What's new

Welcome!

Welcome to the World of Dreams! Urdu Story World, the No.1 Urdu Erotic Story Forum, warmly welcomes you! Here, tales of love, romance, and passion await you.

Register Now!
  • Notice

    فورم رجسٹریشن فری کردی گئی ہے----پریمیم ممبرشپ فیس 95 ڈالرز سالانہ----وی آئی پی پلس 7000 روپے سالانہ----وی آئی پی 2350 روپے تین ماہ اور 1000 روپے ایک ماہ

    Whatsapp: +1 631 606 6064---------Email: [email protected]

Family سہاگن

Family سہاگن
Incest Lover Çevrimdışı

Incest Lover

Well-known member
Dec 24, 2022
376
12,258
93
Karachi
فرینڈز میرا نام عثمان ہے . . میرا تعلق لاہور پاکستان سے ہے اور جو کہانی آج میں آپ سے شیئر کرنے جا رہا ہوں وہ انفیکٹ ان سب نوجوانوں کے دِل کی آواز ہے جنہیں ان کی جوان بہن کی مدمست جوانی نے مجنوں بنا کر رکھ دیا ہے … جی میں انہی منچلوں کی بات کر رہا ہوں جن کا لن اپنی بہن کو دیکھتے ہی احتراما کھڑا ہو جاتا ہے … جتنے مرضی شرم و حیا کے پردے ہوں اور اِس سماج کی کتنی ہی دیواریں کیوں نا رستے میں حائل ہوں اِس لن نے اپنی من مانی کرنی ہوتی ہے اور پھر اگر لن کو اپنے ہی گھر میں شکار مل جائے تو پھر رہا کہاں جاتا ہے … یہ وہی نوجوان ہیں کہ جنکی اپنی بہن پہ ٹھرک کا آغاز تو باتھ روم میں اس کے اُترے ہوۓ کپڑے سونگھنے …اسکی برا کو اندر سے چوسنے اور پینٹی کو چاٹنے سے شروع ہوتا ہے اور یہ سلسلہ کہاں جا کر رکتا ہے یہ اپنے اپنے نصیب کی بات ہے . یہاں میں یہ واضح کر دوں کہ سگی بہن کے جوسی مموں کو تصور میں لا کر اس کے اُترے ہوۓ برا کو چُوسنے کا مزہ دنیا سے نرالا ہے اور وہ جو کبھی کبھار نمکین ذائقہ سا منه میں اترتا ہے وہ بہن کی رس بھری مسمیوں کا پسینہ ہوتا ہے …بھائی اب کچا دودھ میسر نہیں تو پسینہ ہی سہی … مگر خیر یہ تو ابتداء ہے … پھر کچھ خوش نصیب ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں بہن کی پینٹی میں سے اسکی جھانٹ کا بال مل جاتا ہے … انکی منزل کے قریب ترین رہنے والی چیز کو دیکھتے ہی لن خوشی کے مارے منی کے آنسو رونے لگتا ہے … اب جب بہن پہ لٹو ہو ہی جائے تو آہستہ آہستہ اسکی ہر بات میں انٹرسٹ ڈیولپ ہوتا ہے اور اسکی ہر حرکت جان لیوا ثابت ہوتی ہے … وہ مسکرائی تو دل کیا لن نکا ل کر گالوں پہ رگڑ دیں … کہیں زرا جھکی تو قمیض میں یوں جھانکیں گے جیسے اندر کوئی خزانہ پڑا ہوا ہے … زرا بےدھیانی میں اسکی قمیض کمر پہ سے ہٹی . . دِل کیا دیوانہ وار اس کے بدن کو چومتے جائیں … سارا دن اس کے باتھ روم میں جانے کا انتظار کرنا تا کہ وہ نہا کر اپنے اُترے کپڑے واشروم میں چھوڑے تو یہ اس کے انڈر گارمنٹس پہ مٹھ کی برسات کر آئیں … کبھی بہن کو سوتے ہوۓ دیکھا تو لگے اسکی جوانی کو نہارنے … بس یونہی دن رات کٹتے ہیں اور پھر رات کو خواب میں بہن کی ٹھکائی علیحدہ سے … اور احتلام کی مصیبت علیحدہ … یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے مگر صرف یکطرفہ محبت کی طرح یکطرفہ ٹھرک … کیوں کہ بہن ہے کہ اپنے دبنگ ممے لیے گھر میں بے دھڑک گھومتی پھرتی رہتی ہے … اس کے سینے کا یہ حسن کب اس کے سگے بھائی کا سینے کا بوجھ بن گیا اس بیچاری کو کوئی خبر ہی نہیں … ٹائیٹ تنی ہوئی مگر کومل گانڈ علیحدہ قیامت ڈھاتی پھرتی ہے … اور اس کے چلنے سے اسکی گانڈ کے زیرو بم کس رشتے کے تقدس کو پامال کر جاتے ہیں وہ ان سب سے انجان ہوتی ہے … یا شاید جان کر انجان بنی رہتی ہے … شاید اسے بھی اپوزٹ سیکس کو ترسانے میں خوب مزہ آتا ہے چاھے وہ اسکا بھائی ہی کیوں نا ہو…خیر حاصل کلام یہ کہ جوانی میں پیر رکھنے کے بَعْد ان سب فیلنگز کا ذمے دَار نا تو بھائی ہوتا ہے نا ہی بہن بس سب نیچرل ہوتا ہے ہاں مگر کچھ لوگ اِس جوانی کی دہکتی آگ کو بجھانے کے لیے تھوڑی ہمت ضرور دکھاتے ہیں اور پھر جو کامیاب ہوتے ہیں انہیں کیسے اپنے گھر میں جنت ملتی ہے اور کیسے سچا پیار ملتا ہے اِس بات کا اندازہ آپکو اِس اسٹوری کو پڑھ کر ہو جائے گا …
میری عمر ‫18 سال ہے … چھوٹی سی فیملی ہے . . فادر 50‬ سال ایک بزنس مین … موم 45 سال ایک سوشل ورکر . . ایکچولی فیملی چونکہ کھاتی پیتی ہے اِس لیے موم روایتی امیر بیگمات کی طرح سوسائٹی میں امیج پیدا کرنے میں لگی رہتی ہیں 45 کی ہو کر بھی وہ ایک دم ینگ ہیں . . خود کو خوب فٹ رکھا ہے انہوں نے … ہاں مگر کوئی 2 نمبر عورت نہیں . . ڈریسنگ بھی بالکل سلجھی ہوئی اور حرکتیں بھی … یعنی پیسے نے ہم لوگوں میں بگاڑ پیدا ہرگز نہیں کیا…موم تھوڑی موٹی ہیں مگر بے ڈھنگا جسم نہیں بلکہ متناسب بالکل ایک دم خوبصورت . ہاں مگر پاپا کافی موٹے ہیں اور پیٹ بھی نکلا ہوا ہے … خیر گھرمیں میری موم اور پاپا کے علاوہ اِس اسٹوری کا مین کردار میری ایک نازک سی دلکش اور معصوم سی پیاری سی بہنا بھی ہے … نام ہے حمائل اور عمر ہے 20 سال یعنی مجھ سے دو سال بڑی … میں کالج کا اسٹوڈنٹ ہوں اور وہ یونیورسٹی کی…حمائل کا رنگ بالکل دودھ کی طرح گورا چٹا ہے دودھ ۶۳ کے ہوں گے اور گانڈ 36 کی تقریباً …یوں تو بالکل نازک سی ہے مگر دودھ اور گانڈ دونوں صحتمند ہیں اس کی گانڈ باہر کو نکلی ہوئی راؤنڈ شیپڈ ہے … کمر پتلی سی بازو بھی پتلے پتلے اور ہائٹ٥ فٹ ٥ انچ جو لوگ اسے اِمیجن کرنا چاہتے ہیں وہ فرینچ ایکٹریس کر ولینا کو مائنڈ میں رکھ لیں کیوں کہ اسکا فیس بالکل اس سے ملتا جھلتا ہے … خیر یہ تو ہے ہماری چھوٹی سی فیملی مگر یہاں میں آپ کو ایک بات بتا دوں مجھے پہلے پہل اِس ٹاپک سے کہ جس پہ میں اسٹوری لکھ رہا ہوں شدید نفرت تھی… وجہ بہت سمپل سی ہے بھلا کوئی بھی شخص اپنی سگی بہن کے بارے میں ایسے گندے خیالات کیسے رکھ سکتا ہے … بھائی تو بہنوں کی عزت کے رکھوالے ہوتے ہیں کوئی گھر سے باہر بازار میں بہن کو ذرا گندی نظر سے دیکھے تو اسکی آنکھیں نکا ل دیں … بہن کی گا لی تو تن بدن کو آگ لگا دیتی ہے … پتہ نہیں کس بیمار ذہن کے حامل لوگوں کی یہ سوچ ہوتی ہے … گھن آتی تھی مجھے ایسا سوچتے ہوۓ بھی … کوئی مجھ سے پہلے پُوچھتا کہ کوئی اپنی بہن سے سیکس کرنا چاہتا ہو تو اس کے بارے میں میری کیا رائے ہے تو میں تو ایسے بندے کو جان سے ما ر دینے کا کہتا … . ہاں مگر میری یہ سوچ بَعْد میں بَدَل گئی انفیکٹ ایک واقعہ ایسا ہوا جس نے سوچ بدل دی… میں ایک دن اپنے گھر میں برآمدے میں لیٹا ہوا تھا چارپائی پہ … گرمیوں کے دن تھے اِس لیے ایک فرشی پنکھا میری رائٹ سائڈ پر چل رہا تھا چارپائی سے تھوڑا دور… امی ذرا ساتھ والی آنٹی کی طرف گئیں تھیں اور حمائل کچن میں روٹیاں بنا رہی تھی… لیٹے لیٹے میری ذرا آنکھ لگ گئی …خواب میں میں نے دیکھا کہ میں ٹی وی پر سونگز دیکھ رہا ہوں اور وینا ملک ناچ رہی ہے …اسکا ڈریس خوب سیکسی تھا اور میرا لن فل جوبن پہ کھڑا ہوا تھا . . چونکہ یہ صرف اونگھ تھی اِس لیے میری چارپائی ہلکی سی ہلی تو میری آنکھ کھل گئی . . آنکھ کھلتے ہی جو میں نے منظر دیکھا وہ ناقابلِ یقین تھا میرے لئے … حمائل میری چارپائی کے لیفٹ سائڈ پہ کھڑی تھی اس نے پنک شلوار قمیض پہنی تھی جو کہ کافی باریک سی تھی… اس نے قمیض کا پلو آگے سے پکڑا ہوا تھا اور قمیض کو یوں اوپر اٹھایا ہوا تھا کہ اسکا چاندی سا چمکتا پیٹ آدھا ننگا ہو گیا تھا… میرا لن ابھی بھی تاؤ میں تھا… اسکی قمیض آگے ہونے کی وجہ سے میں قمیض کے نیچے آگیا تھا اور اسے میری آنکھ کے کھلنے کا پتہ نا چل سکا … میں آنکھ کھلتے ہی سچویشن کو سمجھنے کی کوشش کرنے لگا… اور سچویشن سمجھنے میں مجھے زیادہ دیر نہیں لگی… ایکچولی ہوا یوں تھا کہ وہ کچن میں روٹیاں بنا رہی تھی اور اندر پنکھا تو چل نہیں رہا تھا اِس لیے گرمی بلا کی تھی … . وہ برآمدے میں پنکھے کے سامنے ذرا پسینہ سکھانے آئی اور پنکھے کے سامنے اِس لیے نہیں کھڑی ہوئی کہ کہیں ہوا کے رکنے کی وجہ سے میری آنکھ نا کھل جائے لہذا وہ میرے اور پنکھے کے بیچ میں آنے کی بجائے میری دوسری طرف ( لیفٹ سائڈ پہ ) آ کر کھڑی ہو گئی۔۔(جاری ہے ) …
 
Back
Top