Urdu Story World No.1 Urdu Story Forum
Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome to Urdu Story World!

Forum Registration Fee is 1000 PKR / 3 USD

Register Now!
  • فورم رجسٹریشن فیس 1000لائف ٹائم

    پریمیم ممبرشپ 95 ڈالرز سالانہ

    وی آئی پی پلس ممبرشپ 7000 سالانہ

    وی آئی پی ممبر شپ 2350 تین ماہ

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

میں اور پھوپھو

Hmayu

Well-known member
Joined
Jul 2, 2023
Messages
532
Reaction score
7,568
Location
Karachi
Offline
میں اور پھپھو

سردیوں کی پہلی ہلکی پھلکی بوندا باندی ہو رہی تھی اگرچہ گرم کپڑے پہن رکھے تھے لیکن موٹرسائیکل چلاتے ہوئے کافی ٹھنڈ بھی لگ رہی تھی دراصل موٹرسائیکل لیے ہوئے اتنا زیادہ عرصہ بھی نہیں گزرا تھا اسلیے موسم کی پرواہ کیے بغیر ہی ایک سے دوسری گلی میں مٹر گشت کر رہا تھا کہ اچانک سامنے سے نازیہ پھپھو آتے ہوئے نظر آہیں جس گلی کے اندر میں موٹرسائیکل چلا رہا تھا اسی گلی کی نکڑ پر انکا بیوٹی پارلر تھا اور شاید موسم کی وجہ سے وہ پارلر بند کرکے ہمارے گھر کی رخ کیے ہوئے تھیں کیونکہ انکا گھر تو دوسری طرف پڑتا تھا اور دوکلومیٹر کے فاصلے پر تھا میرے قریب پہنچ کر انہوں نے مجھے آواز دی فادی رک۔۔۔ مجھے گھر چھوڑ کر آؤ
لیکن پھپھو آپ تو ہمارے گھر کی طرف جا رہی تھیں میں نے استفسار کیا۔
ہاں میں نے سوچا بارش تیز نہ ہو جائے تمہیں کہتی ہوں گھر چھوڑ آو۔ آج تمہارے پھوپھا گھر نہیں ہیں اس لیے انہیں فون نہیں کیا ورنہ وہ خود لے جاتے
اچھا چلیں بیٹھیں پھر میں چھوڑ آتا ہوں
ہم لوگ جیسے ہی گلی سے باہر کھلی سڑک پر نکلے وہاں ایک دم ٹھنڈ زیادہ محسوس ہوئی گلی کے اندر ہوا کا دباؤ کم تھا کچھبہی دیر میں مجھ پر کپکپی سے تاری ہونے لگی اور میں نے موٹرسائیکل کی رفتار بھی بہت آہستہ کر دی
کیا ہوا فادی انہوں نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا
پھپھو ٹھنڈ بہت زیادہ لگ رہی ہے۔
اچھا میں تمہارے ساتھ جڑ کر بیٹھتی ہوں شاید ٹھنڈ کم لگے یہ کہہ کر وہ میری کمر کے ساتھ چپک گئیں بازو میرے گرد حماہل کیا تاکہ میرا زیادہ سے زیادہ وجود ڈھک سکیں
انکے اسطرح چپک کر بیٹھنے سے سردی کی شدت تو کافی حد تک کم ہو گئی البتہ میری شلوار کے اندر ایک اور ہی ہل چل مچ گئی پھپھو کوئی بات کر رہی تھیں اس دوران ان کے منہ سے خارج ہونے والی گرم ہوا جب میرے کان سے ٹکراتی تو میرا لوں لوں کھڑا ہوجاتا
نئی نئی جوانی تھی میں کیا کرسکتا تھا راستے میں ایک مقام پر گھڑا آیا جس پر مجھے اچانک بریک لگانا پڑی پھپھو نے سنبھلنے کے لیے جلدی سے میرے پیٹ پر رکھے ہاتھ کی مٹھی بند کی تاکہ وہ میرے کپڑوں کو پکڑ کر سنبھل سکیں لیکن میرا جوش مارتا ہوا ہتھیار ان کے ہاتھ میں آ گیا
جیسے ہی پھپھو کو احساس ہوا یہ تو کچھ اور ہی ہو گیا ہے انہوں نے فوراً چھوڑ دیا اور ہاتھ پیٹ سے تھوڑا اوپر سینے کی طرف لے آہیں۔
میں نے انجان بننے کی کوشش کی اور پوچھ بیٹھا پھپھو کیا ہوا
کتا۔ بے غیرت گھر پہنچ تجھے بتاتی ہوں میں انہوں نے کافی سخت لہجے میں کہا تھا اور میں اندر ہی اندر ڈر بھی گیا
ہزار قسم کے خدشے سر اٹھانے لگے کہیں پھپھو امی کو نہ بتا دیں یا پھوپھا کو ہی بتا دیا تو بھی بہت مشکل بن جائے گی میرے لیے ڈر جب خوف میں تبدیل ہوا تو میں نے ایک جگہ بریک لگا دی۔
پھپھو آپ یہاں سے چلی جاہیں میں واپس جاتا ہوں میری شکل روہانسی ہو رہی تھی انہوں نے مجھے کان سے پکڑ کر خوب مروڑا اور کہنے لگیں یہیں اتار لوں گی جوتی اور ٹوئی لال کر کے بھیجوں گی واپس غیرت نام کی چیز ہی نہیں ہے
میں چاپ چاپ پھر اگے کو چل دیا کچھ ہی دور جا کر پھپھو نے جان بوجھ کر ہاتھ نیچے لگایا لیکن وہ بیچارا اب بلکل اپنے اپ میں گھس چکا تھا
انہوں نے ہاتھ پھر اوپر سینے کی طرف کر لیا اور ہنستے ہوئے کہنے لگیں اب اسے کہو ناں زرا اٹھے میرے سامنے
پھپھو پلیزززززز میں نے رونی سی آواز میں پھپھو سے منت کی۔۔
کتے شکر کر میں تیرا لحاظ کر رہی ہوں ورنہ بیچ سڑک ننگا کرکے دو لگاتی اور تیری ٹوئی لال کرتی تو لگ سمجھ جاتی تجھے
اسی اثناء میں ہم پھپھو کے گھر پہنچ گئے ۔ اس سے پہلے کہ مجھے موقع ملتا پھپھو نے اترتے ہی سب سے پہلے میرے موٹرسائیکل سے چابی نکالی اور اپنا گیٹ کھولنے لگیں میں بائیک سے اتر کر پیدل ہی واپس بھاگنے کے لی پر تول رہا تھا جب انہوں نے میرا بازو پکڑ لیا پھر خود باہیک کے پیچھے کھڑی ہو گئیں
اندر لے کر چلو اس پیو کو وہ دھاڑتے ہوئے بولیں اب میرے پاس کوئی چارہ نہیں تھا میں نے خاموشی سے بائیک اندر کھڑی کی اور خود قریب ہی کھڑا ہو گیا
انہوں نے مجھے بازو سے پکڑا اور اندر بیڈ روم میں لے آہیں الماری سے ٹاول میری طرف اچھالتے ہوئے کہنے لگیں واش روم میں جاکر کپڑے اتار آؤ میں نے خاموشی سے حکم کی تعمیل کی اور جب واش روم سے باہر آیا تو پھپھو بھی ٹاول میں تھیں مجھے کمبل میں لیٹنے کا کہہ کر خود اپنے کپڑے اٹھا کر واش روم چلی گئیں میرے اور اپنے کپڑے ڈراہیر میں خشک کیے اور واپس نکل کر کچھ خشک میوہ جات لیے میرے ساتھ ہی کمبل میں آ گئیں
کھاو۔ ان کے لہجے میں شدید روکھا پن تھا جو مجھے بہت زیادہ ناگوار گزر رہا تھا اس سے پہلے کبھی پھپھو نے میرے ساتھ ایسا رویہ نہیں اپنایا تھا
میں خاموشی سے ڈرائی فروٹ کھانے لگا اور پھپھو موبائل پر فیسبک کھول کر اوپر نیچے کرنے لگیں اسی دوران فون کال آئی میں دیکھ سکتا تھا وہ نمبر جانو کے نام سے محفوظ کیا گی
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top