You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
کسی کی یاد میں اِتنا نہ رو، ہُوا سو ہُوا
کہ دل گنْوا کے اب آنکھیں نہ کھو، ہُوا سو ہُوا
کوئی اُسے نہ سُنائے ہمارا حالِ خراب
مبادہ اُس کو بھی افسوس ہو، ہُوا سو ہُوا
احمد فراز
وحشت کا اثر خواب کی تعبیر میں ہوتا
اِک جاگنے والا مِری تقدیر میں ہوتا
اِک عالمِ خُوبی ہے میّسر، مگر اے کاش
اُس گُل کا علاقہ، مِری جاگیر میں ہوتا
افتخارعارف
غرُور اپنی صُورت پہ یوں کب اُنھیں تھا
مِرے عشقِ رُسوا کو اختر دُعا دیں
اختر شیرانی
وہ قریب آنا بھی چاہے اور گُریزاں بھی رہے
اُسکا یہ پِندارِ محبُوبی مُجھے بھایا بہت
کِتنی یادیں، کِتنے منظر آبدِیدہ ہوگئے
جب بھی تنہا آئینہ دیکھا، وہ یاد آیا بہت
سُرُور بارہ بنکوی
اِس انجمن میں عزیزو! یہ عین ممکن ہے
ہمارے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہے
آغا شورش کاشمیری
جس سے کيا ہے آپ نے اقرار جی گيا
جس نے سنا ہے آپ سے انکار مرگيا
کس بيکسی سے داغ نے افسوس جان دی
پڑھ کر ترے فراق کے اشعار مرگيا
داغ دہلوی
اُس کی پائل اگر چھنک جائے
گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے
ہائے اُس مہ جبیں کی یاد عدم
جیسے سینے میں دم اٹک جائے
عبدالحمیدعدم
جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیں
کہ دل میں ابھی تک پُرافشانیاں ہیں
نہ جینا ہے مشکل محبت میں عابد
نہ یہ ہے، کہ مرنے میں آسانیاں ہیں
سیّدعابدعلی عابد
عجب نہیں جو محبت مری سرشت میں ہے
یہی شرار نہاں روحِ سنگ وخشت میں ہے
نہ بجلیوں کوخبر ہے نہ خوشہ چیں کو پتہ
کہ اِک نہال تمنّا ہماری کشت میں ہے
سیّدعابدعلی عابد
شمْع گُل ہوگئی، تارے بھی قمر ڈوب گئے
کوئی مُونِس نہ رہا اب شبِ تنہائی کا
قمرجلالوی
Create an account or login to comment
You must be a member in order to leave a comment
Create account
Create an account on our community. It's easy!
Log in
Already have an account? Log in here.
New posts