Offline
ایک دن صبح کے وقت میں گھر سے نکلنے لگا تو گیٹ کے آگے ایک سفید رنگ کا کُتا لیٹا ہوا تھا...
میں نے پاؤں زمین پر مارا کہ وہ ڈر کے بھاگ جائے، پر تب غور کیا کہ اس کی ایک ٹانگ خون سے لت پت تھی تھی... جیسے کسی نے اینٹ یا پتھر مارا ہو...
وہ کتا ڈر کر ذخمی ٹانگ سے ہی لڑکھڑاتا ہوا اُٹھ کر تھوڑی دور جا کر بیٹھ گیا... میں نے غور سے اسکی شکل دیکھی تو محسوس ہوا جیسے وہ تکلیف میں روتا رہا ہو.... آنسوؤں کے نشان باقی تھے...
مجھے ترس آگیا اور جس کام سے نکلا تھا وہ بھول کر میں اندر گیا اور کچن سے تھوڑا دودھ اور رات کی پڑی ہوئی روٹی لایا، برتن میں دودھ ڈالا اور روٹی کے ٹکڑے کر کے اس دودھ میں ڈال کر کتے کے آگے رکھ دیا...
وہ اتنا ڈرا ہوا تھا کہ اس نے مجھے پاس آتا دیکھ کر وہاں سے جانا چاہا مگر دودھ کا برتن دیکھ کر رہیں بیٹھا رہا اور جب میں دور جا کر کھڑا ہوا تو اس نے وہ روٹی کھانا شروع کی...
اس سے زیادہ میں کچھ کر نہیں پایا تھا... اور اپنے کام پر چلا گیا...
دوپہر کو واپس آیا تو وہ گیٹ کے آگے لیٹا ہوا تھا.... میں نے پھر سے روٹی اور دودھ اسی برتن میں لا کر آگے رکھ دیا پر اس بار وہ مجھے پاس دیکھ کر ڈرنے کی بجائے پونچھ ہلا کر جلدی جلدی روٹی کھانے لگا....
تین چار دن یونہی میں نے بلا ناغہ تین بار اسے روٹی کھلائی... اور اسکی ٹانگ کو جو زخم تھے وہ خود ہی ٹھیک ہوگئے...
اس دن کے بعد میرے گھر میں ہر آنے جانے والے کو ایک چوکیدار کی طرح سونگھ کر چیک کرتا، رات کو کوئی کھٹکا سنتا تو فوراً بھونک کر خبردار کرتا... میرے بچے باہر نکلتے تو پوری کالونی میں جہاں بھی جاتے انکے پیچھے پیچھے جاتا....
مجھے دور سے آتے دیکھ کر بھاگ کر میری طرف آتا جیسے مجھ سے اداس ہوگیا ہو...
گرمیوں کی دوپہر تھی میں سو رہا تھا کہ اچانک کُتے نے بہت عجیب طریقے سے بھونکنا شروع کردیا... آج تک وہ ایسے کبھی بھونکا نہیں تھا... یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ کسی کو کاٹنے لگا ہے، میں اُٹھ کر باہر کی طرف دوڑا تو دیکھا کُتے نے ایک فقیر کی ٹانگ پکڑی ہوئی تھی اور وہ کراہ رہا تھا میں بھاگ کر اسکے پاس گیا اور مجھے دیکھ کر بھی کتا اسکو چھوڑ نہیں رہا تھا یہاں تک کے میں نے ایک چھڑی لیکر کتے کو مارا تب جا کر اس نے چھوڑا اور فقیر کے پاس جو ایک بوری پڑی تھی تھی اس کے قریب جا کر اس کو منہ سے کھولنے لگا. اور زور زور سے بھونکنے لگا.... مجھے شک گزرا کہ کہیں کوئی چیز چوری تو نہیں کر رہا تھا جو کتے نے کاٹا بھی اور اب بوری کھول رہا ہے....
میں نے آگے بڑھ کر بوری کھولی تو اس میں میرا 3 سال کا چھوٹا بیٹا بے ہوش پڑا ہوا تھا.... میرے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی میں نے بچے کو نکالا، محلے دار بھی اکٹھے ہوگئے ہوئے تھے اور یہ سب دیکھ کر لوگوں نے اس فقیر نما اغواء کار کو مارنا شروع کردیا، میں منے کو اسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے ہوش دلایا.... محلے داروں نے پولیس کو فون کر کے مجرم کو پکڑوایا اور اغواء کار کو جیل بھجوا دیا....
اس دن میں ڈر گیا کہ پہلے دن اس کتے کو زخمی دیکھ کر میں اسے الٹا بھگا دیتا تو آج میرے بچے کو کون بچاتا....
آپ سے یہ شیئر کرنے کا مقصد اتنا سا ہے کہ نیکی ایک کتے پر بھی کر دو تو وہ آپکی جان اور مال کا پہرے دار بن جاتا ہے تو کتے سے لاکھ درجہ بہتر یعنی اشرف المخلوقات انسان پر نیکی کرو تو وہ کتے سے بھی کم عزت کیوں دیتا ہے....
ہمیں خود پر غور کرنا ہوگا کہ ا۔۔۔نے تو ہمیں عظیم مخلوق بنایا مگر ایسا کیوں ہے کہ آج ہم کُتے سے بھی کم وفادار ہیں.
Copied