What's new

Welcome!

Welcome to the World of Dreams! Urdu Story World, the No.1 Urdu Erotic Story Forum, warmly welcomes you! Here, tales of love, romance, and passion await you.

Register Now!
  • Notice

    فورم رجسٹریشن فری کردی گئی ہے----پریمیم ممبرشپ فیس 95 ڈالرز سالانہ----وی آئی پی پلس 7000 روپے سالانہ----وی آئی پی 2350 روپے تین ماہ اور 1000 روپے ایک ماہ

    Whatsapp: +1 631 606 6064---------Email: [email protected]

Sensual Story پہلے پیار کا پہلا درد

Sensual Story پہلے پیار کا پہلا درد
Imranprince Çevrimdışı

Imranprince

Well-known member
Dec 24, 2022
521
7,740
93
Ksa
Gender
Male
#coppied
یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں میٹرک کی طالبہ تھی میری عمر اس وقت 15 سال تھی۔ میری ماں ایک سرکاری سکول ٹیچر تھی اور ابو ڈاکٹر تھے باقی ہم سب بہن بھائی پڑھتے تھے۔

ایک دن مجھے ہلکا سا بخار تھا تو میں سکول نہیں گئ اور گھر پر اکیلی تھی کیونکہ ماں اور ابا اپنی اپنی نوکریوں پر چکے گئے اور بھائی اور باجی بھی سکول چلے گئے۔ میں گھر میں اکیلی تھی۔ صبح 9 بجے میں ناشتہ کر رہی تھی کہ دروازے کی بیل بجی میں نے دروازہ کھولا تو میری خالہ کا بیٹا عثمان دروازے پر موجود تھا۔ عثمان میری خالہ کا بیٹا تھا اور راولپنڈی میں رہتا تھا مگر کچھ دنوں سے گوجرانوالہ میں ہی رہ رہا تھا۔ میں نے دروازہ کھولا تو عثمان اندر آگیا اور ناشتے کی ٹیبل پر بیٹھ گیا اور میں نے عثمان کو چائے دی اور ہم ناشتے کے ساتھ ساتھ باتیں کرنے لگے۔

عثمان کی عمر 19 سال تھی اور وہ رنگ کا سانولا تھا اور کالج میں پڑھتا تھا۔ عثمان مجھے پسند کرتا تھا اور کافی بار اس نے مجھے کہا کہ وہ مجھ سے شادی بھی کرنا چاہتا ہے۔ میں بھی عثمان کو پسند کرتی تھی۔

اس دن عثمان نے جب دیکھا گھر میں کوئی موجود نہیں ہے تو عثمان نے مجھے کہا نورالعین مجھے تجھے آج کس کرنی ہے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے کر لو اور عثمان میرے قریب آگیا اور مجھے ہونٹوں اور گالوں پر کس کرنے لگا۔ میں نے کہا اچھا اب بس کرو اور مجھے برتن اٹھانے دو۔

عثمان بولا نور آج بہت وقت کے بعد موقع ملا ہے پلیز کسسنگ کرنے دو تو میں نے کہا اچھا ٹھیک ہے کرو

عثمان بولا ایسے نہیں اندر کمرے میں جاتے ہیں، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ عثمان میرے ساتھ کیا کرنے والا ہے۔ عثمان نے اندر جاتے ہی مجھے دیوار کے ساتھ لگایا اور میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لے لیا اور چوسنے لگا۔ مجھے اچھا لگ رہا تھا پھر عثمان نے مجھے کہا نورالعین اپنی زبان میرے منہ میں ڈال دو اور میں نے اپنی زبان عثمان کے منہ میں ڈال دی اور عثمان میری زبان چوسنے کھا۔

مجھے عجیب سا نشہ آور مزا آریا تھا۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے میری پھدی سے کچھ گیلا گیلا نکل رہا ہے اور میری پھدی میں جلن ہونے لگی۔ عثمان نے میرے ہونٹوں کو چوستے ہوئے میرے جسم پر ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا اور میں عثمان کو روکنے لگی تو عثمان نہ مانا اور میرے ممے جو اس وقت کافی چھوٹے تھے انکو دبانے لگا اور کبھی شلوار کے اوپر سے میری پھدی کو اپنے ہاتھ سے رگڑ رہا تھا۔

میں نے عثمان کو منع کیا مگر عثمان تو جیسے پاگل ہو چکا تھا اور مجھے زور زور سے چوم رہا تھا اور اسکی گرم سانسیں میرے اندر ہلچل پیدا کر رہی تھی۔

اب عثمان بولا نورالعین کپڑے اتارو جان میں بہت گرم ہو چکا ہوں تمہاری پھدی مارنی ہے ویسے بھی تمہاری شادی مجھ سے ہونی ہے تو کوئی فرق نہیں پڑتا تمہاری پھدی ابھی چودوں یا شادی کے بعد چودوں تم سے ہی شادی ہونی ہے۔

میں عثمان کو منع کرنا چاہتی تھی مگر عثمان کے دماغ میں میری پھدی سوار تھی اور وہ نہ مانا تو میں نے بھی ہار مان لی اور اپنی شلوار اتار دی پھر میری قمیض عثمان نے اتاری اور میں نے عثمان کی شرٹ اور پینٹ دونوں کو اتار دیا اب ہم دونوں ننگے تھے۔

عثمان میری خالہ کا بیٹا تھا اور ہم اکثر فون پر سیکس چیٹ کرتے تھے تو مجھے عثمان کے سامنے ننگا ہوتے کوئی شرم نہیں آئی اور میں نے عثمان کے لن کو پکڑ کر ہلانا شروع کر دیا اور عثمان سے بولی میرا ببلو کافی لمبا اور موٹا ہو گیا ہے عثمان کا لن کالا اور 7 لمبا انچ 3 موٹا تھا۔ عثمان بولا تمہاری چوت مانگتا ہے تو میں بولی شادی کے بعد تمہارے لن کو ٹھنڈا رکھوں گئ۔

اب عثمان نے مجھے ایک پورن ویڈیو دکھائی اور مجھے مزید گرمی چڑھ گئ۔ عثمان نے مجھے لن چوسنے کا کہا اور میں نے عثمان کے لن کو چوسنا شروع کر دیا اف عثمان کے لن کی مہک مجھے آج بھی پاگل کر دیتی ہے 15 سال کی عمر میں 7 انچ کا لن چوس رہی تھی جو کچھ دیر کے بعد میری پھدی پھاڑنے والا تھا۔

میں بیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی اور عثمان کھڑے ہو کر مجھے لن چسوا رہے تھا۔

اب عثمان نے مجھے بیڈ پر گرا دیا اور میری ٹانگیں کھول کر میری کومل پھدی کو دیکھنے لگا جس پر کافی بال تھے۔ عثمان نے میری پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا اور میں موبائل پر پورن دیکھتے ہوئے ڈبل مزا لینے لگی۔

عثمان میری پھدی کے سوراخ کو پورا منہ میں لے کر چوس رہا تھا اور کچھ دیر کے بعد میری پھدی نے پانی چھوڑ دیا جسے عثمان چاٹ کر پی گیا۔

اب عثمان میرے اوپر آیا اور میرے ممے چوسنے لگا اور میری چوت پھر سے مچلنے لگی اور عثمان نے میرے میری ٹانگیں کھول دی اور اپنا 7 انچ کا کالا لن میری چوت کے سوراخ پر رکھ دیا اور کہا نورالعین جان درد برداشت کرنا پڑے گا میں نے کہا ٹھیک ہے تم چود دو آج میری چوت ویسے بھی تم نے فون سیکس کر کر کہ میری چوت کو اپنے لیے پاگل کر دیا ہے۔

اب عثمان نے لن میری پھدی کے سوراخ پر رکھ کر رگڑنا شروع کر دیا اور میری پھدی نے گرم ہو کر پانی چھوڑنا شروع کر دیا

عثمان :- اوہ نورالعین تیرا گورا گورا جسم اور تیری گرم گرم پھدی آہ

میں نے کہا اوہ عثمان تیرا کالا لمبا موٹا لن اور پیاسی ترسی پھدی آہ

پلیز ہر رات میری چوت میں لن ڈال کر سویا کرنا

عثمان بولا جان ہر رات تیری جم کر پھدی چودوں گا

اب عثمان نے میری پھدی کے سوراخ پر لن رکھ کر آگے کو دبایا اور میری پھدی میں عثمان کے لن کا موٹا ٹوپا گھس چکا تھا میری درد سے چیخ نکلی اور میں رونے لگی عثمان نے میرے منہ پر ہاتھ رکھتے ہوئے دوسرا کس کر جھٹکا مارا اور عثمان کا آدھا لن میری پھدی کو چیرتا ہوا میری پھدی میں گھس گیا اب عثمان نے میرے ہونٹوں پر یونٹ رکھ دیے اور میرے یونٹ چوسنے لگا۔ میری پھدی میں شدید درد ہو رہا تھا اور عثمان کا لمبا موٹا لن مجھے لوہے کے راڈ کی طرح پھدی میں چبھ رہا تھا۔ عثمان نے اب دھیرے دھیرے پورا جڑ تک لن میری چوت میں گھسا دیا تھا اور مسلسل میرے ممے اور ہونٹوں کو چوس رہا تھا۔

کچھ دیر کے بعد مجھے درد کم ہوا اور مجھے اپنی گرم پھدی میں عثمان کا لن اچھا لگنے لگا۔

عثمان بولا کیسا لگا مجھ سے پھدی چدوا کر تو میں بولی درد ہوا ہے لیکن مزا بھی آریا ہے۔

عثمان بولا اب درد نہیں ہو گا سب بس تمہاری پھدی کو سکون اور مزا ہی ملے گا۔ ساتھ ہی عثمان نے دھیرے دھیرے لن میری پھدی کے اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔ عثمان میری پھدی چود رہا تھا اور میں مزے اور لذت بھری سسکیاں لے رہی تھی۔

اب عثمان نے میری ایک ٹانگ اٹھا دی اور میری پھدی چودنے لگا اف کیا سین تھا عثمان کا لن میں اپنی بچہ دانی میں محسوس کر رہی تھی۔ عثمان میری پھدی پر کس کر جھٹکے مار رہا تھا اور بول رہا تھا آف نورالعین تیری گرم چوت آج چود دی میں نے آہ کیا گرم چوت ہے۔

عثمان میری پھدی مسلسل بیس منٹ سے چود رہا تھا اور میری پھدی تین بار فارغ ہو چکی تھی مگر عثمان مسلسل چدائی کر رہا تھا۔ اچانک عثمان نے لن باہر نکال کر میرے پیٹ پر رکھ دیا اور ہلانے لگا عثمان کے لن سے سفید گاڑھا مادہ نکلنے لگا اور میرے پیٹ کو بھر دیا۔ میں نے پہلی بار کسی مرد کی منی نکلتے دیکھی تھی۔ عثمان بولا نور انگلی سے میرے لن کا مکھن لگا کر کھا کر چیک کرو میں نے انگلی سے عثمان کی منی کو لگایا اور منہ میں انگلی ڈالی تو مجھے منی کا ٹسیٹ اچھا لگا اور میں نے عثمان کی منی ساری انگلی سے چاٹ کر پیٹ صاف کر کہ کھا گئ۔

میں بستر سے اٹھی تو مجھ سے سہی چلا نہیں جا رہا تھا اور بستر کی چادر پر کافی خون کے دھبے تھے۔ میں نے چادر اٹھا کر واشنگ مشین میں ڈالی اور واش روم جا کر گرم پانی سے پھدی دھونے لگی۔

عثمان کپڑے پہن چکا تھا اور اب میں کپڑے پہن رہی تھی۔ عثمان بولا مزا آیا تو میں نے کہا بہت زیادہ مزا آیا اس کے بعد عثمان کو جب موقع ملتا تو میری پھدی چود دیا کرتا تھا۔

یہ میری پہلی چدائی تھی اس کے بعد مجھے پھدی چدوانے کا چسکا پڑ گیا اور میں عثمان کے علاوہ اپنے کالج کے پروفیسر سے بھی پھدی مروانے لگی۔ محلے کے دو لڑکوں بھی مجھے کافی سال تک چودتے رہے۔ عثمان سے شادی نہ ہو سکی اور میری شادی یاسر سے ہو گئی اور میں جب یاسر سے شادی کے بعد عثمان کے گھر دعوت پر گئ تو عثمان میرے شوہر کو دیکھ کر فخریہ مسکراتا تھا کہ وہ اسکی بیوی نورالعین اسکے لن کی رانی تھی۔ میری شادی کے بعد بھی عثمان نے مجھے کافی مرتبہ ہوٹل میں لے جا کر چودا ہے۔
 
Back
Top