Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

دنیائے اردو کے نمبرون اسٹوری فورم پر خوش آمدید

اردو اسٹوری ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین رومانوی اور شہوانی کہانیوں کا مزا لیں۔

Register Now

Poetry بیسٹ آف پروین شاکر

Sohni Kuri

Well-known member
Joined
Jan 2, 2023
Messages
95
Reaction score
1,361
Location
Karachi
Offline
پورا دکھ اور آدھا چاند

ہجر کی شب اور ایسا چاند

دن میں وحشت بہل گئی

رات ہوئی اور نکلا چاند

کس مقتل سے گزرا ہوگا

اتنا سہما سہما چاند

یادوں کی آباد گلی میں

گھوم رہا ہے تنہا چاند

میری کروٹ پر جاگ اٹھے

نیند کا کتنا کچا چاند

میرے منہ کو کس حیرت سے

دیکھ رہا ہے بھولا چاند

اتنے گھنے بادل کے پیچھے

کتنا تنہا ہوگا چاند

آنسو روکے نور نہائے

دل دریا تن صحرا چاند

اتنے روشن چہرے پر بھی

سورج کا ہے سایا چاند

جب پانی میں چہرہ دیکھا

تو نے کس کو سوچا چاند

برگد کی اک شاخ ہٹا کر

جانے کس کو جھانکا چاند

بادل کے ریشم جھولے میں

بھور سمے تک سویا چاند

رات کے شانے پر سر رکھے

دیکھ رہا ہے سپنا چاند

سوکھے پتوں کے جھرمٹ پر

شبنم تھی یا ننھا چاند

ہاتھ ہلا کر رخصت ہوگا

اس کی صورت ہجر کا چاند

صحرا صحرا بھٹک رہا ہے

اپنے عشق میں سچا چاند

رات کے شاید ایک بجے ہیں

سوتا ہوگا میرا چاند


 
اب بھلا چھوڑ کے گھر کیا کرتے

شام کے وقت سفر کیا کرتے

تیری مصروفیتیں جانتے ہیں

اپنے آنے کی خبر کیا کرتے

جب ستارے ہی نہیں مل پائے

لے کے ہم شمس و قمر کیا کرتے

وہ مسافر ہی کھلی دھوپ کا تھا

سائے پھیلا کے شجر کیا کرتے

خاک ہی اول و آخر ٹھہری

کر کے ذرے کو گہر کیا کرتے

رائے پہلے سے بنا لی تو نے

دل میں اب ہم ترے گھر کیا کرتے

عشق نے سارے سلیقے بخشے

حسن سے کسب ہنر کیا کرتے​
 
چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا

عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو نڈھال کر دیا

اے مری گل زمیں تجھے چاہ تھی اک کتاب کی

اہل کتاب نے مگر کیا ترا حال کر دیا

ملتے ہوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی

اس نے مگر بچھڑتے وقت اور سوال کر دیا

اب کے ہوا کے ساتھ ہے دامن یار منتظر

بانوئے شب کے ہاتھ میں رکھنا سنبھال کر دیا

ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجر کا فیصلہ بھی تھا

ہم نے تو ایک بات کی اس نے کمال کر دیا

میرے لبوں پہ مہر تھی پر میرے شیشہ رو نے تو

شہر کے شہر کو مرا واقف حال کر دیا

چہرہ و نام ایک ساتھ آج نہ یاد آ سکے

وقت نے کس شبیہ کو خواب و خیال کر دیا

مدتوں بعد اس نے آج مجھ سے کوئی گلہ کیا

منصب دلبری پہ کیا مجھ کو بحال کر دیا​
 
اپنی رسوائی ترے نام کا چرچا دیکھوں

اک ذرا شعر کہوں اور میں کیا کیا دیکھوں

نیند آ جائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں

آنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں

شام بھی ہو گئی دھندلا گئیں آنکھیں بھی مری

بھولنے والے میں کب تک ترا رستا دیکھوں

ایک اک کر کے مجھے چھوڑ گئیں سب سکھیاں

آج میں خود کو تری یاد میں تنہا دیکھوں

کاش صندل سے مری مانگ اجالے آ کر

اتنے غیروں میں وہی ہاتھ جو اپنا دیکھوں

تو مرا کچھ نہیں لگتا ہے مگر جان حیات

جانے کیوں تیرے لیے دل کو دھڑکنا دیکھوں

بند کر کے مری آنکھیں وہ شرارت سے ہنسے

بوجھے جانے کا میں ہر روز تماشا دیکھوں

سب ضدیں اس کی میں پوری کروں ہر بات سنوں

ایک بچے کی طرح سے اسے ہنستا دیکھوں

مجھ پہ چھا جائے وہ برسات کی خوشبو کی طرح

انگ انگ اپنا اسی رت میں مہکتا دیکھوں

پھول کی طرح مرے جسم کا ہر لب کھل جائے

پنکھڑی پنکھڑی ان ہونٹوں کا سایا دیکھوں

میں نے جس لمحے کو پوجا ہے اسے بس اک بار

خواب بن کر تری آنکھوں میں اترتا دیکھوں

تو مری طرح سے یکتا ہے مگر میرے حبیب

جی میں آتا ہے کوئی اور بھی تجھ سا دیکھوں

ٹوٹ جائیں کہ پگھل جائیں مرے کچے گھڑے

تجھ کو میں دیکھوں کہ یہ آگ کا دریا دیکھوں​
 
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی

اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی

کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے

بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی

وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو مرے پاس آیا

بس یہی بات ہے اچھی مرے ہرجائی کی

تیرا پہلو ترے دل کی طرح آباد رہے

تجھ پہ گزرے نہ قیامت شب تنہائی کی

اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا

روح تک آ گئی تاثیر مسیحائی کی

اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے

جاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی​
 
زبردست شاعری کیا انداز بیاں ہے
 
Kya baat ha, dil ko chu lia
 
Bahtreen choice ha apki
parveen shakir ka alag hi andaz e biyan hain
 
لاجواب شاعری
 

Create an account or login to comment

You must be a member in order to leave a comment

Create account

Create an account on our community. It's easy!

Log in

Already have an account? Log in here.

New posts
Back
Top
Chat