suhail1989
VIP+
Offline
- Thread Author
- #1
امید ہے کہ سب ممبرز خیر وآفیت سے ہو نگے۔ یہ تحریر ایک کاپیڈ ہے۔ جو کہ ایک رومن کہانی سےمتراجم ہے۔ اگر اپڈیٹ پسند آے تو روزانہ کی بنیاد پر آپڈیٹ پوسٹ ہو گی۔
کرن:- (فون پر) نوید!! والد صاحب کی طبیعت بہت خراب ہے۔ وہ ہسپتال میں داخل ہے۔
نوید:- کیا ہوا ؟
کرن:- پتا نہیں کیا ہوا ہے۔ لیکن اس سے پہلے ہی ہمارے کیئر ٹیکر نے فون کر کے ہمیں بتاےہے کہ ابو سٹی ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ اب مجھے جانا ہے.
نوید:- لیکن تم کیسے جاو گی ۔
میں:- میرے لیے کار سے جانے میں کوئی مسلہ نہی۔
پانچ سے چھ گھنٹوں کا سفر ہے اور میں کال میں آپ سے رابطےمیں رہوں گئ۔
کہہ کر میں نے فون بند کر دیا۔ ساماں جلدی پیک کرنا پڑے گا۔ آدھے گھنٹے میں میں اسلام آباد سے ڈی جی خان کی طرف سفر کر رہی تھی۔ لیکن اس سفر نے میری زندگی میں کتنا کچھ کیا ہے، آپ کو مستقبل میں پتہ چل جائے گا۔ فی الحال،میرے تعارف۔
میں کرن ہوں، میرا قد 5.9میری عمر 25 سال ہے۔
d- 36-42 فگر
۔
دراصل میرا تعلق ڈی جی خان کے علاقے سے ہے۔ میرے والد نے اپنے بچپن کے دوست کے بیٹے نوید سے شادی کی جس کا اصل تعلق خانیوال سے تھا۔ میری والدہ کا انتقال آج سے 15 سال پہلے ہوا تھا۔ یامیرے والد بیماری اور زمین کے معمالات کی وجہ سے ہمارے ساتھ رہنے کے لیے تیار نہیں تھے، اس لیے ہم نے کچھ دیر پہلے اس کے لیے ایک کیئر ٹیکر کا انتظام کیا۔ جبک میں یا میرا شوہر اپنی ملازمت کی وجہ سے اپنے خاندان سے دور اسلام آباد میں رہتے تھے۔ آج تک ہماری کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ ڈاکٹروں نے مجھے چیک کیا تھا، ورنہ ہم دونوں بالکل فٹ تھے۔ آج صبح 10 بجے مجھے والد کے کیئر ٹیکر عثمان کا فون آیا جسے سن کر میں پریشان ہو جاتی ہوں اور مجھے ڈی جی خان کے لیے نکلنا پڑتا ہے۔ راستے میں جب بھی مجھے ایندھن کے لیے کہیں رکنا یا آرام کرنا پڑتا تو مجھے اپنے شوہر کو میسج کرتی۔ وہ مجھے اپنا خیال رکھنے کو کہتا ہے۔ اس طرح شام چھ بجے میں اپنے گھر پہنچاگئ۔ جہاں عثمان میرا انتظارکر رہا تھا۔
وہ میرا سامان گھر لے گیا یا مجھے میرے والد کی حالت کے بارے میں بتانے لگا۔ اسکے مطابق والد صاحب کی حالت پہلے سے بہتر ہے اور ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا کہا ہے۔ اب میں آپ کو عثمان کے بارے میں بتاتا ہوں جو کہانی کا بہت اہم حصہ ہے۔
عثمان کا پورا نام عثمان خان ہے۔ جس کا قد کم از کم 6 فٹ یا 6 انچ ہو۔ ہمارا جسم بہت زیادہ توانہ ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ یہ بہت محنت کرتا ہے اور بہت زیادہ ورزش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی کھانے کی عادات ہم سے بالکل مختلف ہیں۔ میں نے دیکھا کہ عثمان کی عمر تقریباً 40 سال تھی لیکن اس کی توند دوسرے مردوں کی طرح بالکل نہیں نکلی تھی۔
کرن:- (فون پر) نوید!! والد صاحب کی طبیعت بہت خراب ہے۔ وہ ہسپتال میں داخل ہے۔
نوید:- کیا ہوا ؟
کرن:- پتا نہیں کیا ہوا ہے۔ لیکن اس سے پہلے ہی ہمارے کیئر ٹیکر نے فون کر کے ہمیں بتاےہے کہ ابو سٹی ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ اب مجھے جانا ہے.
نوید:- لیکن تم کیسے جاو گی ۔
میں:- میرے لیے کار سے جانے میں کوئی مسلہ نہی۔
پانچ سے چھ گھنٹوں کا سفر ہے اور میں کال میں آپ سے رابطےمیں رہوں گئ۔
کہہ کر میں نے فون بند کر دیا۔ ساماں جلدی پیک کرنا پڑے گا۔ آدھے گھنٹے میں میں اسلام آباد سے ڈی جی خان کی طرف سفر کر رہی تھی۔ لیکن اس سفر نے میری زندگی میں کتنا کچھ کیا ہے، آپ کو مستقبل میں پتہ چل جائے گا۔ فی الحال،میرے تعارف۔
میں کرن ہوں، میرا قد 5.9میری عمر 25 سال ہے۔
d- 36-42 فگر
۔
دراصل میرا تعلق ڈی جی خان کے علاقے سے ہے۔ میرے والد نے اپنے بچپن کے دوست کے بیٹے نوید سے شادی کی جس کا اصل تعلق خانیوال سے تھا۔ میری والدہ کا انتقال آج سے 15 سال پہلے ہوا تھا۔ یامیرے والد بیماری اور زمین کے معمالات کی وجہ سے ہمارے ساتھ رہنے کے لیے تیار نہیں تھے، اس لیے ہم نے کچھ دیر پہلے اس کے لیے ایک کیئر ٹیکر کا انتظام کیا۔ جبک میں یا میرا شوہر اپنی ملازمت کی وجہ سے اپنے خاندان سے دور اسلام آباد میں رہتے تھے۔ آج تک ہماری کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ ڈاکٹروں نے مجھے چیک کیا تھا، ورنہ ہم دونوں بالکل فٹ تھے۔ آج صبح 10 بجے مجھے والد کے کیئر ٹیکر عثمان کا فون آیا جسے سن کر میں پریشان ہو جاتی ہوں اور مجھے ڈی جی خان کے لیے نکلنا پڑتا ہے۔ راستے میں جب بھی مجھے ایندھن کے لیے کہیں رکنا یا آرام کرنا پڑتا تو مجھے اپنے شوہر کو میسج کرتی۔ وہ مجھے اپنا خیال رکھنے کو کہتا ہے۔ اس طرح شام چھ بجے میں اپنے گھر پہنچاگئ۔ جہاں عثمان میرا انتظارکر رہا تھا۔
وہ میرا سامان گھر لے گیا یا مجھے میرے والد کی حالت کے بارے میں بتانے لگا۔ اسکے مطابق والد صاحب کی حالت پہلے سے بہتر ہے اور ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا کہا ہے۔ اب میں آپ کو عثمان کے بارے میں بتاتا ہوں جو کہانی کا بہت اہم حصہ ہے۔
عثمان کا پورا نام عثمان خان ہے۔ جس کا قد کم از کم 6 فٹ یا 6 انچ ہو۔ ہمارا جسم بہت زیادہ توانہ ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ یہ بہت محنت کرتا ہے اور بہت زیادہ ورزش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی کھانے کی عادات ہم سے بالکل مختلف ہیں۔ میں نے دیکھا کہ عثمان کی عمر تقریباً 40 سال تھی لیکن اس کی توند دوسرے مردوں کی طرح بالکل نہیں نکلی تھی۔