Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!
  • اردو اسٹوری ورلڈ ممبرشپ

    اردو اسٹوری ورلڈ ممبرشپ ریٹس

    ٭یہ ریٹس 31 دسمبر 2025 تک کے لیے ہیں٭

    فری رجسٹریشن

    مکمل طور پر مفت

    رجسٹریشن بالکل مفت ہے، اور فورم کے عمومی سیکشنز تک رسائی حاصل کریں۔

    پرو پیڈ ممبرشپ

    فیس: 1000 روپے (1 ماہ)

    اس پیکج میں آپ کو صرف پرو پیڈ سیکشنز تک رسائی حاصل ہوگی۔

    وی آئی پی ممبرشپ

    فیس: 3000 روپے (3 ماہ)

    وی آئی پی ممبرشپ میں پرو اور وی آئی پی اسٹوریز سیکشنز تک رسائی حاصل کریں۔

    وی آئی پی پلس ممبرشپ

    فیس: 5000 روپے (6 ماہ)

    وی آئی پی پلس ممبرشپ کے ذریعے پرو، وی آئی پی اور وی آئی پی پلس سیکشنز وزٹ کریں۔

    پریمیم ممبرشپ

    فیس: 50 ڈالر (6 ماہ)

    پریمیم ممبرشپ میں پرو، وی آئی پی، وی آئی پی پلس اور خصوصی پریمیم سیکشنز شامل ہیں۔

    رابطہ کریں

    WhatsApp: +1 540 569 0386

    Email: [email protected]

    © 2025 اردو اسٹوری ورلڈ۔ تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Historic Story قاضی اور عقل مند شاگرد

Sexy_dick_lhr

Well-known member
Joined
Dec 25, 2022
Messages
713
Reaction score
8,010
Location
Lhr
Offline
ایک قاضی نے اپنے شاگردوں کا امتحان لینے کے لئے کے سامنے ایک مقدمہ رکھا اور ان کو اپنی رائے لکھنے کو کہا
ایک شخص کے گھر مہمان آئے. اس نے ان کی خاطر مدارات کی. اپنے ملازم کو دودھ لینے بھیجا تاکہ مہمانوں کے لیے کھیر بنائی جائے. ملازم دودھ کا برتن سر پر رکھے آرہا تھا کہ اوپر سے ایک چیل گذری جس کے پنجوں میں سانپ تھا۔ سانپ کے منہ سے زہر کے قطرے نکلے جو دودھ میں جاگرے. مہمانوں نے کھیر کھائی تو سب ہلاک ہو گئے. اب اس کا قصوروار کون ہے
پہلے شاگرد نے لکھا کہ یہ غلطی ملازم کی ہے اسے برتن ڈھانپنا چاہیے تھا. لہذا مہمانوں کا قتل اس کے ذمہ ہے کا اسے سزا دی جائے گی... قاضی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ملازم کو برتن ڈھانپنا چاہیے تھا. لیکن یہ اتنا بڑا قصور نہیں کہ اسے موت کی سزا دی جائے
دوسرے شاگرد نے لکھا اصل جرم گھر کے مالک کا ہے اسے پہلے خود کھیر چکھنی چاہیے تھی. پھر مہمانوں کو پیش کرنی چاہیے تھی. قاضی نے یہ جواز بھی مسترد کر دیا
تیسرے نے لکھا یہ ایک اتفاقی واقعہ ہے. مہمانوں کی تقدیر میں مرنا لکھا تھا. اس میں کسی کو سزا وار قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ قاضی نے کہا کہ یہ کسی حج کی اپروچ نہیں ہونی چاہیے. حج .اگر مقدمات تقدیر پر ڈال دے گا تو انصاف کون کرے گا
چوتھے نے کہا کہ سب سے پہلا سوال یہ ہے کہ یہ سارا منظر دیکھا کس نے کس نے چیل کے پنجوں میں سانپ دیکھا. کس نے سانپ کے منہ سے زہر نکلتا دیکھا. اگر اس منظر کا گواہ ملازم ہے تو وہ مجرم ہے. اگر گواہ مالک ہے تو وہ مجرم ہے. اور اگر کوئی گواہ نہیں تو جس نے یہ کہانی گھڑی ہے وہ قاتل ہے.۔۔
قاضی نے اپنے چوتھے شاگرد کو شاباش دی اور صرف اسے منصب قضا کا اہل قرار دیا
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
You must log in or register to view this reply
 
Back
Top