Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!
  • پریمیم ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 95 ڈالرز

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    سالانہ ممبرشپ ۔۔۔۔ 7000

    وی آئی پی ممبر شپ

    تین ماہ ۔۔۔۔ 2350

    نوٹ: صرف وی آئی پی ممبرشپ 1000 ماہانہ میں دستیاب ہے

    WhatsApp رابطہ

    +1 540 569 0386

بے لباس محبت

alone_leo82

Well-known member
Joined
Jan 29, 2023
Messages
1,523
Reaction score
18,674
Points
113
Location
Pakistan
Offline
بے لباس محبت
Episode 1
یہ کہانی ایک لڑکی کی زندگی پر ہے۔ اس کہانی میں لکھے گئے نام اور کریکٹر کا حقیقی زندگی سے کوئی واسطہ نہیں۔ لہذا گزارش ہے کہ اسے کسی کی زندگی کے کے ساتھ نہ جوڑا اور نہ سوچا جائے۔۔۔
ریما ایک درمیانے خاندان سے تعلق رکھتی تھی ریما کے ابو لاہور کی ایک فیکٹری میں ملازم تھے ڈے نائٹ ڈیوٹی کی وجہ سے وہ اکثر فیکٹری میں رہتے ان کا خود کا گھر بھی لاہور میں واقع تھا لیکن فیکٹری سے کافی دور تھا ریما کی ماں ہاؤس وائف تھی ریما ایک اکیس سال کی خوبصورت جوان لڑکی تھی دراز قد سفید رنگت، گول چہرہ ، شوخ بڑی آنکھیں ،باریک ہونٹ اور کولہوں کو چھوتے ہوئے لمبے سیاہ بال، اس کے چہرے پر کوئی نشان نہ تھا سوا اک چھوٹے سے تل کے جو اس کے ہونٹوں کے قریب تھا اور خوبصورتی میں اضافہ کر رہا تھا اسے اپنی خوبصورتی کا اندازہ تھا اس کے ساتھ ساتھ اس کی سادہ پسند دوسروں سے الگ ہوتی جو اس کو اور حسین بنا دیتا، ریما نے خود بیوٹیشن کا کورس کر رکھا تھا اور اپنی کیئر خود کرتی تھی اس کے علاوہ اس نے بی اے پارٹ سیکنڈ کے پیپر ابھی دے کر فری ہوئی تھی اسے پڑھائی میں کوئی دلچسپی نہ تھی اس کا شوق ناولز، سوشل ایپس اور بیوٹیشن تھا اور اسی وجہ سے اس نے بیوٹیشن کا کورس بھی کیا اور گھر میں چھوٹا سا بیوٹی پارلر کا سیٹ آپ بنا دیا اس سے 4 سال بڑا ایک بھائی کاشف دبئی میں ایک ہوٹل مینیجر کی جاب کرتا تھا۔ کاشف کی شادی کو ابھی چند ماہ ہی ہوۓ تھے۔ ریما سے 2 سال چھوٹی ایک بہن تھی کرن جو ایف ایس سی پارٹ فرسٹ کی طلبہ تھی۔کرن بھی حُسن کے لحاظ سے ریما کے مدِ مقابل تھی ایسے لگتا جیسے دوسری ریما ہو لیکن اس کا قد ریما سے تھوڑا چھوٹا تھا۔۔ کرن زیادہ تر پڑھائی کو وقت دیتی تھی۔۔۔
یہ سردیوں کی رات تھی ریما اور کرن کا روم ایک ہی تھا روم کافی بڑا تھا دونوں کے الگ الگ بیڈ تھے جن میں کچھ فاصلہ تھا ۔ ریما جو ہمیشہ کی طرح آج بھی بیٹھی فسبک دیکھ رہی تھی۔۔ اس نے بہت سے گروپ جوائن کر رکھے تھے جس میں کچھ اچھے اور کچھ برے تھے ،آج اس کا موڈ کچھ عجب سا تھا بوریت سی تھی وہ ایسے ایف بی سکرول کر رہی تھی کہ اس کی نظر اک رومینٹک تصویر پر رک گئی جس کے ساتھ اک سیکسی کہانی لکھی ہوئی تھی۔ وہ اس کو پڑھنے لگی وہ پہلے بھی ایسی تصویریں دیکھا کرتی تھی لیکن اس طرح کی تحریر پہلی بار پڑھ رہی تھی وہ کہانی کو پڑھتے پڑھتے خود کو کہانی میں محسوس کرنے لگی اسکی دھڑکن تیز ہونے لگی اتنا سردی کے ہوتے ہوئے اُسے گرمی سی لگ رہی تھی اور اک ہاتھ سے کمبل کو خود پر اُڑھ کر تھما ہوا تھا۔ وہ جیسے جیسے پڑھتی جارہی تھی اُسے اپنے اندر اک عجیب سی فیلنگز کا احساس ہوتا جا رہا تھا کہ اچانک اپنے ٹراوزر کے درمیان سے زور سے پکڑ لیا اور آنکھ بند کر کے بیڈ سے ٹیک لگا کر بیٹھ گئی۔اپنے ہونٹوں کو دانتوں میں دبائے خود سے کہنے لگی شٹ شٹ شٹ نہیں نہیں او پلیز نہیں ۔۔۔اسے ایسے لگا جیسے اسکے جسم سے کچھ بہہ گیا ہو۔۔ اسے سردی میں پسینہ سا آگیا تھا وہ دھڑکن کے صحیح ہونے کا انتظار کرنے لگی ۔وہ اور آگے کہانی کو اب پڑھنا نہہں چاہ رہی تھی اسکی ہمت جواب دے چکی تھی۔۔ وہ آنکھیں بند کیے بس بیٹھی تھی اسے اب خود پر غصہ سا آرہا تھا کہ یہ کیا ہوا۔۔
اسی لمحہ میں اس سے دوسرے ہاتھ سے پوسٹ پر لائک ہوگئی ۔ پوسٹ کے لائک کا ساونڈ اس نے سن لیا تھا لیکن اسنے بند آنکھیں ابھی نہ کھولیں۔ کچھ پل بعد اُسنے آنکھیں کھولیں پوسٹ کو ان لائک کیا اور جلدی سے واش روم چل دی۔۔۔
فریش ہو کر آنے کے بعد اُسنے موبائل دوبارہ اُٹھا لیا۔۔ اس نے دیکھا کہ میسنجر ٹیکسٹ کا نوٹیفکیشن آیا ہوا ہے۔ اس نے میسج ریکویسٹ کو چیک کیا تو میسج کسی دانیال کا تھا جس کی وہ پوسٹ تھی۔ ریما نےمیسج دیکھا اور پڑھنے لگی۔ ۔
"آپ نے پوسٹ کو لائک کر کے آن لائک کیوں کیا؟ کیا اتنا بُرا لگا ؟" ریما کو مسیج پڑھ کر غصہ آیا ۔۔۔ پھر اس نے رپلائے دیا۔
"نہایت ہی گھٹیا انسان ہو تم اور ویسے ہی گھٹیا سوچ، پوسٹ غلطی سے لائک ہوئی ، اب ٹیکسٹ نہ آئے"۔۔
اس سے پہلے کہ وہ کچھ لکھتا، ریما نے میسنجر سے بلاک کردیا۔
ریما نے آئی ڈی اپنے نام سےبنا رکھی تھی وہ کبھی اپنے چہرے کی تصویر تو نہیں لگاتی تھی بس کبھی کبھی اپنے سائیڈ پوز میں لمبے بالوں کی تصاویر لگا لیتی لیکن وہ میسنجر پر صرف جاننے والوں سے بات کرتی تھی یہ آج محض اتفاق تھا کہ اُسنے کسی انجان کو جواب دیا ورنہ وہ ہمیشہ اگنور کرتی۔ ریما نے موبائل کو اک طرف رکھ کر لیٹ گئی اور کمبل کو خود پر اوڑھ لیا۔ وہ آنکھیں بند کیے کہانی کے بارے میں سوچنے لگی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دانیال 26 سال کا لڑکا تھا جو فیصل آباد کے ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتا تھا اس کے ابو گاڑیوں اور پراپرٹی کا کام کرتے تھے، دانیال ماں باپ کا اکلوتا تھا دیکھنے میں سمارٹ سا تھا چہرے پر ہلکی سی شیو ، کالی نشیلی آنکھیں، اک ڈمپل جو اس کے چہرے میں کشش بنا دیتا تھا اس کی گندمی رنگت خود لڑکیوں کی کمزوری بن جاتی اس کے علاوہ اس کے اندر لڑکیوں کو پھسانے کی اک مہارت تھی خود بھی اس نے ماسٹر سائیکالوجی میں کیا تھا وہ اکثر ان لڑکیوں کو ان کی سائکی سے جج کرتا۔ ان کی پروفائل دیکھتا کسی کو اپنی امیرت دیکھا تھا تو کسی کو اپنی رومینٹک لائف سنا کر فیلنگز جگاتا تو کبھی کسی کی دکھ بھاری لائف سن کر اُسکا سہارا بنتا ، لیکن حقیقت میں اُسکا ایک ہی ٹارگٹ ہوتا لڑکی کے ساتھ سیکس کرنا اور اسکی ویڈیوز اور برہنہ تصاویر بنانا ہوتا ۔۔دانیال سوشل میڈیا یا حقیقی زندگی میں صرف خوبصورت لڑکیوں سے ہی دوستی کرنے کا شوق رکھتا تھا۔ وہ سوشل میڈیا پر بھی ایک بار تصویر لینے تک اپنی جھوٹی باتوں کا جال بیچھاتا رہتا اور جھوٹا اعتبار بناتا لڑکی کے فیس کی تصویر لینے کے بعد وہ دیکھتا کے آگئے بات کرے یا نہ کرے۔ اُسے اس بات کی فکر نہ ہوتی کہ لڑکی کہاں کی ہے وہ بس ڈیٹ پلین کرتا اور اپنی گاڑی لے کر پہنچ جاتا۔ وہ ہر اک لڑکی سے ایک یا حد دوبار ڈیٹ کرتا اور بس چھوڑ دیتا۔۔۔
آج بھی وہ اپنی مختلف پوسٹ پر آنے والی لڑکیوں کو ٹیکسٹ اور اُنکی ڈپی دیکھ رہا تھا کہ اچانک اُسکی سیکسی سٹوری پر کسی ریما نامی لڑکی کا نوٹیفیکیشن آیا اُسنے فورا اپنی پوسٹ میں جاکر اسکی پروفائل کو کھولا اور چیک کرنے لگا۔۔۔ کچھ وقت پرفائل کو دیکھنے کے بعد اس نے سٹوری کے کمنٹس دیکھے کہ گویا کوئی اس لڑکی نے کمینٹ بھی کیا ہے یا نہیں؟ لیکن کچھ نہ تھا وہ پھر سے پوسٹ کے آپشن میں گیا کہ اُسے میسج یا فرینڈ ریکویسٹ کر سکے لیکن اُسے یہ دیکھ کر حیرانگی ہوئی کہ اب اُسکا نام لائکس میں نہیں آرہا تھا۔۔دانیال مسکرا دیا اور خود سے بولنے لگا " آہاں تو مس ریما ان لائک بھی کر گئی واہ اتنا جلدی" اُسنے ریما کو اُس گروپ کے ممبرز میں سرچ کیا اور بہت جلد اُسکو آئی ڈی مل گئ اور اسنے میسج کردیا اور موبائل کو سامنے رکھ دیا اور خود صوفے پر آکر ایک سگریٹ سلگا کر ٹی وی دیکھنے لگا کہ اچانک نوٹیفکیشن آیا۔۔ دانیال کو اندازہ ہو گیا تھا کہ ریما نے میسج کا رپلائے دے دیا ہے۔ وہ سگریٹ کو ہونٹوں سے لگائے اُٹھا اور موبائل کو ان لاک کر کے میسج دیکھنے لگا۔ اس سے پہلے وہ ریما کے میسج کا جواب دیتا وہ اس کو بلاک کر گئی۔
دانیال ایک دم بھڑکا فک یارررر شٹ شٹ!۔۔۔۔۔
ریما نے اُسے صرف مسنجر سے بلاک کیا تھا۔۔ اس کا موڈ تھوڑا سا خراب ہو گیا " ایک ہی لڑکی نے سیکسی پوسٹ پڑھی اور بلاک ۔۔ کیا فائدہ ایسی پوسٹ کا یار ہنہ! " وہ خود سے بڑبڑایا
اُس نے اپنی اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کیا اور اپنی دوسری پوسٹس میں اور لڑکیوں کے کمنٹس دیکھنے لگا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"کیا میرے علاوہ اور لڑکیاں بھی ایسی پوسٹ پڑھتی ہیں"؟ ریما لیٹے لیٹے خود سے پوچھنے لگی۔۔اسے نیند نہ آرہی تھی وہ پھر سے اُٹھی اور پوسٹ کو اُس گروپ میں تلاش کرنے لگی۔ لیکن پوسٹ مل ہی نہ رہی تھی ریما نے دانیال کے نام سے گروپ میں پوسٹ دیکھیں پر اُسے وہ پوسٹ نہ ملی۔۔"بغیرت نے لگتا ہے پوسٹ ڈیلیٹ کردی " لیکن کیوں؟؟ وہ سوچنے لگی۔۔ پھر اس نے مسسنجر اوپن کیا اور دانیال کو ان بلاک کیا اور میسج لکھنے لگی
"ویر از یوور پوسٹ ؟"
دانیال جو ابھی تک سکرولنگ کر رہا تھا میسج کے نوٹیفکیشن سے مسسنجر اوپن کرنے لگا۔ ریما کے ٹیکسٹ کو دیکھ کر وہ دوبارہ سے اک شیطانی مسکراہٹ سے مسکرا دیا اور کچھ پل کے بعد رپلائے دینے لگا۔
"بہت خوبصورت بال ہیں آپ کے "
ریما : یہ میرا سوال نہیں تھا۔
دانیال: غصے کی بھی تیز ہو ، ویسے حسن والوں کو اچھا لگتا ہے ۔
وہ کچھ دیر روکا اور پھر سے لکھنے لگا
" بلاک تو تم نے مجھے پھر سے کر دینا ہے سوچا تمہاری تعریف کردوں تاکہ افسوس نہ رہے کہ اک پیاری لڑکی سے بات کی اور بلاک ہونے سے پہلے تعریف بھی نہ کر سکا"
ریما دانیال کے انداز بیان سے مسکرا دی۔ اور لیٹے لیٹے دوبارہ لکھنے لگی
" لگتا ہے لڑکیوں سے بلاک ہونے کا کافی تجربہ ہے جناب کو ۔۔۔۔" وہ رکی اور پھر سے لکھنے لگی "خیر اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کرنے کی وجہ ؟"
دانیال: میں اُس پوسٹ کو اسی وقت ختم کر چکا تھا جب تمہارا غصے سے بھرا جواب پڑھا۔ لیکن اس سے پہلے میں کچھ کہتا تم نے بلاک کر دیا۔
دانیال باتوں سے باتیں بنانے لگا۔ ۔۔اور ریما اس سے باتیں کرنے لگی اس کا ارادہ کوئی دوستی کا نہ تھا لیکن باتیں کرتے سنتے دانیال اسے ایک اچھا لڑکا لگنے لگا جو اپنے بارے میں سب کچھ بتا رہا تھا جب کے حقیقت میں ریما کو بتانے والی اکثر باتیں بس اک جھوٹ پر مبنی تھیں وہ جانتا تھا کہ ریما کو سیٹ کرنے کے لئے اس کا اعتبار کا ہونا ضروری ہے چاہے وہ جھوٹا ہی کیوں نہ ہو۔ ۔۔
ریما اکثر لیٹ تک جاگتی تھی لیکن کسی انجان لڑکے کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے فجر ہوجائے گی اُسے اندازہ نہ تھا۔
ریما کی زندگی میں یہ پہلی بار تھا کسی انجان سے دوستی ہونا۔ اس وجہ سے بھی ریما نے دانیال کو بس روزمره کی باتیں بتاتی اور کچھ اپنے اسکول ، کالج کی باتیں شیئر کردیتی۔ ویسے بھی وہ اپنی پرسنل باتیں کسی انجان کو بتانا تو دور اپنی دوستوں کو بھی کم بتاتی تھی۔ لیکن اسے دانیال کی باتیں اچھی لگتی کچھ دن تک چیٹ کرنے کے بعد دانیال نے کال پر بات کرنے کا اظہار کیا۔ پہلے تو ریما ایک دو دن تک انکار کرتی رہی لیکن دانیال نے یہ کہہ کر اپنی بات منوا لی کہ تم ایک بار وائس میسج ہی کردو۔ وہ ریما کی ہچکچاہٹ کو دور کرنا چاہ رہا تھا آخر کار ریما نے وائس میسج کر دیا
دانیال نے جب آواز سنی تو وہ تعریف کے بنا نہ رہ سکا ریما کی خوبصورتی کی تعریف تو بہت ہوتی تھی لیکن آواز بھی جادو رکھتی ہے یہ پہلی بار سنا اور خود دانیال کی آواز کافی جاندار تھی اُوپر سے اس کا انداز ریما کو پسند آتا گیا اور اسی وجہ سے وائس مسیج اور پھرکال کا اک سلسلہ شروع ہوتا چلا گیا۔۔
ریما اور کرن کیونکہ اک ہی روم میں ہوتے تھےاس لیے وہ کرن سے کچھ نہ چھپاتی دانیال کا بھی اسے پتہ تھا ۔ لیکن چھوٹی ہونے کی وجہ سے کرن اسے منع نہ کرتی۔ ۔۔دانیال اب اپنے اگلے ٹارگٹ کی طرف تھا جو کال پر رومینس کرنا تھا لیکن جب بھی کال پر رومینٹک بات کرتا ریما اسے منع کرتی ، کبھی کبھی کال کٹ کر دیتی۔ دانیال اس کی اس عادت سے کبھی چڑ بھی جاتا لیکن وہ جانتا تھا کہ کچھ لڑکیاں بھی ایسی ہوتی ہیں خاص کر ایسی لڑکیاں جو پہلی مرتبہ ایسے وقت سے گزر رہی ہوں اور یہ سوچ کر وہ اپنے ارادے اور مضبوط کرلیتا۔۔
تقریبا دو ہفتے سے ذیادہ دن ہو چکے تھے۔ لیکن ابھی تک نہ وہ کال رومینس کرنے میں کامیاب ہوا اور نہ ہی چہرے کی تصویر دیکھ سکا۔
دانیال کا اس طرح وقت دینا ریما کو اچھا لگنے لگا وہ بھی وقت دینے لگی۔۔وہ یہ جانتی تھی کہ وہ دانیال کو اس کی گندی باتوں سے منع کر دیتی ہے لیکن اسے یہ بھی اب یقین ہونے لگا کہ دانیال اس انکار سے اِس سے ناراض نہیں ہوتا۔ ۔۔ ۔
آج رات دانیال اک پلین کے ساتھ اپنی اک ڈیٹ کا بتانے لگا(جو اک منگھڑت کہانی تھی ) ۔۔ وہ آج کچھ بھی کر کے ریما کے اندر کی فیلینگز کو ابھارنا چاہتا تھا۔ وہ کال پر اپنی ڈیٹ کا بتانے لگا کہ وہ کیسے اک لڑکی سے ملا اور اُسے اپنے فلیٹ پر لے آیا پھر کسینگ اور رومینس کا بتانے لگا۔۔
اُس نے محسوس کیا کہ آج ریما خاموش ہے اور غور سے سن رہی ہے۔
ادھر ریما دانیال کی باتوں میں مدہوش ہو رہی تھی اس کے دل کی دھڑکن تیز ہو رہی تھی وہ دانیال کی رومنٹک آواز اور اُسکی کہانی سن کر عجیب سا محسوس کر رہی تھی۔۔۔ وہ کانوں میں ہینڈ فری لگائے بس باتیں سن رہی تھی اور خود کو اُس لڑکی کی جگہ محسوس کرنے لگی۔اسے ایسے لگا جیسے وہ خود اُس روم میں اس لڑکی کی جگا پر ہے اور دانیال اسکے بہت قریب ہے وہ جیسا جیسا کہہ رہا تھا ریما خود کے جسم کے ساتھ ہوتا محسوس کرنے لگی۔ وہ بند آنکھیں کیے اپنے ہاتھوں کو اپنی شرٹ پر پھیرنے لگی۔ دانیال نے جب اس کی پھلتی سانس کی آواز سنی تو رومینس سے آگے سیکس کی طرف بڑھنے لگا اور آہستہ سے سرگوشی کرتا ہوا کہانی میں لڑکی کی جگہ جان بوجھ کر ریما کا نام لے دیا کیونکہ وہ جان چکا تھا کہ اب تیر نشانے پر ہے اور ایسا ہی ہوا جیسے دانیال نے سرگوشی سے کہا "ریماا ا ا۔ ۔۔ میں تمہں اپنے بہت قریب محسوس کر رہا ہوں تمہارے ہاتھوں کو اپنے ہوتھوں سے جکڑ رہا ہوں تمہارے جسم کو آہستہ سے بےلباس کر کے تمہارے اوپر سما رہا ہوں اور تمہیں پیار کر رہا ہوں"۔۔
خود کا نام سن کر ریما دانیال کی مدہوش آواز سے پاگل سی ہو گئ تھی وہ واقعی میں ایسا محسوس کرنے لگی جسے دانیال اُسکے ساتھ ہے جیسے دانیال نے کہا کہ وہ اُسکے اندر سما رہا ہے وہ دانیال کو روکنے لگی لیکن اس کے انکار میں وہ انکار کا لہجہ نہ تھا وہ خود روکنا نہیں چاہتی تھی اسکے سمندر میں طوفان برپا ہوچکا تھا لہریں بار بار اس کے ساحل سے ٹکرا رہی تھی آخر کار ندی کی طرح بہہ نکلیں۔ ۔ وہ فوراً سے بولی جان۔۔جان۔۔پلیز! بس کر دو اب مجھے جانے دو ، لیکن دانیال یہ ہی موقع چاہتا تھا وہ اُسے مست کرتا رہا اور بار بار مدہوش کرتا رہا یہاں تک کہ ریما تھک گئی۔۔۔۔
ریما کی آواز نڈھال سی تھی اُسکا جسم سن سا تھا وہ اب بھی دانیال کو اپنے ساتھ محسوس کر رہی تھی۔۔۔ اُسے دانیال آج اس زمین پر سب سے زیادہ چاہنے والا انسان لگ رہا تھا۔۔۔
دانیال جانتا تھا کہ آج اُس نے ریما کو اپنی آواز کے جادو سے سکون دے دیا ہے وہ اسی پل کا فائدہ اُٹھا کر ریما کو ایک کِس کرتے ہوئے بولا
ریمااا۔ ۔۔۔ آئی لو یو!!!۔۔۔اُمممممممہ ہ ہ
ریما مسکرائی جیسے وہ اس انتظار میں تھی ۔ وہ جان کر بولی آچھا کیسے؟؟ ریما کی آواز اب بھی نڈھال سی تھی
دانیال: آج تم نے مجھے اپنا سب کچھ دے دیا میرا اتنا بھی حق نہیں بنتا کہ تمہیں پیار کر سکوں ؟
ریما: ( اک خاموشی کے بعد) لیکن میں اگر کہوں میں کسی اور کو چاہتی ہوں تو؟؟؟
دانیال: تو میں کہوں گا کہ اس کو تمہاری قدر نہیں ورنہ میں تمہارے اتنا قریب آگیا اور اس کو معلوم نہ چلا۔۔۔۔۔ کیا واقعی تمہاری لائف میں کوئی اور ہے؟ اس نے جواب کے بعد سوال کر دیا۔۔۔۔
ریما کچھ دیر بعد پھر بولی" پتا نہیں۔۔۔ خیر یہ بتاو تم نے تو مجھے دیکھا بھی نہیں پھر یہ پیار وغیرہ سب کیوں ؟
دانیال: نہیں جانتا ایسا کیسے اور کیوں ہوا لیکن ریما ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں بس تمہیں چاہتا ہوں اور ہاں اب دیکھنا بھی چاہتا ہوں کہ جس کے اتنا پاس ہوں وہ کیسا ہے؟؟؟ دانیال ہونٹ کو دانت میں بیچ کر جواب کا انتظار کرنے لگا۔ ۔
ریما کچھ دیر کہیں کھو سی گئی۔۔ پھر بولی "دانیال تم واقعی بہت اچھے ہو اور یہ سچ ہے اتنے کم وقت میں، میں تم پر اعتبار کرنے لگی ہوں اور یہ حقیقت ہے کہ اتنا میں آج تک کسی کے قریب نہیں آئی ۔۔۔لیکن یار تصویر۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ خاموش ہوگئی۔۔۔ اس سے پہلے دانیال مایوس ہو کر کوئی دلاسہ دیتا۔۔۔ریما بولی "او۔ کے ٹھیک ہے تم مجھے دیکھ سکتے ہو۔۔۔"رکو۔ ۔۔
دانیال اس کی بات سن کر سیدھا ہو گیا۔۔۔ اور شدت سےتصویر کا انتظار کرنے لگا۔۔۔ کچھ وقت میں ریما نے اپنی ایک تصویر بھیج دی۔۔ دانیال اک پل کو حیران رہ گیا کہ اتنا خوبصورت لڑکی ۔۔۔وہ خاموشی سے تصویر کو بڑا کر کے دیکھنے لگا اور پھر اس کے حسن کی تعریف کرنے لگا جو واقعی تعریف کے قابل تھی اُسے ابھی تک یقین نہ تھا کہ اتنا حسین لڑکی سے وہ بات کر رہا ہے۔۔ اس کے جسم میں اک شیطانی لہر سی دوڑنے لگی۔ ۔۔اور وہ دل میں کہنے لگا " اب تو اس کے جسم کو ضرور پینا پڑے گا" ۔۔۔۔
جاری ہے۔۔۔۔
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top