Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

احساس

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Life Story احساس

    اس کے ہاتھ تیزی سے چل رہے تھے۔ بال جنہیں اس نے کل ہلکے سنہرے رنگ میں رنگا تھا سیدھے ہو کر مزید خوب صورت نظر آ رہے تھے۔ اس نے بالوں کو دو حصوں میں سمیٹ کر سامنے کی طرف کھلا چھوڑ دیا۔ ایک نظر اپنے تیکھے نقوش والے حسین چہرے پر ڈال کر وہ بیڈ پر رکھے فون کی طرف بڑھی۔ آخر محنت وصول بھی تو کرنی تھی ۔ تیزی سے پاس ورڈ ڈال کر اس نے اپنا ٹک ٹاک ایپ اوپن گیا۔ پچھلے دنوں اس نے ایک لڑکے کے ساتھ ویڈیو بھی بنائی تھی۔ وہ کافی ہٹ ہوئی تھی۔ تب سے وہ خود کو عالیہ بھٹ سے کم سمجھنے پر راضی نہیں تھی۔ آج بھی اس کا ارادہ کچھ ایسا ہی کرنے کا تھا۔ ہزاروں کی تعداد میں آنے والے ویوز نے اس کی خود پسندی کے لیول کو مزید بڑھا دیا۔ وہ جانتی تھی پہلی وڈیو کی طرح یہ وڈیو بھی سوشل میڈ یا پر گھومتی رہے گی۔ شہرت ہی تو وہ چاہتی تھی ۔ یو ٹیوب پر کمنٹس پڑھتے ہوئے اس کی نظر گھڑی پر پڑی ۔ وہ فورا اٹھ کھڑی ہوئی آج اس کا انٹرویو تھا اور اسے قوی امید تھی کہ اسے یہ جاب مل جائے گی۔ ڈرائیونگ کرتے ہوئے بھی وہ اپنی ویڈیو کے بارے میں سوچتے ہوئے مسکراتی رہی ۔ٹریفک نہ ہونے کی وجہ سے وہ جلدی مطلوبہ جگہ پائی گئی۔ کافی دیر انتظار کے بعد اسے اندر بلایا گیا۔ مے آئی کم ان سر؟ زرا سا درواز کھول کر اس نے اندر آنے کی اجازت مانگی – اندر بیٹھے ادھیڑ عمر شخص نے کمپیوٹر پر نظریں جمائے ہوئے جواب دیا۔ اندر آنے پر کرسی کی طرف اشاره کرتے ہوئے اس کی طرف دیکھا اور جانے کیوں یمنی کو لگا جیسے وہ چونکا ہو۔ اس نے اپنی فائل اس کی طرف بڑھائی۔ اس کی ضرورت نہیں ۔ اس نے پوری طرح اس کی جانب گھومتے ہوئے مسکرا کر کہا۔ یمنی کی آنکھوں میں حیرت ابھری۔ یمنی عزیز ؟ رائٹ ؟ اس نے آنکھوں پر جمی عینک ٹھیک کرتے ہوئے سوال کیا ۔ جی آپ کی ویڈیوز بہت اچھی ہیں۔ وہ ایسے کہہ رہا تھا جیسے وہ انٹرویو کے لیے نہیں بلکہ اس سے ملاقات کے لیے آئی ہو۔ ٹھیک ہے۔ اس نے مسکرا کر تعریف وصول کر لی- ہمیں ایک ماڈل کی ضرورت ہے اور آپ ہماری ڈیمانڈ ز پر پوری اترتی ہیں ۔ اس کی بات پر اس نے حیرت سے اس کی شکل دیکھی۔ میں تو ڈیجیٹل ڈیزائننگ اس کی بات مکمل بھی نہیں ہونے پائی تھی کہ وہ بول پڑا۔ اس کے لیے ہمارے پاس مزید قابل کینڈیڈ ہیں۔ اسے یہ امید نہیں تھی کہ اس کو یہ سننے کو ملے گا – مطلب کیا ہے آپ کا میں- کام ڈاؤن یمنی ! میرا مطلب ہے ہے کہ تم پر ماڈلنگ زیادہ سوٹ کرتی ہے۔ اب دیکھو یہ ویڈیو,تمہارے بال اور آنکھیں تو قدرت نے حسین بنائی ہی ہیں، ہمارے ڈریسسز اور میک اپ چار چاند لگا دیں گے۔ اس نے کہتے ہوئےویڈیو پلے کی۔ جیسے جیسے وہ ویڈیو چل رہی تھی ویسے ویسے اس کے کان کی لویں سرخ ہو رہی تھیں۔ اس نے نہیں سوچا تھا کہ اسے اپنی اتنی اچھی ویڈیو اتنی بری بھی لگ سکتی ہے اور پھر وہ خود کو روک نہ سکی ۔ ایک جھٹکے سے اٹھی اور نکلتی چلی گئی۔ کار تک پہنچتے پہنچتے اس کا سانس پھول گیا تھا۔ گاڑی میں بیٹھ کر وہ خود کو سنبھالنے کی کوشش کرتی رہی مگر اس شخص کی اسکرین پر گری نظریں یاد آتے ہی دوبارہ اس کا خون کھولنے لگتا تھا۔ بمشکل خود کو سنبھالتے ہوئے وہ گھر پہنچی، ابھی پورچ میں ہی تھی کہ خیال آیا اسمارہ آنٹی کی چیزیں واپس کر آئے جو کل وہ ان کے گھر بھول گئی ہیں۔ موڈ بھی کسی قدر ٹھیک ہو چکا تھا سو وہ پڑوس میں موجود ان کے چھوٹے سے گھر چلی آئی۔ ابھی وہ سیڑھیوں پر ہی تھی کہ اپنا نام سن کر لاشعوری انداز میں رک گئی۔ کیوں نہیں پسند وہ تجھے ؟ آخر کیا کمی ہے اس میں؟ اسمارہ آنٹی کی آواز اس کے کانوں سے ٹکرائی- کمی ہے مما آپ سمجھ کیوں نہیں رہیں؟ جس لڑکی کو عزت کی پروا نہ ہو وہ آپ کی اور میری عزت کس طرح کرے گی ؟ ٹک ٹاک پر مختلف لڑکوں کے ساتھ ناچنے والی لڑکی کیا گھر بسا سکتی ہے؟ عورت کے ہاتھ میں گھر کا ماحول ہوتا ہے۔ جس کے اپنے اندر حیا نہ ہو سلمان اور بھی جانے کیا کہتا مگر وہ مزید سننے کے لیے نہ رکی گھر پہنچ کر وہ کمرہ بند کر کے بیڈ پر ڈھیر ہوگئی۔ آنسو آنکھوں سے نکل کر بالوں میں جذب ہوتے رہے۔ خود سلمان کے ساتھ بھی اس کی کئی ویڈیوز تھیں۔ سوشل میڈیا پر تعریفوں کے پل باندھنے والے لوگ در حقیقت کیا سوچ رہے تھے اس نے آج جانا تھا۔ وہ ایک عزت دار گھرانے سے تعلق رکھنے والی خاندانی لڑکی تھی مگر نہیں ! عورت کو اپنی عزت خود کروانی پڑتی ہے۔ معاشرے کو کیا الزام دینا -اسے یاد تھا ایک دفعہ اس کی کزن نے اس کی اصلاح کرنی چاہی مگر اس نے جلن سمجھ کر امینہ کا کتنا مزاق اڑایا تھا – مگر آج قدرت نےسمجھا دیا کہ اس کی ایک ایک بات حرف بہ حرف درست تھی – اس نے فون سے ساری ویڈیوز ڈیلیٹ کر ڈالیں۔ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرتے ہوئے بھی وہ جانتی تھی کہ وہ ویڈیوز ابھی بھی سوشل سائٹس پر موجود ہیں مگر ان تک اس کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے وہ انہیں ڈیلیٹ نہیں کر سکتی تھی۔ اس نے دوبارہ سر تکیہ پر گرا لیا۔ جو بھی تھا اب اسے اس راستے پر دوبارہ نہیں چلنا تھا جو صرف آگ کی طرف لے جاتا ہے اور آگ جلا کرراکھ کر دیتی ہے۔(ختم شد )

  • #2
    واقعی آج کل کی حالات سے ماخوذ
    عبرت اور نصیحت دونوں اساسٹوری میں شامل ہیں
    شکریہ شہلا جی

    Comment


    • #3
      آج کل کے معاشرے کی تلخ حقیقت ہے
      لڑکیاں چند لائک اور شہرت کے لیے اپنی عزت داؤ پر لگا دیتی ہیں

      Comment


      • #4
        کیسے کیسے حالات اور اس کا انجام۔
        شہلا میڈم آپکی تخلیق ہمیشہ کی طرح بہت لاجواب ہے۔

        Comment


        • #5

          بہترین تحریر جناب​

          Comment


          • #6

            دلچسپ اور بہت ہی زبردست کہانی ۔​

            Comment


            • #7
              بہترین تحریر۔۔۔
              ہم جو دکھتے ہیں وہ ہم نہیں ہوتے۔۔۔ بلکہ جو ہم دکھانا چاہتے ہیں وہی ہم ہوتے ہیں

              Comment


              • #8
                Boht aala or sabakamoz kahani
                kahani aj kal kye haalat ko boht behtareen tarhan beyan karti hi boht zabardast

                Comment


                • #9
                  Achi sabakamooz kahani hai

                  Comment

                  Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                  Working...
                  X