میں بلیک میل ھوئی | Urdu Story World
What's new

Welcome!

Welcome to the World of Dreams! Urdu Story World, the No.1 Urdu Erotic Story Forum, warmly welcomes you! Here, tales of love, romance, and passion await you.

Register Now!
  • Notice

    فورم رجسٹریشن فری کردی گئی ہے----پریمیم ممبرشپ فیس 95 ڈالرز سالانہ----وی آئی پی پلس 7000 روپے سالانہ----وی آئی پی 2350 روپے تین ماہ اور 1000 روپے ایک ماہ

    Whatsapp: +1 631 606 6064---------Email: [email protected]

میں بلیک میل ھوئی

میں بلیک میل ھوئی
Hmayu Çevrimdışı

Hmayu

Well-known member
Jul 2, 2023
350
4,770
93
Karachi
میرا نام عظمیٰ ہے اور میں پیشے کے لحاظ سے ایک نرس ہوں۔میری شکل سارہ خان سے بہت ملتی ھے
یہ آج سے سات سال پہلے کی بات ہے جب میں کالج میں پڑھتی تھی۔ اُس وقت میری عمر اٹھارہ سال تھی اور میرا جسم بے انتہا سیکسی تھا۔ لڑکے تو لڑکے لڑکیاں بھی میرے ساتھ سیکس کرنے کی خواہش رکھتی تھیں۔
میری چھاتیاں 34،کمر 22 اور گانڈ 36 کی تھی اور اوپر سے میں ایسے لباس پہنتی تھی جس کو دیکھ کے بوڑھے جوان سب مجھے پانے کی آرزو کیا کرتے تھے۔
کالج کے دنوں میں ابو نے مجھے سمارٹ فون خرید کردیا۔
کچھ دنوں بعد میری کال پر ایک لڑکے عدنان سے دوستی ہوگئی۔
اُس لڑکے سے کبھی کبھار سکائپ پر ویڈیو کال پر بات بھی ہوا کرتی تھی۔
ایک دن گھر والے کہیں شادی میں شرکت کےلئے چلے گئے لیکن میں اگلے دن کے امتحان کی وجہ سے گھر رُک گئی۔
گھر والوں کے جانے کے تھوڑی دیر بعد اُس لڑکے کا میسیج آیا کہ وہ مجھ سے بات کرنا چاہتا ہے۔
میں نے سوچا تھوڑی دیر بات کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لہٰذا ہماری ویڈیو کال پر بات شروع ہوگئی۔
تھوڑی دیر کے بعد عدنان نے رومینٹک ہوکرکہا کہ وہ میرے پاس ہوتاتومجھے کِس کرتا۔ میں نے اُس کو شٹ اپ کہا تو ہنستے ہوئے بولا بنو مت مجھے پتہ ہے کہ تم بھی ایسا چاہتی ہو۔
میں خاموش ہوگئی اور اس دوران عدنان نے اپنی شرٹ اتارتے ہوئے کہا مجھے گرمی لگ رہی ہے اس لئے شرٹ اتار رہاہوں۔
اسی دوران ہماری لائٹ بھی چلی گئی اور مجھے گرمی سے پسینہ آنے لگ گیا۔
دنان ہنستے ہوئے بولا تم بھی اپنی قمیض اتار دو گھر میں اکیلی تو ہو۔
میں نے غصے سے کہا پاگل ہوگئے ہو؟ میں ایسا کیوں کروں گی؟
عدنان ہنس کر بولا میں آنکھیں بند کرلیتا ہوں تم اتار دو۔۔
میں نے غصے میں کال کاٹ دی لیکن پھر عدنان کا میسیج آیا کہ وہ بات کرنا چاہتا ہے۔
میں نے دوبارہ کال کی تو اس بار عدنان بالکل ننگا لیٹا ہوا تھا اور اُس کا لنڈ اکڑا ہوا تھا۔ میں نے اُس کو کہا بےشرم یہ کیا حرکت ہے۔
عدنان ہنس کر بولا گرمی میں اور کیا کروں تو میں نے کہا جو مرضی کرو لیکن ایسے میرے سامنے تو مت آؤ۔
۔
 
Back
Top