Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp رابطہ

    +1 540 569 0386

Family گھر کی ذمہ داری

Joined
Mar 22, 2023
Messages
91
Reaction score
5,575
Points
83
Location
(Sindh) Pakistan
Gender
Male
Offline
گھر کی ذمہ داری
صفہ-1
ہاے فرینڈز کیسےہیں آپ لوگ اس سے پہلے اردو فورم پر آپ لوگوں نے میری اسٹوریز پڑھی ھونگی اور انکو پسند بھی کیا جس کا میں آپ لوگوں کا مشکور ھوں آج سے بھی ایک نیو انسسٹ اسٹوری کا آغاز کر رھا ھوں امید ھے آپ کو پسند آے گی
فرینڈز میرا نام کامران ھے اور میں کراچی میں رہتا ھوں والد کے انتقال کےبعد والد صاحب کا کاروبار میں نے سنبھال لیا تھا والد صاحب کا کراچی میں ایک پیٹرول پنمپ تھا جس کو اب میں چلاتا تھا ہمارا گھر ڈیفنس فیز 5 میں ہے جو والد صاحب نے اپنی زندگی میں بنوایا تھا اب میں آپ کو اپنی فیملی کا تعارف کروادوں
گھر میں میرے علاوہ جو افراد ہیں وہ آپ کو بتاتا ھوں امی-رخسانہ عمر 42 سال
بہن- حریم عمر 26سال(شادی شدہ)
بہن- انعم عمر 20 سال(کنواری)
خالہ- نازیہ عمر 40 سال(بیوہ)
میں گھر میں بہنوں سے بڑا تھا گھر اور باھر کی ذمہ داری میری تھی کاروبار کو بھی دیکھ رھا تھا کاروبار کی مصروفیات کے علاوہ جب فرصت ملتی تو دوستوں کے ساتھ جم میں چلا جاتا دوستوں کےساتھ ایک دو دفہ آنٹی شازیہ کے اڈے پر بھی چلا جاتا جو ڈیفنس میں بہت مشہور اڈا تھا آنٹی شازیہ کے اڈے پر بہت مال ھوتا تھا مجھے زیادہ مزا بڑی عمر کی عورتوں کو چودنے میں آتا تھا لیکن آنٹی شازیہ کے اڈے پر کسی جگھڑے میں ایک آدمی کا قتل ھوگیا تھا تو آنٹی کا اڈہ بند ھو گیا تھا اب بس دوستوں کی مھفل اور جم چل رھا تھا آنٹی کا اڈہ تو بند ھو گیا اس لے کافی دن سے چودای بھی نہی کی تھی پٹرول پنمپ سے نکل کر میں جم چلا گیا میں ابھی جم میں تھا کہ موبائل پر کال آی دیکھا تو امی کی کال تھی میں نے کال اٹیند کی
جی امی
امی -کہاں ھو
میں -امی جم میں ھوں
امی -بیٹا گھر آجاو بہت ضروری کام ھے
میں -جی امی بس آرھا ھوں
میں جم سے نیکلا اور سیدھا گھر پہنچ گیا گاڑی اندر کھڑی کی چوکیدار نے گیٹ بند کیا میں گھر کے اندر داخل ھوا تو لاونج میں امی خالہ اور میری دونو بہنیں سب لوگ بیٹھے ھوے تھے حریم کے پاس امی اور خالہ بیٹھی ھوی تھیں میں نے ان سب کو دیکتھے ھوے کہا خیریت تو ھے امی مجھے دیکتھے ھوے بولیں کامی اشفاق نے حریم کو طلاق دے دی ھے اشفاق میرے بہنوی کا نام ھے حریم کی جہاں شادی ھوی تھی وہ والد صاحب کے دوست تھے اور والد صاحب نے اپنے دوست کے بیٹے سے حریم کی شادی اپنی زندگی میں ہی کردی تھی حریم کی شادی کو ابھی دوسال ہی ھوے تھے میں ان سب کے ساتھ بیٹھ گیا اور امی مجھے بتانے لگیں کہ اشفاق نے حریم کو طلاق دے کر گھر بیھج دیا میں بھی سب گھر والوں کی طرح پریشان ھو گیا کہ ایسا اچانک کیا ھوا کہ اشفاق نے طلاق جیسا قدم اٹھا لیا میں نے حریم سے ہوچھا حریم یہ کیا ھوا مجھے تفیصیل سے بتاو حریم نے مجھے جو باتیں بتائ وہ مختصر طور پر آپ کو بتاتا ھوں
حریم نے مجھے بتا یا اشفاق کا کسی لڑکی کے ساتھ چکر چل رھا تھا مجھے پتہ تھا لیکن میں کچھ بولتی نہی تھی کہ کچھ دن کے بعد وہ اس لڑکی کو چھوڑ دینگے میں نے کافی دفہ اشفاق سے کہا کہ آپ یہ حرکتیں نہ کریں لیکن وہ کہتے تھے کہ نہی بس دوستی ھے اور کچھ نہی لیکن آج وہ اس لڑکی سے شادی کرکے گھر لے آے جس پر میں نے شورشرابہ کیا اور کہا کہ اگر اس کو اس گھر میں رکھنا ھے تو مجھے طلاق دو میں تمھارے ساتھ نہی رہ سکتی میرے ساس سسر نے بھی اشفاق سے کہا کہ تم اس لڑکی کو طلاق دو لیکن انھوں نے اسے طلاق دینے کے بجاے مجھے طلاق دے دی یہ کہہ کر حریم۔رونے لگی میں نے اس کے سر پر ھاتھ رکتھے ھوے کہا پریشان نہ ھو ہم لوگ ہیں نہ اور تمھارا گھر ھے اب اس نے طلاق دے دی ھے اس سے بات کرنے کا کوی فائدہ نہی تم پریشان نہ ھو تمھارا گھر ھے اور تمھارا بھای ھے نہ خیال رکھنے کے لیے امی اور خالہ نے بھی حریم کو چپ کروایا اور بولیں بس اب تم دفہ کرو اس آدمی کو جس نے تمھاری قدر نہی کی امی مجھے دیکھ کر بولیں کل تم اپنے انکل سے بات کرنا اور حریم کا جو سامان ھے وہ وہاں سے منگوالینا میں نے امی اور خالہ سے کہا بس اب آپ حریم کا خیال رکھیں میں باقی معملات دیکھ لونگا مجھے بھی دلی طور پر دکھ تھا کہ میری بہن کو طلاق ھوگی امی بولیں حریم تم آرام کرو ہم لوگ تمھارے ساتھ ہیں تمھارا گھر ھے انعم بولی چلیں آپی آپ ریلکس ھوں اشفاق بھای آپ کے قابل نہی تھے وہ تو ابو کے فرینڈ کی وجہ سے وہاں آپ کی شادی کردی خالہ بولیں ھاں مجھے تو کبھی بھی اشفاق پسند نہی تھا امی اور خالہ نے مجھ سے کہا بیٹا اب ہم حریم کی کہں اور اچھی جگہ شادی کردینگے حریم بولی ابھی میں شادی کا نہی سوچ رھی بس آپ لوگوں کے ساتھ اپنے گھر میں رہونگی امی بولیں ٹھیک ھے بیٹا جب تم کہوگی تمھاری شادی کردینگے
انعم حریم کو اپنے کمرے میں لے گی میں اپنے کمرے میں آیا واش روم گیا نہا کر بیڈ پر لیٹ گیا شام کو موبائیل کی بیل پر آنکھ کھلی تو دیکھا پیٹرول پنمپ سے فون تھا میں نے ہیلو کہا تو ادھر سےمینجر بولا سر آپ کے فرینڈ آے ہیں لیں بات کریں میں نے فون پر ہیلو کہا تو وہ احسن تھا میرے بچپن کا دوست اسکی آواز سن کر میں نے اسکو گالی دی اوے گانڈو اتنے سالوں بعد یاد آگی بہن چود وہ بولا یار کل ہہی آیا ھوں اور آج تجھے ملنے آگیا میں نے کہا تو بیٹھ میں آرھا ھوں میں اٹھا اور تیار ھوکر کمرے سے باھر نیکلا تو سب لوگ لاونج میں چاے پی رھے تھے امی مجھے دیکھ کر بولیں آو چاے پی لو میں نے کہا امی پنمپ پر جار ھا ھوں میرا بچپن کا دوست یاد ھے آپ کو احسن وہ آیا ھے امی بولیں ہاں یاد ھے اسکو گھر لے کر آنا بچپن میں ہمارے گھر کی بیل بجا کر بھاگ جاتا تھا میں نے کہا جی لے آونگا میں نے گاڑی نیکالی اور پنمپ پر پہنچ گیا اپنے آفس میں گیا تواحسن بیٹھا ھوا تھا مجھے دیکھ کر گرمجوشی سے مجھ سے گلے ملا ہم دونوں کافی دیر تک ایک دوسرے سے گلے لگے رھے پھر ہم دونوں الگ ھوے تو احسن بولا یار انکل کی ڈیٹھ کا بہت افسوس ھے میں نے کہا بس یار کیا کرسکتے ہیں اسکے بعد میں نے چاے منگوای وہ گھر کے بارے میں سب کا پوچھنے لگا حریم کی طلاق کا سن کر افسوس کرنے لگا میں نے کہا کہ امی کہہ رھی تھیں کہ احسن کو لے کر آنا احسن نے کہا ہاں بلکل میں بھی چلونگا آنٹی سے ملنے کے لیے میں نے احسن کے گھر والوں کا ہوچھا تو بولا امی اور اسکی بہن چندا بھی ساتھ پاکیستان آے ہیں احسن میرا بچپن کا دوست ھے اور پھر یہ لوگ کینڈا شیفٹ ھوگے تھے کافی سالوں کے بعد ہم لوگ ملے تھے احسن کے والد کا بھی انتیقال ھوگیا تھا احسن جانے لگا تو میں نے اسکو کل رات کے کھانے کی دعوت دے دی کہ وہ آنٹی اور اپنی بہن کے ساتھ رات کا کھانا کھاے وہ کہنے لگا ٹھیک ھے ہم لوگ رات کا کھانا ساتھ کھایئنگے احسن کہنے لگا اور بتا شادی کی یہ نہی یہ ابھی تک بازار کا دودھ پی رھا ھے میں نے کہا بس یار بازار کے دودھ پر ھی گزارا تھا لیکن وہ دوکان بھی بند ھوگی ھے کہنے لگا جانی ٹینشن نہ لے تیرا یہ دوست ھے نہ تیرے لیے کوی نہ کوی دودھ کی دوکان کھلاودونگا اسکے بعد احسن چلا گیا میں بھی گھر آگیا گھر آکر امی کو بتایا کہ کل سنڈے کو احسن اپنی امی اور بہن کے ساتھ رات کے کھانے پر آے گا امی خوش ھوگیں کہنے لگیں چلو احسن کی امی اور اسکی بہن سے بھی ملاقات ھوجاے گی میں اپنے کمرے میں جانے لگا تو امی بولیں کھانا کھا لو میں نے کہا نہی ابھی موڈ نہی ھے بھوک لگے گی تو کھا لونگا حریم بولی بھای جب آپ کو بھوک لگے تو مجھے بتادیجے گا میں گرم کرکے دے دونگی میں نے کہا ٹھیک ھے میں اپنے کمرے میں آیا کپڑے اتار کر ٹراوزر پہنا اور ٹیوی لگا کر NetFlax پر موی دیکھنے لگا موی بہت ہاٹ تھی یہ ایک ویب سریز تھی جس میں ایک لڑکا اپنی بہن اور ماں کے ساتھ رومانس کرتا ھے میں یہ سوچ رھا تھا کہ کیا ایسا ھوتا ھے کہ ماں بہن کے ساتھ بھی رومانس ھو میرا ایک ہاتھ ٹراوزر میں تھا ویب سریز کے گرم سین دیکھ کر میں اپنے لن کو سہلا رھا تھا اور ویب سریز دیکھنے میں گم تھا جبھی میرے روم کا درواہ کھلا میں نے چونک کر دروازے کی طرف دیکھا تو حریم کھڑی ھوی تھی میرا ھاتھ ٹرازر کے اندر تھا میں نے جب اسکو دیکھا تو اپنا ہاتھ ٹراوزر میں سے باھر نیکالا وہ مجھے دیکھ کر بولی بھای کھانا لاوں ٹراوزر میں لن پورا کھڑا ھوا تھا جس کو حریم دیکھ رھی تھی میں گڑبڑاتے ھوے بولا ھاں گرم کردو حریم کہنے لگی ٹھیک ھے میں گرم کرکے لاتی ھوں اور دروازہ بند کرکے باھر چلی گی میں نے ٹراوزر سے ھاتھ باھر نیکالا اور اٹھکر واش روم گیا ھاتھ دھوکر باھر نیکلا تو حریم بیڈ پر کھانے کی ٹرے رکھ رھی تھی جریم نے مجھے دیکھا بولی بھای گرم گرم کھا نا لے کر آگی ھوں میں نے کہا بس رکھ دو میں کھالیتا ھوں میرا لن ابھی بھی کھڑا تھا کیونکہ میں نے صرف ٹراوز ہی پہنا تھا اوپر سے ننگا تھا مطلب بنیان نہی پہنی تھی جسکی وجہ سے میرا لن صاف طور پر کھڑا نظر آرھا تھا میں بیڈ پر بیٹھ گیا حریم بولی اوہ پانی تو بھول گی حریم کمرے سے باھر چلی گی میں کھانا کھانے لگا حریم پانی کا گلاس لے کر آگی اور صوفے پر بیٹھتےھوے بولی بھای بہت زبردست ھے یہ ویب سیریز مجھے بھی بہت پسند ھے
میں نے کھانا کھاتے ھوے اچھا لیکن میں نے تو آج ھی دیکھی ھے حریم بولی بھای آپ بھی اسکو دیکھیں بہت مزے کی ھے میں نے کہا تم کہہ رھی ھو تو دیکھ لونگا حریم بولی دیکھ کر مجھے ضرور بتائے گا کہ کیسی لگیی پھر حریم بولی وہ کل احسن کے گھر والوں کی دعوت ھے تو کیا پکائیں میں نے کہا امی اور خالہ سے پوچھ لینا جو وہ کہیں وہ بنا لینا حریم بولی ہاں یہ ٹھیک صبح امی اور خالہ سے پوچھ لونگی میں نے کھانا ختم کیا حریم صوفے سے اٹھکر میرے قریب آی اور نیچے جھک کر کھانے کی ٹرے اٹھانے لگی تو میری نظر شرٹ کے اندر مموں پر پڑ ی وہ ٹرے اسطرح اٹھارھی تھی کےاندر پہنی ھوی بریزر میں قید ممے میری نظروں کے سامنے تھےحریم نے ٹرے اٹھای اور بولی بھای اور کچھ تو نہی چاھیے میں نے کہا نہی وہ ٹرے لے کر چلی گی آج پہلی دفہ میں نے اتنے قریب سے حریم کے مموں کو بریزر میں دیکھا تھا گھر میں کوی ڈوبٹہ تو لیتا نہی تھا اور نہ کبھی میں امی خالہ اور حریم کے مموں کو دیکتھا تھا لیکن آج جسطرح حریم کے ممے قمیض کے اندر سے نظر آے تو بہت اچھا لگا اب یہ حریم نے جان بوجھ کر مجھے اپنے ممے دیکھاے یہ غلطی سے اسکا ابھی کچھ کنفرم نہی تھا میں نے ٹیوی آف کیا اور سونے کے لیے لیٹ گیا سوتے میں خواب میں بھی حرہم کے مموں کو چوس رھا تھا صبح آنکھ کھلی تو 9 بج رھے تھے میں بیڈ سے اٹھا واش روم گیا نہاکر میں روم میں۔ننگا ہی آتا ھوں کپڑے روم میں جسم خشک کرکے پہنتا ھوں میں نے پینٹ پہن لی اور ٹی شرٹ پہن رھا تھا کہ۔حریم۔روم میں داخل ھوی اگر حریم کچھ پہلے آجاتی تو مجھے ننگا دیکھ لیتی حریم نے مجھے دیکھا اوہ آپ تو تیار ھورھے ہیں میں نے کہا ہاں بس ریڈی ھوں حریم بولی میں تو آپ کو اٹھانے آی تھی چلیں امی بلارھی ہیں ناشتہ بھی تیار ھے میں ریڈی ھوکر روم سے باھر نیکلا ناشتہ ٹیبل پر تھا امی خالہ بیٹھی ھوی تھیں ہم سب نے ملکر ناشتہ کیا امی نے رات کی دعوت کا پوچھا میں نے کہا جو بھی ھو آپ بنا لیں حریم بولی امی بھای سے کیوں پوچھ رھی ہیں میں سب کرلونگی میں نے حریم کی طرف دیکھا اور بےاختیار میری نظر حریم کے مموں پر چلی گی جو شرٹ کے اندر اپنی موجودگی کا پتہ دے رھے تھے میں نے اپنی نظریں وہاں سے ہٹائیں اور پنمپ جانے کے لیے گھر سے نیکل گیا پنمپ پر آکر کام میں بزی ھوگیا کیونکہ پیٹرول کی گاڑیاں آی ھوی تھیں سب کاموں سے فری ھوا تو شام کے 5بج رھے تھے اج دوپہر کے کھانے کا بھی ھوش نہی رھا پیون سے چاے کا کہا آفس میں تھوڑا ریلکس ھو کر بیٹھا پیون چاے اور بسکٹ لے کر آگیا موبائل دیکھا تو اسپر حریم کی اور احسن کی کال آی ھوی تھی میں نے پہلے احسن کو کال کی احسن نے کال اٹینڈ کی اور بولا کہاں گانڈ مروا رھا تھا کب سے کال کر رھا ھوں میں نے کہا بہن چود کام میں بزی تھا تو بتا کال کیو کی تھی احسن بولا جانی کال اس لیے کی تھی کہ ہم لوگ 9بجے تک آجایینگے میں نے کہا ٹھیک بس میں بھی گھر جارھا ھوں احسن نے کہا اوکے پھر 9بجے ملتے ہیں میں نے پھر حریم کو کال کی حریم نے کال اٹینڈ کی بولی بھای کب تک آیئنگے میں نے کہا بس نیکل رھا ھوں حریم بولی بھای آتے ھوے کولڈ ڈرنک اور آیسکریم لیتے آے گا میں نے کہا ٹھیک ھے لے آونگا میں آفس سے نیکلا حریم نے جو سامان منگوایا تھا وہ لے کر گھر پہنچ گیا گھر میں داخل ھوا تو گھر کھانوں کی خوشبو سے مہک رھا تھا امی اور خالہ اپنے روم میں تھیں انعم اور حریم کیچن میں تھیں حریم نے مجھے دیکھا تو میں نے کہا حریم آج تو پورے گھر میں کھانے کی خوشبو پہلی ھوی ھے کیا کیا بنا لیا حریم میرے ھاتوں سے سامان لیتے ھوے بولی بھای زیادہ کچھ نہی بس مٹن پلاو نرگسی کوفتے اور چکن تکہ میکرونی وغیرہ انعم بولی جی بھای یہ سب آپی نے خود بنایا ھے روٹیاں بس ملازمہ بنادے گی میں نے کہا گڈ چلو میں بھی فریش ھوجاو وہ لوگ 9بجے تک آیئنگے حریم انعم سے بولی انعم تم سلاد بناو جب تک میں بھی نہا لوں حریم اپنے کمرے میں چلی گی میں اپنے روم میں آگیا​​​
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top