہا تھا پھیر انکل نے امی کی برا کو کھول دیا میرے تو ہوش اڑگئے امی کے گول گول چھاتیاں آزاد ہوگی تھیں انکل نے انکو منہ میں لیا اور دیوانہ وار چوسنے لگے امی نے دونوں ہاتوں سے اس کے سر کو پکڑا ہوا تھا ان کے منہ سے سسکاریاں نکل رہی تھیں آہ آہ چوسسسسو ہوی آ آ آ آ ہ پھیر انکل نے انکی شلوار میں ہاتھ ڈال دیا سمجھو امی کو کسی بچھو نے ڈنک مار دیا ہو ایک دم اچھلی انکل نے ان کو نیچے لٹایا اور ان کی شلوار کا ناڑا کھولا اور امی کی شلوار اتاردی امی نے نیچے کچھ نہیں پہنا تھا پھر اسنے امی کی ٹانگوں کے بچ میں اپناسر دیا اور امی کی چوت چاٹنے لگا امی سرور اور مستی میں تھیں اور دونوں ہاتھوں سے اپنی چھاتیوں کو دبا رہی تھے پھر انکل اٹھے اور امی کو بولا اتار میرے کپڑے امی اٹھیں اور انکل کی قمیض کو اتارا پھر انکی بنیان بھی اتری انکل کا لنڈ کافی ہارڈ نظر آرہا تھا پھر امی نے ان کا ناڑا کھنچا اور انکی شلوار اتر گئی انکا کالا لمبا لنڈ ایک سانپ کی طرح نکل آیا امی نے ایک دم ہی اسکو اپنے گلابی ہونٹوں سے چوما پھر منہ میں لے لیا ان کا لنڈ پورا منہ میں نہیں جارہا تھا امی اسکو خوب چوس رہی تھیں میرے لئے امی کا یہ رنگ پہلی بار کھلا تھا میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ امی اسطرح بھی کرسکتی ہیں میرا لنڈ بھی فل ہارڈ تھا پھر امی ایک دم صوفے پرلیٹ گئیں اور ٹانگیں کھول کر بولی اب چودو مجھے اور برداشت نہیں ہوتا امی کی چوت ایک سرخ گلاب کی طرح لگ رہی تھی ان کی چھاتیاں تنی ہوئی تھیں انکل نے بھی انکی چوت پر لنڈ گھسیڑ دیا امی کی زور سے سسکاری نکلی ووئی ماں صاف لگ رہا تھا کہ اس لنڈ اور چوت کی پرانی شناسائی ہے انکل کا لنڈ زور زور سے چوت کو چود رہا تھا امی نے اپنی ٹانگوں کو انکل کی کمر سے لپیٹا ہوا تھا اور بول رہی تھیں جان پھاڑدو مجھے میں صرف تیری ہوں اور زور لگاؤ آ آ آ ہ میں تیری رکھیل ہوں تونے مجھے اپنی رنڈی بنالیا میں کتنے سالوں سے تیرے لنڈ کی دیوانی ہوں مجھ کو شوہر نے اتنا نہیں چوداجتنا تم نے اور زور سے اور زور سے آ ہ اہ اہ اوہ وئی ماں انکل نے کہا تو کیا تیری بہن بھی تو میری رنڈی رہ چکی ہے انکل امی کے بوبز کو زور سے دباتے ہوے بول رہا تھا
یاد نہیں جب دونوں کو کئی بار ایک ساتھ چودا ہے پھر انکل نے امی کو گھوڑی بنایا اور انکی گلابی چوت کو پھر سے چودنے لگے انکل اور امی کی گانڈ میری طرف تھی انکل زور زور سے جھٹکے دے رہے تھے امی بولی تیز کرو سپیڈ میں چھوٹنے والی ہوں انکل بولے صبر کرو ایک ساتھ فارغ ہوتے ہیں آااہ وووووو اور پھر دونو ایک ساتھ فارغ هوے انکل نے ساری منی امی کی گانڈ پر نکالی تو امی نے ہاتھ بڑھا کر ان کی منی کو جمع کیا اور چاٹنے لگی پھر ان کے سکڑتے لنڈ کو منہ میں لیا یہاں مٹھہ کی وجہ سے میں بھی فارغ ہوا امی اور انکل وہیں زمین پر لیٹ گۓ امی کی چوت پھولی ہوئی تھی پھر کچھ دیربعد امی نے انکل کے لنڈ کو ہاتھ میں لیا اور سہلانے لگی انکل بولے صبر جان کچھ کھلا دو بھوک لگی ہے امی بولی ابھی لائی جان پھر امی پراٹھا اور چاۓ لائی اس کے لئے اور دونوں نے مل کر کھایا پھر انکل نے امی کو بولا اپنی بہن کو بلاؤ کسی دن بہت یاد آرہی ہے اسکو گانڈ مروانا بہت پسند ہے تو امی بولی جن گانڈ میری مارلو میری گانڈ بھی تو مست ہے انکل بولے سالی تو تو ساری کی ساری مست ہے پھر انکل بولے ایک بار اور چودوں تجھے امی بولی ہاں انکل بولے اب گانڈ میں امی بولی جو دل کرے وہ کر یہ کھتے ہوی امی اس سے لپٹ گئیں اس نے بولا چل چوس میرا لنڈ امی نی اسکو ایک ادا سے دھکا دیا اور جھک کر انکل کے لنڈ کو منہ میں لیا انکل لیٹے ہوی تھے اور امی کی گانڈ اور چوت بلکل میرے سامنے تھی اگر میں کھڑکی کھول کر ہاتھ بڑھاتا تو امی کو چھو سکتا پھر انکل بولے اب تم اوپر آجاؤ اپنی گانڈ کو خود چدواؤ میرے لنڈ سے امی چڑھ گئی اور اسکے لنڈ کے ٹوپے کو اپنی گانڈ کے سوراخ پر فٹ کیا اور آہستہ آہستہ اپنی گانڈ میں لینے لگی لیکن نیچے سے انکل نے زور دار جھٹکا دے کر پورا لنڈ اندر کر دیا امی چیخ اٹھن آہ آہ آہ آہستہ سے یار درد ہوتا ہے انکل بولے چپ بہن چود جیسے پہلی بار لے رہی ہو میں مووی بنا رہا تھا انکل نیچے سے فل طاقت سے گانڈ مار رہے تھے امی بھی ان کا پورا ساتھ دے رہی تھیں انکل بولے اگر تیری بیٹی ہوتی تو کیا مزہ ہوتا تینوں کو ایک ساتھ چودتا امی نے پوچھا کس کس کو انکل بولے تجھے تیری بہن کو اور بیٹی کو امی بولی اب چوت میں ڈالوں گانڈ دکھہ رہی ہے انکل بولے نہیں تجھ کو گانڈو بنایا اس لئے کے تو مجھے ہر آرام دے امی کو 6 /7 منٹ تک چودننے کے بعد انکل بولے میں فارغ ہونے والا ہوں تو امی نے بولا اندر ہی ہوجاؤ پھر ایک دم انکل کا جسم سخت ہونے لگا موم نے بھی سپیڈ تیز کردی پھر انکل بولے اوہ جان میرا کام تمام کرلیا تم نے پھر انہوں نے امی کی گانڈ سے اپنا لنڈ نکالا اور امی کی گانڈ کھل کر پھٹنے جیسی ہوگئی تھے امی ان پر لیٹ گئی ایک بار پھر ان کی خوبصورت گانڈ اور چوت میرے سامنے تھے پھر انہوں نی کسنگ کی پھر انکل اٹھے اور بولے مجھے جانا ہے اگلی اتوارکو پھر آؤں گا امی نے انکے کپڑے پہنانے امی ننگی ہی تھیں اور ان کو ننگی ہی دروازے تک چھوڑنے گئی پھر ڈراینگ روم میں آئیاور صوفے پر ننگی بیٹھی ان کے ہونٹوں پر ایسی مسکراہٹ تھی سمجھو کوئی خزانہ مل گیا ہو پھر انہوں نے اپنے کپڑے اٹھاۓ اور اپنے کمرے میں چلی گئیں میں نے اپنے کیمرےکو چھپایا اور اطمینان کرلیا کہ امی باتھ روم چلی گئی ہیں تو چپکے سے نکل آیا گھر سے پھر شام کو گھر گیا امی نے مجھے وش کیا اور ہمیشہ کی طرح گلے لگایا آج ان کے گلے لگ کر مجھے عجیب سا محسوس ہوا ان کی چھاتیاںمیرے سینے سے لگی تھیں اور جی چاہا کے ان سے کھیلوں پھر میں اپنے کمرے میں گیا اور کیمرے سے میموری نکالی اور کمپیوٹر میں آج کی ساری کارستانی ڈال دی پھر میں نہانے چلا گیا نہانے کے بعد میں نے اور امی نے تو دیکھا 10 بجے تک ہم نے ایک انڈین فلم دیکھی لیکن میری نظر بار بار امی کے جسم پر جاتی جسکو آج انکل نے حاصل کیا تھا پھر ہم نے کھانا کھایا
خانے کے بعد ہم پھر سے تو دیکھنے لگے 11 بجے امی نے کہا میں سونے جارہی ہوں میں نے اپنی ساری ہمت کو یکجا کیا اور بولا امی ایک منٹ پھر میں اٹھا اور بولا امی آئی لو یو یہ کہتے ہوی میں نے امی کو پیچھے سے آکر اپنی بانہوں میں پکڑ لیا اور انکی گردن پر چومنے لگا تو امی بولی کیا کرہے ہو بیٹا یہ کیا ہے میں نے انکے بوبز کو ہاتھ میں لیا اور بولا امی تم بہت سکسی ہو میرا لنڈ ان کی گانڈ سے لگا ہوا تھا اور وہ اپنے آپ کو چھڑانے میں لگی ہوئی تھیں اچانک اس نے خود کو چھڑا لیا اور ایک تھپڑ مجھے مارااور بولی یہ کیا کمینی حرکت ہے میں نے بولا جو آپ نے آج کیا ہے کیا وہ ٹھیک تھا وہ بولی کیا کیا میں نے بولو میں نے بولا اکرم انکل سے تم نے نہیں چدوایا بولو. انہوں نے بولا یہ بکواس بند کرو میں ایسی نہیں ہوں اکرم صرف میرا دوست ہے میں نے بولا آپکو ثبوت دیکوں آپکی پاک دوستی کا انہوں نے بولا دکھاؤ میں نے انکا ہاتھ پکڑا اور اپنے کمرے میں لے گیا اور ان کو کرسی پر بٹھایا خود کھڑارہا کمپوٹر پر ان کو سب دکھایا امی یہ دیکھ کر حیران و پریشان ہوگئی میں نے بولا امی کیا یہ تم نہیں ہو یہ کہتے ہوے میں نے ان کے گلے میں ہاتھ ڈال دیا اور ان کی چھاتی کو پکڑ لیا انہوں نے کچھ نہیں کہا پھر میں بولا یہ میں اب ابّو کو میل کروں گا امی بولی پلیز ایسا مت کرنا میں بدنام ہوجاؤں گی برباد ھوجاؤں گی تم کیا چاہتے ہو میں نے بولا تم سے چدائی امی بولی تم میرے بیٹے ہو یہ ناممکن ہے کسی اور کا بولو میں تم کو اس سے ملا دوں گی پھر اس نے کہا میں تمہارے سامنے ننگی ہوجایا کروں گی لیکن سیکس نہیں کروں گی تم جسکا بھولو گے مجھ کو منظور ہوگا فرمیں امی کو بولا فریدہ آنٹی سے ملاؤ اور خالہ سے تو امی نے کہا فریدہ تو ٹھیک ہے خالہ ایسی نہیں تو میں نے بولا انکل سے تو اس نے بھی چدائی کی ہے امی نے بولا ہاں مجھ کو منظور ہے پھر میں ننگا ہوا اور امی کو بھی ننگا کیا اور ان سے چوپا لگوایا پھر امی سے پوچھا کے اس نے کس کس چدوایا ہے انہوں نے سب کا بتایا اگلے دن فریدہ آنٹی میری بانہوں میں تھی پھر تو میری موج لگ گئی امی کی تقریباًسب دوستوں کو چودا امی کے توسط سے
میرا نام جاوید ہے میری عمر 24 سال ہے اور میں کوئیٹہ کا رہنے والا ہوں یہ میری امی کی کہانی ہے جسکو میں نی متعدد بار میرے ابّو کے ایک دوست سے چدواتے دیکھا ہے اور امی کو بلیک میل کرکے اسکی دوستوں کو چودا ہے یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں انیس سال کا تھا ابّو دبئی میں نوکری کرتے تھے ابّو انجینیر ہیں گھر میں صرف میں اور امی رهتے تھے امی کا نام فیروزہ ہے وہ ایک دم مست چیز ہیں ان کی فگر ٣٦.٣٠.٣٦ ہے ان کی عمر اس وقت 40 سال تھی ھمارے گھر میرے ابّو کے ایک دوست اکرم انکل کا بہت آنا جانا تھا وہ اکثر امی کو شاپنگ وغیرہ لے جاتے تھی اکثر میں بھی ساتھ ہوتا تھا لیکن میں نے کبھی نوٹ نہیں کیا تھا ان کی دوستی کو لیکن جب جوان ہوا تو مجھے خیال آتا کہ ان کی دوستی میں کچھ نہ کچھ ہے لیکن کبھی موقع نہیں ملا.لیکن ایک بات نوٹ کی کہ امی اکثر ان کو جسم دکھاتی تھیں ان کے سامنے دوپٹہ کوئی خاص نہیں لیتی تھیں اور انکل ان کے بوبز کو خاص نظروں سے دیکھتے تھے جو کہ مجھے برا لگتا تھا میں موقع کی تلاش میں تھا کہ کب انکو دیکھوں پھر قدرت مجھ پر مہربان ہو گئی ایک دن میں اپنے کمپوٹر پر چیٹ کرہا تھا کرہا تھا کہ گھر کے ٹیلیفون پر ایک کال آئی میں اٹھ کر جانے والا تھا کہ امی نے فون اٹھایا میں جب قریب پہونچا تو امی نے بولا کہ انکا فون ہے میں واپس اپنے کمرے میں گیا لیکن دروازے پر پہنچا تو امی نے بولا یار بہت ترسا رہے ہو پندرہ دن ہوگئےہیں تم سے ملے ہوتے اتوار کو آجاؤ جاوید کرکٹ کھیلنے جاتا ہے تم آجانا میں سمجھ گیا کہ انکل ہے پھر میں نے امی کو دیکھا تو وہ ایک دم سرخ ہورہی تھیں پھر انہوں نے فون بند کردیا پھر وہ کچن چلی گئی میں کچھ دیربعد کچن گیا تو پوچھا امی کس کا فون تھا تو انہوں نے بولا فریدہ کا تھا فریدہ امی کی دوست تھیں اور انکا بیٹا میرا کلاس فیلو تھا لیکن سی ایل ائی پر دیکھا تو انکل کے گھر کا نمبر تھا میں سمجھ گیا کہ اتوار کو میری امی چد یں گی اتوار میں دو دن تھے میں خوش بھی تھا اور افسردہ بھی خوش اس لئے تھا کہ مجھے امی کا جسم دیکھنے کو مل رہاتھا اور افسردہ اس لئے کہ وہ ابّو سے بیوفائی کرہی تھیں خیر اتوار کا دن آیا تو صبح سے ہی امی بہت خوش نظر آرہی تھیں انہوں نے مجھے ناشتہ دیا آج میں امی کو ایک الگ ہی انداز میں دیکھ رہا تھا میں نے امی سے پوچھا امی آج بہت خوش نظر آرہی ہو تو انہوں نے بولا ایسے ہی میں نے دل میں کہا ہاں امی آج آپکی ٹانگیں جو اٹھیں گی پھر ناشتے کے بعد انہوں نے پوچھا آج کیا کرو گے دن میں. میں نے کہا امی آج اتوار ہے آج ایک خاص میچ ہے شام کو آؤں گا امی نے کہا ٹھیک ہے میں نہانے جا رہی ہوں تم جاتے ہوۓدروازہ لاک کرتے جانا میں نے بولا ٹھیک ہے ان کے واشروم میں جانے کے 5 منٹ بعد میں نے دروازے کو زور سے لاک کیا اور اپنے روم میں دبے پاؤں داخل ہوا اور روم کو لاک کیا اور چھپ کر بیٹھ گیا امی 15 منٹ بعد باہر نکلی انہوں نے فون اٹھایا اور کال کی اور بولی جانو آجاؤ نا جاوید چلا گیا ہے پھر انہوں نے فون رکھ دیا آدھے گھنٹے بعد ڈور بیل بجی امی باہر نکلی اور دروازہ کھولا اور انکل کے گلے لگیں اور بولی جان میں تڑپتی رہتی ہوں آپ کے لئے اور تم کو کوئی فکر ہی نہیں ہے کیوں کرتے ہو ایسا یہ کہتے ہوی امی انکل کو ڈراینگ روم میں لے آئین ڈرائنگ روم میرے کمرے کے بلکل سامنے ہے میں کھڑکی سے چھپ کر دیکھ رہا تھا انکل صوفے پر بیٹھے اور امی اس کی گود میں بیٹھ گئیں اور دونوں نے فرنچ کس شروع کی پھر امی نے بولا چاے بناؤں آپ کے لئے اس نے بولا جانم تم زہر بھی دو تو کس کافر کو انکار ہے امی ہنس دی اور بولی بہت مسکے باز ہو امی کچن گئی پانچ منٹ میں دو کپ لی آئی اور ایک کپ ان کو دیا اور پوچھا کہاں تھے اتنے دن اس نے بولا مصروف تھا جان ورنہ تم بن کہاں وقت گزرتا ہے اس نے کہا جان تم کیسی ہو امی نے بولا تم کو یاد کرہی تھے انکل بولے چوت کا حال بتاؤ امی بولی فل گرم ہے یار انکل نے امی کی چھاتی کو دبایا تو امی کے منہ سے سسکاری نکل گئی.
میں نے اپنے ڈیجٹل کیمرے کو آن کیا اور ان کی فوٹو لینے کے لئے تیار ہوگیا امی بولی جان چاۓ تو پی لو میں کونسا بھاگی جارہی ہوں پھر اس نے بولا جانم میں نے بہت عورتوں کو چودا ہے لیکن تم لاجواب ہو کاش تم میری بیوی ہوتی تو روز چودتا تم کو امی بولی جھوٹ مت بولو اتنا خیال ہوتا تو اس طرح مجھے ترساتے وہ بولا آئندہ نہیں ہوگا ایسا پھر اس نے امی کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دئے اور امی پر لیٹ گیا امی کا ایک ہاتھ اسکی کمر پر اور دوسرا اس کے بالوں پر تھا اور انکل نے ایک ہاتھ امی کی چھاتی پر رکھا اور دوسرا امی کی ٹانگ پر پھیر رہا تھا امی کی دونو ٹانگیں کھلی تھیں انکل نے انکی قمیض میں ہاتھ ڈالا اور زور سے چھاتی دبانے لگا امی کی سسکاریوں سے روم گونج رہا تھا پھر ان کے ہونٹ الگ ہوے اور اس نے امی کی قمیض اتاری واؤ امی کی سفید چھاتیاں برا سے نکلنے کو بیتاب تھیں اب انکل صوفے پر ٹھیک سے بیٹھ گۓ اور امی ٹانگیں کھول کر انکی گود میں بیٹھ گئیں انکل نے امی کی گردن کو چاٹنا شروع کیا میں فوٹو لے رہا تھا پھیر انکل نے امی کی برا کو کھول دیا میرے تو ہوش اڑگئے امی کے گول گول چھاتیاں آزاد ہوگی تھیں انکل نے انکو منہ میں لیا اور دیوانہ وار چوسنے لگے امی نے دونوں ہاتوں سے اس کے سر کو پکڑا ہوا تھا ان کے منہ سے سسکاریاں نکل رہی تھیں آہ آہ چوسسسسو ہوی آ آ آ آ ہ پھیر انکل نے انکی شلوار میں ہاتھ ڈال دیا سمجھو امی کو کسی بچھو نے ڈنک مار دیا ہو ایک دم اچھلی انکل نے ان کو نیچے لٹایا اور ان کی شلوار کا ناڑا کھولا اور امی کی شلوار اتاردی امی نے نیچے کچھ نہیں پہنا تھا پھر اسنے امی کی ٹانگوں کے بچ میں اپناسر دیا اور امی کی چوت چاٹنے لگا امی سرور اور مستی میں تھیں اور دونوں ہاتھوں سے اپنی چھاتیوں کو دبا رہی تھے پھر انکل اٹھے اور امی کو بولا اتار میرے کپڑے امی اٹھیں اور انکل کی قمیض کو اتارا پھر انکی بنیان بھی اتری انکل کا لنڈ کافی ہارڈ نظر آرہا تھا پھر امی نے ان کا ناڑا کھنچا اور انکی شلوار اتر گئی انکا کالا لمبا لنڈ ایک سانپ کی طرح نکل آیا امی نے ایک دم ہی اسکو اپنے گلابی ہونٹوں سے چوما پھر منہ میں لے لیا ان کا لنڈ پورا منہ میں نہیں جارہا تھا امی اسکو خوب چوس رہی تھیں میرے لئے امی کا یہ رنگ پہلی بار کھلا تھا میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ امی اسطرح بھی کرسکتی ہیں میرا لنڈ بھی فل ہارڈ تھا پھر امی ایک دم صوفے پرلیٹ گئیں اور ٹانگیں کھول کر بولی اب چودو مجھے اور برداشت نہیں ہوتا امی کی چوت ایک سرخ گلاب کی طرح لگ رہی تھی ان کی چھاتیاں تنی ہوئی تھیں انکل نے بھی انکی چوت پر لنڈ گھسیڑ دیا امی کی زور سے سسکاری نکلی ووئی ماں صاف لگ رہا تھا کہ اس لنڈ اور چوت کی پرانی شناسائی ہے انکل کا لنڈ زور زور سے چوت کو چود رہا تھا امی نے اپنی ٹانگوں کو انکل کی کمر سے لپیٹا ہوا تھا اور بول رہی تھیں جان پھاڑدو مجھے میں صرف تیری ہوں اور زور لگاؤ آ آ آ ہ میں تیری رکھیل ہوں تونے مجھے اپنی رنڈی بنالیا میں کتنے سالوں سے تیرے لنڈ کی دیوانی ہوں مجھ کو شوہر نے اتنا نہیں چوداجتنا تم نے اور زور سے اور زور سے آ ہ اہ اہ اوہ وئی ماں انکل نے کہا تو کیا تیری بہن بھی تو میری رنڈی رہ چکی ہے انکل امی کے بوبز کو زور سے دباتے ہوے بول رہا تھا
یاد نہیں جب دونوں کو کئی بار ایک ساتھ چودا ہے پھر انکل نے امی کو گھوڑی بنایا اور انکی گلابی چوت کو پھر سے چودنے لگے انکل اور امی کی گانڈ میری طرف تھی انکل زور زور سے جھٹکے دے رہے تھے امی بولی تیز کرو سپیڈ میں چھوٹنے والی ہوں انکل بولے صبر کرو ایک ساتھ فارغ ہوتے ہیں آااہ وووووو اور پھر دونو ایک ساتھ فارغ هوے انکل نے ساری منی امی کی گانڈ پر نکالی تو امی نے ہاتھ بڑھا کر ان کی منی کو جمع کیا اور چاٹنے لگی پھر ان کے سکڑتے لنڈ کو منہ میں لیا یہاں مٹھہ کی وجہ سے میں بھی فارغ ہوا امی اور انکل وہیں زمین پر لیٹ گۓ امی کی چوت پھولی ہوئی تھی پھر کچھ دیربعد امی نے انکل کے لنڈ کو ہاتھ میں لیا اور سہلانے لگی انکل بولے صبر جان کچھ کھلا دو بھوک لگی ہے امی بولی ابھی لائی جان پھر امی پراٹھا اور چاۓ لائی اس کے لئے اور دونوں نے مل کر کھایا پھر انکل نے امی کو بولا اپنی بہن کو بلاؤ کسی دن بہت یاد آرہی ہے اسکو گانڈ مروانا بہت پسند ہے تو امی بولی جن گانڈ میری مارلو میری گانڈ بھی تو مست ہے انکل بولے سالی تو تو ساری کی ساری مست ہے پھر انکل بولے ایک بار اور چودوں تجھے امی بولی ہاں انکل بولے اب گانڈ میں امی بولی جو دل کرے وہ کر یہ کھتے ہوی امی اس سے لپٹ گئیں اس نے بولا چل چوس میرا لنڈ امی نی اسکو ایک ادا سے دھکا دیا اور جھک کر انکل کے لنڈ کو منہ میں لیا انکل لیٹے ہوی تھے اور امی کی گانڈ اور چوت بلکل میرے سامنے تھی اگر میں کھڑکی کھول کر ہاتھ بڑھاتا تو امی کو چھو سکتا پھر انکل بولے اب تم اوپر آجاؤ اپنی گانڈ کو خود چدواؤ میرے لنڈ سے امی چڑھ گئی اور اسکے لنڈ کے ٹوپے کو اپنی گانڈ کے سوراخ پر فٹ کیا اور آہستہ آہستہ اپنی گانڈ میں لینے لگی لیکن نیچے سے انکل نے زور دار جھٹکا دے کر پورا لنڈ اندر کر دیا امی چیخ اٹھن آہ آہ آہ آہستہ سے یار درد ہوتا ہے انکل بولے چپ بہن چود جیسے پہلی بار لے رہی ہو میں مووی بنا رہا تھا انکل نیچے سے فل طاقت سے گانڈ مار رہے تھے امی بھی ان کا پورا ساتھ دے رہی تھیں انکل بولے اگر تیری بیٹی ہوتی تو کیا مزہ ہوتا تینوں کو ایک ساتھ چودتا امی نے پوچھا کس کس کو انکل بولے تجھے تیری بہن کو اور بیٹی کو امی بولی اب چوت میں ڈالوں گانڈ دکھہ رہی ہے انکل بولے نہیں تجھ کو گانڈو بنایا اس لئے کے تو مجھے ہر آرام دے امی کو 6 /7 منٹ تک چودننے کے بعد انکل بولے میں فارغ ہونے والا ہوں تو امی نے بولا اندر ہی ہوجاؤ پھر ایک دم انکل کا جسم سخت ہونے لگا موم نے بھی سپیڈ تیز کردی پھر انکل بولے اوہ جان میرا کام تمام کرلیا تم نے پھر انہوں نے امی کی گانڈ سے اپنا لنڈ نکالا اور امی کی گانڈ کھل کر پھٹنے جیسی ہوگئی تھے امی ان پر لیٹ گئی ایک بار پھر ان کی خوبصورت گانڈ اور چوت میرے سامنے تھے پھر انہوں نی کسنگ کی پھر انکل اٹھے اور بولے مجھے جانا ہے اگلی اتوارکو پھر آؤں گا امی نے انکے کپڑے پہنانے امی ننگی ہی تھیں اور ان کو ننگی ہی دروازے تک چھوڑنے گئی پھر ڈراینگ روم میں آئیاور صوفے پر ننگی بیٹھی ان کے ہونٹوں پر ایسی مسکراہٹ تھی سمجھو کوئی خزانہ مل گیا ہو پھر انہوں نے اپنے کپڑے اٹھاۓ اور اپنے کمرے میں چلی گئیں میں نے اپنے کیمرےکو چھپایا اور اطمینان کرلیا کہ امی باتھ روم چلی گئی ہیں تو چپکے سے نکل آیا گھر سے پھر شام کو گھر گیا امی نے مجھے وش کیا اور ہمیشہ کی طرح گلے لگایا آج ان کے گلے لگ کر مجھے عجیب سا محسوس ہوا ان کی چھاتیاںمیرے سینے سے لگی تھیں اور جی چاہا کے ان سے کھیلوں پھر میں اپنے کمرے میں گیا اور کیمرے سے میموری نکالی اور کمپیوٹر میں آج کی ساری کارستانی ڈال دی پھر میں نہانے چلا گیا نہانے کے بعد میں نے اور امی نے تو دیکھا 10 بجے تک ہم نے ایک انڈین فلم دیکھی لیکن میری نظر بار بار امی کے جسم پر جاتی جسکو آج انکل نے حاصل کیا تھا پھر ہم نے کھانا کھایا
خانے کے بعد ہم پھر سے تو دیکھنے لگے 11 بجے امی نے کہا میں سونے جارہی ہوں میں نے اپنی ساری ہمت کو یکجا کیا اور بولا امی ایک منٹ پھر میں اٹھا اور بولا امی آئی لو یو یہ کہتے ہوی میں نے امی کو پیچھے سے آکر اپنی بانہوں میں پکڑ لیا اور انکی گردن پر چومنے لگا تو امی بولی کیا کرہے ہو بیٹا یہ کیا ہے میں نے انکے بوبز کو ہاتھ میں لیا اور بولا امی تم بہت سکسی ہو میرا لنڈ ان کی گانڈ سے لگا ہوا تھا اور وہ اپنے آپ کو چھڑانے میں لگی ہوئی تھیں اچانک اس نے خود کو چھڑا لیا اور ایک تھپڑ مجھے مارااور بولی یہ کیا کمینی حرکت ہے میں نے بولا جو آپ نے آج کیا ہے کیا وہ ٹھیک تھا وہ بولی کیا کیا میں نے بولو میں نے بولا اکرم انکل سے تم نے نہیں چدوایا بولو. انہوں نے بولا یہ بکواس بند کرو میں ایسی نہیں ہوں اکرم صرف میرا دوست ہے میں نے بولا آپکو ثبوت دیکوں آپکی پاک دوستی کا انہوں نے بولا دکھاؤ میں نے انکا ہاتھ پکڑا اور اپنے کمرے میں لے گیا اور ان کو کرسی پر بٹھایا خود کھڑارہا کمپوٹر پر ان کو سب دکھایا امی یہ دیکھ کر حیران و پریشان ہوگئی میں نے بولا امی کیا یہ تم نہیں ہو یہ کہتے ہوے میں نے ان کے گلے میں ہاتھ ڈال دیا اور ان کی چھاتی کو پکڑ لیا انہوں نے کچھ نہیں کہا پھر میں بولا یہ میں اب ابّو کو میل کروں گا امی بولی پلیز ایسا مت کرنا میں بدنام ہوجاؤں گی برباد ھوجاؤں گی تم کیا چاہتے ہو میں نے بولا تم سے چدائی امی بولی تم میرے بیٹے ہو یہ ناممکن ہے کسی اور کا بولو میں تم کو اس سے ملا دوں گی پھر اس نے کہا میں تمہارے سامنے ننگی ہوجایا کروں گی لیکن سیکس نہیں کروں گی تم جسکا بھولو گے مجھ کو منظور ہوگا فرمیں امی کو بولا فریدہ آنٹی سے ملاؤ اور خالہ سے تو امی نے کہا فریدہ تو ٹھیک ہے خالہ ایسی نہیں تو میں نے بولا انکل سے تو اس نے بھی چدائی کی ہے امی نے بولا ہاں مجھ کو منظور ہے پھر میں ننگا ہوا اور امی کو بھی ننگا کیا اور ان سے چوپا لگوایا پھر امی سے پوچھا کے اس نے کس کس چدوایا ہے انہوں نے سب کا بتایا اگلے دن فریدہ آنٹی میری بانہوں میں تھی پھر تو میری موج لگ گئی امی کی تقریباًسب دوستوں کو چودا امی کے توسط سے