Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!
  • فورم رجسٹریشن فیس 1000لائف ٹائم

    پریمیم ممبرشپ 95 ڈالرز سالانہ

    وی آئی پی پلس ممبرشپ 7000 سالانہ

    وی آئی پی ممبر شپ 2350 تین ماہ

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    ای میل: [email protected]

Family اختیار

Alpha01

Well-known member
Joined
Apr 28, 2023
Messages
70
Reaction score
4,421
Points
83
Location
Pakistan
Offline
شہاب اپنے بیڈ پر لیٹا تھا کہ کمرے کا دروازہ کھلا اور اس کی امی کمرے میں داخل ہوئیں اور دروازہ بند کر کے کنڈی لگا دی۔ شہاب نے مسکرا کر اپنی ماں کی طرف دیکھا اور اپنے اوپر لی ہوئی چادر ہٹا دی، جس کے نیچے وہ برہنہ حالت میں لیٹا ہوا تھا، نصرت نے مسکرا کی شہاب کے ننگے جسم کو اوپر سے نیچے کی طرف دیکھا اور پھر اس کے لنڈ پر ہاتھ رکھتے ہوئے اپنے موٹے اور بھاری مموں پر ہاتھ پھیرا اور سسی کی آواز نکالتے ہوئے ایک چالو عورت کی طرح اپنے نچلے ہونٹ کو اپنے دانتوں سے کاٹنے لگی، اور شہاب کے لنڈ پر اپنے ہاتھ کی مٹھی بنا لی اور آہستہ آہستہ اس پر اپنا ہاتھ چلاتے ہوئے شہاب کے جسم پر اپنا دوسرا ہاتھ پھیرنے لگی، شہاب کے جسم نے جرجری لی اور نصرت کو اس کے بازو سے پکڑ کر اپنے اوپر گرا لیا۔ نصرت ہنستے ہوئے شہاب کے جسم پر ڈھے گئی اور اس کے جسم کے دونوں طرف اپنی ٹانگیں رکھ کر اپنے ہونٹوں کو شہاب کے لبوں سے جوڑ دیا اور اپنے بھاری چوتڑوں کو اس کے جسم پر رگڑنے لگی، شہاب نے اپنی ماں کے چہرے کو تھامتے ہوئے اس کو چومنے اور چاٹنے لگا، نصرت اپنی کمر کو کمال مہارت سے آگے پیچھے کر رہی تھی اور شہاب کے لوڑے کو اپنے کپڑوں میں چھپی چوت سے رگڑ رہی تھی، شہاب نے نصرت کو قمیض کے دامن کو پکڑا تو نصرت نے اپنی قمیض خود اتار دی اور پھر اپنے بریزر کو اتار کر اپنے دلکش مموں کو اس سے آزاد کیا، شہاب نے اپنے دائیں ہاتھ کو نصرت کے بائیں ممے کے نپل پر رکھ کر اسے ہلکا سا چھیڑا اور دوسرے ہاتھ نصرت کی گردن کے پیچھے لے جا کر اس کے چہرے کو پھر سے اپنے منہ کے قریب کر کے چومنے لگا، کبھی وہ اپنی ماں کے ہونٹ بھنبھوڑتا کبھی گردن کو چومتا، اور کبھی کان کی لو منہ میں لے کر چوسنے لگتا، نصرت نے اپنی سبز انکھیں بند کر لی تھیں اور وہ لگا تار اپنی چوت کو شہات کے لوڑے پر رگڑ رہی تھی شہاب نے اپنے ہاتھے نصرت کی شلوار کے نافے پر رکھ کر اسے اتارنے کی کوشش کی تو نصرت نے اپنا بھاری جسم تھوڑا سا اٹھا کر شہاب کا ساتھ دیا اور اپنے دوںوں ہاتھوں سے اپنی شلوار اتار دی، اور پھر اس کے لوڑے پر اپنی گیلی پھدی کو رگڑنے لگی، دونوں کے ہاتھ ایک دوسرے کے جسم کا طواف کر رہے تھے، اور وہ دونوں صدیوں کے بچھڑے عاشقوں کی طرے ایک دوسے کو جسم کو چوم اور چاٹ رہے تھے، تبھی نصرت اٹھی اور اس نے اپنا آپ گھما کر شہاب کے منہ پر اپنی چوت رکھ دی اور خود اس کے لوڑے کو اپنے منہ میں لے جانے لگی، تبھی باہر ایک زور دار دھماکہ ہوا اور شہاب کی آنکھ کھل گئی اس نے اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر سوچا یہ سب ایک خواب تھا، اور پھر بڑبڑاتے ہوئے کہا کاش یہ حقیقت ہوتی۔ پھر اس نے اپنا آپ سنبھالتے ہوئے بستر سے اٹھنا چہا تو دیکھا کہ اسے احتلام ہو چکا ہے، اور اس کی شلوار اس کے جسم کے چپکی ہوئی اور اس کی گاڑھی منی نے اس کی شلوار اور قمیض دونوں کو گیلا کیا ہوا ہے اسے یہ محسوس کر کے بہت کوفت ہوئی اور وہ اٹھ کر واش روم کی طرف جانے لگا۔

شہاب ایک خوبصورت ہٹا کٹا اکیس سالہ نوجوان تھا، جو یونیورسٹی میں پڑھ رہا تھا، پچھلے کچھ عرصے سے وہ یہ خواب دیکھتا تھا اور اسے احتلام ہو جاتا تھا، ایسا ہر گز نہیں ہے کہ اس کا لا شعور اسے اس طرح کے خواب دکھاتا تھا بلکہ وہ شعوری طور پر بھی اپنی ماں کی طرف جنسی طور پر راغب تھا،وہ اپنے تینوں بہن بھائیوں سے چھوٹا اور سب کا لاڈلہ تھا، ذہنی اور جمسانی طور پر مظبوط اور چست تھا شکل اور صورت بھی کسی شہزادے جیسی تھی، یونیورسٹی کی بے شمار لڑکیاں اس پر فدا تھیں مگر اسے کسی لڑکی میں کوئی دلچسپی نہیں تھی اسے کسی عورت میں دلچسپی تھی تو وہ اس کی ماں تھی، جو کہ ایک نہایت شریف اور خاندانی خاتون تھی۔ شہات کے دادا بہت پہلے پشاور سے لاہور میں آ کر آباد ہو گئے تھے اور اپنا کپڑے کا کاروبار شروع کر دیا تھا جو کہ اب کافی پھل پھول چکا تھا، ایک دکان سے چار دکانیں بن چکی تھی اور چاروں دکانوں پر اس کے والد اور چچا بیٹھا کرتے تھے اور سب الگ الگ رہتے تھے، سب کے گھر شہر کے مختلف پوش علاقوں میں تھے مگر شہاب کے والد اپنے باپ کے گھر میں ہی رہاش پزیر تھے جو کہ انھوں پشاور سے آ کر خریدا تھا۔ شہاب کا بڑا بھائی کراچی میں کپڑے کا کاروبار کر رہا تھا، بڑی بہن کی شادی ہو چکی تھی اور سب سے آخر میں شہاب تھا۔

شہاب کے والد نے اپنے چچا کی بیٹی سے شادی کی تھی جو کہ پشاور میں ہی رہتے تھے۔ نصرت بیگم ایک رکھ رکھاو والی خاتون تھی جس نے اپنی تمام زمہ داریاں اور فرائض بھرپور طریقے سے ادا کیئے تھے، وہ ایک اچھی بیٹی، ایک اچھی بیوی، اچھی بہو اور ایک اچھی ماں ثابت ہوئی تھی۔ اس نے اپنے بچوں کی تربیت میں کوئی کمی نہ رہنے دی تھی، اور اپنے گھر کو بہت اچھے سے سنبھالا تھا۔ اپنے شوہر اور ان سے جڑے تمام لوگوں کا خیال رکھا تھا، اس لیئے پورا خاندان نصرت بیگم کے گن گاتا تھا۔ اپنے جسم کو شوہر کی امانت سمجھا اور اپنے کردار کو بے داغ رکھا۔ مگر پچھلے کچھ عرصے سے وہ اپنے چھوٹے بیٹے شہاب کو لے کر بہت پریشان تھیں کیوں کہ شہاب کی کچھ حرکات نے اسے بہت زیادہ ڈرا دیا تھا۔ اس کی نظروں کا بدلاو نصرت نے بہت پہلے ہی محسوس کر لیا تھا اور نصرت نے شہاب پر خاصی توجہ دینی شروع کر دی تھی، جس کا نیجہ یہ نکلا کہ شہاب ساری دینا کہ لیے ایک بہترین شخصیت بن گیا مگر اس کی نظریں ابھی اپنی ماں کے لیئے ویسے ہی تھیں۔ اور اس کی وجہ سے نصرت بیگم اب اپنا آپ بہت سنبھال کر رکھتیں اور اپنے جسم کو پوری طرح ڈھانپ کر رکھتی۔

شہاب نے بھی یہ بات نوٹ کر لی تھی کہ اس کی امی اس سے دور دور رہتی ہیں اور صرف ضرورت کی بات کرتی ہیں، اور وہ شہاب کے سامنے ایسے رہتی ہیں جیسے شہاب کوئی غیرہو، ایک بڑی سے چادر ان کے سر سے ٹانگوں تک ان کے جسم کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ جسے دیکھ کر شہاب اپنے آپ کو کوستا اور گالیاں دیتا مگر اب کچھ بھی اس کے اختیار میں نہیں تھا، جب بھی اس کے سامنے اس کی امی آتیں تو شہاب کے اندر کا شیطاں جاگ جاتا اور اسے مجبور کرتا کہ وہ اپنی ماں کے جسم کو نہارے اور محسوس کرے۔ شہاب اور اس کا ماں کا تعلق چار سال پہلے تک بہت خوبصورت تھا، وہ ایک بہترین ماں بیٹا تھے مگر چار سال پہلے جب شہاب کالج میں داخل ہوا تو کچھ ایسا ہوا جس کی وجہ سے شہاب کے جذبات اپنی ماں کے بارے میں بدل گئے۔​
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 
You must log in or register to view this reply.
 

Forum Statistics

1,696 Threads
65,319 Messages
6,036 Members
Khanbaba_92 Latest member

Top Paid Stories

نسرین آنٹی ( ری ورژن)

Paid نسرین آنٹی ( ری ورژن)

لازوال شہوانی داستان
0.00 star(s)
$10.00
جواں محبت

Paid جواں محبت

شکور انکل کی سچی آپ بیتی
0.00 star(s)
$10.00
چال در چال ( ری ویژن)

Paid چال در چال ( ری ویژن)

ایکشن ، سسپنس اور اندھا دھند سیکس پر مشتمل انتہائی خوبصورت کہانی
0.00 star(s)
$10.00
یخ بستہ

Paid یخ بستہ

مری کے ہولناک واقعہ پہ مشتمل سچی کہانی
0.00 star(s)
$5.00
میری زندگی کی رنگینیاں

Paid میری زندگی کی رنگینیاں

ثمینہ کی انتہائی شہوت انگیز سچی آپ بیتی
0.00 star(s)
$30.00
بڑی بہو

Paid بڑی بہو

سسر اور بہو کے بیچ شہوت انگیز تعلق کی انتہائی ہیجان خیز داستان
0.00 star(s)
$5.00
Back
Top