Master Mind
Premium
Offline
- Thread Author
- #1
"میرا اپنا باپ مجھ پر جنسی حملہ کرتا تھا" دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) اداکارہ اور قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن خوشبو سندر کے اپنے ہی باپ کے ہاتھوں بچپن میں جنسی استحصال کا سامنا کرنے کے بیان کے کچھ ہی روز بعد دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ سواتی مالیوال نے بھی ایسا ہی ہولناک انکشاف کیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سواتی مالیوال نے کہا "جب میں چھوٹی بچی تھی تو میرا اپنا باپ مجھ پر جنسی حملہ کیا کرتا تھا۔ وہ مجھے بہت مارتا تھا۔ جب وہ گھر آتا تھا تو میں گھبرا جاتی تھی، اور اکثر بستر کے نیچے چھپ جاتی تھی، وہ ہر رات منصوبے بنایا کرتیں کہ خواتین کو ان کا حق دلانے میں کس طرح مدد کریں گی اور ایسے مردوں کو سبق سکھائیں گی جو بچوں کا استحصال کرتے ہیں۔"
سواتی مالیوال کے مطابق اس کا باپ اسے پونی ٹیل سے پکڑتا اور اس کا سر دیوار سے ٹکراتا جس سے اس کے سر سے خون بہنے لگ جاتا ، " میرا یقین ہے کہ جب کوئی شخص بہت زیادہ مظالم کا شکار ہوتا ہے، تب ہی وہ دوسروں کے درد کو سمجھتا ہے، اور یہ ایک ایسی آگ کو جگاتا ہے جو پورے نظام کو ہلا کر رکھ دیتی ہے۔' مالیوال نے کہا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ اس وقت تک رہیں جب تک وہ سکول کی چوتھی جماعت میں تھیں اور اس دوران اس کے ساتھ ایسا کئی بار ہوا۔
خیال رہے کہ خوشبو سندر نے پیر کو کہا تھا کہ 8 سال کی عمر میں ان کے والد نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ جب وہ 15 سال کی تھیں تو انہوں نے اپنے والد کے خلاف بغاوت شروع کر دی جس کے بعد وہ گھر چھوڑ کر چلا گیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سواتی مالیوال نے کہا "جب میں چھوٹی بچی تھی تو میرا اپنا باپ مجھ پر جنسی حملہ کیا کرتا تھا۔ وہ مجھے بہت مارتا تھا۔ جب وہ گھر آتا تھا تو میں گھبرا جاتی تھی، اور اکثر بستر کے نیچے چھپ جاتی تھی، وہ ہر رات منصوبے بنایا کرتیں کہ خواتین کو ان کا حق دلانے میں کس طرح مدد کریں گی اور ایسے مردوں کو سبق سکھائیں گی جو بچوں کا استحصال کرتے ہیں۔"
سواتی مالیوال کے مطابق اس کا باپ اسے پونی ٹیل سے پکڑتا اور اس کا سر دیوار سے ٹکراتا جس سے اس کے سر سے خون بہنے لگ جاتا ، " میرا یقین ہے کہ جب کوئی شخص بہت زیادہ مظالم کا شکار ہوتا ہے، تب ہی وہ دوسروں کے درد کو سمجھتا ہے، اور یہ ایک ایسی آگ کو جگاتا ہے جو پورے نظام کو ہلا کر رکھ دیتی ہے۔' مالیوال نے کہا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ اس وقت تک رہیں جب تک وہ سکول کی چوتھی جماعت میں تھیں اور اس دوران اس کے ساتھ ایسا کئی بار ہوا۔
خیال رہے کہ خوشبو سندر نے پیر کو کہا تھا کہ 8 سال کی عمر میں ان کے والد نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ جب وہ 15 سال کی تھیں تو انہوں نے اپنے والد کے خلاف بغاوت شروع کر دی جس کے بعد وہ گھر چھوڑ کر چلا گیا۔