Urdu Story World No.1 Urdu Story Forum
Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome to Urdu Story World!

Forum Registration Fee is 1000 PKR / 3 USD

Register Now!
  • فورم رجسٹریشن فیس 1000لائف ٹائم

    پریمیم ممبرشپ 95 ڈالرز سالانہ

    وی آئی پی پلس ممبرشپ 7000 سالانہ

    وی آئی پی ممبر شپ 2350 تین ماہ

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

Sex Story نوکرانی اقرا کی سیل پھاڑ چدآئ

Sumeer

Well-known member
Joined
Dec 27, 2022
Messages
209
Reaction score
12,825
Location
Panjab
Offline
میری سٹوریز پڑھ کر لطف اندوز ہو رہے ہوں گے۔ یہ آج سے تین مہینے قبل کی بات ہے ہے کہ میری والدہ نے گھر میں کام کرنے کے لیے ایک نئی نوکرانی رکھی چونکہ پرانی نوکرانی بوڑھی ہوگئی تھی اور وہ کام چھوڑ گئی تھی۔ اس نئی نوکرانی کا نام اقرا تھا اور اس کی عمر لگ بھگ 26سال تھی۔ وہ دیکھنے میں ٹھیک ہی تھی اور اس کے ممے اس کی امر کی نسبت کافی بڑے تھے جو کہ اس کی قمیض سے ابھر کر نظر آ رہے ہوتے تھے۔ اس کے علاوہ جب کام کرنے کے دوران وہ زمین پر بیٹھتی تو اسکی گاںڈ بھی بہت موٹی نظر آتی۔ میں جب بھی اس کو دیکھتا تو میرا کھڑا ہو جاتا اور میں سوچتا کہ کاش کسی دن میں اس کو چود سکوں۔
ایک دن ایسا ہوا کہ گھر والوں کو کہیں جانا پڑ گیا گیا اور مجھے بتایا گیا کہ پیچھے سے جب نوکرانی آئے گی تو اس سے گھر کا کام کروا لینا۔ جب اقرا آئی تو اس نے اپنا کام کرنا شروع کر دیا اور میں اپنے کمرے میں بیٹھ کر اس کو دیکھنے لگا۔ میں نے کہا کہ آج سنہرا موقع ہاتھ لگا ہے جس کا میں عرصے سے انتظار کر رہا تھا تھا لہذا اس کو آج کسی صورت میں بھی ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ میں اٹھ کر اقرا کے پاس گیا جس نے اس وقت شلوار بھی اوپر چڑھائی ہوئی تھی اور قمیض بھی اوپر کو چڑھائی ہوئی تھی جس کی وجہ سے اس کے ممے اور گاںڈ کھل کر نظر آ رہے تھے۔ میں نے اس سے بولا کہ اقرا ذرا کام کو رہنے دو ویسے بھی گھر میں کوئی نہیں تمھیں دیکھ رہا آؤ میرے کمرے میں بیٹھ جاؤ اور آرام کرو اور میں نے تمہیں کچھ دینا بھی ہے۔ اقراء پہلے تو نہیں مانی لیکن میرے اصرار کرنے پر اس نے کام چھوڑ دیا اور میرے کمرے میں آ کر بیٹھ گئی۔ اب میں نے اقرا کو جو چیز دینے کی بات کی تھی وہ دراصل ایک نیا 6000 روپے کا ٹچ موبائل تھا جو کہ میں نے خرید کر اسی مقصد کے لئے رکھا تھا کے اقرا کو یہ ایک دفعہ دے دن گا اور پھر اسکو احسان کے نیچے دبا کر جب دل کرے گا تو چود دیا کروں گا۔یعنی ان 6000 روپوں کو استمعال کرتے ہوئے مہینے اقرا کو اپنی باندی بنا لینا تھا۔ میں نے وہ موبائل لیا اور اقراء کو پیش کیا اور کہا کہ اقراء میرا تمہارے پاس ٹچ موبائل نہیں ہے ہے تو میری طرف سے یہ تحفہ تمہارے لیے ہے اسکو لے لو اور میرے گھر میں کسی کو نہیں بتانا کہ میں نے یہ تمھیں دیا ہے۔ موبائل دیکھ کر اس کی آنکھوں میں چمک آگئی لیکن وہ ہچکچا نے لگی اور بولی کہ یہ میں نہیں لے سکتی کیونکہ میں اس کا بدلہ کیسے چکاوں گئی۔
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top