Urdu Story World
Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome to Urdu Story World!

Forum Registration Fee is 1000 PKR / 3 USD

Register Now!
  • فورم رجسٹریشن فیس 1000لائف ٹائم

    پریمیم ممبرشپ 95 ڈالرز سالانہ

    وی آئی پی پلس ممبرشپ 7000 سالانہ

    وی آئی پی ممبر شپ 2350 تین ماہ

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

Sex Story مصباح کی کار میں چدائی

Master Mind

Premium
Joined
Dec 25, 2022
Messages
1,185
Reaction score
20,704
Location
Australia
Offline
مصباح ایک طلاق یافتہ گوری چٹی ل عورت تھی اسکا جسم بہت مزے گا تھا 36 ممے تھے اور گانڈ بھی بڑی تھی. مصباح فارغ وقت میں ایم اے کرنا چاہتی تھی اور راولپنڈی میں تمام یونیورسٹیوں کے داخلے بند ہو چکے تھے تو میں نے اسکو کہا ایک طریقہ ہے ملتان میں ابھی داخلے کھلے ہیں تم وہاں سے داخلہ بھیج سکتی ہو اور پرائیویٹ پڑھ کر پیپرز دینے ملتان چلی جانا کچھ دن کہ تو بات ہے. مصباح نے اپنی ماں سے بات کی تو اسکی ماں بولی ملتان کون لے کر جائے گا تیرے باپ کے پاس وقت نہیں ہے اور تیرے بھائی کاشف کا کام ہوتا ہے پھر مصباح بولی میں یاسر کو تیار کر لیتی ہوں ایک ہی دن کی تو بات ہے رات نکلے گئے اور صبحِ واپس آجائیں گے اپنی گاڑی پر زیادہ وقت بھی نہیں لگے گا. کاشف کو اسکی ماں نے کہا تو ساتھ جائے گا بہن کے ملتان؟ تو کاشف نے کہا میرا کام ہے یاسر اچھا ہے اسکے ساتھ بھیج دو قصہ مختصر جو ہم چاہتے تھے وہ کام ہو گیا.

ہم اگلی رات 8 بجے رات کا کھانا کھا کر ملتان کے لیے نکلے اور صبح فجر کے وقت موٹر وے سے ہوتے ہوئے ملتان پہنچ گئے اور وہاں پہنچ کر میں نے اور مصباح نے ناشتہ کیا اور پھر یونیورسٹی چلے گے وہاں فارم بھرے اور بینک میں چالان جمع کروایا اور داخلہ جمع کروا دیا. اب میں نے مصباح سے کہا میرا ڈیرہ غازی خان خان کام ہے ابھی دن کے 11 بجے ہیں چلو چلتے ہیں اور رات کو واپس نکل پڑے گے. میں نے گاڑی ڈیرہ غازی خان کی طرف لے لی اور میرے کچھ کام تھے کچھ لوگوں کو ملنا تھا ان سے فارغ ہونے کے بعد میں شام 7 بجے واپس نکلا اور میں نے موٹر وے کی بجائے جی ٹی روڈ سے لیہ، چوک اعظم براستہ میانوالی راولپنڈی جانے کا سوچا کیوں کہ یہ راستے رات سنسان ہوتے تو میرا دل تھا رات گاڑی کہیں روک کی مصباح کی پھدی چودوں گا. رات کھانا لیہ سے کھا کر ہم 9 بجے روانہ ہو گے. مصباح میرے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھی ہوئی تھی راستے میں مصباح نے کہا اتنے سنسان راستے سے کیوں گاڑی ڈال دی میں نے کہا مصباح تیری پھدی چودنی ہے راستے میں رات ہے کہیں گاڑی لگا کر پھدی چودوں گا. مصباح مسکرا دی اور میرے لن پر ہاتھ پھیرنے لگی میں گاڑی چلا رہا تھا میرا بھی ایک ہاتھ مصباح کی ٹانگوں پر تھا. تقریباً 100 کلومیٹر کے بعد ایک جگہ حیدرآباد تھل کے پاس میں نے گاڑی روک دی سڑک سے نیچے گاڑی نیچے اتار کر لائٹ بند کر دیں. سڑک بلکل سنسان تھی. میں نے مصباح کو کہا چل لن چوس اور مصباح نے لن کو چوسنا شروع کر دیا میں نے مصباح کو کہا پچھلی سیٹ پر شلوار آدھی اتار کر پھدی ننگی کر میں تیری پچھلی سیٹ پر چوت چودوں گا. مصباح نے شلوار اتار دی اور بولی آجا چود میری پھدی یاسر گرم ہے بہت جلدی چود کوئی آ نہ جائے. میں پچھلی سیٹ پر گیا اپنی آدھی شلوار اتاری اور لن مصباح کی پھدی میں ڈال کر جھٹکے مارنے لگا. مصباح سیکسی آوازیں نکال رہی تھی اور میں شیطان آگیا تھا میں نے مصباح کی پھدی کو چود رہا تھا اور اسکے ہونٹ چوس رہا تھا. میں نے مصباح کو کہا تیری پھدی بہت گرم ہے کیونکہ تیری ماں نیلم کی پھدی بھی بہت گرم ہے مصباح بولی مجھے پتہ ہے تو میری ماں کی پھدی چودتا ہے اور ماں کو پتہ ہے تو میری اور عرومہ کی پھدی بھی چودتا ہے. ہم ماں بیٹیاں آپس میں کچھ نہیں چھپاتی آج بھی ماں کو پتہ ہے تو مجھے چودے گا. میں نے دور سے گاڑی کی لائٹ دیکھی تو تیز تیز پھدی مارنے لگا اور منی مصباح کی پھدی میں نکال دی. اور لن صاف کر کہ فوراً اگلی سیٹ پر بیٹھ گیا اور مصباح کو کہا پیچھے لیٹ جائے. سامنے سے ایک ٹرک آیا اور گزر گیا. مصباح بولی یاسر میری پھدی اور چودنی ہے یا شلوار پہن لوں. میں نے کہا چودنا ہے کم از کم دو بار مزید لازمی چودنا ہے لن ابھی بھی پیاسا ہے. مصباح بولی میری پھدی بھی پیاسی ہے اور میرا دل کر رہا ہے تمہاری منی کھانے کا مصباح نے مجھےپچھلی سیٹ پر آنے کا کہا میں پیچھے گیا تو مصباح نے میری شلوار کا ناڑہ کھول کر لن پکڑ لیا اور چوسنے لگ گئی. مصباح بہت اچھا لن چوستی تھی مصباح نے میرے لن میں پھر آگ لگا دی اور بولی چل یاسر شاباش آٹھ میری چوت چود اور اس بار میری چوت پر ٹائم زیادہ لگانا اور منی میرے منہ میں نکالنا. میں نے لن مصباح کی گرم پھدی پر رکھ دیا اور گھسا مارا میرا لن مصباح کی پھدی کے اندر گھس گیا. مصباح سیٹ پر ٹانگیں کھول کر بیٹھی ہوئی تھی اور میرا لن مصباح کی پھدی کو نشانے لگا لگا کر چود رہا تھا. مصباح بولی یاسر زور سے چود گانڈ میں دم نہیں تیری بہن سمجھ کر مت چود، میری پھدی کو اپنی یار کی پھدی سمجھ کر چودو میں زور زعر سے چودنے لگا اور مصباح بولی یاسر میری چوت نے پانی چھوڑ دیا ہے اور میں نے چودنا زور زور سے شروع کیا اور جب میری منی نکلنے لگی تو مصباح کے منہ میں لن ڈال دیا میرے لن کی منی سے مصباح کا منہ بھر چکا تھا اور منی مصباح پی گئی. اب مصباح نے میرے لن کو چوس چوس کر صاف کیا اور مجھے کہا یاسر میری پھدی چاٹ کر صاف کر میں نے اسکی پھدی کو چاٹنا شروع کیا جس پر میرے لن کا پانی اور مصباح کی پھدی کا پانی لگا تھا جسے میں نے چاٹ لیا اور اب مصباح بولی یاسر چوستا رہ میری پھدی کے سوراخ کو جب تک میرا پانی تیرے منہ میں نہ جائے. میں نے مصباح کی پھدی چوسنا جاری رکھا ہوا تھا. کچھ دیر کے بعد میں نے مصباح کو گھوڑی بننے کو کہا اور اسکو چودنا شروع کر دیا کیونکہ زیادہ دیر تک رکنا ٹھیک نہیں تھا. میں نے گھوڑی بنا کر مصباح کی پھدی چودنا شروع کر دی اور زور زور سے چودنے لگا اور قمیض کے اوپر سے اسکے ممے دباتے ہوئے پھدی چودنے لگا دس منٹ کی چدائی کے بعد میری منی مصباح کی پھدی میں نکل گئی اور میں نے لن مصباح کے منہ میں دیا کہ چوس کر صاف کرے اور پھر مصباح کی پھدی کو چاٹ کر صاف کیا اور واپس راولپنڈی کی طرف نکل پڑے. راستے میں مصباح کی ماں کا فون آیا تو میں بولا آنٹی بس راستے میں ہیں گاڑی گرم ہو گئ تھی صبح سے پہلے پہنچ جائیں گئے. مصباح مسکرانے لگی.
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top