Cute
Well-known member
Offline
میرا نام رابعہ ہے میں شادی شودہ ہو
یہ کہانی میری اور میرے شوہر کے بھانجے کی ہے
میرے بھانجے کا نام علی ہے
جب میری شادی ھوئ تھی تو اس وقت علی 12 سال کا تھا علی کو مینے ھی پالا تھا (میرے شوھر کی بہن کی طبعیت خراب رھتی تھی)
میں اپنی زندگی میں بہت خوش ہوں میری زندگی
ایسے ہی چال رہی تھی
ایک دن میں نے اپنے شوھر کو بہت۔پریشان دیکھا تو میرے شوھر نے مجھے بتایا کے علی بہت خراب ہوگیا ہے وہ لڑکوں کو چوتا ہے یہ سن کر میرے میرے پیر سے زمیں نکل گئ۔
میں نے ایک فیصلہ کیا کے میں خد علی کو سمجاؤگی اس دن میرے شوھر کی رات کی ڈیوٹی تھی(میری شوھر میل میں کام کرتے ھیں)
رات کو میں۔نے علی کو میسیج کیا (ایک بات بتادو جس دن مجھے میرے شوھر نے بتایا تھا اس ھی دن علی کا چچا اسے کراچی لے گیا تھا)
ایسے ہی میسیج پر بات ھوتی رہی میں نے علی سے پوچھا علی یہ لڑکیوں والا کا چکر ھے یہ سچ ھے
مجھے بولا مامی آپ کو کس نے بتایا۔ میں نے بولا شچ ھے یہ نہی بولا مامی کچھ بھی ھوجاۓ میں آپ سے جھوٹ نہی بولتا ھو ھاں یہ سچ ھے
میں نے اسے سمجھا لیکن وہ بولا مامی مجھے مزا آتا ھے
میں نے بولا تیری گرل دوست جو ھے وہ ۔
بولا مامی وہ کس نہی دیتی ہے چودنے کہا دے گی میں بولی اچھا۔ اک دم علی بولا مامی تم سکھاؤں نا کیسے عورت کو چوتے ھیں
میں بولی چال پاگل تو علی میری منت کرنے لگا جس پر میں رازی ھوگی
ایسے ھی 2 مہینے نکل گے
تو علی ہمارے گھر آیا میرے بچوں سے بہت پیار کرتا ہے ان کو اپنے ساتھ لے گیا دوپیر کے کھانے پر میرے شوھر نے بولا رابعہ میں رات کو اپنے دوست کی شادی میں جاؤ کا میرے کپٹرے تیار کردینا میں نے بولا ٹیک ھے
میں کھانے کے برتن اٹھا ری تھی کہ میرے شوھر کو کال آئی وہ باہر چلے گے میں نے علی کو بولا علی بچوں کو مسجد چھوڑ کر آجا آج میرے بچے بہت خوش تھے وہ خوشی خوشی مسجد گئے
مسجد چھوڑنے کے بعد جب علی گھر آیا تو میں گھر پر اکیلی تھی علی نے بولا مامی آج کوئ بھی نہی ہے کس کیسے کرتے ھیں مجھے بتاؤ میں نے اک تھپڑ مارا جس پر علی نے بولا آپ نے تو بولا تھا میں سکھاؤ گئی
مجھے اپنی بات یاد آگئ میں نے بولا صرف کس علی بولا ہاں بس کس تو میں نے اسے کس کی آچھے سے جواب میں علی نے بھی لپ کس کی میں بھت گرم ہوگی تھی کافی دیر کس چلتی رہی اتنے میں دروازہ بجا میں نے علی کو بولا دروازہ پر دیکھ کون ہے۔دروازے پر میرے شوھر تھے
رات کو میرے شوھر شادی میں چلے گے میں نے دیکھ علی میسیج پر بات کر رہا ھے کسی سے میں اپنے کام سے پری ہوی بچوں کو دیکھا وہ سو رہے ہیں
میں نے علی کو میسیج کیا کیا کررھے ھو بولا کچھ نہی ایسے ہی بات چالتی ری اک دم علی نے بولا اک کس اور چاہے میں نے بولا اب نہی بس بولا بس اک تو میں رازی ہو گی میں نے بولا دیکھ کوئ جاگ نہی رہا ھو پھر انا کچھ منٹ میں علی میرے روم میں اگیا میرے روم کی لائٹ بندتھی موبائیل کی روشنی میں میرے بیڈ پر آگیا
یہ کہانی میری اور میرے شوہر کے بھانجے کی ہے
میرے بھانجے کا نام علی ہے
جب میری شادی ھوئ تھی تو اس وقت علی 12 سال کا تھا علی کو مینے ھی پالا تھا (میرے شوھر کی بہن کی طبعیت خراب رھتی تھی)
میں اپنی زندگی میں بہت خوش ہوں میری زندگی
ایسے ہی چال رہی تھی
ایک دن میں نے اپنے شوھر کو بہت۔پریشان دیکھا تو میرے شوھر نے مجھے بتایا کے علی بہت خراب ہوگیا ہے وہ لڑکوں کو چوتا ہے یہ سن کر میرے میرے پیر سے زمیں نکل گئ۔
میں نے ایک فیصلہ کیا کے میں خد علی کو سمجاؤگی اس دن میرے شوھر کی رات کی ڈیوٹی تھی(میری شوھر میل میں کام کرتے ھیں)
رات کو میں۔نے علی کو میسیج کیا (ایک بات بتادو جس دن مجھے میرے شوھر نے بتایا تھا اس ھی دن علی کا چچا اسے کراچی لے گیا تھا)
ایسے ہی میسیج پر بات ھوتی رہی میں نے علی سے پوچھا علی یہ لڑکیوں والا کا چکر ھے یہ سچ ھے
مجھے بولا مامی آپ کو کس نے بتایا۔ میں نے بولا شچ ھے یہ نہی بولا مامی کچھ بھی ھوجاۓ میں آپ سے جھوٹ نہی بولتا ھو ھاں یہ سچ ھے
میں نے اسے سمجھا لیکن وہ بولا مامی مجھے مزا آتا ھے
میں نے بولا تیری گرل دوست جو ھے وہ ۔
بولا مامی وہ کس نہی دیتی ہے چودنے کہا دے گی میں بولی اچھا۔ اک دم علی بولا مامی تم سکھاؤں نا کیسے عورت کو چوتے ھیں
میں بولی چال پاگل تو علی میری منت کرنے لگا جس پر میں رازی ھوگی
ایسے ھی 2 مہینے نکل گے
تو علی ہمارے گھر آیا میرے بچوں سے بہت پیار کرتا ہے ان کو اپنے ساتھ لے گیا دوپیر کے کھانے پر میرے شوھر نے بولا رابعہ میں رات کو اپنے دوست کی شادی میں جاؤ کا میرے کپٹرے تیار کردینا میں نے بولا ٹیک ھے
میں کھانے کے برتن اٹھا ری تھی کہ میرے شوھر کو کال آئی وہ باہر چلے گے میں نے علی کو بولا علی بچوں کو مسجد چھوڑ کر آجا آج میرے بچے بہت خوش تھے وہ خوشی خوشی مسجد گئے
مسجد چھوڑنے کے بعد جب علی گھر آیا تو میں گھر پر اکیلی تھی علی نے بولا مامی آج کوئ بھی نہی ہے کس کیسے کرتے ھیں مجھے بتاؤ میں نے اک تھپڑ مارا جس پر علی نے بولا آپ نے تو بولا تھا میں سکھاؤ گئی
مجھے اپنی بات یاد آگئ میں نے بولا صرف کس علی بولا ہاں بس کس تو میں نے اسے کس کی آچھے سے جواب میں علی نے بھی لپ کس کی میں بھت گرم ہوگی تھی کافی دیر کس چلتی رہی اتنے میں دروازہ بجا میں نے علی کو بولا دروازہ پر دیکھ کون ہے۔دروازے پر میرے شوھر تھے
رات کو میرے شوھر شادی میں چلے گے میں نے دیکھ علی میسیج پر بات کر رہا ھے کسی سے میں اپنے کام سے پری ہوی بچوں کو دیکھا وہ سو رہے ہیں
میں نے علی کو میسیج کیا کیا کررھے ھو بولا کچھ نہی ایسے ہی بات چالتی ری اک دم علی نے بولا اک کس اور چاہے میں نے بولا اب نہی بس بولا بس اک تو میں رازی ہو گی میں نے بولا دیکھ کوئ جاگ نہی رہا ھو پھر انا کچھ منٹ میں علی میرے روم میں اگیا میرے روم کی لائٹ بندتھی موبائیل کی روشنی میں میرے بیڈ پر آگیا