Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!
  • فورم رجسٹریشن فیس 1000لائف ٹائم

    پریمیم ممبرشپ 95 ڈالرز سالانہ

    وی آئی پی پلس ممبرشپ 7000 سالانہ

    وی آئی پی ممبر شپ 2350 تین ماہ

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

محبت کے بعد۔۔۔نظر ثانی شدہ ایڈیشن......تحریر ۔۔شاہ جی

Joined
Jan 2, 2023
Messages
2,059
Reaction score
33,798
Points
113
Location
Pakistan
Offline

محبت کے بعد....................

تحریر۔۔۔شاہ جی

(پہلا حصہ)

ہیلو دوستو کیسے ہو آپ؟ امید ہے سب لوگ ٹھیک ہی ہوں گے . دوستو آج جو کہانی میں آپ کےساتھ شئیر کرنے جا رہا ہوں۔اس کے بارے میں عرض ہے کہ یہ کہانی میں بہت عرصہ قبل ہی آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا تھا لیکن بوجہ ایسا نہ کر سکا کہ بیچ میں کوئی نہ کوئی ایسی بات ضرور آن پڑتی تھی کہ نا چاہتے ہوئے بھی میں اس کہانی کو ادھورا چھوڑ کر کسی دوسری کہانی کی طرف متوجہ ہو جایا کرتا تھا ۔۔۔لیکن اس کہانی کو ۔۔کہ جو دراصل مجھ پر گزرے ہوئے ایک رئیل واقعہ پر مشتمل ہے میں نے ہر صورت لکھنا تھا ۔۔۔ چنانچہ آج کچھ فرصت ملی تو میں نے اس کو لکھنا شروع کر دیا ہے ۔ یوں تو یہ کہانی مجھ پہ بیتا ہوا ایک واقعہ ہےیعنی کہ کہانی کا مرکزی خیال بلکل اصلی ہے ۔۔۔لیکن سیکس فورم ہونے کی وجہ سے اور آپ لوگوں کے منورنجن کے لیئے میں نے اس میں کافی سارے سیکس سین بھی ڈال دیئے ہیں تا کہ آپ کو مزہ آئے اور ۔۔۔۔۔۔۔۔کہانی کو شوق سے پڑھیں ۔۔۔ ۔۔۔۔

دوستو! اس کہانی کا ایک ایک لفظ ۔۔ایک ایک کردار مجھے آج بھی کل کی طرح یاد ہے کیونکہ یہ ایک ایسی داستان ہے جسے جب بھی میں یاد کرتا ہوں تو کبھی خوشی کبھی غم کا امتزاج بن جاتا ہوں ایسا کیوں ہوتا ہے ؟ یہ تو آپ کو کہانی پڑھ کر ہی پتہ چلے گا۔۔۔۔ ہاں ایک درخواست کہ کہانی کے بارے میں مجھے اپنی رائے سے ضرور نوازیئے گا۔ تو آیئے کہانی شروع کرتے ہیں۔۔۔

دوستو اردو کا ایک محاورہ ہے بندر کی سزا طویلے کے سر ۔۔۔یا اسی قسم کا ایک محاورہ پنجابی میں بھی بولا جاتا ہے۔۔ کھان پی نوں رحمتے ۔۔۔ تے کُٹ کھان نوں جمعہ ( ویسے بعض لوگوں سے میں نے کُٹ کھان کی جگہ بُنڈمروان نوں جمعہ بھی سنا ہے ) یا پھر ایک اور پنجابی کا محاورہ بھی یاد آ رہا ہے کہ ین والے نس گئے تو نہان والے پھنس گئے ( مطلب یہ کہ چودنے والے بھاگ گئے اور جو ویسے ہی نہا رہے تھے وہ چودنے کے الزام میں پکڑے گئے) اس کہانی میں مجھے بھی کچھ اسی قسم کی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑا ہے یہ میری بے روزگاری کے عروج کے دن تھے ۔۔۔۔اور خاص طور پر جس وقت کا یہ واقعہ ہے اس وقت مجھ پر بے روزگاری کا سورج اپنے نصف النہار پر تھا ۔۔۔بہار کا موسم تھا لیکن ہم پہ خزاں چھائی ہوئی تھی وہ ایسے کہ ہم نے جیسے تیسے اپنے پڑھائی والے دریا کو تو عبور کر لیا تھا لیکن اس سے آگے جو دریا پڑتا تھا وہ مجھے ناقابلِ عبور لگ رہا تھا ۔۔۔اور وہ دریا نوکری والا تھا ۔۔۔۔۔یعنی کہ پڑھائی کے بعد اب ما بدولت نوکری کی تلاش میں تھے ۔۔۔ لیکن نوکری تھی کہ مل ہی نہیں رہی تھی ۔۔۔ اس لیئے دن بدن اپنے حالات خراب سے خراب تر ہوتے چلے جا رہے تھے ۔۔ میری اس بات کا مطلب وہ لوگ اچھی طرح سے سمجھ گئے ہوں گے کہ جنہوں نے بے روزگاری کا چلہ کاٹا ہے۔۔۔ یا جو کاٹ رہے ہیں۔۔یہ وہ دن ہوتے ہیں کہ جب ہر طرف آپ کے لیئے صرف اور صرف " نو" کا بورڈ ہی لگا ہوتا ہے ۔۔بندہ سارا دن مختلف دفتروں میں نوکری کی تلاش میں جوتیاں چٹخانے کے باوجود بھی جب شام کو گھر آ کر یہ اطلاع دیتا ہے کہ کام نہیں بنا ۔۔۔تو اس وقت جو گھر والوں سے جلی کٹی سننا پڑتی ہیں ۔۔۔

۔ وہ بندے کا مزید دماغ خراب کرنے کے لیئے کافی ہوتی ہیں ۔لیکن مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق ۔۔۔ یہ باتیں سننی اور برداشت کرنا ہی پڑتی ہیں ۔۔مجھے ابھی تک یاد ہے کہ میری یہ موجودہ سروس مجھے کم از کم سو (محاورتاً نہین بلکہ حقیقتاً نجی و سرکاری ) محکموں میں ( جی ہاں سچ مچ سو مختلف جگہوں پر ) درخواستیں دینے اور ذلیل و خوار ہونے کے بعد ملی ہے ۔ (اسی لیئے مجھے اس نوکری کی بڑی قدر ہے ) ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ دن کے غالباً گیارہ بجے تھے اور میں لمبی تان کر سویا ہوا تھا کہ میرے کانوں میں امی کی غضب ناک ڈانٹ گونجی کہ اگر تم اب بھی نہ اُٹھے تو میں تم پر پورا جگ پانی کا ڈال دوں گی ۔۔۔چنانچہ امی کی غضب ڈانٹ سن کر میں شرافت سے اُٹھ بیٹھا ۔۔۔اور چونکہ آج کسی جگہ ٹیسٹ انٹرویو کے لیئے بھی نہیں جانا تھا اس لیئے ۔۔۔۔۔ ناشتہ کرنے کے بعد۔۔۔میں نے اپنے پرانے رجسٹر سے ڈھونڈ کر ایک سفید کاغذ پھاڑا اور اسے احتیاط سے تہہ کر کے اپنی جیب میں ڈال کر گھر سے باہر نکل گیا میری منزل لیاقت باغ راولپنڈی کے ساتھ واقع میونسپل لائیبریری تھی ۔۔جب میں وہاں پہنچا تو ۔۔۔ مجھ سے پہلے ہی وہاں پر انجمنِ بے روزگاراں کے نوجوان لائیبریری کی کرسیوں پر بیٹھ کر اپنے سامنے مختلف اخبارت پھیلائے بڑے ہی انہماک سے " آسامیاں خالی ہیں " کے اشتہار ات نوٹ کر رہے تھے ۔۔ابھی میں وہاں جا کر بیٹھا ہی تھا کہ اصغر نے اپنے ہاتھ میں پکڑا ہوا ڈان کا ایک صفحہ میری طرف بڑھایا اور سرگوشی کرتے ہوئے بولا ۔۔۔ اس میں تمہارے مطلب کی ایک اسامی کا اشتہار موجود ہے ۔۔۔۔اس کی بات سن کر میں نے جلدی سے اخبار کو اس کے ہاتھ سے پکڑا اور جیب سے کاغذ نکال کر متعلقہ اسامی کے کوائف وغیرہ نوٹ کرنے لگا۔۔۔ پھر اس کے بعد جب ہم نے سارے اخبارات کو اچھی طرح کھنگال کر دیکھ لیا تو ہم لوگوں نے آنکھوں ہی آنکھوں میں ایک دوسرے کو اُٹھنے کا اشارہ کیا ۔۔۔

 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 

Forum Statistics

1,696 Threads
65,319 Messages
6,036 Members
Khanbaba_92 Latest member

Top Paid Stories

نسرین آنٹی ( ری ورژن)

Paid نسرین آنٹی ( ری ورژن)

لازوال شہوانی داستان
0.00 star(s)
$10.00
جواں محبت

Paid جواں محبت

شکور انکل کی سچی آپ بیتی
0.00 star(s)
$10.00
چال در چال ( ری ویژن)

Paid چال در چال ( ری ویژن)

ایکشن ، سسپنس اور اندھا دھند سیکس پر مشتمل انتہائی خوبصورت کہانی
0.00 star(s)
$10.00
یخ بستہ

Paid یخ بستہ

مری کے ہولناک واقعہ پہ مشتمل سچی کہانی
0.00 star(s)
$5.00
میری زندگی کی رنگینیاں

Paid میری زندگی کی رنگینیاں

ثمینہ کی انتہائی شہوت انگیز سچی آپ بیتی
0.00 star(s)
$30.00
بڑی بہو

Paid بڑی بہو

سسر اور بہو کے بیچ شہوت انگیز تعلق کی انتہائی ہیجان خیز داستان
0.00 star(s)
$5.00
Back
Top