Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!
  • فورم رجسٹریشن فیس 1000لائف ٹائم

    پریمیم ممبرشپ 95 ڈالرز سالانہ

    وی آئی پی پلس ممبرشپ 7000 سالانہ

    وی آئی پی ممبر شپ 2350 تین ماہ

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

ہانیہ کی گرمی

Laila009

Well-known member
Joined
Jan 8, 2023
Messages
392
Reaction score
5,772
Points
93
Location
Karachi
Offline
وہ آبشار میں بندِ قبا کو کھولے اگر
تو جھرنے پیاس بجھائیں، وہ اتنا دلکش ہے
نہا کے جھیل سے نکلے تو رند پانی میں
مہک شراب سی پائیں، وہ اتنا دلکش ہے
دوستو میں آپ کا اپنا دوست پھر سے ایک نئی شارٹ کہانی لیکر آیا ھوں ان دنوں کی بات ھے جب میں اپنا ناول بھائی یہ کیا ھے لکھ رہا تھا اس کا دوسرا سیزن چل رہا تھا میرے پیڈ گروپ میں تو میں لاھور میں تعینات ھوگیا وہاں میری تایا زاد کزن رہتی تھی میں اس کے گھر شفٹ ھو گیا میں اسے بہن ہی کہتا تھا میری عمر اٹھائیس سال ھے اور میری کزن کا گھر والٹن لاہور میں ھےمیرا نام عمران ھے اور میں ایک سرکاری ادارے میں جاب کرتا ھوں۔۔
میری تایا زاد بہن ساتھ والی گلی میں ہی سکول میں پڑھاتی ھے ان کے شوہر جو رشتے میں میرے بہنوئی لگے وہ سعودیہ میں ہوتے ہیں اس وجہ سے میں اپنی تایا زاد بہن کے ساتھ رہتا ہوں میری بڑی بھانجی کا نام ہانیہ ھے بہت نخریلی ھے اسکی عمر سولہ سال ہے۔ ہم سب پیار سے اسے ہنی کہتے ہیں ۔ ہنی اور میں آپ میں بہت فری ہیں۔ ہنی زیادہ تر میرے ساتھ ہی وقت گزارتی ہے۔ اسے سکول پک اینڈ ڈراپ کی ذمہ داری بھی میری ہے ۔ میں اسے ٹیوشن پڑھاتا ہوں اس وجہ اکثر ہم اکٹھے ہی سو جاتے ہیں۔ ہنی کبھی کبھی گیم کھیلنے کے لیے میرا موبائل استعمال کرتی ھے اکثر ہم اکٹھے آن لائن لڈو کھیلتے ہیں ۔
یہ گزشتہ سردیوں کی بات ہے کہ تایا زاد میری بہن اور اسکی امی کسی کام سے گاؤں چلی گئیں ۔ اب گھر میں صرف ہنی اور میں تھے رات کا تقریباً ایک بج رہا تھا کہ ہم دونوں کمبل میں لیٹے لڈو کھیل رہے تھے۔ ہنی نے اپنا سر میرے کندھے پہ رکھا ہوا تھا اور اپنا ایک ہاتھ میرے گردن میں ڈالا ہوا تھا۔ میری عادت ہے کہ موسم چاہے جیسا بھی ہو میں رات کو ٹی شرٹ اور ٹراوزر پہنتا ہوں ۔ لڈو کھیلتے ہوئے ہنی بھی میرا ساتھ دے رہی تھی ۔ ہنی نے اپنی ایک ٹانگ میری ٹانگوں پہ رکھی ہوئی تھی۔ اس سے پہلے آج تک میں نے ہنی کے بارے کبھی ایسا نہیں سوچا تھا۔
میں نے اپنی ٹانگ کو سستانے کے لیے اوپر کیا اور پھر دوبارہ سیدھا کیا تو میری ٹانگ ہنی کی دونوں ٹانگوں کے درمیان آ گئی اور اس نے بھی اپنی ٹانگوں سے میری ٹانگ کو جکڑ لیا۔ ہم بڑے مزے سے لڈو کھیل رہے تھے۔ کہ اچانک مجھے ہنی کی ٹانگوں کی گرمائش محسوس ہونے لگی۔ میرے دماغ میں عجیب سے گندے خیالوں نے رقص کرنا شروع کر دیا اور میرا لن کھڑا ہو گیا نہ چاہتے ہوئے بھی میں نے اپنا ایک ہاتھ ہنی کی کمر پہ رکھ دیا۔ ہنی نے بھی کچھ نہیں کہا کیونکہ اسکی ساری توجہ لڈو کی طرف تھی۔ میں لڈو کھیلتا ہوا ہنی کی کمر پہ اپنی انگلیوں کے پورے پھیرنے لگا اور ساتھ ہی اپنی ران کو ہنی کی ٹانگوں کے ساتھ رگڑنے لگا ۔ ہنی نے کوئی خاص توجہ نہ دی بیشک ہانیہ بچی تھی پر میرے اندر کے شہوانی سر تال چھیڑ چکی تھی۔۔۔
میں نے ہنی کا بازو اپنی گردن سے نکالا اور موبائل اسے پکڑا دیا کہ کچھ دیر تم کھیلو میں تھک گیا ہوں۔ ہنی تو پہلے موبائل پکڑنے کے لیے تیار تھی۔ میں نے ہنی کو موبائیل دیا اور اپنی ڈائریکشن تبدیل کی۔ اب ہنی تکیے کے ساتھ ٹیک لگا کر سیدھی لیٹ گئی اور میں سائیڈ پہ اس طرح لیٹا کہ میرا ایک بازو ہنی کی گردن کے نیچے تھا اور میری ٹانگ ہنی کی رانوں کے اوپر ۔ جیسے ہی میں نے اپنی ران ہنی کی رانوں پر رکھی تو ہنی کی گرم رانوں نے میرے لن میں مزید سختی پیدا کر دی۔ میں ڈر کی وجہ اپنا لن ہنی کو محسوس نہیں کروا رہا تھا کہ کہیں وہ برا نہ مان جائے ۔
اچانک ہنی نے بھی ایک گرم سی آہ بھری۔ میں ہنی کی انگڑائی بھی محسوس کی۔ میں نے اپنا ہاتھ ہنی سے پیٹ پہ پھیرتے ہوئے اس کی کمر پہ رکھ دیا ۔ اس نے پھر سے ایک آہ بھری ۔ اب میرا لن اسکی ٹانگ سے واضح ٹکرا رہا تھا جسے ہنی بھی محسوس کر رہی تھی مگر وہ لڈو میں مگن تھی مگر اس کا بدن لمحہ بہ لمحہ آگ کے شعلے نکال رہا تھا ۔ میں نے ڈرتے ڈرتے ہنی کو اپنی بازو کی گرفت میں مضبوط کیا اور اور اپنے لن کو اسکی ران کے ساتھ مس کر کے اسکی پھدی کے اوپر گھٹنا رگڑا تو ہنی نے ایک دم موبائل سے توجہ ہٹائی اور ایک لمبی آہ کر کہا ااااہ۔۔۔۔ "" ماموں نہ کرو """ اسکی سسکستی ہوئی آواز نے میری ہمت بڑھا دی اور میں نے اسے چھوڑنے کی بجائے اپنی بانہوں میں پہلے سے زیادہ سمیٹ لیا۔ہانیہ ااااہ۔۔۔۔۔ماموں یہ مجھے کیا ھو رہا ھے۔۔۔میں بولا تجھے مزہ آرہا ھے کہ نہیں تو وہ بولی ہاں پر ماموں میرا بدن کانپ رہا ھے میں بولا چپ کرو اور میرا ساتھ دو پھر دیکھناکتنا مزہ آتا ھے تو ہانیہ بولی ماموں مجھے ڈر لگ رہا ھے میں بولا ڈر والا پکڑو گی تو ڈر مٹ جائے گا وہ میرے لنڈ کی طرف دیکھتے ھوئے مسکرانے لگی۔۔۔
اب اس نے موبائل سے توجہ ہٹائی اور میرے بالوں میں انگلی پھیرتے ہوئے آآآآآآآآہ ۔ ۔ ۔ کی آواز نکالی۔ میں نے موقع غنیمت جانتے ہوئے اس کے ممے کی نپل کو مسلنا شروع کر دیا تو ہنی نے موبائل ایک طرف رکھ کر اپنی پوری توجہ میری طرف کر کی اور انگڑائی لیتے ہوئے اپنی ٹانگوں کو میری ٹانگوں کے ساتھ کسمسمایا۔ ۔ ۔ آآآآآآآآہ ۔ ۔ میں تو لذت کے سمندر میں ڈوب گیا اور ہنی کے اوپر سیدھا لیٹ گیا ۔ اب میرا لن ہنی کی نرم نرم پھدی کے ساتھ مس ہو رہا تھا۔ میں نے کہا " ہانیہ میری میری جان تم بہت پیاری ہو ۔ ۔ ۔ میں تمہیں پیار کرنا چاہتا ہوں ہنی نے منہ سے کچھ جواب نہ دیا مگر نیچے سے اپنی پھدی کو میرے لن پہ ہلاتے ہوئے مجھے بانہوں میں لے لیا مطلب ہانیہ بھی اب گرم ھو چکی تھی ایک نھنی سی کلی پھول بننے کا اشارہ دے رہی تھی۔۔۔۔وہ بولی عمران جی کوئی آگیا تو میں بولا اس ٹائم کون آئے گا۔۔۔۔۔تمہیں اچھا نہیں لگ رہا۔۔۔۔۔تو وہ بولی برا بھی نہیں لگ رہا
میں نے ہانیہ کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لیا اور چوسنے لگا نجانے ہنی میں اتنا زور کہاں سے آیا کہ اس نے مجھے سیدھا لٹا دیا اور مسلسل میرے ہونٹوں کو چوسنے لگی ۔ ۔ ۔ ساتھ ساتھ میرے لن کو اپنے ہاتھ سے پکڑ کر سیدھا کیا اور اپنی ٹانگوں کو کھول کر میرے لن کو اپنی پھدی کے زاویے پہ رکھ کر اوپر نیچے ہونے لگی ۔ ۔ ۔ ۔
میں نے ہنی کی کمر اور چوتڑوں پہ ہاتھ پھرنے لگا ۔ ۔ ۔ ہاتھ پھیرتے ہوئے میں نے ہنی کا ٹراوزر نیچے کر دیا ۔ ہنی بھی عام طور پہ گھر میں ٹروزر شرٹ ہی پہنتی تھی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اب میں نے ہنی کو سیدھا لٹایا شرٹ کو اوپر کیا اور اس کے ممے چوسنے لگ گیا ممے چوستے ہوئے اس کے پیٹ پہ زبان پھری اور اسی طرح زبان پھرتا ہوا پھدی تک آ پہنچا۔ پھدی پہ زبان لگتے ہی ہنی نے اپنی ٹانگوں کو کھول دیا ۔ ۔اف اس کی سیپی جیسی چوت بہت اچھی لگ رہی تھی اس کی چوت کے لب آپس میں ملے ھوئے تھے مانوں جیسے کوٹ کی زپ ھو جیسے۔۔۔۔۔
میں نے ہنی کا پورا ٹروزر نکال دیا اب ہنی صرف شرٹ میں تھی ۔ ۔ ۔ ۔ میں ہنی کی نرم پھدی کو چاٹ رہا تھا۔ ۔ ہنی مچھلی کی تڑپ رہی تھی اور بار بار اپنی پھدی کو جھٹکے دے رہی تھی ۔ ۔ ۔ میرا سر ہنی کے ہاتھ میں تھا جسے وہ دبا کر اپنی پھدی چاٹنے پہ مجبور کر رہی تھی ۔ ۔ ۔ اچانک ہنی نے ایک ایک لمبی سسکی لی اور اپنی پھدی کو حرکت دینا بند کر دی اس کی پھدی سے پانی نکل رہا تھا جو میں صاف کرکے ختم کر رہا تھا ۔ میں نے ہنی کی طرف دیکھا تو وہ مدہوشی کی حالت میں تکیے پہ ٹیک لگا کے ہنس رہی تھی میں بولا کیسا لگا تو وہ بولی ماموں بہت مزہ آیا۔۔۔یہ کھڑا کیوں ھے اس نے مجھے میرے لنڈ کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کہا تو میں بولا اب یہ کسی سوراخ میں جانے کو بے چین ھے تو وہ بولی کس سوراخ میں۔۔۔۔
میں نے اس کی چوت کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کہا اس سوراخ میں تو وہ بولی نہیں عمران جی اسمیں کیسے جائے گا یہ تو چھوٹی سی ھے۔۔۔۔میں بولا چلا جائے گا میں نے کونسا پورا ڈالنا ھے۔۔۔۔وہ ٹکر ٹکر مجھے دیکھنے لگی اور پھر بولی ماموں ٹھیک ھے پر پہلے پرامس کریں۔۔۔میں بولا کونسا پرامس تو وہ بولی آپ پورا نہیں ڈالیں گے۔۔۔میں بولا ہانیہ میری جان میں وعدہ کرتا ھوں پورا نہیں ڈالوں گا تم ڈرو مت ۔۔۔۔تو ہانیہ بولی ماموں یہ اتنا بڑا ھے یہ مما لے سکتی ھے پورا میں نہیں لے سکتی۔۔۔آپ کسی دن مما کی چوت میں ڈالیں نہ تو میں بولا ابھی نہیں کچھ وقت لگے گا۔۔۔
میں ہانیہ کے اوپر آیا اور ہنی کا ہاتھ اپنے لن پہ رکھ دیا ۔ ہنی میرے لن کو پکڑ کر نازک ہتھیلی سے آگے پیچھے کرنے لگ گئی۔ ۔ ۔ اف۔ ۔ ۔ آآآآآآآآآہ۔ میں نے ہنی کو بالوں سے پکڑا اور اپنا لن اس کے ہونٹوں پہ پھیرنے لگا۔ ۔ ہنی نے پہلے تو ہچکچاہٹ محسوس کی اور پھر لن کے سوراخ پہ زبان پھری تو میں لذتوں کی وادی میں کھو گیا میں سیدھا ہوا تکیے سے ٹیک لگا کے لیٹ گیا ہانیہ نے میرے اکڑے ہوئے پانچ انچ کےلن کی ٹوپی کو منہ میں لیا اور لولی پوپ کی طرح چوسنے لگی اب میں تڑپ تڑپ کر ہنی کی منہ میں جھٹکے مارنے لگا۔ ہنی کے منہ کی گرمائش نے میرے لن کو چند لمحوں میں نچوڑ لیا ۔ ۔ جیسے ہی میرے لن نے پانی چھوڑا ۔ ۔ تو ہنی نے اپنا منہ ہٹا لیا اور پانی میرے پیٹ اور ٹانگوں پہ آ ٹپکا اااااہ۔اااااہ۔۔۔۔۔اس کے ھونٹوں نے میرے لنڈ کی جان ہی نکال دی تھی
لن کا پانی صاف کرنے کے بعد میں ہنی کے اوپر لیٹ گیا اور اس کے ممے چوسنے لگا۔ ۔ ۔ مموں کی گرمائش سے لن نے ایک بار پھر سر اٹھایا اور ہنی کی پھدی کے بوسے لینے لگ گیا ہنی نے مجھے پھر سے بانہوں میں لیا اور اپنی ٹانگوں کو تھوڑا سا کھول دیا ۔ ۔ جس سے میرا لن ہنی کی پھدی کے ہونٹوں کو چومنے لگا ۔ ۔ میں نے ہنی کی ٹانگیں اور کر دیں ۔ ۔ اور ہنی کی کمر کے نیچے تکیہ رکھ دیا ۔ اس طرح ہنی کی پھدی بالکل باہر کی طرف نکل آئی ۔ ۔
میں نے کہا ہنی میری جان ۔ ۔ ۔ اب یہ لن تمہاری پھدی کے اندر جانا چاہتا ہے "" ہنی نے جواب دیا کہ ماموں میری پھدی کا سوراخ تو بہت چھوٹا ہے ۔ ۔ ۔ آپکا لن کیسے اندر جائے گا میں نے کہا کہ بس تم تھوڑی سی ہمت رکھنا ۔ ۔ میں نے لن پہ تھوک لگائی اور ہنی کی پھدی کے ہونٹوں کی اوپر رگڑنے لگا ۔ ۔ ۔ لن رگڑتے ہی ہنی تڑپ اٹھی اور آآآآآہ کی آواز نکالنے لگی ۔ ۔ میں نے ہنی کو اس کی گردن کو مضبوطی سے پکڑا ۔ ۔ ۔ اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ایک دم جھٹکا دیا اور میرا لن پھدی کو چیرتا ہوا آدھے سے زیادہ اندر چلا گیا ۔ ۔ ۔ ۔ لن اندر جاتے ہی """آئی ماں۔۔۔۔۔۔ااااااہ۔۔۔۔۔۔۔۔اف۔۔۔۔۔۔۔۔ااااااہ۔ااااااہ۔ ااااااہ۔۔۔۔میں نے دوسرا سٹروک مارا تو میرا لنڈ ہانیہ کی سیل توڑتا ھوا اندر کو چلا گیا وہ چلائی آؤچ۔۔۔۔۔۔اااااااہ۔۔۔۔۔۔اوئی ماں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماااااااااامووووووووووووں میں مر گئی ۔ ۔ مجھے چھوڑ دو ۔ ۔ آآآآآآآآآآہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہنی کی چیخوں سے کمرہ گونج اٹھا اور میرا جوش مزید بڑھ گیا ۔ ۔ ہنی نے درد کی وجہ سے نیچے سے نکلنا چاہا مگر میری گرفت بہت مضبوط تھی ۔ ۔ ۔ میں نے ایک جھٹکا اور مارا ۔ ۔ پھر مارا ۔ ۔ پھر تھوڑا سا لن پیچھے کر کے زور دار جھٹکا مرا اور میرا لن جڑ تک ہنی کی پھدی میں اتر گیا ۔ ۔ ۔ ہنی مسلسل رو رہی تھی ۔ ۔ ۔ مااااامووووووں ۔ ۔ ۔ مجھے چھوڑ دو ۔ مگر میں کہاں چھوڑنے والا تھا ۔ ۔ ۔ میں تھوڑی دیر کے لیے رک گیا ۔ ۔ ۔ اور ہنی کو سہلانے لگا ۔ ۔ ۔ لن ابھی اندر ہی تھا اس کی گرم چوت نے میرے لن کو جکڑ لیا تھا میں نے ہنی کی گالوں کو چوما ۔ ۔ ۔ اس کے کے کندھے دبائے ۔ ۔ ۔ کان میں سرگوشی کرتے ہوئے گردن پہ پاگلوں کی طرح زبان پھیری۔۔
ہنی کا بدن بھی آگ کی طرح دہک رہا تھا مگر وہ درد کی وجہ سے رو رہی تھی ۔ ۔ ۔"" ماموں اپنا لنڈ باہر نکالو """ ۔ ۔ میں نے کہا کہ میں باہر نہیں نکالوں گا تم آرام آرام سے اپنی پھدی کو ہلاؤ وہ بولی اس سے کیا ھوگا تو میں بولا آپ کو مزہ آئے گا اس طرح وہ نیچے پڑی اپنی پھدی کو حرکت دینے لگی اور تھوڑی دیر بعد ہنی کی بانہوں نے میری گردن کو دبوچ لیا اور ہنی نے اپنی ٹانگوں سے میری کمر کو لاک لگا دیا
مجھے محسوس ہو گیا کہ اب ہنی ایزی ہو گئی ہے تو میں نے بھی اپنے لن کو آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا ۔ ۔ ۔ ہنی بھی میرا ساتھ دے رہی تھی ۔ ۔ ۔ """ افففف مااااامووووں ۔ ۔ ۔آآآہ آہ آہ ۔ ۔ بہت مزہ آ رہا ہے ۔ ۔ ۔ ہنی کی سرگوشی نے میرا حوصلہ بڑھا دیا اور میں نے جھٹکوں کی رفتار کو تیز کیا ۔ ۔ ۔ آہ آہ آہ ۔ ۔ ۔آآآآہ ۔ ۔ ۔ ہنی ۔ ۔ آئی لو یو عمران ااااااہ۔۔ ۔ آہ ۔ ۔ہنی نے مجھ سے زیادہ اپنی پھدی کو حرکت دی تو میں سمجھ گیا کہ وہ ایک بار پھر جھڑ گئی ھے ۔ ۔ ۔میں نے اپنے لن کی حرکت بند کی تو ہنی نے زور زور سے اپنی پھدی کو جھٹکے دیئے اور اسکا جسم ڈھیلا پڑ گیا میں نے اس کے مموں کو دبایا ۔ ۔ ۔ اور اسی ٹانگیں اپنے کندھے پہ رکھ کر آہ آہ ۔ پچ۔۔۔ ۔ ۔ پپ پپ کی آوازوں کے ساتھ جھٹکے مارے ۔ ۔ ۔ آٹھ دس جھٹکوں کے بعد میں نے آخری جھٹکا زور سے مارا ۔ ۔ اور ساتھ ہی ہنی کی پھدی میں اپنا پانی چھوڑ دیا ھم دونوں ہانپنے لگے۔۔۔۔۔اس رات میں نے ہانیہ کو دو بار چودا اور ھم سو گئے۔۔۔۔
صبح اٹھے میں ناشتہ لینے چلا گیا تو ھم لوگوں نے ناشتہ کیا تو اور پھر میں لیپ ٹاپ پر کام کرنے لگا مجھے باہر کھسر پھسر کی آوازیں سنائی دیں۔۔۔میں نے دیکھا تو باہر ہانیہ کی سہیلی سونیا قریشی تھی جو ہانیہ کیساتھ گپ شپ کر رہی تھی دونوں کے چہرے کے تاثر بتا رھے تھے کہ وہ رات والی چدائی کا تذکرہ چھیڑ کر بیٹھی ہیں پھر ہانیہ میرے روم میں آئی اور بولی عمران جی آپ سے ایک کام ھے


ہانیہ اور سونیا
دوسرا پارٹ
~ میری نگاہیں ابھی تلک تمہاری صراحی دار گردن اور سینے کے پیچ و خم میں بھٹک رہی ہیں
میں بولا جی فرمائیے تو ہانیہ بولی یہ میری سہیلی ھے سونیا قریشی میری راز دار بھی ھے یہ بھی میری طرح وہ رات والا ۔۔۔۔۔وہ کہتے ھوئےشرما گئ۔۔۔۔میں بولا اسے اعتراض تو نہیں ھے جب یہ کروانا چاہ رہی ھے تو میں بھی تیار ھوں۔۔۔۔اس کی بات سن کر سونیا شرما گئ اور اس نے اپنا آنچل اپنے دانتوں میں دبا لیا۔۔۔۔۔میں بولا کیوں سونیا تم راضی ھو تم بھی مزہ لینا چاہتی ھو۔۔۔۔وہ شرماتے ھوئے بولی جی رانا جی ہانیہ بتا رہی تھی کہ بہت مزہ آتا ھے۔۔۔میں بولا پھر تو میں تجھے بھی جی بھر کے پیار کروں گا تم ہانیہ کے پاس ہی رات رہ لو آج۔۔۔۔۔وہ کچھ بولی نہیں بلکہ شرما سی گئ۔۔۔۔۔کچھ دیر بعد بولی
پھر اسکا مطلب آج بھی میری خیر نہیں میں بولا بس آج سارا دن تمہارے کڑاکے نکالوں گا جس پر وہ ہنس کر بولی افففففف میں تو خود تم ہر بہت گرم ہوں جس دن سے تمہیں پہلی بار دیکھا تمہارے بارے میں ہی سوچتی رہی ہوں تم پر مر سی گئی تھی میں مسکرا کر بولا سونیا جی بہت سی لڑکیاں ہیں دنیا میں لیکن تم واحد تھی جس سے مل کر دل میں ہلچل مچی اور دل کیا کہ تمہیں اپنا بناؤں جس پر وہ ہنس دی اور بولی اچھا جی آگ دونوں طرف برابر لگی تھی اس لیے ہم دونوں جلد ہی ایک ہوگئے ہیں اور چاکلیٹ مجھے کھلا کر بولی عمران جی اب ہم دونوں ایک ہی رہیں گے چھوڑو گے تو نہیں میں بھی اسے کھانا کھلا کر بولا کیوں تمہیں کوئی شک ہے جس پر وہ مسکرا کر بولی تم تو کہتے ہو کہ تم میرے ہو پھر آج تم اور ہانیہ ایک دوسرے کو مسکرا کر کیوں مل رہے تھے ۔۔میں بولا اس نے بھی تو مزہ لینا تھا۔۔۔۔۔وہ ہانیہ کو باہر جاتے دیکھ کر بولی عمران جی میں مر گئ ھوں کیا۔۔۔۔۔
عشق کا ذوق نظارہ مفت میں بدنام ہے
حسن خود بے تاب ہے جلوہ دکھانے کے لیے..
میں چونک کر سونیا کو دیکھا تو وہ مدہوش آنکھوں سے شرارتی انداز میں مجھے دیکھ کر نوالہ میرے منہ میں ڈال دیا میں اسے مسکرا کر دیکھتا پا کر مسکرا دیا اور بولا میں نے نہیں اس کا دل ہے تو میرا دل بھی کیا کہ اسکا دل رکھوں وہ مسکرا دی میں بولا کیوں اپنی سہیلی سے جیلس تو نہیں ہورہی جس پر وہ مسکرا دی اور میری آنکھوں میں دیکھ کر بولی عمران میں جانتی ہوں مرد ایک عورت کا کبھی بھی نہیں بن کر رہتا وہ دوسری عورت سے بھی اپنی حوس پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے مجھے لگا کہ ہانیہ ناراض ہوگئی ہے میں بولا سوری اگر تمہیں برا لگا ہے تو وہ بولی نہیں برا نہیں لگا بس عمران یہ ہانیہ ابھی چھوٹی ہے میں چاہتی ہوں۔۔
میں اسکی آنکھوں میں بھرپور شہوت دیکھ رہا ہوں اتنی تم میں بھی نہیں ہے میں بس چاہتا ہوں جس طرح تم میرے ساتھ اپنی پیاس بجھانا چاہتی ہو وہ بھی میرے ساتھ بجھا لے بجائے اس کے کہ وہ کہیں باہر منہ مارے جس پر وہ مسکرا دی میں بولا پھر بھی اگر تمہیں برا لگا ہے تو سوری میں اب کوشش کروں گا کہ ہانیہ کو اس نظر سے نا دیکھوں وہ چپ ہوگئی اور ہم دونوں کھانا کھانے لگے وہ اٹھی اور برتن اٹھا کر چلی گئی سونیا کے جانے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ میں نے غلط کیا ہے کیونکہ وہ
نیند میں مجھے لن پر گیلا سا محسوس ہوا میں نے آنکھ کھول کر دیکھا تو سونیا میری ٹانگوں میں بیٹھی میرا لن ننگا کرکے مسلتی ہوئی لن پر جھکی میرے لن کو منہ میں بھر کر چوستی ہوئی چوپا لگا رہی تھی۔۔۔۔جبکہ ہانیہ سوئی ھوئی تھی سونیا کا قمیض اترا تھا اور وہ جھک کر میرے لن کو چوس رہی تھی چوپا مارتی ہوئی اوپر ہوئی تو اس کے تنے ممے گورے چمک رہے تھے۔۔
سونیا نے مجھے دیکھا تو مسکرا دی اور اپنے ممے اٹھا کر میرا لن اپنے مموں کے درمیان رکھ کر مسلنے لگی میں سسک کر کراہ گیا اور سونیا کو پکڑ کر اوپر اٹھ کر اس کا ماتھا چوم کر سونیا کے ہونٹ چوم کر بولا سوری میری جان مجھے ایسے نہیں نہیں کرنا چاہیے تھا وہ ہنس دی اور بولی کس طرح کرنا چاہیے تھا پھر میں بولا ایسے اور اسکے ممے دبو کر مسل دیے وہ کراہ کر مچل گئی اور بولی میرا تو دل کرتا ہے ہر وقت ایسے کرتے رہو میں اسے سینے سے لگا کر دبا لیا سونیا مجھے باہوں میں دبوچ کر پیچھے لیٹ کر مجھے اپنے اوپر کھینچ لیا۔۔
وہ آبشار میں بندِ قبا کو کھولے اگر
تو جھرنے پیاس بجھائیں، وہ اتنا دلکش ہے
نہا کے جھیل سے نکلے تو رند پانی میں
مہک شراب سی پائیں، وہ اتنا دلکش ہے
جس سے میں سونیا کے اوپر لیٹ گیا وہ فل ننگی تھی میرا لن سونیا کی پھدی سے جڑا تھا اس نے مجھے اپنے اوپر لٹا کر میری کمر اپنی ٹانگوں میں دبوچ لی اور میرے ہونٹ دبا کر چومنے لگی میں سونیا کے ممے دبا کر مسلتا سونیا کو چوسنے لگا وہ میرے ہونٹ دبا کر چوستی ہوئی نیچے ہاتھ کیا اور میرا لن پکڑ کر مسل کر اپنی پھدی کے دہانے سے لگا کر مسل دیا جس سے میں اور وہ دونوں سسک گئے
سونیا نے میرا لن اپنی پھدی کے دہانے پر رکھا اور گانڈ اوپر کو دبا کر میرے لن کا ٹوپہ اپنی پھدی میں اتار لیا جس سے میرے لن کا موٹا ٹوپہ پچ کی آواز سے کھل کر میرے لن کو اپنے اندر دبا گیا جس سے میں سسک کر کراہ گیا سونیا سسک کر بولی افففففف ااااااہ سونیا ڈالو سارا میں اوپر ہوا اور سونیا کی ٹانگیں پکڑ کر دبا کر فل کاندھوں سے لگاتے ہوئے ساتھ ہی گانڈ بھی زور سے دبا دیا وہ چلائی اااااہ۔۔۔۔۔عمررررران۔۔۔۔۔۔اااااہ۔۔۔۔۔میں نے ایک دوسرا گھسا مارا تو میرا لنڈ اس کی سیل توڑتا ھوا اندر چلا گیا۔۔۔وہ چلائی مگر میں نہیں رکا دھیرے سے پھر ایک گھسا مار دیا۔۔۔​

جس سے میرا لن سونیا کی پھدی کو کھولتا ہوا یک لخت اس کہ پھدی میں جڑ تک اتر گیا جس سے وہ ہلکی سی چیخ کر بولی افففف اااااااہہہہ امممماااں مررر گئیی لن اندر جاتے ہی سونیا کی پھدی نے دبوچ لیا میں ٹانگیں سونیا کے کاندھوں سے دبا کر اپنی گانڈ اٹھا کر دھکے مارتا ہوا لن اس کی پھدی میں تیزی سے گھماتا اس کو چودنے لگا جس سے اس کی پھدی کو میرا لن مسل کر چودنے لگا وہ چلانے لگی ااااہ۔۔۔۔۔۔۔۔ااااااہ۔۔۔۔۔۔سونیا کی تنگ پھدی میرے لن کو دبوچ کر مسل رہی تھی جس سے میں مزے سے نڈھال ہوکر کراہ گیا اس کی پھدی میں تیزی سے اندر باہر ہوتے لن نے سونیا کی پھدی کو کھول کر اس کی بچہ دانی تک اتر رہا تھا
جس سے وہ تڑپ کر اونچی کراہیں بھرتی مزے سے مچل کر چلا رہی تھی جس سے کمرے سے سونیا کی آہوں اور سسکیوں سے گونجنے لگا وہ مچلتی آہ آہ آہ اففف ایہہ افففف امممیی ااااہ اااااہ اااااہ جاااان میرا عمران اور تیزززز ااااہ اااااہ تیزز تیززز کریں عمرررران اااہ می اففف اففف ظالم اااہ تیززز تیززز لنڈ سونیا کی پھدی کی گہرائی تک اتر رہا تھا وہ تڑپتی ہوئی آہیں بھرتی مجھے ہلہ شیری دے رہی تھی میں بھی اس کے چدوانے کے انداز پر فدا ہوا جا رہا تھا اور گانڈ اٹھا اٹھا کر زور زور سے دھکے مارتا وہ کی پھدی پوری شدت سے چود رہا تھا میرا لن تیزی سے اندر باہر ہوتا اسکی پھدی مسل کر خود رہا تھا
سونیا اور میں دونوں مسلسل چدائی سے نڈھال تھے اس نے میرے سینے پر ہاتھ رکھ پھیرا اور کراہ کر جھٹکا مارا جس سے اس کا جسم کانپ گیا اور بولی افففف اااااہ عمران چود تیییززززز میں گئیییی افففففف اااااہ اااااہ کرتی ہوئی جھٹکے مارتی چھوٹنے لگی سونیا کی پھدی کی آگ نے میری جان بھی کھینچ کر مجھے نڈھال کر دیا میں بھی آہیں بھر کر دو تین دھکے مار کر لن اس کی پھدی میں جڑ تک اتار کر کراہتا ہوا فارغ ہونے لگا اس کی پھدی میرے لن کو دبوچ کر نچوڑ رہی تھی سونیا کی پھدی میں لگی آگ میرے لن کو جلا کر نچوڑ گئی میں آہیں بھرتا اس کے اوپر گر گیا۔۔
‏فاصلہ قرب بنا قرب بھی ایسا کہ مجھے
دل کی دھڑکن ترے قدموں کی صدا لگتی ہے
سونیا میرے کمر کے گرد ٹانگیں لپیٹ کر مجھے اپنے ساتھ بھینچ کر دبوچ لیا جس سےمیں بالکل سونیا میں دب گیا آہیں بھرتی سسکتی ہوئی میرے ہونٹ دبا کر چوستی ہوئی بولی اففففف عمران ہائے مزہ آگیا تمہارا لن تو میری جان کھینچ لیتا ہے دل کرتا ہے ہر وقت لن پھدی میں ہی رہے میں بولا جان لن تمہاری پھدی کےلیے ہی بنا ہے وہ بولی عمران اب تو دل کرتا ہے تمہارے ساتھ ہی رہوں اور میرے ہونٹ چومنے لگی میں بھی اسے چومتا ہوا پیار کرنے لگا وہ میری کمر دبا کر مسلتی ہوئی مجھے ٹانگوں میں دبوچ کر چوم رہی تھی میں سسک کر اسے چوم رہا تھا میں بولا افففف ااااہ۔ااااہ۔ااااہ۔ مزہ آگیا تیری پھدی دا اس بات پر سونیا مسکرا دی اور بولی اچھا جی پھر ہانیہ مجھ سے زیادہ مزہ دے گی۔۔
مجھ سے میں ہانیہ کا نام سن کر اس کی شکل میرے زہن میں گھوم گئی جس سے میں مچل گیا اور بے اختیار میرے لن نے ایک جھٹکا مارا میرا لن جڑ تک سونیا کی پھدی میں جکڑا تھا ہانیہ کا نام سنتے ہی میرا لن کا جھٹکا وہ محسوس کرکے ہنس دی اور اپنی پھدی کے ہونٹ میرے لن پر دبا کر میرا لن دبوچ کر مست مدہوش آنکھوں سے مجھے دیکھ کر بولی واہ جی واہ تم تو ہانیہ پر مجھ سے بھی زیادہ گرم ہوئے پڑے ہو میری پھدی نے تمہیں ٹھنڈا نہیں کیا۔ میں مسکرا کر نیچے ہوکر ہونٹ چوم کر بولا ایسی بات نہیں تمہاری پھدی تو بہت مزہ دیتی ہے اس جیسی تو کبھی نہیں ملے گی سونیا بولی اچھا جی پھر اس کی پھدی کیوں چاہئیے میں ہنس کر بولا وہ خود بھی تو یہی چاہتی ہے اور ویسے بھی تم پہلی لڑکی ہو جس کے ساتھ سیکس کیا ہے اب دوسری تمہاری سہیلی ہوگی جس کو کل چودنا ہے اس پر وہ میری آنکھوں میں مدہوشی سے دیکھ کر بولی پر وہ ابھی نئی نئی جوان ہو​

میں ہانیہ کے ذکر سے مچل کر سسک گیا تھا جس سے میرا لن مسلسل جھٹکے مار رہا تھا میں تڑپ کر بولا افف وہ نئی نئی جوان ہوتی لڑکی کو ہی تو چودنا چاہتا ہوں جس پر وہ مسکرا دی اور بولی فی الحال تم اپنی گرمی مجھ پر ہی نکالو میں بولا تو تم ہانیہ کو میرے پاس نہیں آنے دو گی جس پر وہ شرارتی انداز میں بولی اتنی جلدی کیا ہے ابھی تم میرے قریب ہو تو میرے قریب ہی رہو میرے قریب ہوتے ہوئے میں تمہیں کسی دوسری لڑکی کا سوچنے نہیں دوں گی اسکی اس بات پر میں ہنس دیا اور نیچے ہوکر اس کے ہونٹ چوسنے لگا وہ بھی مچل کر میرے ہونٹ چوسنے لگی اور میری کمر سے ٹانگیں اٹھا کر اوپر کر لیں میں سمجھ گیا اور اس کی ٹانگیں دبا کر گانڈ کھینچی اور اور کس کس کر دھکے مارتا ہوا لن سونیا کی پھدی میں پوری طاقت سے مارنے لگا اف ہانیہ کا سوچ کر تو میرے تن بدن میں آگ لگ گئی تھی عجیب سی شہوت میرے اندر بھر چکی تھی
جس سے میں کھینچ کھینچ کر دھکے مارتا ہوا لن پوری شدت سے سونیا کی پھدی کو رگڑ کر چودنے لگا جس سے وہ میرے زبردست دھکوں سے تڑپ کر کرلا گئی جس سے کمرہ گونج نے لگا میرا لن پوری شدت سے سونیا کی پھدی کو تیزی سے مسل کر رگڑ رہا تھا جس سے اس کی پھدی کو میرا لن چیرنے لگا میں گانڈ کھینچ کھینچ کر کس کر پوری شدت سے دھکے مارتا ہوا لن پوری شدت سے سونیا کی پھدی میں آرپار کرتا سونیا کی پھدی کو چیرنے لگا۔۔
جس سے وہ تڑپا کر بکا گئی اور میرے سینے پر ہاتھ رکھ کر بولی افففف عمران میں مر گئی کیا کر رہے افففففف اااااااہ اااااہ اااااہ ااااااہ ااااہ ظالماں۔۔ افففف مرررررر گئییی اااہ ااااہ اففففف میررری پھدددددییییییی۔۔ میں پوری شدت سے سونیا کو چود رہا تھا اس کی سیل پیک چوت کو سوچ کر میری شہوت بڑھ چکی تھی میں اتنا گرم تھا کہ دومنٹ میں ہی سونیا کو جنجھوڑ کر رکھ دیا جس سے سونیا کی پھدی کو میرا لن چیر رہا تھا میں کراہتا ہو زوردار دھکے مارتا اس کو چودتا ہوا فارغ ہوکر اسکے اوپر گر گیا جس سے سونیا بھی ساتھ فارغ ہوکر کانپنتی ہوئی کراہنے لگی میں ہانپتا ہوا سونیا کے اوپر گر گیا وہ ہانپتی ہوئی بولی افف آہ عمران جی ہلا کر رکھ دیا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔قسم سے بہت مزہ دیا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔پھر ہانیہ جاگ گئ بیڈ شیٹ پر خون کے دھبے دیکھ کر بولی سونیا تم ٹھیک تو ھو درد تو نہیں ھو رہا تو سونیا بولی اب یہ میٹھا درد ھم دونوں سہیلیوں کو بیتاب رکھے گا۔۔۔۔۔وہ دونوں قہقہ لگاتے ھوئے ہنس پڑیں​​
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 

Forum Statistics

1,696 Threads
65,319 Messages
6,036 Members
Khanbaba_92 Latest member

Top Paid Stories

نسرین آنٹی ( ری ورژن)

Paid نسرین آنٹی ( ری ورژن)

لازوال شہوانی داستان
0.00 star(s)
$10.00
جواں محبت

Paid جواں محبت

شکور انکل کی سچی آپ بیتی
0.00 star(s)
$10.00
چال در چال ( ری ویژن)

Paid چال در چال ( ری ویژن)

ایکشن ، سسپنس اور اندھا دھند سیکس پر مشتمل انتہائی خوبصورت کہانی
0.00 star(s)
$10.00
یخ بستہ

Paid یخ بستہ

مری کے ہولناک واقعہ پہ مشتمل سچی کہانی
0.00 star(s)
$5.00
میری زندگی کی رنگینیاں

Paid میری زندگی کی رنگینیاں

ثمینہ کی انتہائی شہوت انگیز سچی آپ بیتی
0.00 star(s)
$30.00
بڑی بہو

Paid بڑی بہو

سسر اور بہو کے بیچ شہوت انگیز تعلق کی انتہائی ہیجان خیز داستان
0.00 star(s)
$5.00
Back
Top