Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Welcome!

اردو ورلڈ کے نمبر ون فورم پر خوش آمدید۔ ہر قسم کی بہترین اردو کہانیوں کا واحد فورم جہاں ہر قسم کی کہانیاں پڑھنے کو ملیں گی۔

Register Now

Sex Story پیاسی آنٹی

  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp رابطہ

    +1 540 569 0386

Story Lover

Well-known member
Joined
Nov 24, 2024
Messages
28
Reaction score
478
Points
48
Location
pakistan
Gender
Male
Offline

یہ واقع جو میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں وہ بلکل سچا ہے یہ اس وقت کی بات ہے جب میری عمر ۱۶ سال تھی میرے گھر کے ساتھ والے گھر میں ایک آنٹی رہتی تھیں جن کے شوہراکثر گھر سے باہر رہا کرتے تھے اورآنٹی اپنے گھر میں اپنی ایک بیٹی کے ساتھ رہتی تھیں۔۔ ایک بار ایسا ہوا کے آنٹی نے مجھے اپنے گھر بلایا چونکے و ہ ہمارے ہمسایہ تھے اس لیے میں ان کےگھر کا کام کردیا کرتاتھا .آنٹی نے مجھے کہاکے ان کے کسی رشتہ دار کی شادی کی مووی آئی ہے تو وہ انہوں نے دیکھنی ہے تو میں اس کے لئے کہیں سے وی سی آر کرائےپر لا دوں .پہلے تو میں ہچکچایا لیکن پھر میں نے آنٹی سے وعدہ کر لیا کے میں ان کووی سی آر کرائے پر لا دوں گا.اس وقت شام کے 5بج رہے تھے .میں اپنے محلے کےویڈیوسنٹرگیااور آنٹی کو وی سی آر لادیاآنٹی نےمجھےکہاکہ میں ان کووی سی آر سیٹ کرکےچلا کر دے دوں.میں نے ان کو شادی کی مووی چلا کردے دی اس دوران مجھے ایسامحسوس ہوا جیسے آنٹی میرے کچھ زیادہ ہی نزدیک آ رہی ہیں اور ایک دو بار میرا ہاتھ آنٹی کے جسم کے ساتھ ٹچ ہوا ایک عجیب سی سنسناہٹ میرے اندر ہوئی اس کے بعد میں اپنے گھر آیا اور میرا ذہن آنٹی کے خوبصورت لمس کو محسوس کر کے بہت اچھا فیل کر رہا تھا میں نے اس وقت کے لمحات کو اپنے ذہن میں دوڑانا شروع کیاتو آنٹی کا خوبصورت میرے سامنے تھا اس کے گورے رنگ پر پیلا لباس اتنا فٹ تھا جیسے آنٹی نے اپنے خوبصورت مخملی جسم کو پینٹ کیا ہو. اس پر مموں کے ابھار قیامت ڈھا تے ہوے.اب مجھے اپنی ٹانگوں کے درمیان حرکت محسوس ہوئی اب میرا لن اکڑ کر کھڑا ہو گیا تھا نہ چاہتے ہوئے بھی میرا ہاتھ پینٹ کے اندر چلا گیا اور میں نے تصور میں آنٹی کے نام کی ایک مٹھ ماری اب میرے لن سے گرم گرم منی کے فوارے نکلے اور میری پینٹ گیلی ہو گئی.یہ میری زندگی کی پہلی مٹھ تھی جو کہ آنٹی کے نام تھی.اب روزانہ میں آنٹی کے گھر کے باہر زیادہ ٹائم گزارنے لگا تھا اور موقع کی تاڑ میں تھا کہ و ہ کب کمبخت اپنے خوبصورت جسم کا دیدار کرواتی ہے. آخر ایک دن آنٹی نے مجھے آواز دی کے بیٹا ہماری موٹر خراب ہوگئی ہے تو اس کو ذرا چیک کر لو میں نے موٹر چیک کی تو آنٹی میرے قریب ہی تھی میں نے جان بوجھ کر آنٹی کے جسم کو ٹچ کیا تا کہ مٹھ مارنے کا بہانہ ہاتھ آ جائے . اس دوران آنٹی نے میرے لئے چائے بنوائی. چائے کو دیکھ کر مجھے یک دم خیال آیا کے آنٹی کی بیٹی بھی تو اس گھر میں رہتی ہے لیکن وہ کبھی نظر نہی آئی اب میرا تجسس بڑھا کہ آنٹی کی بیٹی کو دیکھوں کیوں کے دل میں خیال آیا کے یہ اتنی خوبصورت ہے تو بیٹی تو کمال کی ہو گی. آنٹی سے باتوں ہی باتوں میں میں نے ان کے شوہر کے بارے میں پوچھا تو آنٹی نے ایک لمبی سی سانس لی اور بتایا کہ وہ کینیڈا میں پچھلے دس سال سے رہ رہا ہے اور ایک بار بھی نہیں آیا یہ بتاتے ہوے آنٹی کہ چہرے پر ایک عجیب سی کشید گی تھی مجھے اس وقت آنٹی پر بہت ترس آیا اور میں اس لن کی ترسی ہوئی آنٹی کے گرم جذبات محسوس کرنے لگا میں نے موقع کی مناسبت سے آنٹی کو کہا کہ آپ کو جب بھی کوئی کام ہو تو مجھ سے بلا جھجک کہ دیا کریں میں آپ کی تمام چیزوں کا خیال رکھوں گا آپ مجھے اپنا ہی سمجھیں.
اب آنٹی نے مجھےبتایا کہ ان کی بیٹی نے آج دو دن کے لئے اپنے ماموں کے گھر جانا ہے تو میں گھر پر اکیلی ہوں گی تم آ کر مجھے شام کو دودھ لا دینا میں نے فورًا حامی بھر لی اب مجھے شام کا انتظار تھا دل میں یہ خیال باربار آ رہا تھا کہ آج کچھ بن جائے گا . شام ہوتے ہی میں نے آنٹی سے پیسے لئے اور دودھ لے کر ان کے دروازے پر آیا آنٹی نے مجھے دروازے کہ پچھے سے آواز دی کہ میں دودھ اندر آ کرپکڑا دوں یہ سن کر میں اندر داخل ہوا تو میرے آنکھیں آنٹی کو دیکھ کر ششدر رہ گیں وہ کسی اپسرا سے کم نہیں تھی وہ اُس کے بال گیلے تھے لگتا تھا کہ وہ ابھی نہا کر نکلی تھی اس نے لائٹ پنک سوٹ پہن رکھا تھا جس میں وہ گلابی پری لگ رہی تھی اس پر قیامت کا میک اپ "چائے پیوگے" آنٹی کی مدھر آواز نے اس سحر کو توڑا میرے منہ سے جی کے علاوہ کچھ نہ نکلا اب آنٹی کے چہرے پر عجیب سی مسکان تھی . کچھ ہی دیر میں آنٹی چائے لےکر اندر داخل ہوئی چائے پیتے ہوئے میں نے آنٹی کے جسم کا بغور جائزہ لیا آنٹی کے ممے کوئی 34 کے ہوں گے ابھی میں آنٹی کے جسم کا طواف ہی کر رہا تھا کہ اچانک آنٹی کی آواز گونجی "کیا تمھاری کوئی گرل فرینڈ ہے" میں نے انکار میں سر ہلایا آنٹی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ تمہں تو کچھ بھی نہیں پتہ ہو گا میں سمجھتے ہوئے بھی نہ سمجھ بن کر بولا "کیا مطلب"
وہ بولی ابھی سمجھاتی ہوں
اس کہ بعد س نے مجھے اپنے پیچھے آنے کو کہا وہ مجھے اپنے بیڈ روم میں لے گئی اور وہاں جا کر بولی
یہ کب سے ویران پڑا ہے آؤ اس کو آباد کرتے ہیں
میرے منہ سے کوئی آواز نہ نکلی یہ کہ کر وہ اٹیچ باتھ میں چلی گئی
دو منٹ بعد وہ باہر نکلی تو وہ الف ننگی تھی یہ دیکھ کر میں تو تقریباً بیہوش ہی ہو گیا تھا اس کا جسم تو جیسے سنگ مرمر سے تراشا اس کے ممے بلکل گول تھے اور ان پر گلابی نپل غضب ڈھا رہے تھے اس کی پھدی پر بلکل بھی بال نہ تھے جیسے اس نے نیچے کی آج ہی صفائی کی ہو اس کی پھدی کے ہونٹ آپس میں ملے ہوئے تھے
جیسے کسی نے کبھی اس کو ٹچ نہ کیا ہو . گانڈ کے ابھار ایسے تھے جیسے دو پہاڑ آپس میں مل رہے ہوں .
کیسی لگ رہی ہوں ؟
آنٹی نے ذرا اترا کر پوچھا
میں نے کہا کہ "یہ آپ کیا کررہی ہیں"
تو وہ بولی "بچے عورت تم حرامی مردوں کی آنکھ پہچانتی ہے اور میں نے تو پہلے ہی دن تیری لالچی نظروں کو پہچان لیاتھا اور میں بھی برسوں سے لن کی ترسی ہوئی ہوں"
آنٹی کے منہ سےاس قسم کی گفتگو سن کر بڑا عجیب لگا لیکن مزا بھی آ رہا تھا اب آنٹی میرے قریب آئی اور میرے پاس بیڈ پر بیٹھ گئی اور پھر میرے بالوں اور گالوں پر ہاتھ پھیرنے لگی اسی دوران میں نے پوچھا کہ کیا آپ کو انکل نے کم چودا ہے
"کیوں کیا ہوا" و ہ بولی
آپ کی پھدی کے ہونٹ ملے ہوئے ہیں اور ممے بھی بڑے ٹائٹ ہیں
تمھارے اس حرامی انکل نے اب تک مجھے کوئی تین یا چار بار چودا ہو گا اس کو تو پیسے کمانے کی لگی رہتی ہے
اب مجھ سے برداشت نہیں ہوتا میری پھدی تو ایک تگڑے لن کو ترس گئی ہے
اب آنٹی نے میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے گول مموں پر رکھ دیا اورہلکے سے دبانے لگی اب میں نے بھی آنٹی کے مموں کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا آنٹی آنکھیں بندکر کے کسی گہرے سرور میں تھی اب میں نے دھیرے سے ہاتھ آنٹی کی پھدی کو ٹچ کیا تو اس نے ہلکی سی آنکھ کھول کر میری طرف دیکھا اور میرا ٹراوزر اتارا اور پھر میرے لن کو اپنے ہاتھ سے سہلانے لگی اب اس نے میرا منہ پکڑ کر اپنے گول مموں پر لگا دیا اور میں ان پر اپنی زبان پھیرنے لگا اب آنٹی کے منہ سے او آ آ او مم مم آ او کی آوازیں نکلنا شروع ہو گئیں اور آنٹی نے اپنا ہاتھ جو کہ میرے لن پر تھا زور سے ہلانے لگی جس سے مجھے بہت مزا آ رہا تھا کیوں کہ اس سے پہلے میں نے کبھی کسی لڑکی کے ساتھ سیکس نہیں کیا تھا .
اب میں نے بھی ہاتھ آنٹی کی نرم گرم پھدی پر رکھا اور تیزتیز ہاتھ چلانے شروع کر دیئے اسی دوران اچانک میرے لن سے گرم گرم مکھن نکل کر آنٹی کے ہاتھ پر گرا تو آنٹی نے ہنس کر کہا کہ لو نکل گئی اس کی ساری اکڑ لگتا ہے تم واقعی میں کنوارے ہو
میں نے کہا جی آنٹی
آنٹی نے مجھے باتھ روم جانے اور لن صاف کرنے کو کہا میں تو جیسے اس کے سحر میں جکڑا ہوا تھا اور حکم کی تکمیل میں لگ گیا اسی اثنا میں آنٹی میرے لئے گرم دودھ کا گلاس لے آئیں میں نے وہ گرم دودھ پیا اور آنٹی کی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھا اور وہ سمجھ گئی.
اب آنٹی اٹھی اور میرے پاس آ کر بولی " کیا تم سیکس کرنا سیکھنا چاہتے ہو"
میں نے اثبات میں سر ہلایا
وہ بولی کہ اب میں جیسا کہوں گی تم ویسا ہی کرنا اگر تم ساری زندگی یہ بھول گئے تو پھر کہنا
اب آنٹی نے میرے لن کو چوسنا شروع کیا پہلے اس نے میرے لن کی ٹوپے پر اپنی زبان پھیرنی شروع کی اورپھر و ہ کبھی میرے ٹٹوں پر زبان پھیرتی اور کبھی میرے لن کو لولی پوپ سمجھ کر چوستی
اب میرے منہ سے اوں آں اوں کی آواز نکل رہی تھی اور میں پاگلوں کی طرح اس کے ممے دبا رہا تھا کچھ دیر بعد آنٹی نے مجھے نیچے لیٹنے کو کہا میں نیچے لیٹ گیا اب آنٹی میرے اوپر اس سٹائل سے آئی کہ وہ میرے نپل چوسنے لگی کبھی وہ ان کو اپنے دانتوں سے کاٹتی اور کبھی وہ ان پر زبان پھیرتی آہستہ آہستہ اب وہ میرے پیٹ پر زبان پھیرتی ہوئی نیچے سرکنے لگی اور پھر آنٹی نے میرا لن دوبارہ چوسنا شروع کر دیا مجھے زندگی میں جو مزا آج مل رہا تھاشاید دوبارہ نہ ملتا
اب آنٹی نے پھر سے سٹائل بدلا اور اپنی پھدی میرے منہ کی طرف کر لی اور اپنا منہ میرے لن کی طرف کر کہ اسے چوسنا شروع کر دیا اور اپنی پھدی میرے سینے پر رگڑنے لگی اس دوران وہ اپنی پھدی کبھی کبھی میرے منہ سے بھی ٹچ کر دیتی
میں سمجھ سکتا تھا کہ آنٹی کیا چاہتی تھی اور میں نے نہ چاہتے ہوئے بھی اپنی زبان آنٹی کی پھدی سے ٹچ کی تو مجھےاس کی پھدی کی مٹھاس بہہت اچھی محسوس ہوئی میں نے اس کی پھدی کو ہلکے ہلکے زبان سے ٹچ کرنا شروع کیا تو آنٹی کسمسانا شروع کر دیا اور میرا لن اور بھی زیادہ سپیڈ سے چوسنا شروع کر دیا جس سے مجھے بہت مزا آنے لگا اب میں نے بھی اپنی پوری زبان اس کی پھدی میں اندرباہر کرنیے لگا اب آنٹی کے منہ سے مم اوں آآ مم اوئی زور سے مم شاباش اوں کی آوازیں نکلنے لگیں
اور میں بھی لن کو نیچے سے جھٹکے مار رہا تھا اور آنٹی کے منہ میں پورا لن گھسیڑ نے کی کوشش کر رہا تھا وہ بھی پوری آب و تاب سے میرا لن قلفی کہ مانند چوس رہی تھی.
اب مجھے لگا کے میرا لن منی چھوڑنے والا ہے میں نے آنٹی کو بتایا کہ میں چھوٹنے والا ہوں لیکن وہ مست ہو کر میرالن چوس رہی تھی اور پھر اچانک میں نے اپنی سپیڈ بڑھا دی اور میرے منہ سے بھی او آآ او مم آآ کی آوازیں نکلنا شروع ہو گئی تھیں اس کے ساتھ ہی میرے لن سے گرم گرم لاوہ آنٹی کے حلق کے اندر اتر گیا اور آنٹی اس گرم لاوے کو نگل گئی بلکہ اس نے میرا لن بھی اپنی زبان ہی سے صاف کیا .
اب آنٹی نے اٹھ کر اپنا زاویہ تبدیل کیا اورمیرے منہ کے پاس اپنی پھدی رکھ کر بیٹھ گئی میں سمجھ گیا کہ وہ کیا چاہتی ہے اور میں نے اس کی گلابی پھدی کو زور سے چاٹنا شروع کر دیا کبھی میں اس کی میٹھی چوت میں اپنی زبان پھیرتا اور کبھی اس کو زور سے چومتا اس کام میں مجھے بھی مزا آ رہا تھا میرے دونوں ہاتھ آنٹی کے گول مموں کو دبانے میں مصروف تھے جس سے آنٹی کا لطف دوبالا ہو رہا تھا اب میں نے آنٹی کو سیدھا لٹیایا اور اس کی پھدی چاٹناشروع کر دی اب آنٹی بھی بری طرح سے تڑپ رہی تھی اور میرا سر پکڑ کر زور سے اپنی پھدی میں گھسیڑنے کی کوشش کر رہی تھی اب آنٹی کے منہ سے بھی آواز آنے لگی اور وہ زور سے چلانے لگی اف ہائے اف میری جان میں گئی اور آنٹی فارغ ہو گئی
آنٹی نے اپنی چوت کا سارا پانی میرے منہ میں چھوڑ دیا اور مجھے زور سے پکڑ کر کسنگ کرنے لگی اب آنٹی سائیڈ پر لیٹ گئی اور زور سے سانس لینے لگی
کچھ دیر بعدآنٹی بولی "سناو مزا آیا "
میں نے کہا بہت مزا آیا لیکن میرا لن بیتاب ہے آپ کی پھدی کی سیر کرنے کو
آنٹی نے اشارے سے باتھ روم میں آنے کو کہا ہم دونوں نے شاور لیا اور واپس کمرے میں آ گئے اب آنٹی نے دوبارہ میرا لن منہ میں لے کر چوسنے لگی اب کی بار آنٹی کوکچھ زیادہ وقت لگا لن کو کھڑا کرنے میں کیونکہ تقریبًا ایک گھنٹے میں یہ تیسری بار لن کا امتحان تھا
اب کی بار لن کھڑا ہوتے ہی میں نے آنٹی کو سیدھا لٹایا اور آنٹی کی پھدی پر کس کیا گلابی پھدی چٹوانے کے بعد اور بھی چمک رہی تھی میں نے آنٹی کی پھدی پر جیسے ہی لن کو گھسایا آنٹی تھرتھرانے لگی اور میں اپنے لن کو پھدی پر تیز تیز رگڑرہا تھا اور اب آنٹی کی بس ہو گئی اور اس نے مجھے کہا کہ پلیز اپنا لن میرے اندر ڈالو
میں نےاب اپنے لن کو آنٹی کی خوبصورت پھدی کے منہ پر رکھا تو آنٹی بولی دھیان سے بہت دیر بعد اس میں کچھ جانے لگا ہے
لیکن مجھ پر تو شیطان سوار تھا میں نے لن کو ایک ہی جھٹکے سے اپنا پورا لن آنٹی کی پھدی میں اتار دیا آنٹی کی زور دار چیخ کمرے میں گونجی اور آنٹی نے نیچے سے نکلنے کی کوشش کی لیکن میں نے اپنی بانہوں میں اس کو جکڑ لیا اور جھٹکے مارنے شروع کر دئیے آنٹی بلکتی رہی پر میں اس کو چودتا رہا کچھ ہی لمحوں بعد آنٹی کو بھی مزا آنے لگا اب آنٹی بھی اپنی چودوائی میں میرا بھرپور ساتھ دے رہی تھی آنٹی کی چوت ٹائٹ ہونے کی وجہ سے میرا لن پھس کراندر باہر ہو رہا تھا اور مجھے زیادہ زور لگانا پڑ رہا تھا
اب آنٹی نے مجھے سٹائل بدلنے کو کہا اب میں نیچے تھا اور وہ اپنی ٹانگوں کے بل پر میرے اوپر تھی اب اس نے جھٹکے مارنے شروع کر دئیے میں بھی نیچے سے اوپر جھٹکے ماررہا تھا کمرہ ٹھپ ٹھپ پچ پچ کی آواز سے گونج رہا تھا اور اس پر آنٹی کی آآ ہوں آ آ زور سے کی آوزیں ایک
نیا ماحول بنا رہی تھیں آنٹی اتنی زورسے اٹھک بیٹھک کر رہی تھی جیسے و ہ آج ہی اپنے ارمان پورے کر لے گی اس کے زوروشور کو دیکھ کر میں بھی نیچے سے زور لگانے لگا اب میں نے آنٹی کے ممے منہ میں لے کر اس کے گلابی نپلوں کو کاٹنا شروع کر دیا جس سے آنٹی اور بھی زیادہ بد مست گھوڑی کی طرح میرے اوپر اچھلنے لگی اب کمرے میں آنٹی کی آوازیں بری طرح گونج رہی تھیں مم اوے اف ہاے مم اوں آہ اوئی کچھ دیر اسی طرح اوچھلنے کے بعد آنٹی کی آواز آئی او میں گئی اور آنٹی سبق رفتار گھوڑی کی مانند اچھلتی ہوئی اچانک آہستہ ہو گئی اور پھررک کر میرے اوپر گر پڑی اور زور زور سے ہانپنے لگی مجھے اپنے ٹٹوں پر لیس دار مادہ رینگتا ہوا محسوس ہوا میں سمجھ گیا آنٹی فارغ ہو گئی ہے
تھوڑی دیر ایسے ہی لیٹنے کے بعد آنٹی بولی تم نہیں ہوے فارغ میں نے کہا ابھی نہیں
اب آنٹی اٹھی اور کپڑے سے اپنی پھدی اور میرا لن صاف کیا اور پھر گھوڑی بن گئی اب میں نے اس کی پھدی پر تھوک ڈالا اور لن اندر ڈال دیا اور آنٹی کو زور زور سے چودنا شروع کر دیا میرے ہر جھٹکے پر آنٹی اپنے سر کو بیڈ پر پٹختی اور ہاتھوں سے چادر کو دبوچتی کچھ ہی دیر میں آنٹی نے ریورس گیئر لگا دیا میں آگے کو جھٹکا مارتا تو آنٹی پیچھے کی طرف جس سے ہم دونوں کو بہت مزا آ رہا تھا اس دوران میں کبھی اس کے مموں کو دبوچتا اور کبھی اس کی کمر پر کس کرتا اور کبھی اس کی نرم سفید گانڈ پر چپت لگا رہا تھا جس سے اس کی گانڈ سرخ انار کی طرح ہو گئی اور زبردست نظارہ دے رہی تھی
اس کھیل میں ہمیں کوئی پون گھنٹہ گزر گیا اب آنٹی نے مجھے کہا اب بس بھی کرو
میں نے کہا کہ یہ تیسری بار ہے کچھ وقت تو لگے گا
آنٹی نے مجھے رکنے کو کہا میرے رکتے ہی آنٹی نے اپنی پھدی کا معائنہ کیا اور مجھے دیکھنے کو کہا بیچاری آنٹی کی پھدی سوج کر پھدکڑ بن گئی تھی
میں نے آنٹی سے معذرت کی اور دوبارہ گھوڑی بننے کو کہا
آنٹی مجبورًا گھوڑی بن گئی اب میں نے دوبارہ آنٹی کی پھدی میں لن ڈال دیا اور جھٹکے مارنے شروع کر دئیے اب آنٹی آہستہ آہستہ میرا ساتھ دے رہی تھی میں اپنے دونوں ہاتھ آنٹی کی گانڈ پر رکھ کر زور زور سے اس کی گانڈ دبا رہا تھا اچانک میرے ذہن میں ایک خیال آیا اور میں نے آنٹی کی گانڈ پر تھوک پھینکا اور اپنے انگھوٹے کو اس کی گانڈ پر رکھ کر مسلنے لگا اور دھیرے دھیرے سے اس کی گانڈ میں ڈالنے کی کوشش کرنے لگا جیسے ہی میں نے آنٹی کی گانڈ میں اپنا انگھوٹھا تھوڑا سا آگے کیا تو آنٹی یک دم بولی یہ کیا کر رہے ہو میں نے کہا کچھ نہیں اور میں نے اس کی گانڈ میں انگوٹھا اندر باہر کرنا شروع کر دیا جس سے شائد اس کو بھی مزا آنے لگا اور وہ دوبارہ تیز تیز پیچھے کی جانب جھٹکے مارنے لگی اور کچھ دیر بعد وہ دوبارہ فارغ ہو گئی اب میں نے آنٹی کے کان میں رومانٹک انداز میں کہا کہ مجھے آپ کی گانڈ مارنی ہے آنٹی پہلے تو خاموش رہی پھر بولی درد بہت ہو گا ایک بار میرے شوہر کالن غلطی سے چلا گیا تھا تو میری گانڈ تین دن تک درد کرتی رہی تھی
میں نے اسے سمجھایا کہ وہ غلطی سے اندر ڈل گیا تھا اس لئے درد ہوئی تھی میں دیکھ کر ڈالوں گا خیر میں نے اس شرط پر کے اگر درد زیادہ ہو گی تو میں باہر نکال لوں گا تو آنٹی راضی ہو گئی اب میں نے آنٹی کی گانڈ پر تھوک ڈالا اوراپنا لن اس کے سوراخ پر رکھ کر آنٹی کے ممے پکڑے اور اس کی کمر پر کس کرتے ہوئے تھوڑا سا لن اس کی گانڈ میں ڈالا ابھی صرف ٹوپہ ہی اندر گیا تھا کہ آنٹی زور زور سے سانس لینے لگی میں نے لن کو وہیں پر روکا اور آنٹی کے مموں کو سہلانے کے ساتھ ساتھ اس کی کمر پر بھی زور زور سے کس شروع کر دی جس سے اس کو کافی سکون ملا اب میں نے آہستہ سےٹوپہ اندر باہر شروع کر دیا کچھ دیر بعد میں نے پورا لن ایک ہی جھٹکے میں اس کی گانڈ میں ڈال دیا آنٹی کے حلق سے ایک دلخراش چیخ نکلی اور اس نے نیچے سے نکلنے کی کوشش کی لیکن میں نے اپنے بازووں کی مدد سے اس کی کمر کے گرد شکنجہ کسا رکھا آنٹی نے مجھے گالیاں بکنا شروع کر دیں پر مجھ پر تو گلابی
گانڈ کا نشہ سوار تھا اب میں نے ہلکے ہلکے جھٹکے مارنے شروع کئے آنٹی کی آنکھوں سے آنسوں بدستور جاری تھے لیکن میں بے رحم ہو کر جھٹکے مار رہا تھا کچھ دیر بعد آنٹی کو بھی شائد مزا آنے لگا کیونکہ آنٹی کے منہ سے پہلے والی آوازیں آنا شروع ہو گئیں تھیں اب میں نے آنٹی کو گھوڑی سٹائل سے ہٹا کر سائیڈ پر لٹا لیا اور پیچھے سے اپنا لن آنٹی کی گانڈ میں ڈال دیا اب کبھی میں اپنا لن آنٹی کی گانڈ میں تو کبھی آنٹی کی پھدی میں ڈالنے لگا پھر میں نے آنٹی کی گانڈ زور زور سے مارنی شروع کر دی آنٹی بھی مزے کے ساتھ اپنی گانڈ آگے پیچھے کر رہی تھی اور مجھے زور لگانے کو کہہ رہی تھی میں بھی آنٹی کی باتیں سن کر اپنی اوقات سے بڑھ کر زور لگا رہا تھا اب میرا لن بھی لاوہ اگلنے والا تھا میں اور آنٹی اس وقت عجیب و غریب آوازیں نکال رہےتھے کمرہ ہماری آوازوں سے گونج رہا تھا اور پھر میرے لن نے گرم گرم منی آنٹی کی گانڈ میں انڈیل دی جس سے ہم دونوں کو راحت ملی میں نے جیسے ہی اپنا لن آنٹی کی گانڈ سے نکالنے لگا آنٹی نے مجھے روک دیا وہ ابھی تک لن کی اپنی گانڈ میں موجودگی سے لطف اندوز ہو رہی تھی
پھر ہم کچھ دیر بعد اٹھے اور باتھ میں جا کر شاور لیا اور کپڑے پہن کر ڈرائنگ روم میں آ کر بیٹھ گئے اور باتیں کرنے لگے آنٹی نے میرا شکریہ ادا کیا کہ میں نے اس کی گانڈ مار کر جس جنت کی اس کو سیر کروائی وہ اس کو کبھی نہیں بھولے گی۔آنٹی کے ساتھ میرا کئی سال تک معاشقہ چلا۔پھر ان کے شوہر نے پوری فیملی کو کینیڈا بلالیا۔مگر آج بھی آنٹی مجھے بہت یاد آتی ہے ۔(ختم شد)
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top Bottom