Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

Poetry آج کے منتخب اشعار

حیرت غرورِ حُسن سے، شوخی سے اضطراب
دل نے بھی تیرے سیکھ لیے ہیں، چلن تمام

دل خون ہوچکا ہے، جگر ہوچکا ہے خاک
باقی ہُوں میں، مُجھے بھی کراے تیغ زن تمام

حسرت موہانی​

Wah wah boht behtareen Ashar
 
گُم ہوئے ہوش و حواس ایسے محیطِ عشق میں !
ڈوبنے والوں کو اب تہ پر گُماں ساحل کا ہے

یاس، یگانہ، چنگیزی​
 
محبّتوں کے یہ دریا اُتر نہ جائیں کہیں
جو دِل گُلاب ہیں، زخموں سے بھرنہ جائیں کہیں

پُکارتی ہی نہ رہ جائے یہ زمیں پیاسی
برَسنے والے یہ بادل گُزرنہ جائیں کہیں

عبیداللہ علیم​
 
گُزرو نہ اِس طرح، کہ تماشا نہیں ہُوں میں​
سمجھو، کہ اب ہُوں اور دوبارہ نہیں ہُوں میں​

اِک طبْع رنگ رنگ تھی، سو نذرِ گلُ ہُوئی​
اب یہ کہ، اپنے ساتھ بھی رہتا نہیں ہُوں میں​

عبیداللہ علیم​​
 
دیکھنے کا اب یہ عالم ہے، کوئی ہو یا نہ ہو ​
ہم جدھر دیکھا کئے، پہروں اُدھر دیکھا کِئے​

حُسن کو دیکھا ہے ہم نے، حُسن کی خاطر حفیظ ​
ورنہ سب اپنا ہی معیارِ نظر دیکھا کِئے​

حفیظ ہوشیارپوری​​
 
آج اُنہیں کچھ اِس طرح جی کھول کر دیکھا کِئے​
ایک ہی لمحے میں، جیسے عمْر بھر دیکھا کِئے ​

دل اگر بیتاب ہے، دل کا مُقدّر ہے یہی ​
جس قدر تھی ہم کو توفیقِ نظر دیکھا کِئے​

حفیظ ہوشیارپوری​​
 
وہ گیا تو ساتھ ہی لے گیا، سبھی رنگ اُتار کے شہر کا
کوئی شخص تھا میرے شہر میں، کسی دُور پار کے شہر کا

کسی اور دیس کی اور کو، سُنا ہے فراز چلا گیا
سبھی دُکھ سمیٹ کے شہر کے، سبھی قرض اُتار کے شہر کا​


احمد فراز​​
 
سِلسِلے توڑ گیا، وہ سبھی جاتے جاتے​
ورنہ اِتنے تو مراسِم تھے، کہ آتے جاتے​

کتنا آساں تھا، تِرے ہجْر میں مرنا جاناں​
پھر بھی اِک عمر لگی، جان سے جاتے جاتے​

احمد فراز​​
 
یہ طُولِ عمرِ نامعقول و بے کیف
بُزرگوں کی دُعا ہے اور میں ہُوں

لہُو کے گھونٹ پینا اور جِینا
مسلسل اِک مزہ ہے اور میں ہُوں

حفیظ ایسی فلاکت کے دنوں میں
فقط شُکرِ خُدا ہے اور میں ہُوں

حفیظ جالندھری​
 

Create an account or login to comment

You must be a member in order to leave a comment

Create account

Create an account on our community. It's easy!

Log in

Already have an account? Log in here.

New posts
Back
Top Bottom
Chat